Allah is The Sole Creator Of The World

Allah is The Sole Creator Of The World تلاوت قرآن، حدیث، حمد و نعت اور بیان سے اپنے ایمان کو تازہ کرنے کے لیے ہمارا پیج فالو کریں 🥰

نگاہِ عشق و مستی میں وہیﷺ اوّل، وہیﷺ آخر ۔۔وہیﷺ  قُرآں، وہیﷺ فُرقاں، وہیﷺ یٰسیں، وہیﷺ طٰہٰ وہیﷺ ۔۔ ! ♥️‏💥اَللّٰھُمَّ صَل...
27/07/2025

نگاہِ عشق و مستی میں وہیﷺ اوّل، وہیﷺ آخر ۔۔
وہیﷺ قُرآں، وہیﷺ فُرقاں، وہیﷺ یٰسیں، وہیﷺ طٰہٰ وہیﷺ ۔۔ ! ♥️

‏💥اَللّٰھُمَّ صَلِّ عَلٰی مُحَمَّدٍ وَعَلٰی آلِ مُحَمَّدٍ کَماصَلَّيتَ عَلٰی اِبْراھِيمَ وَعَلٰی آلِ اِبْراھِيمَ اِنَّكَ حَمِيدُ مَّجِيدُُ
اَللَّھُمَّ بَارِك عَلٰی مُحَمَّدٍوَّعَلٰی آلِ مُحَمَّدٍ کَمَا بَارکتَ عَلٰی اِبراھِيمَ وَعَلٰی آلِ اِبراھيمَ اِنَّك حَمِيدُ مَّجِيدُ💥

یا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم ♥️

✨❤️🥰🕊️🤲🕊️🥰❤️✨





✨ لبیک یا رسول اللہﷺ ✨✨❤️🥰🕊️🤲🕊️🥰❤️✨  #رسول  #لبیک
20/07/2025

✨ لبیک یا رسول اللہﷺ ✨

✨❤️🥰🕊️🤲🕊️🥰❤️✨



#رسول #لبیک

تیرے ﷺ کول سارے دکھاں دا علاج اےتیرے ﷺ  سر  تے  شفاعتاں  دا  تاج  اے✨❤️🥰🕊️🤲🕊️🥰❤️✨
20/07/2025

تیرے ﷺ کول سارے دکھاں دا علاج اے
تیرے ﷺ سر تے شفاعتاں دا تاج اے

✨❤️🥰🕊️🤲🕊️🥰❤️✨

🌴 شدّاد کا قصہ — ایک جنت ساز بادشاہ کی عبرت ناک داستاننام: شدّاد بن عادقوم: قوم عادنسب: شدّاد، حضرت نوحؑ کے بیٹے سام کی ...
20/07/2025

🌴 شدّاد کا قصہ — ایک جنت ساز بادشاہ کی عبرت ناک داستان

نام: شدّاد بن عاد
قوم: قوم عاد
نسب: شدّاد، حضرت نوحؑ کے بیٹے سام کی نسل سے تھا۔
ذکر: قرآن مجید میں قوم عاد کا ذکر کئی جگہ آیا ہے، اگرچہ شدّاد کا نام براہِ راست ذکر نہیں کیا گیا، مگر مفسرین اور مؤرخین نے اس کا تذکرہ تفصیل سے کیا ہے

📜 قرآن مجید میں قوم عاد کا ذکر:

1. سورۃ الفجر، آیت 6-8:

> أَلَمْ تَرَ كَيْفَ فَعَلَ رَبُّكَ بِعَادٍ (6) إِرَمَ ذَاتِ الْعِمَادِ (7) الَّتِي لَمْ يُخْلَقْ مِثْلُهَا فِي الْبِلَادِ (8)

"کیا تم نے نہیں دیکھا کہ تمہارے رب نے قومِ عاد کے ساتھ کیا کیا؟ ارم ذات العماد (یعنی ستونوں والی ارم)، جس کی مانند کوئی بستی ملکوں میں پیدا نہیں کی گئی تھی۔"

📚 حوالہ: القرآن، سورۃ الفجر، 89:6-8

🌇 شدّاد اور جنتِ ارم:

حضرت شدّاد نے نبی اللہ حضرت ہود علیہ السلام کی دعوتِ توحید کو رد کر دیا اور کہا کہ وہ اپنے ہاتھ سے ایسی جنت بنائے گا جو اللہ کی جنت سے بڑھ کر ہوگی۔

