Qaum Digital

Qaum Digital ہم زندہ قوم ہیں

28/06/2025

From Tunisia to Karachi Love, Marriage & Divorce Sanda’s Real Story

27/06/2025

Sawat River 18 members of the same family swept away in the Swat tragedy

26/06/2025

First Monsoon Rain in Multan, Flood-like Situation

26/06/2025

Leaked U S Intelligence Report Trump Exposed as Liar, Iranian Nuclear Program Remains Intact

23/06/2025

Iran-Israel Conflict Why is Washington Begging for Negotiations

ایران اسرائیل تنازعہ ،واشنگٹن مذاکرات کی بھیک کیوں مانگ رہا ہے؟ ایران نے حفاظتی سرنگیں کیوں اور کب بنائیں؟آج ہم جس اہم ...
23/06/2025

ایران اسرائیل تنازعہ ،واشنگٹن مذاکرات کی بھیک کیوں مانگ رہا ہے؟
ایران نے حفاظتی سرنگیں کیوں اور کب بنائیں؟
آج ہم جس اہم پیش رفت پر بات کرنے جا رہے ہیں، وہ مشرقِ وسطیٰ کے سیاسی و عسکری منظرنامے کو ہلا دینے والی ہے۔ اتوار کے روز امریکہ نے ایران کی تین بڑی جوہری تنصیبات پر شدید بمباری کی اور تباہی کے دعوے کیے۔ اس کے باوجود امریکہ کی جانب سے ایران کو مذاکرات کی دعوت دینا کئی سوالات کو جنم دے رہا ہے۔
1. اگر ایران کی جوہری تنصیبات واقعی تباہ ہو چکی تھیں، تو پھر امریکہ مذاکرات کی درخواست کیوں کر رہا ہے؟
2. کیا ایران کی جوابی حکمت عملی اب مکمل طور پر "جارحانہ" ہو چکی ہے؟
3. ایران نے زیر زمین حفاظتی سرنگیں کیوں اور کب بنائیں، اور یہ کس حد تک مؤثر ثابت ہوئیں؟
4. کیا امریکہ کا انٹیلیجنس سسٹم ایران کی جوہری گہرائیوں کا درست اندازہ لگانے میں ناکام رہا؟
5. امریکہ، اسرائیل اور ان کے اتحادی ایران کے ساتھ کشیدگی کو کس سطح پر لے جانا چاہتے ہیں؟
6. کیا ایران کے اتحادی جیسے حوثی، حزب اللہ اور روس عملی طور پر میدان میں کودیں گے؟
7. اگر ایران حملہ کرتا ہے، تو کیا یہ جنگ پورے مشرقِ وسطیٰ کو لپیٹ میں لے سکتی ہے؟
8. کیا امریکہ کی جانب سے مذاکرات کی پیشکش صرف وقتی چال ہے یا حقیقی ضرورت؟
اپنے اسلحے پر غرور کرنیوالا امریکہ آخر ناکام کیوں ہوا؟
اتوار کے روز امریکہ کی جانب سے ایران کی تین سب سے اہم اور حساس جوہری تنصیبات نطنز، فردو، اور اصفہان پر انتہائی طاقتور اور جدید بموں کے ذریعے حملے کیے گئے۔ ابتدائی طور پر امریکی میڈیا اور فوجی ذرائع کی جانب سے دعویٰ کیا گیا کہ یہ حملے انتہائی کامیاب رہے اور ان تنصیبات کو "مکمل طور پر تباہ" کر دیا گیا۔ لیکن جب اس دعوے کو تفصیل سے جانچنے کے لیے امریکی سیٹلائٹ تصاویر اور انٹیلی جنس رپورٹس کو دیکھا گیا تو ایک بالکل مختلف حقیقت سامنے آئی اور وہ یہ کہ امریکہ اپنے اصل اہداف حاصل کرنے میں بری طرح ناکام رہا۔
