Quick Chitral

Quick Chitral Your ultimate destination for updates and fun.

دروش سر زمین سے تعلق رکھنے والے نو تعینات ڈی۔ایس۔پی  ہیڈکوارٹر لوئر چترال اقبال الدین نے آج باضابطہ طور پر اپنے عہدے کا ...
18/09/2025

دروش سر زمین سے تعلق رکھنے والے نو تعینات ڈی۔ایس۔پی ہیڈکوارٹر لوئر چترال اقبال الدین نے آج باضابطہ طور پر اپنے عہدے کا چارج سنبھال لیا۔

ڈی ایس پی صاحب ایک نہایت بااخلاق، ملنسار اور عوام دوست شخصیت کے مالک ہیں۔ تعلق دروش لاوی سے ہے اور ہمیشہ اپنی شرافت، دیانت داری اور خدمتِ خلق کے جذبے کی وجہ سے جانے جاتے ہیں۔
ان کی تعیناتی سے چترال پولیس میں مزید بہتری اور عوامی خدمت کو فروغ ملنے کی توقع ہے۔

شعبہ تعلقات عامہ، ڈسٹرکٹ پولیس لوئر چترال

نوتعینات ایکٹنگ ایس۔پی۔انوسٹی گیشن محمد شفیع شفاء نے اپنے عہدے کا باضابطہ چارج سنبھال لیا۔چارج سنبھالنے کے بعد ایس۔پی ان...
07/08/2025

نوتعینات ایکٹنگ ایس۔پی۔انوسٹی گیشن محمد شفیع شفاء نے اپنے عہدے کا باضابطہ چارج سنبھال لیا۔

چارج سنبھالنے کے بعد ایس۔پی انوسٹی گیشن محمد شفیع نے یادگارِ شہداء پر حاضری دی، پھول چڑھائے اور شہداء کو سلامی پیش کی۔

اس موقع پر پولیس افسران اور انوسٹی گیشن ونگ کے عملے نے انہیں خوش آمدید کہا اور ان کے لیے نیک خواہشات کا اظہار کیا۔

شعبہ تعلقات عامہ ڈسٹرکٹ لوئر چترال پولیس

چترال کی سیاست میں شہزادہ افتخارالدین ایک ایسا معتبر نام ہے جو خدمت، دیانت اور علاقائی ترقی کے جذبے سے پہچانا جاتا ہے۔ و...
07/08/2025

چترال کی سیاست میں شہزادہ افتخارالدین ایک ایسا معتبر نام ہے جو خدمت، دیانت اور علاقائی ترقی کے جذبے سے پہچانا جاتا ہے۔ وہ نہ صرف ایک سابق رکنِ قومی اسمبلی ہیں بلکہ اپنے والد مرحوم شہزادہ محی‌الدین کے سیاسی وارث بھی ہیں، جنہوں نے چترال کے عوام کی فلاح و بہبود کے لیے ہمیشہ موثر کردار ادا کیا۔ شہزادہ افتخار نے اپنے والد کی خدمات کے تسلسل کو آگے بڑھاتے ہوئے، چترال کی ترقی کو اپنی سیاست کا مرکز بنایا۔

مرحوم شہزادہ محی‌الدین کے دور میں بونی بوزند روڈ جیسے اہم منصوبے کا آغاز ہوا، جس کے لیے کروڑوں روپے کی منظوری لی گئی تھی۔مرحوم شہزادہ محی الدین کی بصیرت تھی کہ اس نے چترال کے دور دراز دیہاتوں کو مرکز سے جوڑنے کا خواب دیکھا، لیکن بدقسمتی سے بعد میں حکومتی کمزوریوں، فنڈز کی کمی اور انتظامی کوتاہیوں کی وجہ سے یہ منصوبہ تاخیر کا شکار رہا۔ شہزادہ افتخار نے اب بھی اس منصوبے کی اہمیت کو اجاگر کیا بلکہ اس کی بحالی کے لیے بھی بھرپور جدوجہد کی اور گذشتہ مہینے بونی میں کھلی کچہری میں عوام تورکھو کی نمایندگی کا حق ادا کیا۔ عوام تحصیل موڑکہو کے لیے نہرِ اتھک اور وریجون تریج روڈ لائف لائن کی حیثیت رکھتی ہے، اور اس علاقے کی ترقی کا تمام تر انحصار ان پراجکیٹز کی پایہ تکمیل پہنچاننے میں ہے۔شہزادہ افتخار ان پراجکیٹز کے اخلاص اور. محنت اس کے ماضی کی تگ ودو عیان ہے۔

