PASSU TIMES اُردُو

PASSU TIMES  اُردُو اور حق کو باطل کے ساتھ نہ ملاوُ اور سچی بات جان بوجھ کر ن Passu Times was the first ever local news on web.

The first time it was published in June 14, 1999 in Karachi, Pakistan. Passu Student’s Association was the organization come up with the new idea of online local news through Internet like blog, yahoo, MSN and moved to Passu Times. From 1999 to 2004 Passu-Times was successful because of it’s high viewership around the world and after five years Passu Times closed their online activities because of

some technical reason. Today in a modern world Social Network and Media are playing vital role. The Importance of Social media has given us great ways to protect and build our digital reputations. Today we have the ease of searching conversations, the ability to set alerts to help us monitor our names, the constant availability of learning opportunities and more ways to communicate and interact with others. All of these tools, which were not available just a few years ago, now make it possible for us to be proactive in maintaining, building and protecting your personal brand and help spread word-of-mouth about our books. Developing a personal brand takes time, but the good news is that the tools are free and you already have the expertise in your field. Social media now allows you to share your knowledge and build a following. Once you “know” your readers you’ll have a lot more control over your career and will be able to promote not just your books but also your apps, conferences, videos, webinars, websites and more. Your personal brand will make you more valuable to your publisher and agent as well. Local News for Global Citizens , Passu-Times “The Right Way, The Right Time”

گرلز پرائمری سکول بٹوکوٹ چلاس زبوں حالی کا شکار، محکمہ تعلیم کی کارکردگی پر سوالیہ نشانچلاس | پھسو ٹائمز اردو | نمائندہ ...
25/10/2025

گرلز پرائمری سکول بٹوکوٹ چلاس زبوں حالی کا شکار، محکمہ تعلیم کی کارکردگی پر سوالیہ نشان

چلاس | پھسو ٹائمز اردو | نمائندہ خصوصی|— گرلز پرائمری سکول بٹوکوٹ کی خستہ حالی نے محکمہ تعلیم کی کارکردگی پر سنجیدہ سوالات کھڑے کر دیے ہیں۔ مقامی عوام کے مطابق یہ سکول، جو وزیرِ اعلیٰ گلگت بلتستان کے اپنے علاقے میں واقع ہے، بنیادی سہولیات سے محروم ہے۔ عمارت خستہ حال، کلاس رومز اور واش روم ٹوٹ پھوٹ کا شکار، اور فرنیچر نہ ہونے کے برابر ہے۔

والدین اور اہلِ علاقہ نے اس افسوسناک صورتحال پر شدید تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ تعلیم ہر انسان کا بنیادی حق ہے، لیکن موجودہ دور میں اس طرح کے بوسیدہ اور غیر فعال تعلیمی ادارے محکمہ تعلیم کی نااہلی کا واضح ثبوت ہیں۔

عوامی نمائندوں نے وزیرِ اعلیٰ گلگت بلتستان سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ فوری طور پر اس سکول کی بحالی کے لیے اقدامات کریں اور ذمہ دار حکام کے خلاف کارروائی عمل میں لائیں تاکہ علاقے کی بچیوں کو بہتر تعلیمی ماحول فراہم کیا جا سکے۔
Government of Pakistan

استور ہیڈکوارٹر میں غیر معیاری آٹے کی فراہمی، عوام میں شدید تشویشاستور (پھسو ٹائمز اردو) — تاور گلگتی |~ ستور ہیڈکوارٹر ...
25/10/2025

استور ہیڈکوارٹر میں غیر معیاری آٹے کی فراہمی، عوام میں شدید تشویش
استور (پھسو ٹائمز اردو) — تاور گلگتی |~ ستور ہیڈکوارٹر میں عوام کو فراہم کیا جانے والا آٹا بدبودار اور غیر معیاری نکلنے کی شکایات موصول ہوئی ہیں۔ مقامی شہریوں کے مطابق گزشتہ چند دنوں سے مارکیٹ اور سرکاری کوٹے کے تحت فراہم ہونے والے آٹے سے ناخوشگوار بو آ رہی ہے، جس کے استعمال سے متعدد افراد، خصوصاً بزرگ شہری، خواتین اور بچے، پیٹ کے مختلف امراض میں مبتلا ہو رہے ہیں۔