اصفہان، ایران کا وہ شہر ہے جہاں جوہری سائنسدانوں کی سب سے بڑی تعداد موجود ہے، اور یہاں چینی تعاون سے چلنے والے تین جوہری تحقیقی ری ایکٹرز اور کئی انتہائی خفیہ تجربہ گاہیں کام کر رہی ہیں۔ حملے سے دو روز قبل یعنی جمعہ کے دن امریکی سیٹلائٹ سسٹمز نے اصفہان کی جوہری تنصیب کے گرد ایک غیر معمولی نقل و حرکت نوٹ کی۔ درجنوں ٹرک، جو غالباً مٹی یا دیگر بھاری مواد سے بھرے ہوئے تھے، اصفہان کی سائٹ پر لائے گئے۔
یہ غیرمعمولی اقدام غالباً ایران کی پیشگی دفاعی حکمت عملی کا حصہ تھا۔ ماہرین کا ماننا ہے کہ ان ٹرکوں کا مقصد زیرِ زمین موجود سرنگوں کو مٹی سے بھرنا تھا، تاکہ فضائی بمباری کے اثرات کو محدود کیا جا سکے۔ جیسا کہ معلوم ہے، جوہری تنصیبات کی تعمیر عام طور پر زمین کے اندر گہرائی میں کی جاتی ہے تاکہ دشمن کی فضائی قوت کو ناکام بنایا جا سکے۔
نتیجتاً، جب اتوار کو حملہ کیا گیا، تو تباہی اس پیمانے پر نہیں ہوئی جس کی امریکہ نے توقع کی تھی۔ صرف سطحی نقصان ہوا، اور ایران کے جوہری انفراسٹرکچر کو *مکمل تباہی سے بچا لیا گیا۔
نطنز ایران کی سب سے اہم اور حساس جوہری سائٹ ہے، جہاں یورینیم کی افزودگی (enrichment) کا سب سے زیادہ کام ہوتا ہے۔ یہ وہ جگہ ہے جس کو امریکہ اور اسرائیل ہمیشہ سے ایک خطرہ تصور کرتے آئے ہیں۔ امریکی حملے کے بعد یہاں ایک گہرا گڑھا ضرور نمودار ہوا، لیکن سیٹلائٹ تصاویر اور گہرائی کی پیمائش سے معلوم ہوا کہ یہ گڑھا بمشکل 5 میٹر (16 فٹ) گہرا ہے۔
اب اگر ہم نطنز کی اصل زیرِ زمین ساخت کو دیکھیں تو وہ 8 سے 23 میٹر (تقریباً 25 سے 75 فٹ) گہرائی میں واقع ہے۔ یعنی حملے سے جو نقصان ہوا، وہ صرف سطحی ہے۔ امریکہ نطنز کی اندرونی گہرائی میں موجود اصل تنصیبات کو متاثر کرنے میں قطعی طور پر ناکام رہا۔
ایک اور اہم پہلو یہ ہے کہ ایران کے سپریم لیڈر آیت اللہ خامنہ ای نے کافی پہلے ہی ہدایت دی تھی کہ نطنز کے نیچے مزید ایک محفوظ زیرِ زمین زون تیار کیا جائے تاکہ ممکنہ اسرائیلی یا امریکی حملے کی صورت میں تنصیبات کو بروقت منتقل کیا جا سکے۔ رپورٹس کے مطابق یہ نیا حصہ، جس کی گہرائی تقریباً **80 میٹر** (260 فٹ) ہے، اب مکمل ہو چکا ہے، اور جوہری تنصیبات کا بڑا حصہ پہلے ہی وہاں منتقل کر دیا گیا ہے۔
اس کا مطلب یہ ہے کہ اگر امریکہ دوبارہ بھی حملہ کرے اور بنکر بسٹر بم استعمال کرے، تب بھی اس قدر گہرائی میں موجود تنصیبات کو مکمل طور پر تباہ کرنا تقریباً ناممکن ہے۔