اگر چہ شہزادہ افتخارالدین نے جنرل مشرف کے دور میں ال مسلم لیگ کے ٹکٹ پر قومی اسمبلی کی نشست جیتی، لیکن انہوں نے کبھی جماعتی وابستگی کو اپنے علاقے کی ترقی میں رکاوٹ نہیں بننے دیا۔ ان کی سیاست کی بنیاد خالصتاً چترال کے عوامی مفادات پر تھی۔ یہی وجہ ہے کہ وہ ہمیشہ حکومتِ وقت کے ساتھ کھڑے ہو کر چترال کے لیے ترقیاتی فنڈز اور منصوبے منظور کراتے رہے۔ ان کے دور میں بجلی کے دیرینہ مسئلے پر قابو پانے کے لیے سنجیدہ کوششیں کی گئیں، گولین گول ہایڈرو پاور پراجکیٹ جس پر مرکزی حکومت کے اربوں روپے لگے اس کی. جیتی جاگتی مثال ہے جو دو تین سال کی قلیل مدت میں فنگشنل ہوئ۔ جن کے مثبت نتائج چترال کے مختلف علاقوں میں بجلی کی بہتر فراہمی کی صورت میں سامنے آئے۔

ان کی نمایاں کامیابیوں میں لواری ٹنل کی تعمیر کو مکمل کروانا بھی شامل ہے، جو چترال کو ملک کے دیگر حصوں سے جوڑنے میں کلیدی حیثیت رکھتی ہے۔ اس کے ساتھ ساتھ، انہوں نے چترال میں گیس پلانٹ کے قیام کے لیے زمین حاصل کروائی اور اس کی منظوری لی، جو کہ ایک انقلابی قدم تھا۔ بدقسمتی سے یہ منصوبہ بعد میں سیاسی مخالفت کا شکار ہو کر مؤخر ہو گیا، لیکن شہزادہ افتخار کی نیت اور کاوشوں پر کوئی شبہ نہیں کیا جا سکتا۔

ان کی توجہ صرف مرکزی چترال تک محدود نہیں رہی بلکہ انہوں نے گرم چشمہ اور برغل جیسے دور افتادہ اور پسماندہ علاقوں کی سڑکوں، تعلیمی اداروں اور بنیادی سہولتوں کے لیے بھی آواز بلند کی۔ ان کے نزدیک یہ علاقے محض جغرافیائی مقام نہیں بلکہ چترال کے وجود کا حصہ ہیں، اور ان کی ترقی کے بغیر چترال کی ترقی کا تصور ادھورا ہے۔
شہزادہ افتخارالدین نے اپنے وسیع سیاسی تعلقات کو ہمیشہ چترال کے لیے استعمال کیا۔ وفاقی وزرا، خاص طور پر احسن اقبال اور دیگر کلیدی شخصیات سے قریبی روابط نے چترال کے کئی ترقیاتی منصوبوں کو عملی شکل دی۔ یہی تعلقات چترال کے عوام کے لیے وسائل اور مواقع کا ذریعہ بنے۔ ان کی کوششوں سے چترال میں کئی سڑکوں کے منصوبے شروع ہوئے، اور کئی پر دوبارہ کام کا آغاز ہوا، جیسے چترال مستوج روڈ پر بلیک ٹاپنگ اور لواری اپروچ روڈ کی بحالی۔

آج جب چترال کے مختلف علاقوں میں عوام سڑکوں اور بنیادی سہولیات کے لیے تحریکیں چلا رہے ہیں، تو یہ دراصل اسی شعور اور بیداری کا نتیجہ ہے جس کی بنیاد شہزادہ افتخار نے رکھی۔ اگر چترال کے عوام واقعی اپنے علاقے کو ترقی کی راہ پر گامزن دیکھنا چاہتے ہیں، تو انہیں نہ صرف اپنے حقوق کے لیے آواز بلند کرنی ہو گی بلکہ اپنے ووٹ کا استعمال بھی دانشمندی سے کرنا ہو گا۔

