Maya Zia

Maya Zia Contact information, map and directions, contact form, opening hours, services, ratings, photos, videos and announcements from Maya Zia, Digital creator, Multan.

26/04/2025
24/04/2025

پاکستان نے تمام بھارتی ایئر لائنز کو پاکستانی فضائی حدود کے استعمال سے روک دیا یے۔ پاکستان کے اس اقدام سے بھارت کو اربوں ڈالرز کے مالی نقصان کے علاوہ بہت سے لمبے روٹس استعمال کرنے پڑیں گے۔ پاکستان زندہ باد

22/04/2025

کچھ بھی تری دنیا میں نیا کیوں نہیں لگتا۔
لگتا ہے کہ پہلے بھی یہاں آئے ہوئے ہیں

فریحہ نقوی

21/04/2025

Na career set ha or na mairy pass paisay hn ...
Fir bhi nazar lag rahy ha...😁😁

20/04/2025

10 مالی اسباق جو متوسط طبقہ عام طور پر زندگی میں بہت دیر سے سیکھتا ہے

1. قرض زندگی کی لذتوں کو نگل جاتا ہے

کریڈٹ کارڈز اور قرضوں کی آسان دسترس اکثر مالی غلامی میں بدل جاتی ہے۔ سود کی ادائیگیاں آپ کی دولت کو خاموشی سے کھا جاتی ہیں۔

2. تنخواہ پر گزارا کرنا غربت کا راستہ ہے

اگر آپ کی آمدنی کا واحد ذریعہ تنخواہ ہے تو آپ ایک چیک سے دوسرے چیک تک زندہ رہ رہے ہیں۔ متبادل آمدنی کے ذرائع پیدا کریں۔

3. "سستا سامان" مہنگا پڑتا ہے

گاڑی، گھر یا الیکٹرانکس میں معیار کو نظرانداز کرنا طویل مدت میں زیادہ خرچ کرا سکتا ہے۔

4. ریٹائرمنٹ کی منصوبہ بندی کل سے شروع نہیں ہوتی

ہر ماہ چھوٹی سی بچت بھی 30 سال بعد کروڑوں میں بدل سکتی ہے۔ وقت کی طاقت کو نظرانداز نہ کریں۔

5. بینک بیلنس دولت نہیں ہوتا

اصل دولت وہ ہے جو آپ کے لیے کام کرے—جائیداد، شیئرز یا کاروبار۔ نقد رقم افراطِ زر کا شکار ہو جاتی ہے۔

7. بچوں پر ضرورت سے زیادہ خرچ کرنا ان کی بدقسمتی ہے

مہنگی تعلیم یا شادیاں کروانے کے لیے اپنی ریٹائرمنٹ فنڈز کو نظرانداز کرنا دونوں کی زندگیوں کو مشکل بنا دیتا ہے۔

8. "دوسروں جیسی زندگی" گزارنے کی دوڑ تھکا دیتی ہے

سوشل میڈیا پر دکھائی گئی زندگیاں اکثر قرضوں پر مبنی ہوتی ہیں۔ اپنے معیارِ زندگی کو دوسروں سے نہ جوڑیں۔

9. ڈگری صرف نوکری دیتی ہے، مالی علم دولت دیتا ہے

اسٹاک مارکیٹ، ٹیکس پلاننگ اور سرمایہ کاری کی بنیادی باتیں سیکھنا جدید دور کی ضرورت ہے۔

10. وقت پیسے سے زیادہ قیمتی ہے

جوانی میں صحت اور وقت کو پیسے کے لیے قربان کرنا بڑھاپے میں پیسے کو صحت اور وقت کے لیے قربان کرنے پر مجبور کر دیتا ہے۔

سبق:
دولت صرف کمائی نہیں، بلکہ دانشمندی سے سنبھالنے کا نام ہے۔ جو اسباق جلد سیکھ لیے جائیں، وہی زندگی کو آسان بنا دیتے ہیں۔