عوام کا کہنا ہے کہ ناقص آٹے کی فراہمی نہ صرف صحتِ عامہ کے لیے سنگین خطرہ بن چکی ہے بلکہ متعلقہ حکام کی غفلت بھی کھلے عام ظاہر ہو رہی ہے۔ شہریوں نے ضلعی انتظامیہ اور محکمہ خوراک سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ فوری طور پر اس معاملے کی شفاف تحقیقات کریں، ناقص آٹے کی سپلائی روکیں، اور ملوث افراد کے خلاف سخت کارروائی عمل میں لائیں۔

عوامی حلقوں نے ڈپٹی کمشنر استور سے اپیل کی ہے کہ اس سنگین مسئلے کا فوری نوٹس لیا جائے تاکہ عوام کو معیاری، محفوظ اور صحت بخش آٹا فراہم کیا جا سکے

شِمشال کے معروف سماجی رہنما عنایت علی انتقال کر گئےپھسو ٹائمز اردو | خصوصی رپورٹگلگت: شِمشال وادی سمیت پورا علاقہ ایک عظ...
24/10/2025

شِمشال کے معروف سماجی رہنما عنایت علی انتقال کر گئے
پھسو ٹائمز اردو | خصوصی رپورٹ

گلگت: شِمشال وادی سمیت پورا علاقہ ایک عظیم اور مخلص شخصیت کے اچانک انتقال پر سوگوار ہے۔ شِمشال سے تعلق رکھنے والے معروف سماجی رہنما اور انسان دوست شخصیت عنایت علی ولد قربان کریم حرکتِ قلب بند ہونے کے باعث سلطان آباد، گلگت میں 52 برس کی عمر میں انتقال کر گئے۔

مرحوم عنایت علی اس وقت روپانی فاؤنڈیشن افغانستان میں بطور ڈائریکٹر ڈیولپمنٹ خدمات انجام دے رہے تھے، جہاں اُن کی قائدانہ صلاحیتوں، وژن، محنت اور انسانیت سے محبت نے بے شمار زندگیوں کو متاثر کیا۔ اُنہوں نے ہمیشہ تعلیم، پائیدار ترقی، اور معاشرتی خود انحصاری کے ذریعے انسانیت کی خدمت کو اپنا مشن بنایا۔

عنایت علی نہ صرف ایک باصلاحیت پیشہ ور شخصیت تھے بلکہ عاجزی، نرم خوئی اور خلوص کے پیکر تھے۔ اُن کا طرزِ قیادت دیانت داری، ہمدردی اور خدمتِ خلق سے عبارت تھا۔ اُن کے انتقال سے نہ صرف اُن کے اہلِ خانہ بلکہ اُن کے دوستوں، ساتھیوں اور وسیع حلقہ احباب کو ناقابلِ بیان صدمہ پہنچا ہے۔

مرحوم اپنے پسماندگان میں بیوہ، ایک بیٹا اور چار بیٹیاں چھوڑ گئے ہیں۔ اُن کی اچانک جدائی پورے خطے کے لیے ایک بڑا نقصان قرار دی جا رہی ہے۔

روپانی فاؤنڈیشن کے ساتھیوں نے اپنے بیان میں کہا کہ "ہم اپنے محترم ساتھی، دوست اور رہنما جناب عنایت علی کے انتقال پر گہرے دکھ اور افسوس کا اظہار کرتے ہیں۔ وہ نہایت مخلص، محنتی اور باکردار انسان تھے جنہوں نے اپنی مثبت سوچ اور گرم جوشی سے سب کے دل جیت لیے۔ اُن کی خدمات اور یادیں ہمیشہ ہمارے دلوں میں زندہ رہیں گی۔"

اللہ تعالیٰ مرحوم کو جنت الفردوس میں اعلیٰ مقام عطا فرمائے اور لواحقین کو صبرِ جمیل دے۔ آمین۔

تانگیر: ڈائریکٹر ہیلتھ دیامر ریجن کا آغا خان ہیلتھ سروسز کے ہمراہ سول ہسپتال تانگیر کا دورہتانگیر  | پھسو ٹائمز اردو  | ...
23/10/2025

