Sarkar Publishers

Sarkar Publishers Get published your books at your door step. Just contact 03004228864 We offer book publishing, website designing, digital e.book making and book selling.

for queries and order please contact on
+923004228864

نئی اشاعت — "وسیلۂ اشک"۔۔۔۔۔۔مصنف: علی اصغرصنف: مناقب (نثر) ۔۔۔۔شائع کردہ: سرکار پبلشرز ملتان اہلِ بیتؑ کی محبت وہ چراغ ...
27/07/2025

نئی اشاعت — "وسیلۂ اشک"۔۔۔۔۔۔مصنف: علی اصغر
صنف: مناقب (نثر) ۔۔۔۔شائع کردہ: سرکار پبلشرز ملتان

اہلِ بیتؑ کی محبت وہ چراغ ہے جو ہر دور کی تاریکی میں دلوں کو روشنی دیتا ہے۔
"وسیلۂ اشک" اسی عشق کی روشنی سے لکھا گیا ایک دل گداز مجموعہ ہے، جس میں علی اصغر نے اہل بیتؑ کے مناقب کو عقیدت، ادب اور فکری گہرائی کے ساتھ بیان کیا ہے۔
یہ کتاب صرف الفاظ کا مجموعہ نہیں، بلکہ ایک روحانی سفر ہے جو قاری کے دل میں سوز و گداز جگاتا ہے، اور اسے اس پاکیزہ نسبت سے جوڑ دیتا ہے جو صدیوں سے اہلِ دل کو سرشار کرتی آئی ہے۔
اہلِ بیتؑ سے قلبی لگاؤ رکھنے والوں کے لیے "وسیلۂ اشک" ایک قیمتی تحفہ ہے — فکر کی خوشبو اور محبت کی زبان میں لکھا گیا۔

📘 اب دستیاب ہے
📍 سرکار پبلشرز ملتان
📞 آرڈر کے لیے رابطہ کریں: [03004228864]
📦 ہوم ڈیلیوری کی سہولت موجود ہے

یہ خوب صورت میگزین صرف پانچ سو روپے میں دستیاب ہے ڈیلیوری فری ہے برائے آرڈر 03004228864 Urdu Saraiki Books 🥰📚           ...
23/07/2025

یہ خوب صورت میگزین صرف پانچ سو روپے میں دستیاب ہے
ڈیلیوری فری ہے برائے آرڈر 03004228864

Urdu Saraiki Books 🥰📚

ہم مضافات سے آئے ہوئے لوگوں کا میاں،مسئلہ رزق کا ہوتا ہے محبت کا نہیں۔یہ کتاب اُن لوگوں کے لیے ہے جو لفظوں میں احساس تلا...
15/07/2025

ہم مضافات سے آئے ہوئے لوگوں کا میاں،
مسئلہ رزق کا ہوتا ہے محبت کا نہیں۔
یہ کتاب اُن لوگوں کے لیے ہے جو لفظوں میں احساس تلاش کرتے ہیں…
اگر آپ شاعری سے محبت کرتے ہیں تو یہ مجموعہ ضرور آپ کے دل کا حصہ بن جائے گا۔ ♥️

📚 جہانزیب ساحر کا شعری مجموعہ ''تلافی'' ابھی آرڈر کریں

0300-4228864
۔


تلافی"  ہر اُس جذبے کے نام، جو دل میں رہ گیامحبت، بچھڑنے کا دکھ، اور دل کی وہ باتیں جو لفظوں میں ڈھل گئیں…یہ کتاب اُن لو...
14/07/2025

تلافی" ہر اُس جذبے کے نام، جو دل میں رہ گیا
محبت، بچھڑنے کا دکھ، اور دل کی وہ باتیں جو لفظوں میں ڈھل گئیں…
یہ کتاب اُن لوگوں کے لیے ہے جو لفظوں میں احساس تلاش کرتے ہیں…
اگر آپ شاعری سے محبت کرتے ہیں تو یہ مجموعہ ضرور آپ کے دل کا حصہ بن جائے گا۔ ♥️

📚 شعری مجموعہ: تلافی
✍️ شاعر: جہانزیب ساحر

💰 قیمت: 1000 روپے
🎉 آفر: صرف 700 روپے (ڈاک خرچ سمیت!)

