26/09/2025
مہدی لغاری کے نئے ناول "عشق آ باد
سےاشک آ باد‘‘کے بارے میں چند تاثرات ۔۔۔
بظاہر لفظ "نقصان" بہت بےہودہ لگتا ہے کیونکہ اس کے ساتھ متصل یا
متضاد لفظ "نفع" کا ہے۔۔جس سے ایک غیر انسانی اقتصادی واردات کا احساس ہوتا ہے
لیکن صدیوں سےہارے ہوئے لوگوں میں لفظ نفع بہت اجنبی لگتا ہے۔۔لیکن نقصان کیا ہے اس کے معنی کیا ہیں۔۔اس سے وابستہ ہار ،حزن ھزہمت رسوائی ملال اور ہجر سے صدیوں کی تاریکیوں میں جنمے ہوئے لوگ خوب واقف ہوتے ہیں ۔۔ شایدان کا روزمرہ کا محاورہ بن جاتا ہو۔۔اسی لیے کسی موت کے پرسے کے وقت بھی یہی کہا جاتا ہے کہ اپ کا بڑا "نقصان" ہوا ھے۔۔مہدی خان کا ناول ان نسل در نسل نقصانات کی داستان ھے
محبت کی ہزیمت کا نقصان۔۔"بےنسل" و بے "چہرہ" لوگوں میں اس کلاس میں پیدا ہونے کے سبب اگلی کئی پیڑھیوں تک ملنے والے طعنوں اور رسوائی کا نقصان۔۔۔
اور خدا کی بنائی ہوئی زمین ، اسمان اور ہوا کے چھن جانے کا نقصان۔۔۔
یہ کتاب شاید ان نقصانوں کی بازیافت ہے جو ہمارے رگ و پے میں موجود ھیں،جو ہم بھولنا چاہتے ہیں لیکن پھر کوئی توہین طعنہ یا صدمہ ان نقصانوں کو یاد دلاتا ہے
بڑے ناول عظیم المیوں اور عظیم خوشیوں کا ریکارڈ ہوتے ہیں۔۔۔مہدی خان کا ناول اس کا سب سے بڑا ثبوت ہے کیونکہ چھوٹی موٹی خوشیوں رنجشوں اور دکھوں کے لیے شاید شارٹ سٹوری ہی کافی ہے
نعیم اللہ لغاری