📖 قصہ تفصیل سے:
شدّاد نے زمین پر "جنتِ ارم" تعمیر کرنے کا ارادہ کیا۔ اس جنت کو بنانے میں 300 سال لگے، اور اس میں سونے، چاندی، موتیوں اور ہیرے جواہرات کے ستون، درخت اور محلات بنائے گئے۔

جب یہ جنت مکمل ہوئی، اور شدّاد اس میں داخل ہونے لگا تو اللہ کا عذاب اس پر نازل ہوا — وہ اپنی جنت میں داخل بھی نہ ہو سکا اور دروازے پر ہی اللہ کے عذاب سے ہلاک ہوگیا۔

📚 مآخذ و تفاسیر:

1. تفسیر ابن کثیر:
شدّاد بن عاد کا ذکر "ارم ذات العماد" کی تفسیر میں آتا ہے۔
📖 [تفسیر ابن کثیر، سورۃ الفجر، 89:7]

2. الدر المنثور (امام سیوطی):
"شدّاد نے جب حضرت ہود علیہ السلام کی بات نہ مانی تو اس نے ایک جنت بنوانا شروع کی، جو دنیا کی سب سے خوبصورت جگہ کہلائی، لیکن داخلے سے قبل ہی وہ ہلاک کر دیا گیا۔"

3. قصص الانبیاء (ابن جریر طبری، ابن کثیر):
"شدّاد نے غرور میں آکر اللہ کی جنت کا انکار کیا اور خود جنت بنانے لگا۔ مگر جب وہاں پہنچا، تو اللہ نے اس پر قہر نازل کیا۔"

🏴 عبرت:

شدّاد کی بنائی ہوئی جنت فنا ہوگئی، مگر اللہ کی جنت باقی ہے۔

تکبر اور غرور انسان کو جتنا بھی دنیاوی عروج دے، آخرت میں رسوائی مقدر ہوتی ہے۔

✨ سبق:

> "جسے جنت چاہیے، وہ اللہ کی اطاعت کرے، نہ کہ دنیا کی شان و شوکت پر فخر کرے۔"

✨❤️🕊️🤲🕊️❤️✨

مُصطـفـٰـی ﷺ جانِ رحمت پہ لاکھوں سلامشمع   بزمِ    ہدایت     پہ    لاکھوں    سلاممُحَمَّدَﷺصَـلیَّ اللهُ ﷺ عَلَيهِ وَسَـ...
17/07/2025

مُصطـفـٰـی ﷺ جانِ رحمت پہ لاکھوں سلام
شمع بزمِ ہدایت پہ لاکھوں سلام

مُحَمَّدَﷺصَـلیَّ اللهُ ﷺ عَلَيهِ وَسَـــــلَّـمْﷺ

اللہ پاک اہل کربلا کے صدقے ہماری بلا حساب مغفرت فرمائے دے اور کل بروز قیامت حسین کریمین  رضوان اللہ تعالی علیھما کا دامن...
06/07/2025

اللہ پاک اہل کربلا کے صدقے ہماری بلا حساب مغفرت فرمائے دے اور کل بروز قیامت حسین کریمین رضوان اللہ تعالی علیھما کا دامن کرم ہمارے ہاتھوں میں ہو ۔

آمین 🤲

#محرم

#میں #آمین #کے

مکہ سے کربلا کا فاصلہ تقریبا 1381 کلومیٹر ہے آج یہ فاصلہ گاڑی کے زریعہ 18 گھنٹوں میں طے کیا جاسکتا ہے لیکن 60 ہجری میں ی...
06/07/2025

مکہ سے کربلا کا فاصلہ تقریبا 1381 کلومیٹر ہے آج یہ فاصلہ گاڑی کے زریعہ 18 گھنٹوں میں طے کیا جاسکتا ہے لیکن 60 ہجری میں یہ سفر کافی طویل اور دشوار تھا۔امام حسین ع نے اپنا سفر 8 ذوالحجہ کو شروع کیا۔ مکہ سے روانگی کے بعد تاریخ کی کتابوں میں 14 ایسے مقامات کا ذکر ہے جن پر امام نے یا تو قیام کیا یا لوگوں کو خطبات دیے۔ یہ مقامات درج ذیل ہیں۔

