MsM AjK NeeluM

MsM AjK NeeluM سلسلہ عشق میں صاحب،،،
ہم مرید اپنے طاہر کے ہیں!!

آزاد کشمیر کی عوام اس وقت شدید اضطراب اور تشویش کا شکار ہے جب ایک عدالتی فیصلے کے ذریعے چیئرمین جوائنٹ عوامی ایکشن کمیٹی...
24/05/2025

آزاد کشمیر کی عوام اس وقت شدید اضطراب اور تشویش کا شکار ہے جب ایک عدالتی فیصلے کے ذریعے چیئرمین جوائنٹ عوامی ایکشن کمیٹی، محترم شوکت نواز میر کو انجمن تاجران کی چئیرمین سے ہٹانے کا حکم سنایا گیا۔ یہ فیصلہ صرف ایک فرد کے خلاف نہیں بلکہ ایک سوچ، ایک تحریک اور عوامی جدوجہد کی توہین ہے۔
شوکت نواز میر وہ شخصیت ہیں جنہوں نے ہمیشہ تاجروں، محنت کشوں اور عام شہریوں کے حقوق کی جنگ لڑی۔ مہنگائی، ٹیکسوں کی زیادتی، اور حکومتی ناانصافیوں کے خلاف وہ ہر اول دستے میں شامل رہے۔ ان کی قیادت میں انجمن تاجران صرف ایک تنظیم نہیں، بلکہ ایک عوامی آواز بن کر ابھری۔
یہ فیصلہ ایسے وقت میں آیا ہے جب آزاد کشمیر کے عوام ایک نئے شعور کے ساتھ اپنی بقا، حقوق اور خودداری کے لیے اُٹھ کھڑے ہوئے ہیں۔ ایسے میں شوکت نواز میر جیسے رہنما کو قانونی پیچیدگیوں میں الجھا کر راستے سے ہٹانا کسی سوچی سمجھی سازش کا حصہ محسوس ہوتا ہے۔
ہم اس فیصلے کو نہ صرف مسترد کرتے ہیں بلکہ اس کے خلاف پرامن جمہوری مزاحمت کا اعلان کرتے ہیں۔ ہم مطالبہ کرتے ہیں کہ اس فیصلے پر نظرِ ثانی کی جائے، اور شوکت نواز میر کو ان کا جائز مقام واپس دیا جائے۔ کیونکہ اگر عوامی نمائندوں کو اس طرح نشانہ بنایا جاتا رہا، تو یہ صرف ایک فرد کا نقصان نہیں ہوگا بلکہ پوری قوم کی جدوجہد کو نقصان پہنچے گا۔
ہم شوکت نواز میر کے ساتھ ہیں آج بھی، کل بھی، ہمیشہ۔
والسلام
ابرار الدین
🚩


#مظفرآباد

گلگت بلتستان  میں عوام کے اپنے حقوق وسائل کی آواز اٹھائیں پر ظلم وستم جاری ظالم کا ،احسان علی ایڈوکیٹ، محبوب علی،مسعودال...
21/05/2025

گلگت بلتستان میں
عوام کے اپنے حقوق وسائل کی آواز اٹھائیں پر ظلم وستم جاری ظالم کا ،
احسان علی ایڈوکیٹ، محبوب علی،مسعودالرحمان، اصغر شاہ، وحید حسن، عرفان آزاد، منظر مایا اس وقت ریمانڈ پر ہیں اور اطلاعات کے مطابق شدید جسمانی و زہنی اذیتوں کے شکار ہیں۔ ان کو کچھ ہوا تو متعلقہ تھانوں اور ونگز کے ایس ایس پیز، پولیس اور ریاستی اداروں کے اہلکاروں زمہ دار ہونگے۔

*21 مئی: جب دو چراغ بجھائے گئے، مگر ایک قوم جاگ اُٹھی*  _تحریر: ضمیراحمدناز_ تاریخِ کشمیر میں 21 مئی ایک ایسا دن ہے جو ص...
21/05/2025