🛒 آرڈر کے لیے رابطہ کریں:
0300-4228864

۔


12/07/2025

فیصل خیام ہمارے دوست اور معزز کسٹمر ہے ہم نے ان کا شعری مجموعہ " کاغذ" شائع کیا جو انہیں بہت پسند آیا۔ انہوں نے اس بارے میں اپنی رائے کا اظہار ویڈیو بنا کر کیا ہے ہم جس کے لیے ان کا شکر گزار ہیں۔
آپ بھی ریویو دیکھیں۔ سرکار پبلشرز ملتان پاکستان سمیت دنیا بھر میں گھر بیٹھے کتاب شائع کرنے کی سہولت دے رہا ہے اگر آپ اپ بھی کتاب شائع کروانا چاہتے ہیں یا ویب سائٹ بنوانا چاہتے ہیں تو لازمی رابطہ کریں
نیز اگر ملتان میں مقامی طور پر مگ، شرٹس یا فلیکس پرنٹ کروانا چاہتے ہیں تو آج ہی ہم سے 03004228864 پر رابطہ کریں۔
بہت شکریہ
۔
۔
۔

11/07/2025

Sarkar Publishers Multan prepared a set of four books by Farah Rizwan which she really liked. Later, she shared a video review about the communication and services she received during the publishing process. Please listen 👂
۔
۔
۔

شعری مجموعہ:تلافی۔۔شاعر:جہانزیب ساحر۔۔قیمت :1000۔ڈسکاؤنٹ قیمت: صرف 700روپے ڈاک خرچ سمیتابھی آرڈر کریں 03004228864      #...
10/07/2025

شعری مجموعہ:تلافی۔۔شاعر:جہانزیب ساحر۔۔قیمت :1000۔ڈسکاؤنٹ قیمت: صرف 700روپے ڈاک خرچ سمیت
ابھی آرڈر کریں 03004228864
#شاعری

کتاب: How to Read a Poemمصنف: Terry Eagleton مصنف کا مختصر تعارفٹری ایگلٹن (Terry Eagleton) برطانیہ کے ایک نمایاں ادبی ن...
10/07/2025

کتاب: How to Read a Poem
مصنف: Terry Eagleton

مصنف کا مختصر تعارف

ٹری ایگلٹن (Terry Eagleton) برطانیہ کے ایک نمایاں ادبی نقاد، دانشور اور فلسفی ہیں۔ ان کی پیدائش 1943 میں ہوئی۔ وہ مارکسزم، ادب، ثقافت، اور نظریہ تنقید کے حوالے سے دنیا بھر میں جانے جاتے ہیں۔ وہ کئی معروف جامعات میں تدریس کر چکے ہیں، جن میں آکسفرڈ، لنکاسٹر اور منچسٹر شامل ہیں۔ ایگلٹن نے ادب کو محض جمالیاتی اظہار کے بجائے سماجی اور سیاسی تناظر میں سمجھنے پر زور دیا۔ ان کی تحریروں کا اسلوب تنقیدی، مزاح سے بھرپور، اور فکری طور پر متحرک ہوتا ہے۔
کتاب کا مختصر خلاصہ

یہ کتاب "How to Read a Poem" ایک تنقیدی اور فکری موضوع پر لکھی گئی ہے جس میں ایگلٹن شاعری کو پڑھنے، سمجھنے اور اس پر غور کرنے کے مختلف طریقوں کا جائزہ لیتے ہیں۔ یہ کتاب ان قارئین کے لیے ہے جو شاعری سے محض لطف اندوز نہیں ہونا چاہتے بلکہ اس کی تہوں میں چھپے معنی، ساخت، زبان اور تناظر کو بھی سمجھنا چاہتے ہیں۔
ایگلٹن شاعری کو خوب صورت الفاظ کے مجموعے کی بجائے ایک "عمل" اور "عملیاتی اظہار" کے طور پر دیکھتے ہیں
وہ بتاتے ہیں کہ شاعری کا مطلب صرف احساس یا جمالیات نہیں بلکہ ایک نظریاتی اور سیاسی سرگرمی بھی ہو سکتی ہے۔
وہ کلاسیکی اور جدید شاعری کے مختلف نمونوں کا تجزیہ کرتے ہوئے بتاتے ہیں کہ ایک قاری کو نظم پڑھتے وقت صرف الفاظ پر نہیں بلکہ اسلوب، آہنگ، تناظر اور خاموشیوں پر بھی غور کرنا چاہیے۔
کتاب میں "معنی"، "مجاز"، "بیانیہ"، اور "زبان کی ساخت" جیسے موضوعات پر گہری بحث کی گئی ہے۔ایگلٹن نے نظریہ تنقید (Literary Theory) کے پس منظر میں شاعری کی تفہیم کو بیان کیا ہے، لیکن اسے عام قاری کے لیے بھی قابل فہم رکھنے کی کوشش کی ہے۔یہ کتاب صرف شاعری پڑھنے کا طریقہ نہیں سکھاتی، بلکہ قاری کے ذہن کو ایک نئے فکری زاویے سے متعارف کراتی ہے۔
پس "How to Read a Poem" ایک ادبی قاری کے لیے وہ دروازہ ہے جس سے وہ شاعری کو محض محسوس نہیں بلکہ سمجھ بھی سکتا ہے۔
(گھر بیٹھے کتاب شائع کروانے کے لیے سرکار پبلشرز ملتان سے 03004228864 پر رابطہ کریں)
صاحبزادہ روفی سرکار