تانگیر: ڈائریکٹر ہیلتھ دیامر ریجن کا آغا خان ہیلتھ سروسز کے ہمراہ سول ہسپتال تانگیر کا دورہ
تانگیر | پھسو ٹائمز اردو | محمدعلی |- ڈائریکٹر ہیلتھ دیامر ریجن ڈاکٹر مبین نے آغا خان ہیلتھ سروسز دیامر کے ذمہ داران کے ہمراہ سول ہسپتال تانگیر کا تفصیلی دورہ کیا۔ اس موقع پر انہوں نے ایم سی ایچ سینٹر سمیت مختلف وارڈز کا معائنہ کیا اور وہاں دستیاب سہولیات اور خدمات کا جائزہ لیا۔

مانیٹرنگ اینڈ ایویلیوایشن منیجر عمران اسلم اور کوآرڈینیٹر آغا خان ہیلتھ سروسز دیامر صدام حسین نے ڈاکٹر مبین کو تانگیر میں آغا خان ہیلتھ سروسز کی جانب سے جاری مختلف پروگرامز اور تھیمز کے بارے میں تفصیلی بریفنگ دی۔
مزید برآں، انہیں تانگیر ہسپتال میں آغا خان ہیلتھ سروسز کی جانب سے فراہم کردہ طبی آلات اور دیگر سامان کا مکمل ڈیٹا بھی پیش کیا گیا۔

ڈائریکٹر ہیلتھ دیامر ڈاکٹر مبین نے آغا خان ہیلتھ سروسز کی عوامی صحت کے شعبے میں خدمات کو سراہتے ہوئے ادارے کے ساتھ مستقبل میں مکمل تعاون کی یقین دہانی کرائی۔

Aga Khan Development Network

گوجال میں اضافی اسمبلی نشست نہ دینے پر الیکشن کے بائیکاٹ کا عندیہگوجال (پھسو ٹائمز اردو) — تحریک انصاف گوجال کے نوجوان ا...
22/10/2025

گوجال میں اضافی اسمبلی نشست نہ دینے پر الیکشن کے بائیکاٹ کا عندیہ
گوجال (پھسو ٹائمز اردو) — تحریک انصاف گوجال کے نوجوان اور سماجی رہنما فرمان علی تاجک نے اپنے ایک بیان میں کہا ہے کہ اگر گوجال کے لیے صوبائی اسمبلی میں اضافی نشست مختص نہ کی گئی تو علاقے کی تمام سیاسی و سماجی تنظیمیں الیکشن کا بائیکاٹ کریں گی۔

ان کا کہنا تھا کہ گوجال گلگت بلتستان اور ضلع ہنزہ کی سب سے بڑی تحصیل ہے، جس کی آبادی، رقبے اور جغرافیائی وسعت کو مدنظر رکھتے ہوئے اسے الگ نشست دی جانی چاہیے۔ صرف ایک نشست پر پورے ہنزہ کی نمائندگی کرنا علاقے اور عوام کے ساتھ سنگین ناانصافی ہے۔
فرمان علی تاجک نے مزید کہا کہ اس سلسلے میں جلد ہی آل پارٹیز میٹنگ کا انعقاد کیا جائے گا، تاکہ مشترکہ لائحہ عمل طے کیا جا سکے۔ انہوں نے مطالبہ کیا کہ حکومت گلگت بلتستان اس دیرینہ مطالبے پر فوری توجہ دے اور گوجال کو اس کا سیاسی حق فراہم کرے۔ #



‎چپورسن زودخون میں زلزلے سے متعلق شعور اجاگر کرنے کیلئے شیک آؤٹ ڈرل کا انعقاد‎چپورسن - گوجال ، ہنزہ | فقیر اللہ خان | پھ...
16/10/2025

‎چپورسن زودخون میں زلزلے سے متعلق شعور اجاگر کرنے کیلئے شیک آؤٹ ڈرل کا انعقاد

‎چپورسن - گوجال ، ہنزہ | فقیر اللہ خان | پھسو ٹائمز اردو
‎وادی چپورسن کے گاؤں شاتمرگ زودخون میں ڈی جے ایچ ایس اسکول میں طلباء و اساتذہ کے لیے شیک آؤٹ ڈرل (Shakeout Drill) کا انعقاد کیا گیا۔ اس ڈرل کا مقصد زلزلے اور اس کے بعد آنے والے جھٹکوں کے دوران احتیاطی تدابیر اور حفاظتی اقدامات سے متعلق آگاہی فراہم کرنا تھا۔

