PASSU TIMES اُردُو

PASSU TIMES  اُردُو اور حق کو باطل کے ساتھ نہ ملاوُ اور سچی بات جان بوجھ کر ن Passu Times was the first ever local news on web.

The first time it was published in June 14, 1999 in Karachi, Pakistan. Passu Student’s Association was the organization come up with the new idea of online local news through Internet like blog, yahoo, MSN and moved to Passu Times. From 1999 to 2004 Passu-Times was successful because of it’s high viewership around the world and after five years Passu Times closed their online activities because of

some technical reason. Today in a modern world Social Network and Media are playing vital role. The Importance of Social media has given us great ways to protect and build our digital reputations. Today we have the ease of searching conversations, the ability to set alerts to help us monitor our names, the constant availability of learning opportunities and more ways to communicate and interact with others. All of these tools, which were not available just a few years ago, now make it possible for us to be proactive in maintaining, building and protecting your personal brand and help spread word-of-mouth about our books. Developing a personal brand takes time, but the good news is that the tools are free and you already have the expertise in your field. Social media now allows you to share your knowledge and build a following. Once you “know” your readers you’ll have a lot more control over your career and will be able to promote not just your books but also your apps, conferences, videos, webinars, websites and more. Your personal brand will make you more valuable to your publisher and agent as well. Local News for Global Citizens , Passu-Times “The Right Way, The Right Time”

چپورسن گوجال | پھسو ٹائمز اردو | قربان رحیم |- چپورسن میں بی اینڈ آر ڈپارٹمنٹ ہنزہ اور ٹھیکیدار کی جانب سے چار پلوں کے م...
01/09/2025

چپورسن گوجال | پھسو ٹائمز اردو | قربان رحیم |- چپورسن میں بی اینڈ آر ڈپارٹمنٹ ہنزہ اور ٹھیکیدار کی جانب سے چار پلوں کے منصوبے گزشتہ دو سال سے تاحال مکمل نہیں ہوسکے، جس کے باعث مقامی آبادی کو شدید مشکلات کا سامنا ہے۔

تفصیلات کے مطابق کرمن، کیل، ریشت اور اسپنج میں پلوں کا گرے اسٹرکچر مکمل کرنے کے بعد مزید کام روک دیا گیا۔ محکمے کی غفلت اور ٹھیکیدار کی صلاحیت کی کمی کی وجہ سے مقامی عوام کو ان نالوں کو پار کرنے میں مشکلات پیش آرہی ہیں اور ان کی زندگیاں خطرے سے دوچار ہیں۔ موسمی طغیانی اور سیلابی ریلوں نے صورتحال کو مزید خطرناک بنا دیا ہے جس کے باعث عوام کی نقل و حرکت بری طرح متاثر ہو رہی ہے۔

ذرائع کے مطابق منصوبہ بند ہونے کے بعد تاحال کوئی سرکاری افسر ان مقامات کا دورہ نہیں کر پایا، جبکہ ٹھیکیدار بھی تمام وسائل ہٹا چکا ہے۔

چپورسن کے رہائشیوں نے مطالبہ کیا ہے کہ فوری طور پر ان منصوبوں پر دوبارہ کام شروع کیا جائے اور متعلقہ محکمے کے افسران اور ٹھیکیدار کی غفلت و بدانتظامی پر باضابطہ انکوائری کی جائے تاکہ عوامی مفاد میں یہ اہم انفراسٹرکچر منصوبے مکمل ہوسکیں

01/09/2025

افغانستان کے صوبہ کونڑ میں خوفناک 6 شددت کا زلزلہ۔ کئی افراد ملبے تلے دب گئے۔ مقامی افراد اپنی مدد آپ کے تحت ملبے سے لوگوں کو نکال جا رہے ہیں۔ تازہ ترین اطلاعت کےُمطابق اب تک 250 سے زائد ہلاکتوں کی تصدیق ۔

ہنزہ | پھسو ٹائمز اردو | پریس ریلیز |- وزیر اعلی گلگت بلتستان حاجی گلبر خان کو ڈپٹی کمشنر ہنزہ کی جانب سے ایمرجنسی کے تح...
31/08/2025