نمبر 1: الصفا
یہ پہلا مقام تھا امام اس جگہ پر عرب کے مشہور شاعر
الفرزدق سے ملے اور اُس سے کوفہ کے حالات پُوچھے ،
شاعر بولا ” کوفہ والوں کے دل آپ کے ساتھ ہیں اور اُن
کی تلواریں آپ کے خلاف ہیں”۔
جس پر امام نے جواب دیا اللہ جو چاہتا ہے وہ کرتا ہے۔ میں اپنا سب کچھ اس پر چھوڑتا ہوں کیونکہ اسی نے مجھۓ حق کے رستے پر چلنے کا عندیا دیا ہے۔

نمبر 2: ذات عرق
مکہ سے کوفہ جاتے ہُوئے یہ دوسرا مقام ہے جو مکہ سے
تقریباً 92 کلومیٹر پر ہے۔ اس مقام پر امام کے چچا زاد بھائی عبداللہ ابن جعفر اپنے دوبیٹوں عون ع اور محمد ع کو ان کی ماں حضرت زینب علیہ السلام کے پاس لائے تاکہ وہ امام کی مدد کر سکیں۔ انہوں نے امام کو مدینہ واپس لوٹنے پر قائل کرنےکی کوشش مگر امام نے جواب دیا” میری منزل کا فیصلہ اللہ کے ہاتھ میں ہے۔

نمبر 3: حاجریا بطن الروما
یہ مقام ذات عرق سے کُچھ کلومیٹر آگے ہے اس مقام پر امام نے قیس بن مسہر کو ایک خط دے کر کوفہ بھیجا اور عراق سے آنے والے عبداللہ بن مطیع سے ملاقات کی۔ جب اس نے امام کے ارادوں کے بارے میں سنا تو انہیں آگے جانے سے روکا اور بولا ”کوفہ والوں پر بھروسا نہیں کیا جا سکتا وہ اہل وفا میں سے نہیں" مگر امام نے اپنا سفر جاری رکھا۔

نمبر 4: زرود
حجاز کی پہاڑیوں پر یہ ایک چھوٹا سا قصبہ تھا اور یہاں پر حجاز کی پہاڑیوں کا سلسلہ ختم ہوجاتا ہے اور عرب کا تپتا ریگستان شروع ہوتا ہے۔ یہاں امام کی مُلاقات زُہیر ابن القین سے ہُوئی۔ اُنہیں جب پتہ چلا کہ امام کس مقصد کے لیے جارہے ہیں تو اپنا تمام سامان اپنی بیوی کے حوالے کیا اور کہا کہ تم گھر جاؤ میری خواہش ہے کہ میں امام کے ساتھ قتل ہوجاؤں۔

نمبر 5: زبالہ
اس مقام پر امام کی مُلاقات دو آدمیوں سے ہُوئی جن کا
تعلق عرب کے قبیلہ اسدی سے تھا انہوں نے امام کو کوفہ والوں کے ہاتھوں جناب مسلم بن عقیل کی شہادت کی خبر دی۔ امام نے فرمایا "بیشک ہم اللہ کے لیے ہیں اور اُسی کی طرف لوٹ کر جانے والے ہیں اور بیشک وہ ہماری قُربانیوں کا حساب رکھنے والا ہے”۔
اس مُقام پر امام نے اپنے ساتھ چلنے والوں کو بتایا کے
جناب مُسلم اور جناب ہانی کو شہید کر دیا گیا ہے اور
کوفہ والے ہماری نُصرت نہیں کریں گے، امام نے اس مقام پر فرمایا جو چھوڑ کر جانا چاہتا ہے واپس چلا جائے۔ بہت سارے قبائل کے لوگ جو امام کے ساتھ اس امید سے تھے کہ وہ مال غنیمت اکٹھا کریں اپنی غلط امیدوں کو محسوس کر کے واپس لوٹ گئے۔ امام کے ساتھ صرف 50 جانثار بچے۔

نمبر 6: بطن العقیق
اس مقام پر امام کی ملاقات عکرمہ قبلے کے افراد سے ہوئی جنہوں نے امام کو بتایا کہ کوفہ اب مہربان شہر نہیں رہا اور اب اس پر یزیدی افواج کا گھیرا ہے ۔ کوئی بھی اس شہر میں داخل یا نکل نہیں سکتا کوفہ تشریف نہ لے جائیں تاہم امام اپنے ارادے میں اٹل تھے۔

نمبر 7: صورات
امام نے ایک رات اس مقام پر قیام فرمایا اور صبح اپنے ساتھیوں سے کہا کہ یہاں سے جس قدر پانی ساتھ لے کر جاسکتے ہو لے لو۔

