Dr Adil TV

Dr Adil TV Food & NETWORK & CCTV Installer
AirTv MMDS Pak Communication
Site Office Front of Ali sweets Baldia Chowk Shahkot
[email protected]
03007232190
03458532190

27/02/2025
جیہڑا سانوں سیّد سدّے، دوزخ ملن سزائیاںجو کوئی سانوں رائیں آکھے، بہشتیں پینگھاں پائیاں
14/11/2024

جیہڑا سانوں سیّد سدّے، دوزخ ملن سزائیاں
جو کوئی سانوں رائیں آکھے، بہشتیں پینگھاں پائیاں

86.3K likes, 4552 comments. “Araina da mareed a Dogar pyar krda a is brothery nal. Allaha dogar no slamat rakhy # motor”

13/11/2024
13/11/2024

الله پاک ہدایت فرمائیں جہالت اپنے پورے جوبن اور عروج پر پہنچ چکی ہے

21/10/2024

پاکستان میں آئین ہے کہاں جس میں ترمیم کی ہے?

جوانی میں انسان باپ کو شک کی نگاہ سے دیکھتا رہتا ہے جیسے باپ کو ہمارے مسائل تکلیفوں یا ضرورتوں کا احساس ہی نہیں یہ نئے د...
18/10/2024

جوانی میں انسان باپ کو شک کی نگاہ سے دیکھتا رہتا ہے جیسے باپ کو ہمارے مسائل تکلیفوں یا ضرورتوں کا احساس ہی نہیں یہ نئے دور کے تقاضوں کو نہیں سمجھتا
کبھی کبھی ہم اپنے باپ کا موازنہ بھی کرنا شروع کر دیتے ہیں
اتنی محنت ہمارے باپ نے کی ہوتی بچت کی ہوتی کچھ بنایا ہوتا
تو آج ہم بھی فلاں کی طرح عالیشان گھر گاڑی میں گھوم رہے ہوتے
کہاں ہو؟
کب آؤ گے؟
زیادہ دیر نہ کرنا جیسے سوالات انتہائی فضول اور فالتو سے لگتے ہیں
سویٹر تو پہنا ہے کچھ اور بھی پہن لو سردی بہت ہے
انسان سوچتا ہے کہ اولڈ فیشن کی وجہ سے والد کو باہر کی دنیا کا اندازہ نہیں
اکثر اولادیں اپنے باپ کو ایک ہی معیار پر پرکھتی ہیں گھر ,گاڑی ,پلاٹ , بینک بیلنس , کاروبار اور اپنی ناکامیوں کو باپ کے کھاتے میں ڈال کر
خود سُرخرو ہو جاتے ہیں ہمارے پاس بھی کچھ ہوتا تو اچھے اسکول میں پڑھتے کاروبار کرتے
اس میں شک نہیں اولاد کے لئے آئیڈیل بھی ان کا باپ ہی ہوتا ہے لیکن کچھ باتیں جوانی میں سمجھ نہیں آتیں یا ہم سمجھنے کی کوشش نہیں کرتے اس ليے کہ ہمارے سامنے وقت کی ضرورت ہوتی ہے
دنیا سے مقابلے کا بُھوت سوار ہوتا ہے
جلد سے جلد سب کچھ پانے کی جستجو میں ہم کچھ کھو بھی رہے ہوتے ہیں
جس کا احساس بہت دیر سے ہوتا ہے
بہت سی اولادیں وقتی محرومیوں کا پہلا ذمّہ دار اپنے باپ کو قرار دے کر ہر چیز سے بری الزمہ ہو جاتی ہیں
وقت گزر جاتا ہے اچھا بھی برا بھی اور اتنی تیزی سے گزرتا ہے کہ انسان پلک جھپکتے ماضی کی کہانیوں کو اپنے ارد گِرد منڈلاتے دیکھنا شروع کر دیتا ہے
جوانی , پڑھائی , نوکری , شادی , اولاد اور پھر وہی اسٹیج ، وہی کردار , جو نِبھاتے ہوئے , ہر لمحہ , اپنے باپ کا چہرہ آنکھوں کے سامنے آ آ کر , باپ کی ہر سوچ , احساس , فکر , پریشانی , شرمندگی اور اذیّت کو ہم پر کھول کے رکھ دیتا ہے
باپ کی کبھی کبھی بلا وجہ خاموشی ,کبھی پرانے دوستوں میں بے وجہ قہقہے اچھے کپڑوں کو ناپسند کرکے ,پرانوں کو فخر سے پہننا , کھانوں میں اپنی سادگی پر فخر
کبھی کبھی سر جُھکائے اپنے چھوٹے چھوٹے کاموں میں مگن ہونے کی وجہ
کبھی بغیر وجہ تھکاوٹ کے بہانے سرِ شام بتّی بجھا کر لیٹ جانا نظریں جھکائے , انتہائی محویت سے عبادت کرنا , سمجھ تو آنا شروع ہو جاتا ہے لیکن بہت دیر بعد جب ہم خود راتوں کو جاگ جاگ کر , دوسرے شہروں میں گئے بچوں پر آیت الکرسی کے دائرے پھونکتے ہیں