ہنزہ | پھسو ٹائمز اردو | پریس ریلیز |- وزیر اعلی گلگت بلتستان حاجی گلبر خان کو ڈپٹی کمشنر ہنزہ کی جانب سے ایمرجنسی کے تحت بحالی کے کاموں کے حوالے سے دئیے جانے والی بریفنگ کے موقع پر وزیر اعلی نے کہا کہ شمشال روڈ کی مکمل بحالی کے لیے محکمہ تعمیرات اقدامات کرے۔ وزیر اعلی نے محکمہ مواصلات و تعمیرات عامہ کیلئے خالی آسامیوں کو مشتہر کرکے جلد بھرتیاں عمل میں لانے کی ہدایت کی۔ انتظامیہ اور تمام متعلقہ محکموں کے آفسران شمشال اور سیلاب سے متاثرہ علاقوں کا دورہ کریں۔ چپورسن پاور پراجیکٹ ایک ماہ میں ہر صورت مکمل کیا جائے مزید تاخیر ناقابل برداشت ہے۔ کام نہ کرنے والے ٹھیکیداروں کے خلاف سخت کارروائی کریں آفسران عوام کے مسائل کا احساس کریں۔ آبپاشی کے چینلز کی بحالی ایمرجنسی بنیادوں پر کریں اس بات کو یقینی بنایا جائے کہ مقامی زمینداروں کو پانی کی بحال جلدکریں۔

31/08/2025

گلگت | پھسو ٹائمز اردو | اے سی گلگت کیپٹن (ر) عادل کی زیر نگرانی گلگت میں انسداد تجاوزات آپریشن جاری ہے۔ اینٹی انکروچمنٹ ٹیم ایک بار پھر تجاوزات کرنے والے لوگوں سے درخواست کرتی ہے کہ وہ خود تجاوزات ہٹا دیں ورنہ ہم خود ہی ہٹا دیں گے۔ نوٹس پہلے ہی بھیجے جا چکے ہیں۔ آئیے ذمہ دار شہری بنیں اور پیدل چلنے کے لیے فٹ پاتھ اور گلیوں کو صاف کریں۔

نگر | پھسو ٹائمز اردو | پریس ریلیز |- وزیر اعلیٰ گلگت بلتستان حاجی گلبر خان اپنے کابینہ اراکین اور دیگر اہم شخصیات کے ہم...
30/08/2025

نگر | پھسو ٹائمز اردو | پریس ریلیز |- وزیر اعلیٰ گلگت بلتستان حاجی گلبر خان اپنے کابینہ اراکین اور دیگر اہم شخصیات کے ہمراہ گلگت بلتستان اسکاؤٹس کے شہید صوبیدار کے اہل خانہ سے اظہار تعزیت کے لیے چھپروٹ، نگر پہنچے۔ اس موقع پر انہوں نے شہید کے بلندی درجات کے لیے فاتحہ خوانی کی اور اہل خانہ سے دلی ہمدردی کا اظہار کیا۔وزیر اعلیٰ نے اپنے تعزیتی کلمات میں کہا کہ دہشتگرد دیامر کے چہرے پر بدنما داغ ہیں،دیامر کا پر امن چہرہ خراب کرنے والوں کے خلاف آہنی ہاتھوں سے نمٹا جائے گا۔ریاست دہشت گردوں کو کبھی معاف نہیں کرے گی۔ شہید صوبیدار نے مادر وطن کی خدمت کے دوران جامِ شہادت نوش کیا اور پوری قوم ان کی قربانی پر فخر کرتی ہے۔ ہم ان کے بلند درجات اور اہل خانہ کے صبر و استقامت کے لیے دعاگو ہیں۔اس موقع پر وزیر اعلیٰ کے ہمراہ صوبائی کابینہ کے اراکین جن میں صوبائی وزیر داخلہ شمس الحق لون، وزیر ایکسائز و ٹیکسیشن حاجی رحمت خالق، وزیر سوشل ویلفیئر دلشاد بانو، ممبر جی بی اسمبلی ایوب وزیری، معاون خصوصی اطلاعات ایمان شاہ، معاون خصوصی برائے آبپاشی حسین شاہ، معاون خصوصی برائے ڈیزاسٹر مینجمنٹ محمد علی قائد، مشیر برائے انفارمیشن ٹیکنالوجی ثریا زمان اور ترجمان حکومت فیض اللہ فراق شامل تھے۔بعد ازاں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے وزیر اعلیٰ گلبر خان نے کہا کہ میں شہید کو ریاست اور حکومت کا بیٹا سمجھتا ہوں۔ ہم امن و امان کو ہر صورت قائم رکھیں گے۔ صوبائی حکومت اور قانون نافذ کرنے والے ادارے دہشت گردوں کے خلاف سخت اقدامات اٹھائیں گے۔ دیامر کے عوام اس بزدلانہ کارروائی کے خلاف ہیں اور ہم کے کے ایچ کو پُرامن رکھنے کے لیے ہر ممکن اقدامات کریں گے۔اس موقع پر انہوں نے کہا کہ چھپروٹ میں بجلی کی فراہمی کے لیے صوبائی حکومت اقدامات کرے گی اور شہید کی بیوہ و بیٹی کو حکومتی پالیسی کے تحت مکمل معاونت فراہم کی جائے گی۔