‎یہ مشق AKAH کے وائس کپٹن چپورسن، اسماعیلی والنٹیئر ڈائریکٹر چپورسن، ممبر CERT چپورسن اور ڈی جے ایچ ایس اسکول مینجمنٹ کے باہمی اشتراک سے منعقد ہوئی۔ اس موقع پر ماہرین نے طلباء و اساتذہ کو بتایا کہ زلزلے کے دوران گھبراہٹ سے بچنا، مضبوط چیزوں کے نیچے پناہ لینا، اور زلزلے کے بعد ممکنہ خطرات سے ہوشیار رہنا نہایت ضروری ہے۔

‎ڈرل کے دوران یہ بھی بتایا گیا کہ حالیہ دنوں میں وادی چپورسن اور گردونواح میں آنے والے زلزلے اور زیرِ زمین جھٹکوں کے پیشِ نظر کمیونٹی کو مزید محتاط رہنے کی ضرورت ہے۔ مقررین نے اس بات پر زور دیا کہ قدرتی آفات جیسے زلزلے، لینڈ سلائیڈنگ اور دیگر ہنگامی حالات میں ایک دوسرے کا خیال رکھنا اور فوری امدادی اقدامات کرنا ہر شہری کی ذمہ داری ہے۔

‎شریک طلباء اور اساتذہ نے شیک آؤٹ ڈرل میں بھرپور دلچسپی لی اور عملی مظاہرے کے ذریعے سیکھا کہ کسی بھی ہنگامی صورتحال میں محفوظ رہنے کے لیے کن اقدامات پر عمل ضروری ہے۔
واضح رہے کہ گزشتہ دو ماہ سے گلگت بلتستان کا دورافتادہ وادی چپورسن گوجال ضلع ہنز ہ میں زیر زمین پراسرار دھماکوں کا ناختم ہونے والا سلسہ جاری ہےجس سے پہاڈوں پر لینڈسلائڈ نگ اور مکینوں کے رہائشی مکانات اور دیگر املاک متاثر ہونے کے ساتھ ساتھ یخبستہ موسم میں گھر سے باہر رہنے پر مجبور ہوگئے ہیں دوسری جانب حکومت کی جانب سے چند روز قبل بھیجی گئی ماہرین کی ٹیم بھی بغیر کسی نتیجے کے واپس ہوگئے ہیں جس کے بعد عوام شدید زہنی تناو کا شکار ہیں۔
Aga Khan Development Network Government of Pakistan

ہنزہ - گوجال :- حیدر بدخشانی | پھسو ٹائمز اردو |_ چپورسن میں ابھی ابھی زیر زمیںن زوردار دھماکہ۔۔ دیواریں گر گئے۔ گھروں م...
14/10/2025

ہنزہ - گوجال :- حیدر بدخشانی | پھسو ٹائمز اردو |_ چپورسن میں ابھی ابھی زیر زمیںن زوردار دھماکہ۔۔ دیواریں گر گئے۔ گھروں میں دراڈیں پڑگئے ہیں۔ لوگ گھروں سے باہر ہیں۔خوف وہراس کا عالم ہے۔ پہاڑوں سے سلائئڈنگ ہورہی ہے۔ لوگ گھروں سے نکل کر کھلے آسمان تلے سو رہے۔
جبکہ دوسری جانب انٹرنیٹ کی ناقص سروس کی وجہ سے بروقت اطلاعت ملنے میں مشکلات کا شکار ۔

تازہ ترین | پھسو ٹائمز اردو | بیورو رپورٹ | گلگت بلتستان کے انتہائی دور افتادہ سرحدی علاقے وادی چپورسن میں گزشتہ دو دنوں...
13/10/2025

