
08/07/2025
دل میں اس شامِ ملاقات سے پہلے پہلے
کس قدر حبس تھا برسات سے پہلے پہلے
اہل ِ دنیا کی نگاہوں سے رہا ہوں اوجھل
آپ کی چشمِ عنایات سے پہلے پہلے
🌹میں بھی کس زعمِ تکلم میں رہا برسوں تک
تیری آنکھوں کے سوالات سے پہلے پہلے🌹
دلِ شاعر پہ اترنے لگیں غزلیں ، نظمیں
بات چل نکلی کسی بات سے پہلے پہلے
🌹سچ تو یہ ہے کہ مرا دامنِ دل خالی رہا
اس محبت کی کرامات سے پہلے پہلے🌹
دل کو جس راہ پہ چلنا تھا اسی راہ چلا
ذہن الجھا رہا جذبات سے پہلے پہلے
🌹کتنے انجان تھے اس راہِ طلب سے جاذب
عشق میں آخری اس مات سے پہلے پہلے🌹
Noor Ul Huda