*21 مئی: جب دو چراغ بجھائے گئے، مگر ایک قوم جاگ اُٹھی*

_تحریر: ضمیراحمدناز_

تاریخِ کشمیر میں 21 مئی ایک ایسا دن ہے جو صرف غم، صدمہ اور سانحہ نہیں بلکہ قربانی، غیرت اور بیداری کا نشان ہے۔ یہی وہ دن ہے جب کشمیری قوم نے اپنے دو عظیم رہنماؤں — میر واعظ مولوی محمد فاروق اور عبدالغنی لون — کو شہید ہوتے دیکھا۔ دونوں کی شہادت ایک ہی تاریخ پر، ایک ہی مقصد کے لیے، اور ایک ہی پیغام کے ساتھ ہوئی: " *کشمیر آزاد ہو گا، اور یہ آزادی دلیل، قربانی اور وحدت سے حاصل ہو گی۔"*

مولوی محمد فاروق، سری نگر کی جامع مسجد کے منبر سے وہ صدا بلند کرتے تھے جو دلوں میں اترتی تھی۔ وہ صرف مذہبی رہنما نہیں، کشمیری قوم کی روحانی اور فکری آواز تھے۔ ان کی زبان سے نکلنے والا ہر لفظ محبت، امن، وحدت اور حریت کا ترجمان ہوتا۔ 21 مئی 1990 کو *نامعلوم افرادنے ان کے گھر میں گھس کر ان پر گولیاں چلائیں،* اور یوں ایک عظیم آواز کو خاموش کر دیا گیا۔ لیکن اس آواز کی گونج میں لاکھوں کشمیری باہر نکل آئے، ان کے جنازے میں شرکت کی، اور بھارتی فورسز کی فائرنگ نے مزید 60 سے زائد افراد کو شہید کر دیا۔ یہ وہ دن تھا جب ایک شہید کا جنازہ، ایک نئی تحریک کا پرچم بن گیا۔

بارہ برس بعد، 21 مئی 2002 کو، عبدالغنی لون بھی اسی دن اور اسی مقام پر شہید کیے گئے جہاں وہ مولوی فاروق کی برسی میں شریک تھے۔ وہ ایک دانشور، قانون دان، اور پُرامن سیاسی رہنما تھے۔ ان کی سیاست کا اصول تھا: " *کشمیر کا مسئلہ کشمیریوں کی مرضی سے، پرامن مذاکرات کے ذریعے حل ہونا چاہیے۔* " ان کا لہجہ نرم، مگر موقف اٹل تھا۔ شاید یہی استقامت کسی کو پسند نہ آئی۔ ان پر گولیاں برسائی گئیں، اور وہ جامِ شہادت نوش کر گئے۔ ان کی شہادت نے کشمیری سیاست کو ایک اور زخم دیا، مگر ساتھ ہی قوم کو پھر ایک بار جھنجھوڑ کر جگایا۔

یہ دونوں شہادتیں ہمیں یہ پیغام دیتی ہیں کہ
حق بات کہنے والے کو خاموش نہیں کیا جا سکتا۔
وہ رہنما جو امن، عدل، اور حریت کی بات کرے، وہ دشمنوں کی آنکھ میں کانٹا بن جاتا ہے۔ لیکن کیا ہم نے ان رہنماؤں کی شہادت سے سیکھا؟ *یا ہم اب بھی اسی دشمن کے فریب میں بٹے ہوئے ہیں، جو ہمارے خوابوں، ہماری قیادت، اور ہماری وحدت کا قاتل ہے* ؟

یہ لمحہ ہم سب کے لیے آئینہ ہے۔ کیا ہم جانتے ہیں کہ ان کے قاتل کون تھے؟ کیا ہم اُن کے دامِ فریب میں اب بھی آ کر اپنی صفوں میں شگاف ڈالتے رہیں گے؟ اب وقت ہے کہ ہم خود سے سوال کریں، اپنے ضمیر کو جھنجھوڑیں، اور یہ طے کریں کہ
*ہم ان شہداء کے وارث بنیں گے، یا محض تماشائی؟*
مصلحت کوشی اور منافقت کو چھوڑ کر ان عظیم شہداء کا ادھورا مشن مکمل کریں گے یا صرف ان کے دن منا کر حقائق سے پردہ پوشی کرتے رہیں گے؟؟