امریکہ کی جانب سے ایران کی جوہری تنصیبات کو مکمل تباہ کرنے کے دعوے، زمینی اور سیٹلائٹ حقائق کی روشنی میں شدید سوالات کے گھیرے میں آ چکے ہیں۔ اصفہان، فردو، اور نطنز تینوں مقامات پر ایران کی پیشگی حکمتِ عملی، دفاعی تیاری، اور انڈر گراؤنڈ سٹرکچر نے امریکی حملے کی تباہ کاریوں کو محدود کر دیا۔ یہی وجہ ہے کہ حملے کے صرف 24 گھنٹے بعد امریکی صدر کی جانب سے مذاکرات کی درخواست سامنے آئی، کیونکہ انہیں اندازہ ہو چکا ہے کہ ایران کی جوہری قوت کو بمباری سے مفلوج کرنا اب ایک *غیر حقیقی خواب* ہے۔
اس حملے کے فوری بعد ایرانی آرمی چیف میجر جنرل سید عبدالرحیم موسوی نے دوٹوک پیغام دیا کہ اب ایران کے دونوں ہاتھ کھل چکے ہیں، اور جوابی کارروائی کی نوعیت ایران خود طے کرے گا۔ یمن کے حوثیوں، حزب اللہ، اور روس سمیت ایران کے تمام اتحادی متحرک ہو چکے ہیں۔ حوثی قیادت نے واضح کیا ہے کہ وہ ایران کے اشارے کے منتظر ہیں اور کسی بھی وقت امریکہ پر حملے کے لیے تیار ہیں۔
اسی روز ایران میں ایک مبینہ اسرائیلی و امریکی جاسوس کو سرِعام پھانسی دے دی گئی، جسے ایران نے دشمنوں کے لیے انتباہ قرار دیا کہ چاہے اندرونی غدار ہو یا بیرونی دشمن، کسی کے لیے کوئی معافی نہیں۔
حیرت انگیز طور پر، چند گھنٹے بعد امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی طرف سے ایران کو مذاکرات کی دعوت دی گئی۔ اس دعوت کی وجہ امریکی انٹیلیجنس کی وہ رپورٹ ہے، جس میں تسلیم کیا گیا کہ ایران کا جوہری پروگرام مکمل طور پر محفوظ ہے، اور بَنکر بسٹر بم بھی اسے تباہ کرنے میں ناکام رہے ہیں۔
ایران کا موقف سخت ہو چکا ہے۔ ان کے نزدیک امریکہ نے وہ حد پار کر لی ہے جو طے تھی، یعنی براہِ راست جنگ میں شرکت نہ کرنا۔ اب ایران سمجھتا ہے کہ امریکہ کو اس کی “بدماشی” کا جواب اس کی دہلیز پر دینا ہوگا۔ ایران کا کہنا ہے کہ چاہے وہ پابندیوں کا شکار ہو یا معاشی بدحالی کا، اپنی خودمختاری، قومی سلامتی اور پرامن جوہری پروگرام پر کوئی سمجھوتہ نہیں کرے گا۔

21/06/2025

Iranian Supreme Leader Khamenei Takes Major Step, North Korea, China, and Russia Make Explosive Entry

20/06/2025

Attack on Iran Listen to the Reactions of Pakistanis

19/06/2025

Mobilink fined 40 billion rupees, FBR Senior Member bold verdict, Pressure rejected

16/06/2025

Iran’s Missile Storm Iron Dome Failed – What Comes Next

14/06/2025

Iran Israel Latest Situation, American Secret Plane Exposed to Regime Change Khumaini

13/06/2025

Israel hits Iran nuclear and missile facilities Latest Updates

Address

Multan

Alerts

Be the first to know and let us send you an email when Qaum Digital posts news and promotions. Your email address will not be used for any other purpose, and you can unsubscribe at any time.

Share