جرمنی میں دو سب سے بڑے کتب کے سٹورز کی چینز ہیں۔ تھالیا، اور ہوگن ڈوبل۔ان میں سے ہوگن ڈوبل کے سٹورز کی چند تصاویر اس پوس...
09/07/2025

جرمنی میں دو سب سے بڑے کتب کے سٹورز کی چینز ہیں۔
تھالیا، اور ہوگن ڈوبل۔
ان میں سے ہوگن ڈوبل کے سٹورز کی چند تصاویر اس پوسٹ کے ساتھ شامل کر دی ہیں۔
ان میں سے تقریباً ہر سٹور ہی دو تین منزلہ ہوتا ہے، جو کسی آرام دہ لائبریری کی طرز پر ہوتا ہے۔ ہر سٹور میں
۱۔ائر کنڈیشنرز کے زریعہ گرمیوں میں ٹھنڈک اور سردیوں میں حرارت کا عمدہ انتظام ہوتا ہے۔
۲۔ برقی زینے لگے ہوتے ہیں۔
۳۔ ہر منزل پر بیٹھنے کے لیے خوبصورت اور اچھی حالت میں کرسیاں اور صوفے لگے ہوتے ہیں۔
۴۔ سوائے چند ایک کتب کے، تقریباً ساری ہی کتب پیکنگ کے بغیر ہوتی ہیں، اور کوئی بھی کتب بین شخص جتنی مرضی کتابیں اٹھا کر کرسی یا صوفے پر لا کر سارا دن بیٹھا پڑھ سکتا ہے۔
۵۔ سٹور میں ایک عدد کیفے بھی ہوتا ہے، جس کی الگ سے کرسیاں لگی ہوتی ہیں، جہاں سے چائے کافی اور خوردونوش وغیرہ خرید کر وہیں بیٹھ کر کتب کا مطالعہ کیا جا سکتا ہے۔
۶۔ سٹور کے مالکان آپ کو کبھی کوئی کتاب پڑھنے سے منع نہیں کرتے، یا یہ نہیں پوچھتے کہ آپ اتنی دیر سے ہمارے سٹور میں کوئی بھی کتاب خریدے بغیر کیوں موجود ہیں۔

ہاں البتہ یہ ہے کہ ان کتب کے اسٹورز میں کتب کی قیمتیں بھی جرمنی کے لوگوں کی قوتِ خرید کے لحاظ سے ہیں، یعنی پاکستانی قوتِ خرید کے لحاظ سے کافی مہنگی ہیں۔
یوں سمجھ لیں کہ پاکستان میں ایک مزدور سارا دن مزدوری کر کے شاید ایک یا دو اوسط سائز کی کتب خرید سکتا ہو۔ جبکہ جرمنی میں کوئی مزدور ایک دن کی مزدوری سے اوسطاً چار پانچ کتب خرید سکتا ہے۔
ہمارے مشاہدات میں یہ بھی شامل ہے کہ کتب بہت سستی نہ ہونے کے باوجود جرمن لوگ نہایت نہایت زیادہ کتب خریدتے اور پڑھتے ہیں۔ ان کی نمایاں تعداد بس سٹاپس، ریلوے سٹیشنز پر اور بسوں اور ٹرینوں کے اندر بھی فارغ بیٹھ کر گیمز کھیلنے ، رشتے داروں کی غیبتیں کرنے اور تانکا جھانکی کرنے کی بجائے کتب پڑھتی دیکھی جا سکتی ہے۔
ان کی کتب کی بڑی تعداد ہنر، صنعت و حرفت اور سوچ کی بالیدگی کے لیے ہوتی ہیں لیکن یہ ان کے اپنے دین کے پیراڈائم کے تحت ہی پبلش ہوتی ہیں۔ یہ جرمن جیسی بھی اقدار رکھتے ہیں، یہ ان اقدار کے تحت اپنی سوچ کو پروان چڑھاتے ہیں ، ہنر سیکھتے ہیں، ٹیکنالوجی کے آئیڈیاز کا مطالعہ کرتے ااور ان پر سوچتے ہیں، اور اپنی دنیا کے میدانوں میں آگے بڑھنے اور طاقت حاصل کرنے کے داؤ پیچ سیکھتے ہیں۔
ہمار ے نظریات، ہمارا پیراڈائم ہمارے دین سے اخذ ہوتا ہے، چنانچہ ہم اپنی اقدار کے دفاع کے لیے کن عادات کو اپنا رہے ہیں؟ کیا سیکھ رہے ہیں اور کن خطوط پر استوار ہیں؟