ہمیں متحد ہو کر ایک آواز بننا ہے — وہ آواز جو عالمی فورمز پر گونجے، اقوامِ متحدہ تک پہنچے، اور صاف الفاظ میں کہے:
" *جموں و کشمیر میں امن تب آئے گا جب یہاں سے قابض افواج کا انخلا ہو، اور اقوامِ متحدہ کی نگرانی میں غیر جانب دار امن فوج تعینات کی جائے۔"*
یہ مطالبہ کسی جماعت یا فرد کا نہیں، بلکہ ہر اُس ماں کا ہے جس نے اپنے بیٹے کو کفن میں دفنایا، ہر اُس بچے کا ہے جس نے باپ کا جنازہ کندھے پر اٹھایا، اور ہر اُس بہن کا ہے جس کا بھائی لاپتہ ہوا اور کبھی واپس نہ آیا۔

میرے یہ الفاظ صرف ایک خراجِ عقیدت نہیں، ایک پکار ہے —
کہ اے کشمیریو!
اب مزید خاموشی جرم ہے۔
اب مزید تفرقہ خودکشی ہے۔
اب وقت آ چکا ہے کہ ہم اپنی شہید قیادت کے پیغام کو نہ صرف یاد کریں، بلکہ اس پر چلیں۔ ان کے لہو کو فقط تقریروں میں نہ دوہرائیں، بلکہ اپنے اتحاد، بصیرت اور جدوجہد سے ان کی قربانی کا حق ادا کریں۔

یاد رکھو — چراغ بجھائے گئے، مگر اگر ہم جاگ جائیں، تو یہ روشنی پھر کبھی مدھم نہیں ہو گی۔

#بولےگاکشمیر🍁
#کشمیریت

تحریک تحفظ حقوقِ نگدر کے زیرِ اہتمام ایک پروقار تقریب یونین کونسل نگدر کے پسماندہ گاؤں کارکہ میں منعقد ہوئی۔ یہ تقریب گو...
17/05/2025

تحریک تحفظ حقوقِ نگدر کے زیرِ اہتمام ایک پروقار تقریب یونین کونسل نگدر کے پسماندہ گاؤں کارکہ میں منعقد ہوئی۔ یہ تقریب گورنمنٹ ایلیمنٹری بورڈ میں نمایاں پوزیشن حاصل کرنے والی ہونہار طالبہ کنول شبیر کے اعزاز میں رکھی گئی، جس نے نہ صرف اپنے گاؤں بلکہ پورے علاقے کا نام روشن کیا۔
تقریب کا باقاعدہ آغاز تلاوتِ کلامِ پاک اور نعتِ رسولِ مقبول صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سے ہوا۔ اس کے بعد مختلف جماعتوں کے طلبہ و طالبات نے نعت خوانی، ملی نغمے اور مختلف موضوعات پر مدلل تقریریں پیش کیں۔ بچوں کی شاندار کارکردگی نے حاضرین کے دل جیت لیے۔ تقریب کی خصوصیت یہ تھی کہ یہ ہر لحاظ سے ایک منفرد اور با مقصد پروگرام ثابت ہوا، جو تعلیم کی اہمیت کو اجاگر کرنے کا بہترین ذریعہ بنا۔
پروگرام کی صدارت ادارہ ہذا کے قابلِ احترام ہیڈ ماسٹر جناب شفیق طاہر صاحب نے کی۔ اس موقع پر علاقے کے معززین اور عوام نے بھرپور شرکت کی، جن میں وائس چیئرمین یوسی نگدر جناب ساجد امان صاحب، کونسلر ساجد امان صاحب، سید وزیر حسین شاہ صاحب، فیاض اعوان صاحب سمیت دیگر معزز شخصیات اور کارکہ کی نوجوان نسل پیش پیش رہی۔
حالات کے پیشِ نظر اس بار پروگرام میں شرکت کی دعوت صرف کارکہ کے مکینوں تک محدود رکھی گئی تھی، تاہم اس کے باوجود عوام کی شرکت جوش و خروش سے بھرپور رہی۔
پروگرام کے اختتام پر تلاوت، نعت اور تقریری مقابلوں میں حصہ لینے والے تمام بچوں میں انعامات تقسیم کیے گئے۔ اس کے علاوہ تقریباً پچاس طلبہ و طالبات میں اسٹیشنری آئٹمز جیسے کاپیاں، رجسٹر اور اسکول بیگز بھی تقسیم کیے گئے۔ تقریباً دس درجن کاپیاں ایسی بھی تھیں جو بچوں میں تقسیم کرنے کے بعد بچ گئیں۔ تحریک تحفظ حقوقِ نگدر کے نوجوانوں نے ان کاپیوں کو کارکہ مڈل اسکول کے ہیڈ ماسٹر جناب شفیق طاہر صاحب اور کالوالہ ڈیرہ پرائمری اسکول کے لیے وہاں کے ذمہ دار جناب سید وزیر حسین شاہ کے سپرد کیا تاکہ وہ انہیں مستحق طلبہ میں حسبِ ضرورت تقسیم کریں۔
تقریب میں تحریک تحفظ حقوقِ نگدر کے بانی جناب سید محسن علی، ممبر بشارت شیخ، حفیظ الدین اور ناصر شیخ نے بھی خصوصی شرکت کی۔ جناب سید محسن علی اور حفیظ الدین نے شرکائے تقریب سے خطاب کرتے ہوئے تحریک کے منشور اور مقاصد پر روشنی ڈالی۔ بعد ازاں صدارت فرما رہے جناب شفیق طاہر صاحب نے اختتامی خطاب میں حاضرین کا خاص کر تحریک تحفظ حقوقِ نگدر کے نوجوانوں کا شکریہ ادا کیا اور اس تعلیمی اقدام کو سراہا۔
یہ تقریب نہ صرف ایک طالبہ کی حوصلہ افزائی کا باعث بنی، بلکہ علاقے میں تعلیم کے فروغ کے لیے ایک روشن مثال قائم کر گئی۔
تحریک تحفظ حقوقِ نگدر کے نوجوانوں کا یہ اتحاد رب قائم رکھے یہ سب تحریک تحفظ حقوقِ نگدر کے سبھی نوجوانوں کے اتحاد کی بدولت ممکن ہوتا ہے
منجانب تحریکِ تحفظ حقوقِ نگدر
ِ_حقوق_نگدرکےسنگ

