04/02/2024
ووٹ کسے دیں؟
بڑی سیاسی جماعتوں میں کلی حیثیت میں کسی بھی جماعت کی پرفارمنس تسلی بخش نہیں ہے سیاسی جماعتوں پر خاندانوں اور شخصیات کا مکمل قبضہ ہے اور اس وقت ہماری سیاسی جماعتیں جمہوری اداروں کی بجائے اندھی تقلید اور شخصیت پرستی کی بدترین مثالیں بن چکی ہیں۔ ایسے میں مقابلہ زیادہ برے اور کم برے میں ہے۔
اس صورت حال میں ایک رویہ تو یہ ہے لیس ایول کو ووٹ دے دیں۔ لیکن یہ یاد رکھئیے کہ لیس ایول بھی ایول ہوتا ہے جس سے کوئی خاص اُمید نہیں لگائی جا سکتی۔
زیادہ مناسب رویہ میرے نزدیک یہ ہے کہ بجائے پارٹی کو دیکھنے کے آپ اپنے حلقہ میں موجود اُمیدواروں کا ٹریک ریکارڈ دیکھیں، یہ دیکھیں کہ کون زیادہ متحرک اُمید وار ہے اور کیا وہ آپکے حلقے کے اہم مسائل سے آشنا ہے اور انکو حل کرنے کا کوئی روڈ میپ دے رہا ہے۔ یا کیا وہ اتنا تگڑا ہے کہ اپنے حلقے کے مسائل حل کروا سکے۔ یا بس اپنی پارٹی کا روایتی منجن ، چورن ، بیچ کر گانے ترانے اور جذباتی تقریریں کر کے کھسک جاتا ہے۔
اگر آپ اس پیمانے سے اُمید وار کو جانچ کر ووٹ دیں گے اور وہ جیتنے میں کامیاب ہو کر وفاقی یہ صوبائی اسمبلی میں چلا جاتا ہے تو وہ آپکے علاقے کی توانا آواز بن کر آپکی بہتری کے لیے کچھ کر سکے گا بصورت دیگر اگر کسی بھی پارٹی کا چمچہ کڑچا جیت کر اسمبلی جاتا ہے تو وہ پھر آپکو پانچ سال بعد دوبارہ سے سبز باغ دکھانے آ جائے گا اور اپنی پارٹی کی مظلومیت کا رونا رو کر پھر سے داؤ لگا جائے گا اور آپ وہیں کھڑے ہونگے جہاں اج ہیں۔ بیچ کا سارا ٹائم وہ منظر سے غائب ہوگا۔
محمد انصر