نمبر 8: شراف
جب آپ اس مقام پر پہنچے تو آپ کے ایک ساتھی نے چلا کر کہا وہ ایک فوج کو اپنی طرف بڑھتا ہوا دیکھ رہے ہیں۔ امام نے ساتھیوں سے محفوظ پناہ گاہ کی طرف حرکت کرنے کا حکم دیا جو کہ ان کے پیچھے موجود پہاڑ کے دامن میں تھی۔

نمبر 9: ذوحسم
اس مُقام پر امامؐؐ کی مُلاقات حُر اور اُس کے سپاہیوں ہُوئی جو پیاسے تھے، امام نے سب کو پانی پلانے کا حُکم دیا اور بذات خُود بھی سب کو پانی پلایا اور جانوروں کو بھی پانی پلایا گیا، اس مُقام پر ظہر کی نماز ادا کی گئی اور سب نے ملکر امامؐ کی امامت میں نماز ظہر ادا کی۔
اس مُقام پر امامؐ نے حُراور اُس کی فوج سےخطاب کیا
اور فرمایا ، مفہوم” او اہل کوفہ تُم لوگوں نے میرے پاس
اپنے قاصد بھیجے اور مُجھےؐ خطوط لکھے کہ تُم لوگوں کے پاس کوئی امامؐ نہیں اور میں کوفہ آؤں اور تم لوگوں کو اللہ کے راستے میں اکھٹا کرؤں اور تم لوگ میری بیعت
کر سکو، تم لوگوں نے لکھا کے آپ اہل بیت ہیں اور
ہمارے معاملات کو اُن لوگوں کی نسبت جو ناانصافی
کرتے ہیں اور غلط ہیں، بہتر طریقے سے حل کر سکتے
ہیں، مگر اگر تُم لوگوں نے اپنا ارادہ بدل لیا ھے اور مُنکر
ہوگئے ھو اور اہل بیت کے حقوق نہیں جانتے اور اپنے
وعدوں سے پھر گئے ہوتو میں واپس چلا جاتا ھوں”۔
حُر کے لشکر نے امامؐ کو واپس نہیں جانے دیا اور اُنہیں
گھیر کر کوفہ کی بجائے کربلا کی طرف لے گئے۔

نمبر 10: البیضہ
امامؐ اگلے دن بیضہ پہنچے اور اس مقام پر پھر حُر کے
لشکر سے خطاب کیا آپؐ نے فرمایا، مفہوم "لوگو رسول
اللہ ﷺ نے فرمایا ہے جو شخص ایسے بادشاہ کو دیکھے
جو ظالم ہو اللہ کے حرام قرار دئیے کو حلال کہے ، خُدائی
عہد و پیمان کو توڑے ، سنت رسول کی مخالفت کرے
اور اللہ کے بندوں پر گُناہ اور زیادتی کیساتھ حکومت
کرتا ہو، تو وہ شخص اپنی زبان اپنے فعل اور اپنے ہاتھ
سے اُس بادشاہ کو نہ بدلے تو اللہ کو حق پہنچتا ہے کے
ایسے شخص کو اُس بادشاہ کی جگہ جہنم میں داخل
کرے۔”
امامؐ نے یہاں لوگوں کو اپنے حسب اور نسب کا حوالہ
دیا اور فرمایا، مفہوم "اگر تُم اپنے وعدے سے پھر جاؤ گے
تو تعجب نہیں، تُم اس سے پہلے میرے والد اور میرے
چچا زاد بھائی مُسلمؐ کیساتھ ایسا ہی کر چُکے ھو اور
عنقریب اللہ مُجھے تمہاری مدد سے بے نیاز کر دے گا”۔
امامؐ کی تقریر سُن کر حُر نے امامؐ سے کہا کہ اگر آپ نے
جنگ کی تو آپکو قتل کر دیا جائے گا، امامؐ نے فرمایا "تُم
مُجھےؐ موت سے ڈراتے ھو اور کیا تمہاری شقاوت اس
حد تک پہنچے گی کہ مُجھے قتل کر دو گے”۔
حُر کے لشکر پر کوئی اثر نہ ھوا اور وہ امامؐ کو کربلا کی
طرف گھیر کر لیجاتے رہے۔