گنیش؛ ہنزہ | پھسو ٹائمز اردو | پریس ریلیز |- وزیر اعلیٰ گلگت بلتستان، حاجی گلبر خان نے گنیش ہنزہ میں ایک عوامی اجتماع سے...
30/08/2025

گنیش؛ ہنزہ | پھسو ٹائمز اردو | پریس ریلیز |- وزیر اعلیٰ گلگت بلتستان، حاجی گلبر خان نے گنیش ہنزہ میں ایک عوامی اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ گنش تاریخی اعتبار سے انتہائی اہمیت کا حامل علاقہ ہے، اور یہاں کے لوگ ہمیشہ سے اپنی مہمان نوازی کے لیے مشہور ہیں۔وزیر اعلیٰ نے گنیش میں واٹر سپلائی کے منصوبے پر بات کرتے ہوئے کہا کہ گزشتہ دورہ ہنزہ کے موقع پر عوام نے ہنزہ گریٹر واٹر سپلائی منصوبے کی بات کی تھی جس پر وفاقی حکومت سے اس منصوبے کی افادیت کے بارے میں بات کی اور اس منصوبے کے ٹینڈر کو یقینی بنایا اور اب میں خود اس منصوبے کو مانیٹر کروں گا تاکہ یہ یقینی بنایا جا سکے کہ گنش کے عوام کو پانی کی فراہمی میں کوئی کمی نہ آئے۔وزیر اعلیٰ نے مزید کہا یہاں کا تعلیمی ریشو بہت بلند ہے، جو علاقے کی ترقی کے لیے ایک اہم سنگ میل ہے۔ ہمیں اس بات پر فخر ہے کہ گنش کی تعلیمی حالت اس وقت گلگت بلتستان کے تمام علاقوں میں سب سے بہتر ہے۔انہوں نے کہا ہنزہ میں خواندگی بہتر ہونے کے باوجود تعمیر و ترقی میں نظر انداز رہا ہے۔ ہماری ترجیح ہے کہ ھنزہ میں تعمیر و ترقی کے سفر کو تیز کیا جائے جس کے لیے عملی اقدامات کیے ہیں،اس موقع پر صوبائی وزیر سوشل ویلفیئر، دلشاد بانو اور معاون خصوصی برائے اطلاعات، ایمان شاہ نے بھی خطاب کیا اور گنش میں جاری ترقیاتی منصوبوں کے حوالے سے اپنی توقعات کا اظہار کیا۔وزیر اعلیٰ نے اپنے خطاب کے دوران یقین دلایا کہ گنش کے عوام کی فلاح و بہبود کے لیے ہر ممکن اقدامات کیے جائیں گے اور علاقے کی ترقی کے لیے حکومت کی جانب سے بھرپور تعاون کیا جائے گا۔اس موقع پر گنش کے عمائدین نے وزیر اعلیٰ اور کابینہ کو روایتی تحائف پیش کیے۔

ناصرآباد- ہنزہ | پھسو ٹائمز اردو | پریس ریلیز |- وزیر اعلیٰ گلگت بلتستان، سیلاب سے متاثرہ علاقوں میں بحالی کے کاموں کا ج...
30/08/2025