تحریر: Usman EM

ایدھی صاحب کا یوم وفات 😓آج 8 جولائی کا دن ہمیں اُس عظیم ہستی کی یاد دلاتا ہے جسے دنیا "عبدالستار ایدھی" کے نام سے جانتی ...
08/07/2025

ایدھی صاحب کا یوم وفات 😓

آج 8 جولائی کا دن ہمیں اُس عظیم ہستی کی یاد دلاتا ہے جسے دنیا "عبدالستار ایدھی" کے نام سے جانتی ہے، اور جو اِنسانیت کی خدمت کا ایسا مینارِ نور ہے جس کی روشنی آج بھی دلوں کو منور کرتی ہے۔ ایدھی صاحب صرف ایک نام نہیں بلکہ ایک فکر، ایک فلسفہ، اور ایک جذبے کا نام ہے۔ اُنہوں نے ہمیں یہ سکھایا کہ دین، نسل، زبان یا رنگ سے بالاتر ہو کر انسانیت سے محبت کیسے کی جاتی ہے۔

عبدالستار ایدھی نے جب اپنے مشن کا آغاز کیا تو ان کے پاس کچھ نہ تھا، مگر دل میں درد تھا اور ہاتھ میں سچائی۔ ایک پرانی وین، ایک بے سروسامان کلینک اور چند دوائیں — اِنہی چیزوں سے انہوں نے وہ سفر شروع کیا جو لاکھوں زندگیوں کا سہارا بن گیا۔ لاوارث بچوں کے لیے گود، سڑکوں پر پڑے بیماروں کے لیے پناہ، بے گھر لاشوں کے لیے کفن، اور بھوکوں کے لیے روٹی — ایدھی کا کام عبادت سے بڑھ کر تھا۔

ایدھی صاحب نے ہمیں یہ بتایا کہ بڑے بننے کے لیے بڑے عہدے یا شہرت کی ضرورت نہیں، بلکہ ایک بڑا دل کافی ہے۔ اُنہوں نے کبھی صلہ یا شہرت کی خواہش نہیں کی، بلکہ ان کا ہر قدم خاموشی سے خدمت کی طرف بڑھتا رہا۔ اُن کا لباس سادہ، زبان نرم، اور نظر ہمیشہ اُن کی طرف جو معاشرے میں پیچھے رہ گئے تھے۔

آج، ایدھی صاحب کے انتقال کو برسوں بیت چکے ہیں، لیکن ان کا نظریہ زندہ ہے۔ وہ ایمبولینسیں جو آج بھی سڑکوں پر دوڑتی ہیں، وہ یتیم خانے، فلاحی مراکز، لاشوں کے کفن دفن کا انتظام — یہ سب ان کی امانتیں ہیں۔ وہ ہمیں یاد دلاتے ہیں کہ اگر نیت سچی ہو تو تنہا انسان بھی پوری قوم کی تقدیر بدل سکتا ہے۔

ایدھی صاحب کا یومِ وفات صرف ایک دن نہیں، بلکہ وہ لمحہ ہے جب ہمیں اپنے اندر جھانک کر یہ سوچنا ہوتا ہے کہ ہم نے اس دنیا میں انسانیت کے لیے کیا کیا؟ کیا ہم نے کسی بھوکے کو کھانا کھلایا؟ کیا کسی غریب کی مدد کی؟ اگر نہیں، تو یہ دن ہمیں جگانے آیا ہے۔

عبدالستار ایدھی! آپ کا شکریہ کہ آپ نے ہمیں دکھایا کہ خدمت، خاموشی سے کی جاتی ہے، شہرت کے لیے نہیں، دل کے سکون کے لیے۔

ایدھی صاحب! آپ آج بھی ہر اس دل میں زندہ ہیں جو کسی بے سہارا کی مدد کے لیے دھڑکتا ہے۔ ♥️

صاحبزادہ روفی سرکار

Address

W Block Market Near Allah Hoo Park New Multan Colony
Multan
60650

Alerts

Be the first to know and let us send you an email when Sarkar Publishers posts news and promotions. Your email address will not be used for any other purpose, and you can unsubscribe at any time.

Contact The Business

Send a message to Sarkar Publishers:

Share

Category