Ankhon ke Sagar آنکھوں کے ساگر

Ankhon ke Sagar آنکھوں کے ساگر نام ہے احساسات کا جو ہمارے دل میں ہوتی ہیں کسی دوسرے کے ? نام ہے احساسات کا جو ہمارے دل میں ہوتے ہیں کسی دوسرے کے لئے
About Feelings ..

whixh are hidden in our heart about some 1 special..

27/05/2025

Log Block ker k khte hein reply ku ni ker rhy.. iska matlab?

25/05/2025

24/05/2025

اک محلّے میں رہا گھر نہیں بدلا اُس نے
پر چلےجانے کا بھی ڈر نہیں بدلا اُس نے 💔

آسماں صاف ہوا تو نئی منزل ڈھونڈی
دھند رہتے ہوئے بستر نہیں بدلا اُس نے🥀

یہ بتاتا رہا کہ مجھ سے محبت ہے اسے
چھوڑتے وقت بھی چکر نہیں بدلا اُس نے

کپڑے بدلے ہیں کہ خوشبو نئی زائل ہو جائے
اور الگ بات کہ زیور نہیں بدلا اُس نے ✨

پھر کوئی اور بھی مجبوری نکل سکتی ہے
چار چھ سال تو نمبر نہیں بدلا اُس نے🖤

بند کمرے میں کھلا پھر سے خزانہ مجھ پر
کوئی بھی قیمتی پتھر !!! نہیں بدلا اُس نے !❤️

وہی کچھ دوست مرے ساتھ ہیں اس کے اب تک
دیکھ کر لگتا ہے لشکر نہیں بدلا اُس نے ! 🥀

20/05/2025

تمہارے ہوتے ہوئے غیر کا دلاسہ ہے
تمھیں پتہ ہے یہ کتنا بڑا طمانچہ ہے؟

تمام شہر مسیحا ہے اور تاک میں ہے
مگر یہ زخم مرا آخری اثاثہ ہے💔

ترے وجود سے آتی ہوئی مہک کی قسم
یہ "دیوی" لفظ ترے حسن کا خلاصہ ہے✨

وہ کتنا خوش ہے بچھڑتے ہوئے میں جانتا ہوں
یہ جھوٹ موٹ کا رونا فقط تماشہ ہے 😢

ہم عشق چھوڑ چکے ہیں، سو اب خدا کے ساتھ
ہمیں خبر ہی نہیں ہے کہ کون جاگا ہے🥀

20/05/2025

31/12/2024

For Some One Special

05/11/2024

میری عمر کا خسارہ پوچھتے ہیں
یعنی کہ لوگ مجھ سے تمہارا پوچھتے ہیں
میں کہتا ہوں کہ واسطہ نہیں رہا
انہیں یقین نہیں اتا وہ دوبارہ پوچھتے ہیں

05/11/2024

تجھ کو پانے میں مسئلہ یہ ہے
تجھ کو کھونے کے وسوسے رہیں گے

ایک مدت ہوئی ہے تجھ سے ملے
تُو تو کہتا تھا رابطے رہیں گے

17/10/2024

ترے در سے نہیں کوئی گلہ یار
ہماری دستکیں ہی رائگاں تھیں !

10/07/2024

ہم چلے جائیں گے کوئی اور ا جائے گا
کہانیاں یہی رہ جائیں گی کردار بدل جائے گا

Address

Multan

Alerts

Be the first to know and let us send you an email when Ankhon ke Sagar آنکھوں کے ساگر posts news and promotions. Your email address will not be used for any other purpose, and you can unsubscribe at any time.

Contact The Business

Send a message to Ankhon ke Sagar آنکھوں کے ساگر:

Share