17/09/2025
ایچ وی آئی ویکسین
— سٹی نیوز کا موقف
---
تعارفی نوٹ (ابہام کی وضاحت)
پہلے واضح کر دوں کہ عام طور پر جب "کینسر" اور "خواتین" کا ذکر ہو تو طبی اور عوامی بات چیت میں مراد HPV (Human Papillomavirus) ویکسین ہوتی ہے، کیونکہ HPV انفیکشن خواتین میں مخصوص اقسام کے کینسر خصوصاً گردنِ رحم (cervical cancer) کا اہم سبب ہے۔ دوسری طرف HIV ایک الگ وائرس ہے اور اس کے خلاف مؤثر، منظور شدہ اور بڑی مقدار میں دستیاب حفاظتی ویکسین ابھی عالمی سطح پر عام نہیں ہوئی — اس پر تحقیق جاری ہے۔ دونوں موضوعات میں فرق نیچے واضح ہے۔
---
حصہ (A) — خواتین میں کینسر: اہم اقسام اور فیصد (عالمی تصویر)
عالمی اندازے (GLOBOCAN 2022) کے مطابق خواتین میں نئے کینسر کے کیسز کی سب سے بڑی اقسام درج ذیل ہیں (2022 کے اعداد و شمار کے مطابق، عالمی سطح پر خواتین میں نئے کینسر کیسز میں فیصد):
Breast (چھاتی): 23.8% (خواتین میں سب سے عام)۔
Lung (پھیپھڑے): 9.4%.
Colorectum (قولون/رَیکٹم): 8.9%.
Cervix uteri (گردنِ رحم — cervical): 6.9%. (مجموعی طور پر خواتین میں چوتھی سب سے عام)۔
Thyroid (تھائرائڈ): 6.4%۔
تبصرہ برائے پاکستان/علاقائی پس منظر: کئی کم آمدنی/درمیانہ آمدنی والے ممالک میں گردنِ رحم کا بوجھ نسبتاً زیادہ ہے کیونکہ اس کی اسکریننگ اور ویکسین کوریج پہلے سے کم رہی۔ حالیہ برسوں میں کئی ممالک نے ویکسین پروگرام شروع کیے ہیں تاکہ آنے والی نسلوں میں اس مرض کی شرح کم کی جا سکے۔
---
حصہ (B) — HPV ویکسین: کیا ہے، فوائد، اور نقصان/سائیڈ ایفیکٹس
کیا ہے؟
HPV ویکسین انسانی پیپوما وائرَس کے وہ سب ٹائپس ہدف بناتی ہے جو گردنِ رحم اور دیگر جنسی عضو سے منسلک کینسرز کا سبب بنتے ہیں۔ ویکسین نوجوان/بچوں میں دی جاتی ہے (عام طور پر 9–14 سال کی عمر میں) تاکہ جنسی سرگرمی شروع ہونے سے پہلے مدافعت بن جائے۔
فوائد (ثبوت پر مبنی)
HPV ویکسین گردنِ رحم کے پیش خیمہ (precancerous) لیژن اور متعلقہ قسم کے HPV انفیکشنز میں نمایاں کمی لاتی ہے — طویل مدتی میں یہ سرطانی واقعات اور اموات کو گھٹا سکتی ہے۔ WHO اور CDC کے مطابق فوائد خطرات سے بہت زیادہ ہیں۔
ویکسین سے دیگر HPV سے متعلق کینسرز (vulva، vagina، anus، throat وغیرہ) کے خدشات بھی کم ہو سکتے ہیں۔
ممکنہ نقصان یا سائیڈ ایفیکٹس
عمومی اور عارضی: انجیکشن کی جگہ درد، بخار، سر درد، چکر آنا۔
غیر معمولی سنگین ردعمل بہت کم دیکھے گئے؛ بڑے مطالعات اور عالمی حفاظتی پیٹرولنگ نے خودکار امیون بیماریوں یا بانجھ پن سے کوئی رابطہ ثابت نہیں کیا ہے۔ عالمی ادارۂ صحت (GACVS) اور CDC نے سیکیورٹی کی تصدیق کی ہے۔
---
حصہ (C) — HPV ویکسین کون تیار کرتا ہے اور دستیاب اقسام
اہم ویکسین ساز کمپنیاں اور پروڈکٹس (مثلاً):
Merck — Gardasil 9 (9-والینٹ) — وسیع تحفظ۔
GSK — Cervarix (پہلے معروف)۔
چینی/دوسرے پروڈیوسرز — مثال کے طور پر Cecolin (چینی ویکسین، Innovax/ Walvax سے متعلق) — یہ کم قیمت یا ایک ڈوز اسکیم/پیکج میں کچھ ممالک میں استعمال ہو رہی ہے اور WHO/Gavi کے ذریعہ سپورٹڈ رول آؤٹس میں شامل ہے۔
دیگر مقامی/نئی ویکسینیں (Serum Institute, Walvax وغیرہ) عالمی مارکیٹ میں داخل ہو رہی ہیں جس سے رسائی بہتر ہو گی۔
---
حصہ (D) — کن ممالک میں ویکسین لگ رہی ہے / قومی پروگرام
عالمی طور پر 2024–2025 کی معلومات کے مطابق تقریباً 148 ممالک (WHO ممبر اسٹیٹس میں ایک بڑا حصہ) نے HPV ویکسین اپنے قومی امیونائزیشن پروگرام میں شامل کی ہے یا شامل کر رہے ہیں۔ WHO/UNICEF اور Our World in Data کے اعداد و شمار اس شمولیت کی نشاندہی کرتے ہیں۔