ایڈمن👈 نیلم کا چاند

یا رسولﷺ اللهمیں قدس ہوں !الله کے ناقابلِ تسخیر رہنے والے تین حرموں میں سے ایک•زمین کے زیورات سے ایک مقدس زیور•میرے قلب ...
17/05/2025

یا رسولﷺ الله
میں قدس ہوں !
الله کے ناقابلِ تسخیر رہنے والے تین حرموں میں سے ایک•
زمین کے زیورات سے ایک مقدس زیور•
میرے قلب میں مسجدِ اقصیٰ ہے•
پیغمبر میری گلیوں سے گزرا کرتے تھے•
وہ شہر جس میں وہ مسکراتے تھے اور قتل کر دیئے جاتے تھے•
اور میرا درد بڑھتا چلا جاتا تھا•
یا رسولﷺ الله
میں قدس ہوں !
مکہ مکرمہ کا بھائی•
وہ زمزم کا سمندر ہے اور میں خون سے بھرا پیالہ ہوں•
وہ شہروں کی ماں ہے اور میں مظلوم شہر ہوں•
وہ خوشی کے آنسوؤں کا سمندر ہے•
میں دردوں کی نہر ہوں•
جس طرح آپﷺ ہر ایک کا درد سنتے ہیں•
اس طرح میرا درد بھی سنیں ـ مجھے سنیں•
آج میں غریب اور مقبوض ہوں•
میں آپﷺ کی طرح یتیم ہوں جس دن آپﷺ ابواء سے واپس آئے•
میں آپﷺ کی طرح غیر محفوظ ہوں جس دن آپﷺ پر طائف میں پتھر برسائے گئے•
میں ابوطالب کے محلے کی طرح ویران ہوں•
میں سر سے پاؤں تک درد سے بھرا ہوں•
یا رسولﷺ الله
میں قدس ہوں•
جہاں گنبدوں کی چیخیں آسمان کو چھوتی ہیں•
یا رسولﷺ الله
میں قدس ہوں
میں آپﷺ کے سر کا تاج ہوں•
لیکن آج میں امت سے ناراض😢 ہوں•