ناصرآباد- ہنزہ | پھسو ٹائمز اردو | پریس ریلیز |- وزیر اعلیٰ گلگت بلتستان، سیلاب سے متاثرہ علاقوں میں بحالی کے کاموں کا جائزہ لینے کے سلسلے میں ہنزہ اور نگر دورے کے موقع پر ناصر آباد کے مقام پر عمائدین، منتخب نمائندگان اور عوام کی جانب سے اُن کا پرتپاک خیرمقدم کیا گیا۔وزیر اعلیٰ نے ناصر آباد میں سیلاب سے متاثرہ خاندانوں سے ملاقات کی اور اُن کے ساتھ دلی ہمدردی کا اظہار کیا۔ متاثرہ علاقوں کے نقصانات کا بغور جائزہ لیتے ہوئے، وزیر اعلیٰ نے متعلقہ حکام کو ہدایت دی کہ بحالی کے کاموں میں کسی قسم کی تاخیر برداشت نہیں کی جائے گی اور جاری اسکیموں پر فوری عملدرآمد یقینی بنایا جائے۔دورے کے دوران، ایکسیئن ہنزہ نے پینے کے صاف پانی کی فراہمی کے حوالے سے تفصیلی بریفنگ دی۔ وزیر اعلیٰ نے متعلقہ ٹھیکیدار کو فوری اقدامات کی ہدایت دی تاکہ عوام کو درپیش پانی کی قلت جیسے مسائل جلد از جلد حل کیے جا سکیں۔وزیر اعلیٰ نے کہا کہ سیلاب سے متاثرہ علاقوں کی بحالی اولین ترجیح ہے اور اس مقصد کے لیے متعلقہ سیکریٹریز کو ایمرجنسی بنیادوں پر کام کی ہدایت جاری کی گئی ہے۔ انہوں نے واضح کیا کہ جہاں ترقیاتی کاموں کی رفتار سست ہے، وہاں فوری بہتری لائی جائے گی۔اس موقع پر وزیر اعلیٰ نے عمائدین کی کاوشوں کو سراہا اور ان کے تعاون کو علاقے کی ترقی میں اہم قرار دیا۔ انہوں نے ناصر آباد کے مقامی کالج کے قیام کی بھی یقین دہانی کرائی، ساتھ ہی ناصر آباد گراؤنڈ سے متعلقہ دیرینہ مسئلہ بھی جلد حل کرنے کی بھی یقین دہانی کرائی۔واضح رہے کہ وزیر اعلیٰ کا یہ دورہ نہ صرف بحالی کے کاموں کا جائزہ لینے کے لیے اہم سنگ میل ہے بلکہ عوام کے ساتھ حکومت کی عملی یکجہتی کا مظہر بھی ہے۔

گلمت گوجال : پھسو ٹائمز اردو | پریس ریز وزیر اعلیٰ گلگت بلتستان حاجی گلبر خان نے گوجال میں عمائدین سے گفتگو کرتے ہوئے کہ...
30/08/2025

گلمت گوجال : پھسو ٹائمز اردو | پریس ریز
وزیر اعلیٰ گلگت بلتستان حاجی گلبر خان نے گوجال میں عمائدین سے گفتگو کرتے ہوئے کہا ہے کہ گلگت بلتستان کے تمام مسائل ایک وقت میں حل کرنا ممکن نہیں۔ صوبے کے وسائل محدود ہیں،
ہم نے علاقے کے وسیع تر مفاد میں تھرو فارورڈ کم کرنے کیلئے اے ڈی پی میں نئے منصوبے نہیں رکھا ہے۔
گلگت بلتستان کے تمام اضلاع حالیہ سیلاب میں متاثر ہوئے ہیں۔
شاہراہ قراقرم کے معاوضوں کی ادائیگی کیلئے وفاقی وزیر نے یقین دہانی کرائی ہے۔ سیلاب سے ہونے والے نقصانات کی بحالی کیلئے ایمرجنسی کے تحت کام کیا جارہاہے۔
ہماری ترجیح ہے کہ دوسرے مرحلے میں متاثرہ انفرسٹرکچر کی مکمل بحالی کی جائے

تازہ ترین| گلمت گوجال | پھسو ٹائمز اردو | ہنزہ۔ وزیر اعلیٰ گلگت بلتستان حاجی گلبر خان صوبائی وزراء کے ہمراہ گلمت گوجال ہ...
30/08/2025

تازہ ترین| گلمت گوجال | پھسو ٹائمز اردو | ہنزہ۔
وزیر اعلیٰ گلگت بلتستان حاجی گلبر خان صوبائی وزراء کے ہمراہ گلمت گوجال ہنزہ پہنچ گئے۔ اس سے قبل وزیر اعلی گلگت بلتستان حاجی گلبر خان ناصر آباد، حسن آباد اور گنیشن میں عمائدین اور عوام سے ملے جہاں عوامی مسائل اور خاص کر حالیہ سیلاب اور گلیشئل لیک فلڈ آوٹ برسٹ سے پیداہونے والے عوامی مسائل کے حوالے سے بریفنگ دی۔

