
20/05/2025
مئی 2025 میں بھارت اور پاکستان کے درمیان ایک مختصر مگر شدید جنگ ہوئی، جسے "2025 بھارت-پاکستان تنازع" کے نام سے جانا جاتا ہے۔ یہ جنگ 22 اپریل 2025 کو پاہلگام، کشمیر میں ہونے والے دہشت گرد حملے کے بعد شروع ہوئی، جس میں 26 بھارتی سیاح ہلاک ہوئے۔ اس حملے کی ذمہ داری "دی ریزسٹنس فرنٹ" (TRF) نے قبول کی، لیکن بھارت نے الزام لگایا کہ یہ حملہ پاکستان میں موجود عسکریت پسند گروہوں کی مدد سے ہوا۔
جنگ کی تفصیلات
بھارت نے 7 مئی کو "آپریشن سندور" کے تحت پاکستان میں مبینہ دہشت گرد کیمپوں پر میزائل حملے کیے۔ پاکستان نے ان حملوں کو شہری علاقوں پر حملہ قرار دیا اور جوابی کارروائی میں بھارتی طیارے مار گرانے اور بھارتی علاقوں میں ڈرون حملے کرنے کا دعویٰ کیا۔
دونوں ممالک کے درمیان چار دن تک شدید جھڑپیں ہوئیں، جس میں میزائل، ڈرون، اور سائبر حملے شامل تھے۔ بالآخر 10 مئی کو ایک غیر مستحکم جنگ بندی پر اتفاق ہوا، جس میں امریکی سفارتی کوششوں کا بڑا کردار تھا۔
موجودہ صورتحال
اگرچہ جنگ بندی نافذ ہے، لیکن دونوں ممالک کے تعلقات کشیدہ ہیں۔ بھارت نے پاکستان کے ساتھ معمول کے تعلقات کی بحالی کو خارج از امکان قرار دیا ہے، جبکہ پاکستان کی فوج نے اس تنازع کے بعد اندرون ملک اپنی ساکھ میں اضافہ دیکھا ہے۔
چین نے بھی اس تنازع میں پاکستان کی حمایت کی، اور پاکستانی فضائیہ نے چینی ساختہ J-10 لڑاکا طیارے استعمال کیے، جس سے چین کی دفاعی صنعت کو عالمی سطح پر پذیرائی ملی۔
مستقبل کی پیش گوئی
ماہرین کا خیال ہے کہ دونوں ممالک کے درمیان کشیدگی برقرار رہے گی، اور کسی بھی وقت دوبارہ تصادم کا خطرہ موجود ہے، خاص طور پر کشمیر جیسے حساس علاقوں میں۔ دونوں ممالک کے درمیان موجودہ جنگ بندی کو