08/10/2025
✨ حضرت ایوب علیہ السلام ✨
حضرت ایوب علیہ السلام اللہ کے نبی تھے
اللہ تعالیٰ نے آپ کو بے شمار نعمتیں عطا فرمائیں — مال، اولاد، عزت، صحت۔
مگر پھر اللہ نے آپ کو آزمائش میں ڈالا۔
سب سے پہلے مال ختم ہوگیا، پھر اولاد ایک ایک کر کے دنیا سے رخصت ہوگئی۔ آخر میں جسم پر شدید بیماری آگئی — یہاں تک کہ جسم پر زخم بن گئے، لوگ قریب آنے سے گھبرانے لگے۔
لیکن حضرت ایوبؑ کا دل اللہ سے کبھی نہ ہٹا۔
نہ انہوں نے شکایت کی، نہ مایوسی دکھائی۔
وہ بس یہی کہتے تھے:
> "اِنِّی مَسَّنِیَ الضُّرُّ وَأَنْتَ أَرْحَمُ الرَّاحِمِینَ"
(اے میرے رب! مجھے تکلیف نے آ لیا ہے، اور تو سب سے زیادہ رحم کرنے والا ہے۔)
— [سورۃ الأنبياء]
اللہ کو اپنے نبی کا یہ صبر بہت پسند آیا۔
پھر ایک دن اللہ نے حکم دیا:
> "اپنا پاؤں زمین پر مارو، یہ ہے ٹھنڈا پانی — اس سے نہا کر اور پی کر صحت پاؤ۔"
حضرت ایوبؑ نے ایسا ہی کیا،
اور اللہ نے نہ صرف بیماری دور کر دی بلکہ ان کی کھوئی ہوئی نعمتیں دوگنی واپس عطا فرما دیں۔
مصیبت اور دکھ انسان کو توڑنے نہیں، پرکھنے کے لیے آتے ہیں۔
اللہ کبھی اپنے بندے کو بھولتا نہیں، صرف دیکھتا ہے کہ بندہ اس پر کتنا یقین رکھتا ہے۔
صبر کے بعد ہمیشہ راحت اور رحمت آتی ہے۔
> اگر تمہیں زندگی کے دکھ ستا رہے ہیں،
تو یاد رکھو —
اللہ نے حضرت ایوبؑ کو بھی آزمایا تھا، مگر آخر میں ان کو مسکراہٹ لوٹا دی تھی۔ 🌸
کبھی کبھی زندگی ایسے موڑ پر لے آتی ہے جہاں ہر طرف اندھیرا لگتا ہے —
دعا بھی قبول نہیں ہوتی، آنکھیں بھی سوکھ جاتی ہیں،
اور دل کہتا ہے: “کیا اللہ نے مجھے بھلا دیا ہے؟”
ایسے لمحوں میں حضرت ایوب علیہ السلام کو یاد کرو —
جنہوں نے سب کچھ کھو دیا تھا:
اولاد، مال، صحت، یہاں تک کہ جسم زخموں سے بھر گیا۔
لیکن ان کے دل میں ایک شکوہ تک نہ آیا۔
اور پھر کیا ہوا؟
اللہ نے ان کے زخم بھی بھر دیے،
ان کا دل بھی روشن کر دیا،
اور وہ سب کچھ دوگنا لوٹا دیا جو وہ کھو چکے تھے۔
دکھ ہمیشہ سزا نہیں ہوتے،
کبھی کبھی وہ اللہ کی محبت کی نشانی ہوتے ہیں۔
جب رب تمہیں آزماتا ہے، تو دراصل تمہیں اپنے قریب بلاتا ہے۔
غم ختم ہو جاتے ہیں، مگر صبر کرنے والوں کا نام ہمیشہ باقی رہتا ہے۔
اللہ کے نزدیک صابر انسان کبھی ہارا ہوا نہیں ہوتا،
بلکہ وہ سب سے قریب ہوتا ہے۔ 🤍
لہٰذا اگر تم ٹوٹے ہوئے ہو،
تو صبر کرو،
✨❤️🥹🕊️🤲🏻🕊️🥹❤️✨