آغا خان ڈویلپمنٹ نیٹ ورک خدمت کی روشن مثال | تحریر: ظاہر الدین | پھسو ٹائمز اردو  گلگت بلتستان اور چترال جیسے دور دراز پ...
30/08/2025

آغا خان ڈویلپمنٹ نیٹ ورک خدمت کی روشن مثال | تحریر: ظاہر الدین | پھسو ٹائمز اردو
گلگت بلتستان اور چترال جیسے دور دراز پہاڑی علاقے اپنی جغرافیائی اہمیت کے ساتھ ساتھ ہمیشہ سے قدرتی آفات، حادثات اور مشکلات کی زد میں رہے ہیں۔ یہاں کے لوگ اپنی سادہ مزاجی اور محنت کشی کے باوجود اکثر ایسی آزمائشوں میں گھر جاتے ہیں جن سے نکلنے کے لیے فوری اور منظم امدادی کارروائیوں کی ضرورت ہوتی ہے۔ مگر المیہ یہ ہے کہ ریاستی ادارے اکثر اس ضرورت کو پورا کرنے میں ناکام ثابت ہوئے ہیں۔ اس خلا کو پُر کرنے کے لیے آغا خان ڈویلپمنٹ نیٹ ورک (AKDN) اور اس کے ذیلی ادارے، خصوصاً آغا خان رورل سپورٹ پروگرام (AKRSP)، نے وہ کردار ادا کیا ہے جو دراصل حکومت کی ذمہ داری تھی۔

یہ صرف آج کی بات نہیں۔ تاریخ گواہ ہے کہ جب بھی گلگت بلتستان یا چترال کے پہاڑی خطوں میں کوئی سانحہ رونما ہوا تو سب سے پہلے پہنچنے والے اداروں میں آغا خان ڈویلپمنٹ نیٹ ورک نمایاں نظر آیا۔ حالیہ سیلابی تباہ کاریوں میں گوپس اور تالی داس کے عوام جس بے بسی کا شکار ہوئے، اس موقع پر اغا خان ڈیویلپمنٹ نیٹ ورک کے ہیلی کاپٹرز نے متاثرین تک امداد پہنچائی اور بیماروں کو فوری طور پر محفوظ مقامات یا ہسپتال منتقل کیا۔

اسی تسلسل میں ایک نہایت اہم اور تاریخی واقعہ 1989 میں پیش آیا تھا۔ گلگت سے اسلام آباد جانے والا ایک طیارہ لاپتہ ہو گیا تھا جس کے مسافروں میں اعجاز احمد بھی بھی شامل تھے۔ان کے بھائی کا حال ہی میں، میں نے میڈیا لینز پر انٹرویو دیکھا جس میں اعجاز احمد کے بھائی نے واضح طور پر بتایا کہ اُس وقت جب حکومت اپنے وسائل بروئے کار لانے میں ناکام رہی تو آغا خان رورل سپورٹ پروگرام (AKRSP) نے طیارہ فراہم کیا اور سرچ آپریشن میں حصہ لیا۔ یہ ایک ایسا عمل تھا جس نے متاثرہ خاندانوں کے دلوں میں امید کی کرن پیدا کی اور یہ پیغام دیا کہ مشکل وقت میں کوئی تو ہے جو ان کے ساتھ کھڑا ہے۔

یہاں سوال یہ پیدا ہوتا ہے کہ آخر وہ حکومت کہاں تھی جس کے پاس وسائل، اختیارات اور ادارے موجود تھے؟ عوام ٹیکس دیتے ہیں، ووٹ دیتے ہیں، مگر آزمائش کی گھڑی میں حکومتی مشینری اکثر یا تو خاموش رہتی ہے یا پھر اس قدر تاخیر سے حرکت میں آتی ہے کہ حالات مزید سنگین ہو جاتے ہیں حال ہی میں گوپس تالی داس کے سیلاب میں بھی یہی منظر دیکھنے کو مل رہا ہے۔