نمبر 11: عزیب الحجانات۔
اس مقام پر امام حر کی فوج سے دور رہے اور طرماح بن عدی سے ملاقات کی ۔ جب انہیں یہ معلوم ہوا کہ کوفہ والوں نے ان کے قاصد کو تن تنہا چھوڑ دیا کوفہ والوں کی طرف سے ان کی یہ امید بالکل ختم ہو گئی کہ انہیں وہاں سے کوئی مدد ملے گی یا وہ کوفہ میں زندہ بچ سکیں گے۔ اس موقع پر طرماح نے انہیں اپنے قبیلے کے 20،000 تربیت یافتہ لوگوں کی پیش کش قبول کرنے کی درخواست کی تاکہ وہ جنگ میں امام کی مدد کر سکیں یا کم از کم انہیں بحفاظت پہاڑوں تک واپس پہنچا سکیں۔
امام نے اب عدی کو جواب دیا”مفہوم "اللہ تعالی تمہیں اور تمہاری قوم کو جزائے خیر دے، ہمؐ میں اور ان لوگوں
میں عہد ھو چُکا ھے اور اب ہمؐ اس عہد سے پھر نہیں
سکتے۔”

نمبر 12: قصر بنی مقاتل
فیصلہ ہوچُکا تھا کہ امامؐ کو کوفہ نہیں جانے دیا جائے گا
چنانچہ حُرؑ کے لشکر نے کوفہ کا راستہ بدل کر امامؐ کو گھیر کر کربلا کی طرف لیجانا شروع کیا اور امامؐ راستے میں قصر بنی مقاتل رُکے منزل قصر بنی مقاتل پر آنکھ لگ گئی جیسے ہی آپ نیند سے بیدار ہوئے تو فوراً "انا لله و انا الیه راجعون" پڑھا ۔ آپ نے تین مرتبہ اس جملے کو دوہرایا اور خداوند متعال کی حمد کی۔ جناب علی اکبر علیہ السلام نے آپ سے وجہ پوچھی تو امام حسین علیہ السلام نے فرمایا کہ بیٹا! میں نے خواب میں ایک گھوڑا سوار کو دیکھا ہے جو کہہ رہا تھا کہ یہ قافلہ موت کی جانب رواں دواں ہے۔ اس پر شہزادے نے پوچھا : بابا کیا ہم حق پر نہیں ہیں؟ آپ نے فرمایا کیوں نہیں ہم حق پر ہیں تو شہزادے نے فرمایا "پھر ہمیں موت کی کیا پرواہ ہے؟ شہزادے کا یہ مخلصانہ جواب سن کر سید الشہداء نے ان کو دعائے خیر دی۔

نمبر 13: نینوا
اس مُقام پر حُرؑ کو ابن زیاد کا خط ملا جس میں اُس نے
لکھا تھا کہ امامؐ جہاں ہیں اُنہیں وہیں روک لو اور اُنہیں
ایسی جگہ اُترنے پر مجبور کردو جہاں پانی اور ہریالی نہ
ھو۔
حُرؑ نے امامؐ کو ابن زیاد کے خط سے آگاہ کیا۔ آپؐ نے فرمایا
ہمؐ اپنی مرضی سے نینوا میں خیمہ زن ھوں گے۔ جس پر
حُرؑ نے کہا کہ ابن زیاد کے جاسوس ہر چیز کی نگرانی کر
رہے ہیں لہذا میں آپ کو ایسا نہیں کرنے دے سکتا، پھر
امام کا قافلہ ایک مقام پر پہنچا تو امامؐ نے پُوچھا اس
جگہ کا کیا نام ہے؟ کسی نے جواب دیا کربلا۔ امامؐ نے
فرمایا یہ کرب و بلا کی جگہ ھے اور یہ وہ جگہ ھے جہاں
ہمیں شہید کیا جائے گا۔

نمبر 14: کربلا
امامؐ کے حکم پر کربلا کے میدان میں خیمے گاڑ دئیے گئے ۔
دریائے فرات خیموں سے کُچھ میل کے فاصلے پر تھا اور
یہ 2 محرم 61 ہجری کا

✨❤️🥹🕊️🤲🕊️🥹❤️✨

حسینیت کے لبادہ میں وہ
چلن ہے سارا وہ مصطفی کا
بدر وہ لخت جگر نبی کا
جو زیر خنجر بپا ہوا ہے

05/07/2025

آمین
🥹🤲🥹

Address

Multan

Alerts

Be the first to know and let us send you an email when Allah is The Sole Creator Of The World posts news and promotions. Your email address will not be used for any other purpose, and you can unsubscribe at any time.

Share