چترال کو ایسی قیادت کی ضرورت ہے جو آزمودہ، دیانت دار، اور خدمت گزار ہو، اور شہزادہ افتخارالدین ماضی میں اپنی کارکردگی سے یہ ثابت کر چکے ہیں کہ وہ عوام کے اعتماد پر پورا اترنے والے رہنما ہیں۔ انہوں نے صرف وعدے نہیں کیے بلکہ انہیں پورا کرنے کی ہر ممکن کوشش کی۔ وہ ایک ایسے سیاستدان ہیں جن کا دامن خلوص، خدمت اور عملی اقدامات سے بھرا ہوا ہے، اور یہی وہ اوصاف ہیں جن پر چترال کے روشن مستقبل کی بنیاد رکھی جا سکتی ہے۔

امانت، دیانت، جرات،  بہادری، خودداری، محنت، لگن، عزم، ہمتچترال باشعور اور خوددار قوم کی سر زمین جہاں محبت، عزت و احترام ...
31/07/2025

امانت، دیانت، جرات، بہادری، خودداری، محنت، لگن، عزم، ہمت
چترال باشعور اور خوددار قوم کی سر زمین جہاں محبت، عزت و احترام ہر ایک کے خون میں دوڑتا ہے۔ سیاست کا ایک طویل اور نہ ختم ہونے والا سفر جس کا میں عینی شاہد ہوں ۔ پہاڑوں کی اغوش میں وادی اویر میں جنم لینے والا بچہ جوانی کے ابتدا ہی سے سیاست میں اس لئے قدم رکھتا ہے کہ ضمیر کی سیاست کی جا سکے جہاں اپنے پسماندہ چترال کے حقوق کی بات کی جا سکے_ سر جھکا کر نہیں بلکہ سر اٹھا کر۔ چترال کے بنیادی حقوق اگر حکومت ہمیں دے تو احسان سمجھ کر نہیں بلکہ اپنا فرض سمجھ کر اور چترالیوں کو ان کا حق سمجھ کر دے۔ یہ جاندار اور موثر آواز گلیوں چوراہوں اور کھیل کے میدانوں سے ہوتا ہوا ایوان زیریں تک پہنچا۔ یہ متوسط اور غریب طبقے کی آواز تھی نہ کہ کسی سیاسی مفاد پرست کی جو حالات دیکھ کر ہر ایک پارٹی میں گھستا ہے۔ غیر جمہوری طاقتوں نے یہ آواز دبانے لئے ہر ایک حربے استعمال کئے۔ ڈرایا دھمکایا گیا لالچ دی گئی مگر ایمان پختہ تھا ۔ عزم بلند تھا امانت میں خیانت کو گناہ سمجھتا تھا۔ سر جھکانا فطرت میں شامل ہی نہیں تھا۔ اپنے لیڈر کی طرح ایبسلوٹلی ناٹ کہا۔
نتیجہ یہ نکلا کہ عدالت کے ذریعے ناکردہ جرم میں سزا سنائی گئی۔ اور حق کی آواز کو دبانے کی ناکام کوشش کی گئی۔
یہ سیاہ دور بھی گزر جائے گا انصاف کا سورج جلد طلوع ہو گا۔
الطاف گوہر ایڈووکیٹ

رضوان احمد کا اعزازگورنمنٹ ھائی سکول سویر دروش کے طالب علم رضوان احمد 1132 نمبر لیکر گورنمنٹ سکولوں میں نمایاں نمبر لینے...
29/07/2025

رضوان احمد کا اعزاز
گورنمنٹ ھائی سکول سویر دروش کے طالب علم رضوان احمد 1132 نمبر لیکر گورنمنٹ سکولوں میں نمایاں نمبر لینے کااعزاز حاصل کیاہے۔ یہ سب کچھ اساتذہ کرام کی محنت، لگن اور اپنے پیشے کے ساتھ خلوص کی بنا پر ہی ممکن ھوا ھے۔ ترجمان جی ایچ ایس سوئیر
نوٹ : یہ رزلٹ سوئیر سکول انتظامیہ کی طرف سے بھیجاگیا ہے