اس کے برعکس آغا خان ڈویلپمنٹ نیٹ ورک نے نہ صرف بروقت اقدامات کیے بلکہ ایک مربوط حکمتِ عملی کے تحت عوامی خدمت کو یقینی بنایا۔ یہ ادارہ صرف حادثات یا آفات کے وقت سامنے نہیں آتا بلکہ تعلیم، صحت، غربت کے خاتمے اور سیاحت کے فروغ جیسے شعبوں میں بھی گلگت بلتستان کی تقدیر بدل رہا ہے۔ ہسپتالوں میں جدید سہولیات، دیہی علاقوں میں بنیادی صحت کے مراکز، معیاری تعلیمی ادارے، اور لوگوں کو بااختیار بنانے کے منصوبے یہ سب اس نیٹ ورک کی خدمات کی روشن مثالیں ہیں۔

یہ حقیقت بھی کسی سے ڈھکی چھپی نہیں کہ اغا خان ڈیولپمنٹ نیٹ ورک نے اکثر وہ کام کیے ہیں جو حکومت کے ذمے تھے مگر وہ یا تو کیے نہیں گئے یا پھر ناقص منصوبہ بندی کے باعث ناکام ہوئے۔ یہی وجہ ہے کہ آج گلگت بلتستان اور چترال کے عوام میں آغا خان ڈویلپمنٹ نیٹ ورک کے لیے اعتماد اور احترام کا ایک خاص رشتہ قائم ہو چکا ہے۔

یہ لمحہ فکریہ ہے کہ ایک غیر سرکاری ادارہ اپنی سماجی ذمے داری کو نبھاتے ہوئے وہ سب کر رہا ہے جو ایک ریاست کو کرنا چاہیے۔ اگر حکومت واقعی اپنے عوام کے ساتھ مخلص ہے تو اسے چاہیے کہ آغا خان ڈویلپمنٹ نیٹ ورک جیسے اداروں کے تجربے اور ماڈل سے سیکھے اور اپنی کارکردگی کو بہتر بنائے۔
یہ لمحہ فکریہ ہے کہ ایک غیر سرکاری ادارہ اپنی سماجی ذمے داری کو نبھاتے ہوئے وہ سب کر رہا ہے جو ایک ریاست کو کرنا چاہیے۔ مگر افسوسناک حقیقت یہ ہے کہ حکومت صرف وعدے اور اعلانات کرتی ہے جبکہ عملی میدان میں ناکامی اس کی پہچان بن چکی ہے۔

گوپس تالی داس میں حالیہ سیلابی صورتحال اور سانحے کے دوران آغا خان ڈویلپمنٹ نیٹ ورک اور اس کے اداروں نے جس طرح خاموشی کے ساتھ متاثرہ لوگوں کی مدد کی ہے وہ ہمارے سامنے ایک روشن مثال ہے۔ ان کے ہیلی کاپٹرز نے دور دراز اور کٹے ہوئے علاقوں تک پہنچ کر امدادی سامان پہنچایا اور قیمتی جانیں بچائیں۔ اگر یہی کام حکومت کرتی تو اس کی تشہیر بڑے بڑے اخبارات، مین اسٹریم م میڈیا اور سوشل میڈیا پر دن رات جاری رہتی اشتہارات کے ذریعے اس کا کریڈٹ لیا جاتا۔ لیکن آغا خان ڈویلپمنٹ نیٹ ورک کے ادارے ہمیشہ بغیر کسی دعوے، شور شرابے اور تشہیر کے محض خدمت کے جذبے سے کام کرتے ہیں۔ یہی خاموش خدمت ان کی اصل پہچان اور عظمت ہے۔

اگر موازنہ کیا جائے تو ایک طرف آغا خان ڈویلپمنٹ نیٹ ورک ہے جو عوام کو سہارا، اعتماد اور ترقی دے رہا ہے اور دوسری طرف حکومت ہے جو صرف
بیانات تک محدود ہے۔ عوام کو یہ واضح پیغام مل رہا ہے کہ حکومت پر بھروسہ کرنا ایک فریب ہے جبکہ حقیقی خدمت وہ ادارے کر رہے ہیں جن کے پاس نہ حکومتی وسائل ہیں نہ اختیارات، مگر نیت اور عزم ہے۔

