24/04/2024
کسی بھی چیز کی قیمت بتائیں جو پچھلے سال 3900 کی ھو اور اس سال بھی 3900۔
1سال میں ہر چیز کی قیمت ڈبل ہو گئی
اور گندم کی قیمت وہی کسان کے ساتھ ہمیشہ ناانصافی کی جاتی ہے.
گندم کا ریٹ کم کروانے والوں کی خدمت میں عرض ہے کہ گندم کوئی ایسی چیز نہیں جو کارخانے میں تیار ہوتی ہو۔ یہ چھ مہینے کی فصل ہے ۔ چھ مہینے میں کئی بار کھاد ، سپرے ڈیزل اور بجلی کا ریٹ بڑھ جاتا ہے۔ لہذا بجائے کسان سے گندم کا ریٹ کم کروانے کے ، کسان کے ساتھ مل کر حکومت سے یہ مطالبہ کریں کہ حکومت 5000 فی من کے حساب سے کسان سے گندم خریدے اور پاکستانی عوام کو سبسڈی دے کر 2000 فی من فراہم کرے۔
مگر آپ کا ڈائریکٹ کسان سے مطالبہ کہ گندم 3000 فی من کرو ، یہ بہت غلط ہے ۔ کیونکہ اس میں تو خرچہ بھی پورا نہیں ہوتا۔ ساری غربت کسان کی گندم خریدتے وقت یاد آجاتی ہے ۔
اس حساب سے تو تم تو کسان کو بھی غریب کر دوگے کہ بیچارہ اگلی فصل ہی کاشت نہ کر سکے۔ کسان کو پتا نہیں کتنا امیر سمجھا ہوا ہے تم لوگوں نے حالانکہ اس کی ساری رقم اگلی فصل کی کاشت میں لگ جاتی ہے ۔
دوسری بات یہ ہے کہ جب حکومت دن بہ دن کھاد ، ڈیزل وغیرہ کے ریٹ بڑھا رہی ہوتی ہے تب یہ لوگ لمبی تان کر سو رہے ہوتے ہیں ۔ گندم کے ریٹ کا فوراً پتا لگ جاتا ہے کبھی فی ایکڑ خرچ بھی پتا کر لیا کریں