18/02/2025
*سیکرٹری انجمن حسینیہ کا حکومتی ناکامی اور روڈ بندش پر سخت ردعمل، گرینڈ قومی جرگے میں شرکت سے انکار*
انجمن حسینیہ کے سیکرٹری جلال حسین بنگش نے علاقے میں روڈ کی بندش اور حکومتی ناکامیوں پر سخت ردعمل ظاہر کرتے ہوئے کہا ہے کہ "دیرپا اور پائیدار امن یک طرفہ کوششوں سے ممکن نہیں۔" انہوں نے کوہاٹ امن معاہدے کی 17 خلاف ورزیوں کی نشاندہی کرتے ہوئے حکومت پر روڈ کو محفوظ بنانے اور دہشت گردوں کے خلاف فیصلہ کن کارروائی نہ کرنے پر سوال اٹھایا ۔
**امن معاہدے کی خلاف ورزیاں اور حکومتی ناکامی:**
جلال حسین بنگش نے گرینڈ قومی جرگے کی تازہ ترین صورتحال پر بات کرتے ہوئے کہا، "اب تک ایک فریق نے کوہاٹ امن معاہدے کی 17 بار خلاف ورزی کی ہے، لیکن حکومت نے نہ تو روڈ کو محفوظ بنایا اور نہ ہی دہشت گردوں کے خلاف کارروائی کو یقینی بنایا۔" ان کا کہنا تھا کہ حکومت کی جانب سے سیکیورٹی کے وعدے پورے نہ ہونے سے عوامی اعتماد شدید متاثر ہوا ہے۔
**جرگے میں شرکت کے لیے شرائط:**
جلال حسین بنگش نے واضح کیا کہ "جب تک معاہدے کی خلاف ورزیوں کا احتساب نہیں ہوتا، ہم کسی بھی جرگے میں شرکت سے انکار کرتے ہیں۔" انہوں نے زور دے کر کہا کہ "روڈ کو ہر قسم کی آمد و رفت کے لیے فوری کھولا جائے، ورنہ سڑک ہر قسم آمد و رفت کیلئے بند رہیگا۔"
**تاجر برادری کے نقصانات کا ازالہ:**
سیکرٹری انجمن حسینیہ نے پاراچنار کی تاجر برادری کو ہونے والے کروڑوں روپے کے مالی نقصان کا ذکر کرتے ہوئے مطالبہ کیا کہ "حکومت فوری طور پر تاجروں کے نقصانات کا ازالہ کرے۔ ان کی مشکلات کو نظرانداز کرنا امن کی کوششوں کو کمزور کرنے کے مترادف ہے۔"
**مستقبل کے لیے انتباہ:**
سیکرٹری صاحب نے متنبہ کیا کہ اگر حکومت نے دہشت گردوں کے خلاف عملی قدم نہ اٹھایا تو "نہ صرف روڈ کی مکمل بندش عمل میں لائی جائے گی، بلکہ کوئی بھی جرگہ یا مذاکراتی عمل آگے نہیں بڑھے گا۔" انہوں نے واضح کیا کہ عوامی سلامتی اور حقوق کے تحفظ کے بغیر کسی قسم کی مصالحت ممکن نہیں۔
**عوامی ردعمل:**
پاراچنار کے مقامی باشندے اور تاجر برادری جلال حسین بنگش کے موقف کی حمایت کر رہے ہیں۔ ان کا کہنا ہے کہ حکومت کی جانب سے علاقائی امن کے لیے سنجیدہ اقدامات نہ اٹھانے کی صورت میں صورتحال مزید خراب ہو سکتی ہے۔