13/06/2023
مرد گُر
کارجہاں میاں غفار احمد۔
جناب مجید نظامی مرحوم کے فرمان کی روشنی میں آصف علی زرداری مرد حُر ہیں تو نواز شریف مرد گُر۔ سابق گورنر پنجاب چوہدری سرور نے تحریک استحکام پاکستان کی ہنڈیا بیچ چوراہے پر یہ کہہ کر پھوڑ دی کہ ان کی اس نومولود پارٹی کو لندن کی حمایت حاصل ہے۔ پارٹی کے قیام کے اعلان کے فوری بعد اس پارٹی کے نااہل سربراہ برطانیہ روانہ ہو گئے ہیں جہاں سے وہ مزید ہدایات براہ راست لیں گے۔ آفرین ہے پاکستان کے اس مرد گُر پر جو لندن میں بیٹھ کر حکومتی معاملات کے ساتھ ساتھ ہر کسی کو رام کئے ہوئے ہیں اور سب کو راہ راست پر چلا رہے ہیں جو انہی کی متعین کردہ ہے۔ پاکستانی گرینڈ سٹیج کے سارے کے سارے کردار کسی نہ کسی طرح انہی کی بچھائی گئی بساط پر چل رہے ہیں اور جو ایک آدھ نہیں چل رہا اُسے ہر کوئی چلتا کرنے کی دوڑ میں شریک ہے۔
میاں نواز شریف کی صلاحیتوں کا اعتراف نہ کرنا حقائق سے پردہ پوشی ہو گی۔ انہیں ڈیل کر کے مکمل ڈھیل لینے کا لازوال تجربہ ہے اور غلام معاشرے کی نفسیات کو نواز شریف سے بہتر کوئی آج تک سمجھ ہی نہیں سکا۔ یہ الگ بات ہے کہ برطانیہ کے آزاد خیال تارکین وطن ’’راہ راست‘‘ پر نہیں آ رہے کہ انہوں نے آزادی کا مزہ چکھ لیا ہے اور ہم پاکستانی ابھی تک "آزادی کی غلامی" میں جکڑے ہوئے ایسے مینڈک ہیں جن کے نزدیک کنواں ہی سمندر ہوتا ہے۔ عدالتوں کی بند فائلوں میں نااہل قرار پانے والے میاں نواز شریف نے اپنی حکمت عملی سے خود کو ایسا اہل ثابت کیا ہے کہ ساری کی ساری اشرافیہ ان کے ’’اہل کار‘‘ دکھائی دیتی ہے۔ ویسے اس خطے میں تو راون کی جوتیوں نے بھی 14 سال حکومت کر رکھی ہے کہ راون کی کھڑاویں ( لکڑی کے تلوں والی جوتیاں ) 14 سال تک ان کے تخت پر موجود رہی تھیں۔ میاں نواز شریف تو ماشاء اللہ جیتے جاگتے انسان ہیں اور کمال کے متحرک۔
پرویز مشرف نے سزا دے کر اٹک قلعہ میں قید کر دیا تو یہ باکمال ’’مرد گُر‘‘ 80 صندوقوں کے ساتھ جدہ پہنچ گیا۔ جدہ میں گئے تو سب سے بڑی سٹیل مل لگا لی اور پھر پاکستان آ کر وزارت عظمیٰ سنبھال لی۔ پھر نااہل ہوئے تو جیل سے سیدھے برطانیہ روانہ ہوئے اور ایسے ایسے گُر استعمال کئے کہ ججوں نے حکو مت وقت سے ایسی گارنٹی مانگ لی جو اس نظام کائنات میں اللہ رب العزت کے علاوہ کوئی دے ہی نہیں سکتا مگر جج صاحب ہیں وہ بھی پا کستان کے، یہ جو چاہیں مانگ لیں خواہ وہ زندگی کی گارنٹی ہی کیوں نہ ہو۔ میاں نواز شریف لندن میں بیٹھ کر اس دن پاکستان کی حکومت اپنے بھائی کو عنائیت کر گئے جس دن ان کے بھائی پر فرد جرم عائد ہونی تھی۔
میں نے اپنی زندگی میں میاں نواز شریف سے بڑھ کر کوئی منیج کرنے والا نہیں دیکھا۔ اللہ کرے کہ ان کا دل بدل جائے کہ اللہ ہی دلوں کو بدل سکتا ہے اور میاں نواز شریف کی اعلیٰ پائے کی یہ مینجمنٹ ان کی ذاتیات سے نکل کر ملک و قوم پر مرکوز ہو جائے تو وہ بہت کچھ بدل کر رکھ سکتے ہیں۔