11/10/2025                                                                            
                                    
                                                                            
                                            🌙 جب میں اللہ کے پاس جاؤں گی…
میں اکثر سوچتی ہوں… جب میں اللہ کے پاس جاؤں گی نا،
تو سب سے پہلے ان کے قدموں میں سر رکھ کر چپ چاپ بیٹھ جاؤں گی۔
پہلے تو شاید کچھ بول ہی نہ سکوں،
بس روتی رہوں گی — وہ سارے آنسو جو برسوں سے دل میں چھپے ہیں،
وہ سب بہہ جائیں گے، اور میں کہوں گی:
“یا اللہ… میں آ گئی ہوں، اب سب کچھ آپ کو بتاؤں گی۔”
میں کہوں گی،
یا رب، میں نے زندگی میں بہت کچھ برداشت کیا۔
میں نے بھوک برداشت کی — جب گھر میں کھانے کو کچھ نہیں ہوتا تھا،
جب دسمبر کی یخ ٹھنڈی راتیں میں نے پتلے لحاف میں   ٹھٹھر کے گزاریں۔ 
جون جولائی کی 49 ڈگری کی گرمی میں ایک چھت والے پنکھے میں میٹرس پر گزاریں ٫ 
میں نے جادو کے وار برداشت کیے، 
چوک میں کھڑے ہو کر ہر شخص کے سامنے مجھ پر جھوٹے الزامات لگائے جاتے تھے تو میں حیران شرمندہ سی سوچتی تھی کہ میرا جرم کیا ہے ؟ 
میں نے وہ دکھ جھیلے جو دنیا کو نظر نہیں آئے،
میں نے وہ زخم سہے جو کسی کو دکھائے نہیں۔
میں کہوں گی،
"یا اللہ، میں بیمار بھی ہوئی،
میں نے درد میں بھی صبر کیا،
میں نے تھکن میں بھی آپ کو یاد رکھا۔
میں نے اپنی ماں کی جدائی برداشت کی،
میں نے اپنے شوہر پر ہونے والے ظلم دیکھے،
ان کی بےبسی دیکھی، ان کے خواب ٹوٹتے دیکھے،
اور پھر بھی اپنی حیثیت کے مطابق ان کا ساتھ دیا،
ان کے کندھے کے ساتھ اپنا کندھا جوڑے رکھا۔"
میں کہوں گی،
"یا رب، دنیا نے میرے بارے میں فیصلے کیے،
لوگوں نے طعنے دیے، جھوٹ بولے، دل دکھایا —
اور میں سہتی رہی۔
میں نے ہر تکلیف آپ کے حوالے کی،
میں نے کبھی آپ سے شکوہ نہیں کیا،
بس دل ہی دل میں کہا:
‘میرا رب دیکھ رہا ہے، میرا رب خاموش نہیں۔’"
ہر لمحہ آپکا ذکر کر کے سکون پاتی رہی 
میں کہوں گی،
"یا اللہ، کبھی کبھی دل چاہتا تھا کہ چیخوں،
کسی کو بتاؤں کہ میرے اندر کتنا درد ہے —
مگر پھر یاد آ جاتا تھا کہ آپ تو سب جانتے ہیں۔
میں نے ہر رات آپ سے باتیں کیں،
میں نے سجدے میں اپنے دل کا بوجھ رکھا،
اور آپ سے مانگا — صرف سکون، صرف رحم۔"
اور پھر جب میں بولتے بولتے تھک جاؤں گی،
تو بس ان کے قریب بیٹھ جاؤں گی،
اور کہوں گی،
"اب نہ کوئی غم، نہ کوئی دنیا، نہ کوئی درد —
بس آپ اور میں۔
میں آ گئی ہوں یا رب،
اب کسی جدائی کا خوف نہیں،
اب کسی انسان کا دھوکہ نہیں۔"
اور مجھے یقین ہے…
اللہ مسکرا کر کہیں گے،
"میری بندی، میں سب جانتا تھا…
تمہارے ہر آنسو، ہر دعا، ہر دکھ کو گن کر رکھا تھا۔
تم نے جو برداشت کیا، وہ ضائع نہیں گیا۔
آؤ، اب سکون سے رہو،
اب کبھی کسی درد سے نہ گزرو گی۔"
کیوں کہ تم کامیاب ہو چکی ہو اب ہمیشہ کی سکون والی زندگی جیو 🥹 ۔