تازہ ترین | پھسو ٹائمز اردو | بیورو رپورٹ | گلگت بلتستان کے انتہائی دور افتادہ سرحدی علاقے وادی چپورسن میں گزشتہ دو دنوں سے زیرِ زمین پراسرار دھماکوں اور جھٹکوں کا سلسلہ جاری ہے، جس کے باعث مقامی آبادی میں شدید خوف و ہراس پھیل گیا ہے۔ علاقہ مکین گھروں سے باہر رہنے پر مجبور ہو گئے ہیں،
مقامی ذرائع کے مطابق، گزشتہ دو روز کے دوران متعدد بار زوردار دھماکوں اور ہلکی نوعیت کے زلزلہ نما جھٹکوں کی آوازیں وادی کے مختلف مقامات — خصوصاً کرمن، ریشت، زودخون اور شہرسبز کے علاقوں — میں سنی گئی ہیں۔ ان دھماکوں کے بعد پہاڑوں سے لینڈ سلائیڈنگ کے واقعات بھی وقفے وقفے سے پیش آ رہے ہیں، جس سے رابطہ سڑکوں اور رہائشی مکانات کو نقصان پہنچنے کا خدشہ بڑھ گیا ہے۔
مقامی رہائشیوں کا کہنا ہے کہ کئی گھروں کی دیواروں میں دراڑیں پڑ گئی ہیں جبکہ کچھ علاقوں میں زمین کے اندر سے دھمک کی کیفیت محسوس کی گئی ہے۔ لوگوں نے خدشہ ظاہر کیا ہے کہ اگر بروقت تحقیقات نہ ہوئیں تو کسی بڑے سانحے کا خطرہ پیدا ہوسکتا ہے۔
علاقے کے عمائدین اور سماجی کارکنوں نے ضلعی انتظامیہ، نیشنل ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی (NDMA) اور آغا خان ایجنسی فار ہیبیٹیٹ (AKAH) سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ فوری طور پر ماہرینِ ارضیات اور تکنیکی ٹیمیں وادی چپورسن روانہ کریں تاکہ ان غیر معمولی زمینی حرکات اور دھماکوں کی وجوہات کا سائنسی بنیادوں پر جائزہ لیا جا سکے۔
فی الحال کسی سرکاری ادارے کی جانب سے باضابطہ وضاحت سامنے نہیں آئی، تاہم عوام میں تشویش کی لہر بدستور موجود ہے اور لوگ راتیں جاگ کر گزارنے پر مجبور ہیں۔
Aga Khan Development NetworkThe IsmailiGovernment of Pakistan

دنیا بھر میں پرنس شاہ رحیم الحسینی کی سالگرہ خدمت، ہم آہنگی اور ترقی کا استعارہ  | تحریر: ظاہر الدین  | پھسو ٹائمز اردو ...
12/10/2025

دنیا بھر میں پرنس شاہ رحیم الحسینی کی سالگرہ خدمت، ہم آہنگی اور ترقی کا استعارہ | تحریر: ظاہر الدین | پھسو ٹائمز اردو
آج کا دن اسماعیلی برادری کے ساتھ ساتھ اُن تمام لوگوں کے لیے بھی خاص ہے جو انسانیت، رواداری اور ترقی پر یقین رکھتے ہیں۔ دنیا بھر میں اسماعیلی برادری آج پرنس شاہ رحیم الحسینی کی سالگرہ عقیدت و محبت کے ساتھ منا رہی ہے۔ مگر یہ دن صرف ایک شخص کی پیدائش کا جشن نہیں بلکہ اُن اعلیٰ اقدار کی تجدید ہے جن کی نمائندگی پرنس رحیم کرتے ہیں۔ وہ اقدار جن میں خدمتِ خلق، بین المذاہب ہم آہنگی، ماحولیاتی تحفظ، اور معاشرتی ترقی شامل ہیں۔
پرنس شاہ رحیم الحسینی اسماعیلی برادری کے پچاسویں امام ہیں اور آغا خان ڈیولپمنٹ نیٹ ورک (AKDN) کے کلیدی رہنماؤں میں سے ایک ہیں۔ ان کی شخصیت ایک ایسی قیادت کی عکاسی کرتی ہے جو خاموشی سے، بغیر کسی تشہیر کے، لوگوں کی زندگیاں بہتر بنانے میں مصروف رہتی ہے۔ وہ ان رہنماؤں میں سے ہیں جو پُرامن ترقی، انسانی وقار اور عالمی ہم آہنگی کو اپنا مشن سمجھتے ہیں۔
آج کی دنیا بے شمار چیلنجز سے دوچار ہے۔ کہیں غربت، کہیں تعلیم کی کمی، کہیں صحت کے مسائل، تو کہیں ماحولیاتی تبدیلی جیسے خطرات۔ ان سب میدانوں میں پرنس رحیم کی خدمات نمایاں اور قابلِ تقلید ہیں۔ انہوں نے صرف منصوبے بنائے نہیں، بلکہ زمین پر اتر کر عملی کام کیا۔ وہ تعلیم، صحت، معیشت اور ماحول کے شعبوں میں ترقیاتی منصوبوں کی نگرانی کرتے ہیں جو دنیا کے کئی محروم علاقوں میں روشنی کی کرن ثابت ہو رہے ہیں۔
مذہبی ہم آہنگی اور رواداری پر ان کا مؤقف بھی بہت واضح ہے۔ وہ دنیا کو ایک ایسا معاشرہ بنانے کی کوشش میں ہیں جہاں لوگ ایک دوسرے کے عقائد کا احترام کریں، امن سے رہیں، اور اختلاف کو دشمنی میں بدلنے کے بجائے مکالمے میں ڈھالیں۔ یہی وجہ ہے کہ عالمی برادری میں انہیں ایک اعتدال پسند، روشن فکر اور مستقبل بین شخصیت کے طور پر جانا جاتا ہے۔
اگر ہم پاکستان کی بات کریں تو گلگت بلتستان اور چترال جیسے دور دراز علاقوں میں پرنس رحیم کی سرپرستی میں کام کرنے والے اداروں نے تعلیم، صحت، صاف پانی، اور روزگار کے جو مواقع پیدا کیے، وہ ان علاقوں کے عوام کے لیے کسی نعمت سے کم نہیں۔ ان علاقوں میں ہزاروں خاندان آغا خان ڈیولپمنٹ پروگرامز کی بدولت آج بہتر زندگی گزار رہے ہیں۔ لڑکیوں کی تعلیم کو فروغ دینا، خواتین کو بااختیار بنانا، چھوٹے کاروباروں کے لیے مالی امداد، اور دیہی ترقی کے منصوبے یہ سب کچھ ان کی دوراندیش قیادت کی زندہ مثالیں ہیں۔