سعدالملک کا اعزاز۔۔۔۔۔دروش اوسیاك  سے تعلق رکھنے والے سعدالمک والد منیرالملک آغا خان ھائر سیکنڈری سکول سین لشٹ چترال AKU...
29/07/2025

سعدالملک کا اعزاز۔۔۔۔۔

دروش اوسیاك سے تعلق رکھنے والے سعدالمک والد منیرالملک آغا خان ھائر سیکنڈری سکول سین لشٹ چترال AKU بورڈ سے کلاس 9th میں550 میں سے 518 نمبر لیکر نمایان پوزیشن حاصل کی ھے۔۔
بہت بہت مبارک۔۔۔۔

اتوار کے دن کاروبار بند کرنا غریب طبقے کے لیے ایک  امتحانگزشتہ روز چترال میں تجار یونین کے صدر نے ہفتہ میں "اتوار" کے دن...
27/07/2025

اتوار کے دن کاروبار بند کرنا غریب طبقے کے لیے ایک امتحان

گزشتہ روز چترال میں تجار یونین کے صدر نے ہفتہ میں "اتوار" کے دن کاروبار بند رکھنے کا اعلان کیا۔ اس فیصلے کو بظاہر آرام اور نظم و ضبط کے تناظر میں پیش کیا گیا، لیکن اس کے گہرے اثرات ان چھوٹے دکانداروں، ریڑی بانون ، سبزی فروشوں، اور روزانہ کما کر کھانے والوں پر پڑ رہے ہیں، جن کا روزگار ہر دن کی آمدنی پر منحصر ہے۔

یہ فیصلہ ایک ایسے طبقے کے خلاف نظر آتا ہے جو پہلے ہی مہنگائی، بیروزگاری اور بڑھتی ہوئی مالی دباؤ کے نیچے دبا ہوا ہے۔ بڑی دکانوں، شاپنگ مالز اور سپر مارکیٹس کے لیے شاید ہفتے میں ایک دن کی بندش کوئی خاص مسئلہ نہ ہو، مگر ایک چھوٹا سبزی فروش، نانبائی، یا ریڑھی بان کے لیے یہ ایک دن کا فاقہ ہے۔

یہ امر نہایت افسوسناک ہے کہ غریب اور متوسط طبقے کی آواز سنے بغیر ایسے فیصلے کیے جا رہے ہیں۔ کیا کبھی ان ریڑھی بانوں سے پوچھا گیا کہ وہ ہفتے میں ایک دن کا نقصان کیسے برداشت کریں گے؟ کیا ان کے بچوں کی فیس، دوائی اور راشن کا بندوبست بھی "چھٹی" پر چلا جائے گا؟

ہم یہ نہیں کہتے کہ نظم و ضبط نہ ہو یا آرام نہ دیا جائے، لیکن فیصلے میں توازن ضروری ہے۔۔

ہم مطالبہ کرتے ہیں کہ تجار یونین اس فیصلے پر نظرثانی کرے اور غریب طبقے کو اس اذیت ناک صورت حال سے نکالنے کے لیے مشاورت کرے۔ یکطرفہ فیصلے ایک زندہ اورجمہوری معاشرے کی علامت نہیں ہوتے۔ ۔

تجار یونین چترال

علماء کرام ہمارے سر کے تاج ہیں۔ معاشرے کی اصلاح میں علماء کا  کلیدی کردار ہے۔ چترال کے امن کی بات کی جائے تو علماء ہی کو...
26/07/2025

