02/12/2025
ڈھاکا:
بنگلادیش کی مفرور سابق وزیراعظم شیخ حسینہ واجد کو بدعنوانی کے ایک مقدمے میں 5 سال قید کی سزا سنائی گئی ہے۔ اسی کیس میں شیخ حسینہ کی بہن کو 7سال اور ان کی بھانجی، برطانوی رکن پارلیمنٹ ٹیولپ صدیق کو 2 سال قید کی سزاسنائی گئی ہے۔بنگلادیشی میڈیا کے مطابق مقدمے میں نامزد دیگر ملزمان کو بھی 5،5 سال قید کی سزائیں دی گئی ہیں۔ شیخ حسینہ اور دیگر ملزمان پر اپنا اثر و رسوخ استعمال کرتے ہوئے ڈھاکا کے سفارتی علاقے میں غیرقانونی طور پر پلاٹ حاصل کرنے کا الزام تھا۔اس سے قبل بھی شیخ حسینہ کو دو مختلف مقدمات میں سزائے موت اور 21سال قید کی سزائیں سنائی جاچکی ہیں۔
ادھر 2009میں بنگلادیش میں ہونے والی بغاوت سے متعلق تحقیقاتی کمیشن کی رپورٹ بھی سامنے آگئی ہے۔ رپورٹ میں دعوی کیا گیا ہے کہ شیخ حسینہ نے بغاوت کے دوران فوجی افسران کے قتل کا حکم دیا تھا۔ بغاوت میں 74 افراد ہلاک ہوئے جن میں متعدد اعلی فوجی افسران شامل تھے۔تحقیقاتی کمیشن کے مطابق واقعے میں غیر ملکی قوتوں کی شمولیت بھی واضح پائی گئی جبکہ سربراہ کمیشن نے الزام عائد کیا کہ بھارت نے بنگلادیش کو غیر مستحکم کرنے اور فوج کو کمزور کرنے میں کردار ادا کیا۔رپورٹ کے مطابق بھارت کی ایما پر سابق وزیراعظم شیخ حسینہ نے قتل عام کا گرین سگنل دیا، سابق رکن پارلیمان فضل نور تاپوش کا بھی اس میں اہم کردار ادا کیا۔کمیشن رپورٹ کے مطابق پہلی انکوائری میں فوجیوں کو مورد الزام ٹھہرایا گیا تھا، لیکن حکومت کے مخالفین نے الزام لگایا تھا، شیخ حسینہ نے فوج کو کمزور کرنے کے لیے بغاوت کا منصوبہ خود بنایا تھا۔عبوری حکومت کے سربراہ ڈاکٹر محمد یونس نے انکوائری رپورٹ کا خیر مقدم کیا اور کہاہے کہ قوم کو قتل عام کی وجوہات سے اندھیرے میں رکھا گیا۔انکوائری کمیشن رپورٹ سے قتل عام کے حقائق سامنے آگئے۔