پرنس رحیم أغا خان نے چترال اور گلگت کے دور دراز اور پسماندہ علاقوں میں بغیر کسی فرق کے لوگوں کی صحت، تعلیم اور غربت کے خاتمے کے لیے بے مثال خدمات انجام دی ہیں۔ ان کی رہنمائی میں آغا خان ڈیویلپمنٹ نیٹ ورک نے ان علاقوں میں معیاری اسکول، صحت کے مراکز اور روزگار کے مواقع فراہم کیے، جن سے ہزاروں خاندانوں کی زندگی بہتر ہوئی۔ خاص طور پر لڑکیوں کی تعلیم، زچہ و بچہ کی صحت، اور دیہی علاقوں میں چھوٹے کاروبار کو فروغ دینے جیسے اقدامات نے ان علاقوں کو ترقی کی راہ پر گامزن کیا۔ ان خدمات میں کسی مذہب، قوم یا فرقے کی بنیاد پر کوئی تفریق نہیں کی گئی بلکہ صرف انسانیت کی خدمت کو ترجیح دی گئی۔ پرنس رحیم اغا خان کا وژن اور خدمت کا جذبہ ان علاقوں کے لوگوں کے لیے امید کی کرن بن کر آیا اور آج ان کی کاوشوں کا پھل وہاں کی خوشحال اور تعلیم یافتہ نسل کی صورت میں سامنے آ رہا ہے۔

ماحولیاتی تبدیلی کے خلاف ان کی جدوجہد بھی قابلِ ذکر ہے۔ وہ نوجوانوں کو ماحولیاتی شعور دینے، قدرتی وسائل کے تحفظ، اور پائیدار ترقی کے اصولوں پر کام کرنے کی ترغیب دیتے ہیں۔ ان کا ماننا ہے کہ زمین ہماری امانت ہے، اور اس کی حفاظت ہم سب کی مشترکہ ذمہ داری ہے۔
پرنس رحیم خان نے ہمیشہ پاکستان کے عوام کے ساتھ ہمدردی اور تعاون کا مظاہرہ کیا ہے، خاص طور پر جب ملک کو سیلاب یا دیگر قدرتی آفات کا سامنا ہوا۔ آغا خان ڈیویلپمنٹ نیٹ ورک کی قیادت میں انہوں نے فوری امدادی کارروائیوں، متاثرین کے لیے خوراک، پناہ گاہوں، طبی سہولیات اور صاف پانی کی فراہمی کو یقینی بنایا۔ ان کے اداروں نے نہ صرف فوری ریلیف فراہم کیا بلکہ بعد از آفت بحالی کے کاموں میں بھی بڑھ چڑھ کر حصہ لیا، جیسے گھروں کی تعمیر، بنیادی ڈھانچے کی بحالی اور روزگار کے مواقع پیدا کرنا۔ ان کی یہ خدمات بغیر کسی امتیاز کے ہر متاثرہ فرد تک پہنچتی ہیں، جو ان کی انسان دوستی اور پاکستان سے گہری وابستگی کا ثبوت ہیں۔

