24/05/2025
آزاد کشمیر کی عوام اس وقت شدید اضطراب اور تشویش کا شکار ہے جب ایک عدالتی فیصلے کے ذریعے چیئرمین جوائنٹ عوامی ایکشن کمیٹی، محترم شوکت نواز میر کو انجمن تاجران کی چئیرمین سے ہٹانے کا حکم سنایا گیا۔ یہ فیصلہ صرف ایک فرد کے خلاف نہیں بلکہ ایک سوچ، ایک تحریک اور عوامی جدوجہد کی توہین ہے۔
شوکت نواز میر وہ شخصیت ہیں جنہوں نے ہمیشہ تاجروں، محنت کشوں اور عام شہریوں کے حقوق کی جنگ لڑی۔ مہنگائی، ٹیکسوں کی زیادتی، اور حکومتی ناانصافیوں کے خلاف وہ ہر اول دستے میں شامل رہے۔ ان کی قیادت میں انجمن تاجران صرف ایک تنظیم نہیں، بلکہ ایک عوامی آواز بن کر ابھری۔
یہ فیصلہ ایسے وقت میں آیا ہے جب آزاد کشمیر کے عوام ایک نئے شعور کے ساتھ اپنی بقا، حقوق اور خودداری کے لیے اُٹھ کھڑے ہوئے ہیں۔ ایسے میں شوکت نواز میر جیسے رہنما کو قانونی پیچیدگیوں میں الجھا کر راستے سے ہٹانا کسی سوچی سمجھی سازش کا حصہ محسوس ہوتا ہے۔
ہم اس فیصلے کو نہ صرف مسترد کرتے ہیں بلکہ اس کے خلاف پرامن جمہوری مزاحمت کا اعلان کرتے ہیں۔ ہم مطالبہ کرتے ہیں کہ اس فیصلے پر نظرِ ثانی کی جائے، اور شوکت نواز میر کو ان کا جائز مقام واپس دیا جائے۔ کیونکہ اگر عوامی نمائندوں کو اس طرح نشانہ بنایا جاتا رہا، تو یہ صرف ایک فرد کا نقصان نہیں ہوگا بلکہ پوری قوم کی جدوجہد کو نقصان پہنچے گا۔
ہم شوکت نواز میر کے ساتھ ہیں آج بھی، کل بھی، ہمیشہ۔
والسلام
ابرار الدین
🚩
#مظفرآباد