علماء کرام ہمارے سر کے تاج ہیں۔ معاشرے کی اصلاح میں علماء کا کلیدی کردار ہے۔ چترال کے امن کی بات کی جائے تو علماء ہی کو سب سے پہلے پائیں گے۔ چترال کے سارے علماء کے ساتھ عقیدت اور احترام کا رشتہ ہے۔
علماء کرام میں ایک نام محترم خلیق الزمان کاکاخیل صاحب جو کہ میرے آئیڈیل شخصیت ہیں۔
محترم استاذ شاہی مسجد چترال کے خطیب ہیں جو کہ دستوری اور رواجی قوانین کے تحت اباواجداد سے استاذ محترم کو منتقل ہو کر شاہی مسجد چترال میں بطور خطیب خدمات انجام دے رہے ہیں۔ اس پوسٹ میں استاذ محترم کی جمعے کا خطبہ آپ کے ساتھ شیر کر رہا ہوں۔ میں ہر جمعہ شاہی مسجد چترال میں جمعہ کی نماز استاذ محترم کی امامت میں ادا کرتا ہوں۔ جہاں استاذ محترم کی اواز میں خطبہ سن کر ایمان تازہ ہوتا ہے۔ استاذ محترم کی آواز میں ایک درد ہے طاقت ایمانی ہے محبت ہے ہمت ہے حوصلہ ہے للکار ہے
استاد محترم نے ہمیشہ جمعہ کے تقاریر میں انتہائی اہم موضوعات پر موقع کی مناسبت سے بات کی ہے۔ چترال کے امن کی بات ہو یا شجرکاری مہم، صفائی کی بات ہو یا صحت کے مسائل ہر ایک موضوع کو عوام کے سامنے خوبصورت طریقے سے پیش کیا ہے۔
ہماری دعا ہے کہ اللہ پاک استاذ محترم کے عمر میں برکت عطا فرمائے۔ اور آپ کی خوبصورت اور غیرت سے بھری آواز ہماری کانوں میں گونجتی ہے۔ امین۔
اپکا خادم
الطاف گوہر ایڈووکیٹ

25/07/2025

آج ایک پوسٹ نظر سے گزری کہ چترال میں پولو کے فروغ کیلئے ایک ارب روپے وزیر اعلی نے اعلان کیا ہے اور ساتھ ہی میں نے اس پوسٹ پر لوگوں کے کمنٹس بھی پڑھے ایک بندے نے کمنٹ میں لکھا تھا کہ اس رقم سے غریب عوام کو کیا فائدہ ہوگا۔ میرے ذہن میں جواب یہ ہے کہ جب پولو گراونڈ بنیں گے تو یہی غریب عوام تماشائی بن کر تالیاں بجائیں گے۔ اسٹیج کو بڑا کیا جائے گا اور وی آئی پیز کی تعداد میں خاطرخواہ اضافہ ہو گا اور غریب تماشائی اپنا منہ سورج کی طرف کرکے تالیاں بجا بجا کر شام کو تھکا ہارا واپس گھروں کو لوٹیں گے
شائد کسی کو احساس ہی نہیں کہ چترال کے ڈی ایچ کیو ہسپتال کے ایمرجینسی وارڈ میں ایک بستر پر تین تین لوگ پڑے ہیں۔ ہم کھیلوں کے ہرگز مخالف نہیں مگر ایمرجنسی وارڈ کے 1/3 بستر پر پڑی ضعیف العمر ماں کا احساس ہے
الطاف گوہر ایڈووکیٹ

چترال میں کاروبار کا انوکھا افتتاح نوجوان بزنس مین نے ریڑھی بان مزدوروں کے ہاتھوں انٹرپرائز کا آغاز کر کے ایک نئی مثال ق...
21/07/2025

چترال میں کاروبار کا انوکھا افتتاح نوجوان بزنس مین نے ریڑھی بان مزدوروں کے ہاتھوں انٹرپرائز کا آغاز کر کے ایک نئی مثال قائم کر دی

چترال (نمائندہ پکار) چترال سٹی میں کاروبار کے ایک انوکھے اور دل کو چھو لینے والے افتتاح نے سب کی توجہ اپنی جانب مبذول کر لی، جب نوجوان کاروباری شخصیت ساکب عرف “چھکون” نے اپنے نئے کاروباری منصوبے کا افتتاح مقامی ریڑھی چلانے والے مزدوروں سے کروایا۔

عام طور پر ایسے مواقع پر سیاسی رہنما، معروف کاروباری افراد یا بااثر شخصیات کو مدعو کیا جاتا ہے، تاہم ساکب چھکون نے اس روایت کو توڑتے ہوئے وہ مقام ان مزدوروں کو دیا جنہیں معاشرے میں اکثر نظرانداز کیا جاتا ہے۔