15/05/2025

تحریکِ تحفظِ حقوقِ نگدر کے زیرِ اہتمام کارکہ کی ایک ہونہار طالبہ، جس نے حالیہ ایلمنٹری بورڈ کے امتحانات میں نمایاں پوزیشن حاصل کی، کے اعزاز میں ایک مختصر مگر پُراثر پروگرام ترتیب دیا جا رہا ہے۔
یہ باوقار تقریب موجودہ غیر یقینی حالات اور جنگی افراتفری کے باوجود طلبہ و طالبات کی حوصلہ افزائی کے لیے منعقد کی جا رہی ہے، تاکہ طلبہ وطالبات علم کی روشنی سے وابستہ رہیں اور اپنی محنت کا سلسلہ جاری رکھیں۔
تقریب کے اختتام پر تقریباً 50 سے 60 مستحق بچوں میں تعلیمی بیگز اور کاپیاں تقسیم کی جائیں گی
یوسی نگدر، نیلم کے تمام باسیوں سے بھرپور شرکت کی اپیل ہے تاکہ ہم اپنے بچوں کے جذبۂ تعلیم کو مزید تقویت دے سکیں اور ان کی محنت کو سراہا جا سکے۔
منجانب: تحریک تحفظِ حقوق نگدر


تحریکِ تحفظ حقوقِ نگدر
ایڈمن نیلم کا چاند

14/05/2025

میری جنت(نیلم ویلی)ایک بار پھر دشمن کے ریڈار پر گزشتہ رات کی طرح اب سے کچھ لمحے پہلے نیلم نگدر،شاردہ اور دیگر مقامات پر دشمن کے ڈرون کو دیکھا گیا۔
کیا پاکستان کا جنگ بندی معائدہ نہیں ہوا؟
کیا پاکستان نے ہی معائدے کی پاسداری کرنی ہے؟
اگر دشمن کی ان سرگرمیوں کو نہ روکا گیا تو کل اس کا بھاری نقصان ایل او سی پر بسنے والوں شہریون کے ساتھ ساتھ پاکستان کو بھی نقصان اٹھانا پڑے گا۔دشمن اسوقت کمزور رگ کی تلاش میں ہے جس طرح دوسری طرف مودی کے منہ کے الفاظ ہیں میں وہاں سے حملہ کروں گا جہاں سے ان کا گمان بھی نہ ہو گا.
کیا ان ڈرونز کو گرانا نہیں چائیے؟

13/05/2025

آج کا دن ان شہداء کے نام جن کی قربانی سے آج سستی بجلی اور سستا آٹا میسر ہے
13 مئی یومِ شہداء عوامی حقوق تحریک.
ھم نہ بھولیں گے نہ تمہیں
اور نہ تمھارے قاتلوں کو🚩✌




11/05/2025

لال مسجد اسلام آباد سے جمعے کا خطبہ
پاکستان ہندوستان کی جنگ اسلام کی جنگ نہیں ہے، قومیت کی جنگ ہے. پاکستان میں کفریہ نظام ہے.

11/05/2025

گرفتار بھارتی پائلٹ شیوانگی سنگھ کی رہائی کے بدلے کشمیری حریت رہنما یاسین ملک کو رہا کروایا جاۓ

سوشل میڈیا صارفین کا پاکستانی حکومت سے مطالبہ

11/05/2025

پاکستان بھی جیت گیا اور ہندوستان بھی جیت گیا جنازے ائے ہیں تو میری ریاست جموں و کشمیر میں😭
کیا کشمیریوں سے کلمے کا رشتہ نہیں؟
یا پھر ڈالر لے کر منافقت چل رہی ہے🖐🏽

Address

Nagdar Neelum Valley Ajk
Muzaffarabad
ABRARUDDIN848

Telephone

+923155639005

Website

Alerts

Be the first to know and let us send you an email when MsM AjK NeeluM posts news and promotions. Your email address will not be used for any other purpose, and you can unsubscribe at any time.

Contact The Business

Send a message to MsM AjK NeeluM:

Share