جب ہم سردی میں وضو کرتے ہوئے اچانک سوچتے ہیں پوچھ ہی لیں بیٹا آپ کے ہاں گرم پانی آتا ہے ؟
جب قہر کی گرمی میں سے اے سی کی خنک ہوا بدن کو چُھوتی ہے تو پہلا احساس جو دل و دماغ میں ہلچل سی مچاتا ہے وہ کہیں اولاد گرمی میں تو نہیں بیٹھی
جوان اولاد کے مستقبل , شادیوں کی فکر , ہزار تانے بانے جوڑتا باپ , تھک ہار کر عبادات میں پناہ ڈھونڈتا ہے
تب یاد آتا ہے , ہمارا باپ بھی ایک ایک حرف , ایک ایک آیت پر , رُک رْک کر , بچوں کی سلامتی , خوشی , بہتر مستقبل کی دعائیں ہی کرتا ہوگا
ہر نماز کے بعد , اُٹھے کپکپاتے ہاتھ ,اپنی دعاؤں کو بھول جاتے ہونگے , ہماری طرح ہمارا باپ بھی ایک ایک بچے کو , نمناک آنکھوں سے اللّه کی پناہ میں دیتا ہوگا
سرِ شام کبھی کبھی , کمرے کی بتّی بُجھا کر , اس فکر کی آگ میں جلتا ہوگا کہ میں نے اپنی اولاد کے لئے بہت کم کِیا ؟
اولاد کو باپ بہت دیر سے یاد آتا ہے , اتنی دیر سے کہ ہم اسے چْھونے , محسوس کرنے , اسکی ہر تلخی , اذیت , فکر کا ازالہ کرنے سے محروم ہو جاتے ہیں
یہ ایک عجیب احساس ہے , جو وقت کے بعد اپنی اصل شکل میں ہمیں بےچین ضرور کرتا ہے
لیکن یہ حقیقتیں جن پر بروقت عیاں ہو جائیں وہی خوش قسمت اولادیں ہیں
اولاد ہوتے ہوئے ہم سمجھتے ہیں
باپ کا چھونا , پیار کرنا , دل سے لگانا , یہ تو بچپن کی باتیں ہیں
باپ بن کر آنکھیں بھیگ جاتی ہیں
پتہ نہیں باپ نے کتنی دفعہ دل ہی دل میں , ہمیں چھاتی سے لگانے کو بازو کھولے ہونگے ؟*
پیار کے لئے اس کے ہونٹ تڑپے ہونگے اور ہماری بے باک جوانیوں نے اسے یہ موقع نہیں دیا ہوگا
ہم جیسے درمیانے طبقے کے سفید پوش لوگوں کی ہر خوائش , ہر دعا , ہر تمنا , اولاد سے شروع ہو کر , اولاد پر ہی , ختم ہو جاتی ہے
لیکن کم ہی باپ ہونگے جو یہ احساس اپنی اولاد کو اپنی زندگی میں دلا سکے ہوں
یہ ایک چُھپا ,میٹھا میٹھا درد ہے جو باپ اپنے ساتھ لے جاتا ہے
اولاد کے ليے, بہت کچھ کر کے بھی کچھ نہ کرسکنے کی ایک خلش , آخری وقت تک ایک باپ کو بے چین رکھتی ہے , اور یہ سب بہت شدت سے محسوس ہوتا ہے
جب ہم باپ بنتے ہیں . بڑھاپے کی دہلیز پر قدم رکھتے ہیں
تو باپ کے دل کا حال جیسے قدرت ہمارے دلوں میں منتقل کر دیتی ہے
اولاد اگر باپ کے دل میں اپنے لئے محبت کو کھلی آنکھوں سے , وقت پر دیکھ لے
تو شاید اسے یقین ہو جائے کہ دنیا میں باپ سے زیادہ اولاد کا کوئی دوست نہیں ہوتا۔۔ڈاکٹر محمد عادل ۔۔۔

اسلام علیکم اپنی بچیوں کی خود حفاظت کریں اوراس جیسے درندوں سے خود انتقام لیں یہ کوئی خلائی مخلوق نہیں ہے
15/10/2024

اسلام علیکم اپنی بچیوں کی خود حفاظت کریں اوراس جیسے درندوں سے خود انتقام لیں یہ کوئی خلائی مخلوق نہیں ہے

13/10/2024

کشمیر میں کرفیو لگتا آج تک دیکھاہے پاکستامیں پہلی بار دیکھ رہے ہیں

Address

Chak No6 GB Ram Nagar
Nankana Sahib
39630

Alerts

Be the first to know and let us send you an email when Dr Adil TV posts news and promotions. Your email address will not be used for any other purpose, and you can unsubscribe at any time.

Contact The Business

Send a message to Dr Adil TV:

Share