15/04/2025

کیا پیسہ ہی سب کچھ ہے؟
کہتے ہیں کہ انسان کی اصل دولت وہ نہیں جو اس کے بینک اکاؤنٹ میں ہو، بلکہ وہ ہوتی ہے جو اس کے دل میں ہو۔ محبت، سکون، سچائی، رشتے، اور قدرت سے جڑاؤ — یہ سب کچھ وہ خزانے ہیں جو اکثر ہم نظرانداز کر دیتے ہیں۔
یہی پیغام ایک باپ نے اپنے بیٹے کو سکھانے کے لیے ایک خوبصورت اور متاثر کن طریقہ اپنایا۔
ایک امیر کبیر خاندان میں پلنے والا بچہ اپنی پر آسائش زندگی میں مگن تھا۔ جو چاہتا، اسے فوراً میسر آ جاتا — جدید ترین کھلونے، آرام دہ گھر، مہنگے ملبوسات، اور ہر سہولت جس کا تصور کیا جا سکتا ہے۔ مگر باپ کو ایک فکر ستاتی تھی:
"کیا میرا بیٹا یہ سب کچھ واقعی 'قدر' کے ساتھ دیکھتا ہے؟ یا صرف اسے اپنا حق سمجھتا ہے؟"
یہی سوچ کر، ایک دن اس نے فیصلہ کیا کہ وہ اپنے بیٹے کو ایک "اصلی دنیا" دکھائے گا۔ ایک ایسی دنیا، جہاں نہ بنگلے ہیں، نہ لگژری گاڑیاں، نہ مہنگے کھانے۔ بلکہ ایک سادہ، مگر حقیقی زندگی۔
انہوں نے ایک دیہی علاقے کی طرف سفر کیا، جہاں ایک نہایت غریب مگر خوشحال خاندان رہتا تھا۔ یہ لوگ محنت مزدوری سے روزی کماتے، اپنی زمین خود کاشت کرتے، اور فطرت کے ساتھ ہم آہنگ زندگی گزارتے تھے۔
باپ اور بیٹا وہاں کچھ دن رکے۔ انہوں نے ان لوگوں کے ساتھ زمین پر کام کیا، جانوروں کو چارہ ڈالا، دریا سے پانی بھرا، اور رات کو کھلے آسمان کے نیچے ستاروں کو تکتے ہوئے نیند کی آغوش میں چلے گئے۔
جب وہ واپس لوٹے، تو باپ نے بیٹے سے پوچھا:
"بیٹا، تمہیں کیسا لگا؟ کچھ سیکھنے کو ملا؟"
بیٹے کی آنکھوں میں ایک چمک تھی۔ اس نے کہا:
"بابا، وہ لوگ تو بہت خوش نصیب ہیں!"
باپ حیرت سے بولا:
"کیا؟ خوش نصیب؟ وہ تو غریب ہیں، ان کے پاس وہ کچھ نہیں جو ہمارے پاس ہے!"
بیٹا مسکرا کر بولا:
"ہمارے پاس صرف ایک کتا ہے، ان کے پاس چار کتے ہیں۔ ہمارے گھر میں صرف چار لوگ ہیں، ان کے پاس بارہ — ہمیشہ ساتھ کھیلنے والے۔ ہمارے پاس ایک سوئمنگ پول ہے، مگر ان کے پاس تو بہتا ہوا دریا ہے جو کبھی ختم نہیں ہوتا۔ ہم رات کو بجلی کے بلب جلاتے ہیں، اور وہ چمکتے ستاروں کے نیچے سوتے ہیں۔ ہم اپنے چھوٹے سے آنگن میں بیٹھتے ہیں، اور وہ پوری زمین کو اپنی چھت سمجھتے ہیں۔ ہمیں دکان سے سبزی لانی پڑتی ہے، اور وہ خود اپنی خوراک اگاتے ہیں۔ ہم نے اپنے گھر کے گرد دیوار بنائی ہے تاکہ محفوظ رہیں، اور ان کے دوست ہی ان کی حفاظت کرتے ہیں۔"
باپ خاموش ہو گیا۔ اس کے پاس کہنے کو کچھ نہ تھا۔
پھر بیٹے نے ایک آخری جملہ کہا — ایک ایسا جملہ جس نے سب کچھ بدل دیا:
"بابا، شکریہ! آپ نے مجھے دکھایا کہ 'اصل امیر' لوگ کیسے جیتے ہیں۔"
________________________________________
اس کہانی کا ہر جملہ ایک آئینہ ہے — ایک دعوت ہے خود احتسابی کی۔
ہم میں سے اکثر لوگ پیسہ، جائیداد، گاڑی، یا سوشل اسٹیٹس کو کامیابی یا خوشی کی علامت سمجھتے ہیں۔ مگر حقیقت یہ ہے کہ خوشی ہمیشہ مادی چیزوں سے نہیں آتی — وہ آتی ہے تعلقات سے، فطرت سے جڑنے سے، دل سے دینے سے، اور سادگی میں خوبصورتی ڈھونڈنے سے۔
اصل دولت وہ ہے جو دل کو سکون دے، نہ کہ صرف آنکھ کو خوشی۔
ایک ماہر نفسیات کا قول ہے:
"جو چیزیں ہم خرید سکتے ہیں، وہ سہولتیں تو دے سکتی ہیں، مگر محبت، عزت، دوستی اور اطمینان نہیں — یہ چیزیں صرف جذبے سے حاصل ہوتی ہیں۔"
________________________________________
آج کے اس تیز رفتار دور میں، جہاں ہر کوئی "زیادہ" کی دوڑ میں ہے، یہ کہانی ہمیں "کم" کی برکت اور "سادگی" کی عظمت کا احساس دلاتی ہے۔اپنے اردگرد دیکھیں — شاید خوشی آپ کی نظروں سے چھپی نہیں، صرف توجہ مانگتی ہو۔
کیونکہ اصل امیری جیب میں نہیں، دل میں ہوتی ہے۔

Address

Multan

Website

Alerts

Be the first to know and let us send you an email when Maya Zia posts news and promotions. Your email address will not be used for any other purpose, and you can unsubscribe at any time.

Share