
31/07/2025
امریکہ جہاں بھی قدرتی وسائل دیکھتا ہے، وہاں “تعاون” کے نام پر مفادات کی سیاست شروع ہو جاتی ہے۔
ٹرمپ کے حالیہ بیان میں پاکستان کے ساتھ تیل کے ذخائر پر مشترکہ کام کا اعلان کوئی حیران کن بات نہیں , یہ وہی پرانی امریکی پالیسی ہے جس نے مشرق وسطیٰ کو دہکتی ہوئی آگ بنا دیا۔
وہی امریکہ، جو “ترقیاتی شراکت داری” کے دعوے کرتا ہے، دراصل ہمیشہ وسائل پر کنٹرول چاہتا ہے۔
آج وہ پاکستان کے تیل میں دلچسپی لے رہا ہے، کل اس تیل پر شرائط، قرضے اور دباؤ کی کہانی لکھی جائے گی۔
اور دلچسپ بات؟
ٹرمپ آخر میں کہتا ہے:
“شاید ایک دن پاکستان بھارت کو تیل بیچے!”
یہ طنز نہیں تو اور کیا ہے؟
بھارت جو ہر عالمی فورم پر پاکستان کو تنہا کرنے کی بات کرتا ہے، شاید کل اسی پاکستان سے تیل مانگتا نظر آئے۔
طاقتور قومیں ہمیشہ کمزور معاہدوں کو موقع بناتی ہیں۔ سوال یہ ہے:
کیا ہم پھر سے اپنی زمین، اپنے وسائل، اور اپنے مستقبل کا سودہ کر بیٹھیں گے؟