افتتاحی تقریب میں سادگی کے ساتھ خلوص نمایاں تھا، جہاں مزدوروں نے ربن کاٹا اور نیک تمناؤں کے ساتھ نوجوان کاروباری کو دعائیں دیں۔ ساکب چھکون کا کہنا تھا کہ میرا کام ہے غریبوں کی حمایت کرنا۔ آج اپنے دفتر کا آغاز ان محنت و مشقت کرنے والے مزدوروں کی دعاؤں سے کر لیا۔ ہمارے معاشرے کی ترقی میں ان کا بہت بڑا کردار ہے۔ میری طرف سے ان کو سلام۔

ان کا یہ عمل سوشل میڈیا پر بے حد سراہا جا رہا ہے، جہاں صارفین اسے عاجزی، انسان دوستی اور نئے پاکستان کی علامت قرار دے رہے ہیں۔

یہ اقدام اس بات کا ثبوت ہے کہ معاشرے میں تبدیلی صرف نعروں سے نہیں بلکہ عمل اور سوچ کی تبدیلی سے آتی ہے اور ساکب چھکون نے آج یہ کر کے دکھایا۔



Saqib Chaqon

الحمدللہ!آج کا دن ہمارے لیے نہایت خاص، فخر اور جذبات سے بھرپور ہے۔میرے والدِ محترم، جنہوں نے پچھلے 39 سال ہیلتھ ڈیپارٹمن...
17/07/2025

الحمدللہ!

آج کا دن ہمارے لیے نہایت خاص، فخر اور جذبات سے بھرپور ہے۔

میرے والدِ محترم، جنہوں نے پچھلے 39 سال ہیلتھ ڈیپارٹمنٹ میں بحیثیت چیف کلینیکل ٹیکنیشین (فارمیسی) انتہائی دیانتداری، خلوص، پیشہ ورانہ لگن اور انسان دوستی سے خدمات انجام دیں، آج باعزت ریٹائر ہو رہے ہیں۔

یہ صرف ایک سرکاری نوکری نہیں تھی، بلکہ ایک مشن تھا — انسانیت کی خدمت، مریضوں کی دعائیں، اور فرض شناسی کا ایک روشن باب۔
والدِ محترم نے ہمیشہ اپنے فرائض کو مقدم رکھا، اصولوں پر کبھی سمجھوتہ نہ کیا۔ وہ نہ صرف ہمارے لیے، بلکہ اپنے تمام ساتھیوں، سینئرز اور جونیئرز کے لیے ایک مشفق راہنما، مثالی شخصیت اور اخلاقی ستون تھے۔

ان کی انتھک محنت، دیانت و لگن نے انہیں جو مقام عطا کیا، وہ ہم سب کے لیے باعثِ فخر ہے۔
ہم اللہ تعالیٰ کے شکر گزار ہیں کہ اُنہوں نے یہ سفر عزت، وقار اور بہترین صحت کے ساتھ مکمل کیا۔

بابا جان!
آپ ہمارے ہیرو ہیں، ہمارے رول ماڈل ہیں۔
آپ کی صبر، دیانت اور استقامت نے ہمیں زندگی کے ہر میدان میں سچائی، خدمت اور اخلاص کا سبق دیا ہے۔

ہم سب دعا گو ہیں کہ اللہ تعالیٰ آپ کو نئی زندگی میں بھی صحت، سکون اور برکتوں سے نوازے۔ آمین۔

جزاکم اللہ خیراً، ب

ثاقب دنین چترال

ناصر اللہ صاحب کو ڈی ایس پی بنے پر مبارک باد ۔موصوف ایک اچھے اخلاق والے قابل پولیس افیسر ہیں ۔صاحب کا  ۔۔تعلق چترال کے خ...
15/07/2025

ناصر اللہ صاحب کو ڈی ایس پی بنے پر مبارک باد ۔موصوف ایک اچھے اخلاق والے قابل پولیس افیسر ہیں ۔صاحب کا ۔۔تعلق چترال کے خوبصورت علاقے بروز سے ہے

Address

Chitral
Nowshera
17200

Website

Alerts

Be the first to know and let us send you an email when Quick Chitral posts news and promotions. Your email address will not be used for any other purpose, and you can unsubscribe at any time.

Share