اب وقت آگیا ہے کہ حکومت جاگے اور سنجیدگی سے سوچے۔ عوام کا غصہ اور بے بسی چیخ چیخ کر پکار رہی ہے کہ ہمیں نمائشی دوروں اور کھوکھلے وعدوں کی نہیں بلکہ حقیقی عمل کی ضرورت ہے۔ اگر ایک نجی فلاحی ادارہ محدود وسائل کے باوجود ہزاروں زندگیاں بچا سکتا ہے تو پھر حکومت کے پاس کیا جواز بچتا ہے کہ وہ اپنی ذمہ داریاں پوری نہ کرے؟
آغا خان ڈویلپمنٹ نیٹ ورک کی خدمات کو بطور ماڈل تسلیم کرنا اور اس کو سرکاری پالیسیوں میں شامل کرنا وقت کی ضرورت ہے

آخر میں یہ کہنا بے جا نہ ہوگا کہ آغا خان ڈویلپمنٹ نیٹ ورک ایک ایسا ادارہ ہے جس نے نہ صرف ترقی کے سفر میں رہنمائی کی ہے بلکہ آزمائش کی گھڑیوں میں بھی عوام کا سہارا بنا ہے۔ یہی وجہ ہے کہ یہ ادارہ آج گلگت بلتستان اور چترال کے عوام کے دلوں میں ایک روشن امید کی طرح جگمگا رہا ہے۔

29/08/2025

صدر انجمن تاجران خپلو ایڈوکیٹ قطب الدین اور ان کی کابینہ کی اپیل پر سست کے تاجروں سے اظہارِ یکجہتی کے لئے ضلع بھر میں مکمل شٹر ڈاؤن ہڑتال جاری ہے۔

گوجال: شاہراہ قراقرم سوست تا خنجراب پاس شدید متاثر، این ایچ اے سے بروقت اقدامات کا مطالبہگوجال (بیورو رپورٹ):پھسو ٹائمز ...
28/08/2025

گوجال: شاہراہ قراقرم سوست تا خنجراب پاس شدید متاثر، این ایچ اے سے بروقت اقدامات کا مطالبہ

گوجال (بیورو رپورٹ):پھسو ٹائمز اردو | شاہراہ قراقرم (کے۔کے۔ایچ) کا سوست تا خنجراب پاس تک کا حصہ امسال شدید موسمی صورتحال کے باعث کئی مقامات پر بری طرح متاثر ہوا ہے۔ علاقے میں مسلسل بارشوں، لینڈ سلائیڈنگ اور سیلابی ریلوں نے سڑک کے مختلف حصوں کو نقصان پہنچایا ہے، جس کے نتیجے میں ٹریفک کی روانی میں رکاوٹیں اور مسافروں کو شدید مشکلات کا سامنا ہے۔

مقامی عوام اور تاجروں کا کہنا ہے کہ شاہراہ قراقرم نہ صرف مقامی آبادی کی آمدورفت کے لئے اہم ہے بلکہ یہ پاک۔چین سرحد کے ذریعے تجارت اور معاشی سرگرمیوں کا بنیادی ذریعہ بھی ہے۔ ہر سال ہزاروں مقامی و غیر ملکی سیاح بھی خنجراب پاس کا رخ کرتے ہیں، لیکن حالیہ تباہ کاریوں کے بعد سڑک کی صورتحال ان سب کے لئے خطرناک ثابت ہوسکتی ہے۔

علاقائی باشندوں نے نیشنل ہائی وے اتھارٹی (این ایچ اے) اور متعلقہ اداروں سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ فوری طور پر عملی اقدامات اٹھائیں تاکہ سڑک کی بحالی کے ساتھ ساتھ عوام، مسافروں اور تاجروں کی جان و مال کا تحفظ یقینی بنایا جاسکے۔ ان کا کہنا ہے کہ بروقت مرمت اور حفاظتی انتظامات نہ کیے گئے تو کسی بڑے سانحے کا خدشہ ہے۔

واضح رہے کہ گزشتہ برسوں میں بھی شاہراہ قراقرم کے اسی حصے کو قدرتی آفات سے بارہا نقصان پہنچ چکا ہے، جس کی وجہ سے مقامی لوگوں اور تاجروں کو بھاری مالی نقصان برداشت کرنا پڑا۔

Address

Passu

Alerts

Be the first to know and let us send you an email when PASSU TIMES اُردُو posts news and promotions. Your email address will not be used for any other purpose, and you can unsubscribe at any time.

Contact The Business

Send a message to PASSU TIMES اُردُو:

Share