پاکستان نے حال ہی میں (ستمبر 2025 کے مرحلے میں) ایک بڑے پیمانے کا HPV ویکسین مہم شروع کی — پہلے مرحلے میں تقریباً 13 ملین لڑکیوں کو ایک خوراک کی مہم میں ٹارگٹ کیا گیا؛ اس مہم میں WHO، Gavi، UNICEF کی شراکت موجود ہے اور ویکسین کے طور طریقے اور مقامی ثقافتی احتیاطیاں مدِ نظر رکھی گئی ہیں۔ اس کے بارے میں تازہ خبریں اور سرکاری ریلیز دستیاب ہیں۔
---
حصہ (E) — مذہبی/انتہا پسندانہ آراء اور عوامی تحفظات
دنیا بھر میں اور خاص طور پر بعض معاشروں میں HPV ویکسین کے خلاف اعتراضات کے پیچھے عام طور پر خوف و بدگمانی شامل ہے: (1) بانجھ پن کے افواہ شدہ خدشات، (2) ویکسین کے بعد جنسی برتاؤ میں تبدیلی (promiscuity) کے الزامات، (3) بعض مذہبی خدشات یا "حرام" اجزاء کے بارے میں سوالات۔ متعدد تحقیقی مطالعات نے دکھایا کہ مذہبی رویّے بعض جگہوں پر ویکسین قبولیت کو کم کر سکتے ہیں، لیکن یہ اثر ہر آبادی میں یکساں نہیں ہوتا۔ WHO، مطالعات اور مقامی پروگرامز عمومی طور پر یہ ثابت کرتے ہیں کہ یہ خدشات سائنسی ثبوت سے منسلک نہیں ہیں اور ویکسین محفوظ ہے۔
پاکستان جیسی سیاق و سباق میں: مہم کے دوران غلط معلومات (مثلاً ویکسین سے بانجھ پن) اور مذہبی خدشات سامنے آ سکتے ہیں — اس لیے مہم میں اکثر مقامی مذہبی رہنماؤں، خواتین ویکسی نیٹرز (vaccinators) اور کمیونٹی آؤٹ ریچ کو شامل کیا جاتا ہے تاکہ اعتماد بنایا جا سکے۔
---
حصہ (F) — سینئر ڈاکٹرز، ماہرین اور عالمی اداروں کا کیا کہنا ہے؟
عالمی ادارے (WHO, UNICEF, Gavi, CDC): HPV ویکسین کو محفوظ اور موثر قرار دیتے ہیں اور اسے قومی امیونائزیشن پروگراموں میں شامل کرنے کی سفارش کرتے ہیں۔ وہ واضح کرتے ہیں کہ ویکسین کے فوائد (سرطانی واقعات کی روک تھام) اس کے خطرات سے کہیں زیادہ ہیں۔
سینیئر مقامی ڈاکٹروں اور آنکالوجسٹز (مثالیں — پاکستان و دیگر ممالک کی تازہ رپورٹس میں): وہ ویکسین کو "زندگیاں بچانے والا" ٹول قرار دے رہے ہیں اور کہتے ہیں کہ ویکسین کے ساتھ اسکریننگ (Pap smear/ VIA/HPV testing) کو جوڑنا لازمی ہے کیونکہ ماضی میں بڑی تعداد میں خواتین دیر سے تشخیص کی وجہ سے فوت ہوئی ہیں۔ کئی سرکردہ ڈاکٹر/صحت کے حکام مہم کو سپورٹ کر رہے ہیں۔ (پاکستان کی تازہ خبریں اور بیانات اس بات کی عکاسی کرتی ہیں)۔
HIV ویکسین کی صورت میں: سینئر ماہرین کہتے ہیں کہ HIV ویکسین ایک "انتہائی مشکل تکنیکی چیلنج" ہے، مگر 2024–2025 کی تحقیق میں کچھ فیز-1/پروف آف کنسپٹ کامیابیاں ملی ہیں جو مستقبل میں ممکنہ راستہ دکھاتی ہیں — تاہم عام، منظّور اور مؤثر حفاظتی ویکسین ابھی تک عام سطح پر دستیاب نہیں۔
---
حصہ (G) — خلاصہ اور سٹی نیوز کا موقف
1. اگر آپ کا مقصد کینسر روکنا ہے تو اصل فوکس HPV ویکسین ہونا چاہیے، کیونکہ یہ گردنِ رحم سمیت متعدد کینسر کی اہم وجہ — یعنی HPV انفیکشن — سے بچاتی ہے۔ WHO/CDC/Gavi اور کئی ممالک کا تجربہ بتاتا ہے کہ ویکسین محفوظ اور مؤثر ہے؛ جبکہ اس کے ساتھ اسکریننگ پروگرام لازمی ہیں تاکہ قیدی (existing) کیسز کا جلد پتہ چل سکے۔
2. سٹی نیوز کا موقف:
ہم عوامی صحت اور سائنسی شواہد کی بنیاد پر HPV ویکسین کے وسیع نفاذ کی حمایت کرتے ہیں۔ یہ ایک ایسی مداخلت ہے جو اگلی نسلوں میں کئی خواتین کی زندگیاں بچا سکتی ہے۔
ہم سمجھتے ہیں کہ مذہبی، سماجی اور ثقافتی خدشات کو نظر انداز نہیں کیا جا سکتا — اس لیے مہمات میں مقامی رہنماؤں، خواتین صحت ورکرز، اور شفاف، سادہ معلوماتی مہمات شامل ہونی چاہئیں تاکہ افواہوں کا سدِ باب ہو اور اعتماد پیدا کیا جا سکے۔