دنیا کے مختلف خطوں میں جب سماجی خدمت، بین المذاہب ہم آہنگی اور پائیدار ترقی کی بات ہوتی ہے تو ایک نام نمایاں نظر آتا ہے پرنس رحیم آغا خان۔ وہ آغا خان ڈویلپمنٹ نیٹ ورک کے مرکزی رہنماؤں میں سے ہیں اور عالمی سطح پر انسانی ترقی، تعلیم اور ماحول کے تحفظ کے لیے اپنی خدمات انجام دے رہے ہیں۔ پرنس رحیم آغا خان اقوامِ متحدہ، یورپی اور افریقی فورمز سمیت کئی عالمی اداروں کے ساتھ قریبی تعلق رکھتے ہیں۔ ان کی رہنمائی میں دنیا کے متعدد ممالک میں تعلیمی ادارے، اسپتال اور سماجی فلاح کے مراکز قائم کیے گئے جن سے لاکھوں انسانوں کی زندگیاں بہتر ہوئی ان کی
شخصیت مذہبی سرحدوں سے بالاتر ہے، وہ انسانیت کی خدمت کو ہی اپنی اصل پہچان سمجھتے ہیں۔ ان کا اثر صرف الفاظ تک محدود نہیں بلکہ ان کے عملی منصوبے دنیا بھر میں امید اور ترقی کی نئی راہیں روشن کر رہے ہیں۔ پرنس رحیم آغا خان، ایک ایسی شخصیت ہیں جو دنیا کو یہ باور کرا رہے ہیں کہ حقیقی قیادت طاقت نہیں بلکہ خدمت سے پہچانی جاتی ہے۔

پرنس شاہ رحیم الحسینی کی شخصیت ہمیں یہ سبق دیتی ہے کہ ترقی صرف عمارتوں یا سڑکوں سے نہیں آتی، بلکہ اصل ترقی انسان کے ذہن، دل اور رویوں کی ہوتی ہے۔ وہ اس ترقی کے علمبردار ہیں جو انسان کو خوددار، باشعور اور بااخلاق بناتی ہے۔
آج جب دنیا بھر میں ان کی سالگرہ منائی جا رہی ہے، تو یہ دن صرف خوشی کا نہیں بلکہ غور و فکر کا بھی دن ہے۔ ہمیں سوچنا ہوگا کہ کیا ہم بھی اپنے معاشرے، اپنے ماحول اور انسانیت کی بہتری کے لیے اپنا کردار ادا کر رہے ہیں؟ اگر نہیں، تو ہمیں پرنس شاہ رحیم جیسے رہنماؤں سے سیکھنا چاہیے کہ نیکی، خدمت اور محبت کے راستے پر چل کر بھی دنیا کو بدلا جا سکتا ہے۔
ہم دعا گو ہیں کہ پرنس شاہ رحیم الحسینی کو اللہ تعالیٰ صحت و سلامتی، عمرِ دراز اور مزید کامیابیاں عطا فرمائے تاکہ وہ اسی طرح دنیا بھر کے مظلوم اور محروم طبقات کی خدمت کرتے رہیں۔ اُن کا پیغام ہم سب کے لیے مشعلِ راہ ہے

11/10/2025

بنگ کاک |- جنوب مشرقی ایشیائئ ممالک میں بسنے والے تمام اسماعیلی کمیونٹی کیجانب سے ہزہائنس پرنس شاہ رحیم الحسینی آخان پنجم کی 54 ویں یوم ولادت کے موقع پر تمام اسماعیلی برادری کو دلی سالگرہ مبارک ہو. Aga Khan Development Network The Ismaili

گلگت | پھسو ٹائمز اردو | پریس ریز |- جمعیت علماء اسلام گلگت بلتستان کی مجلس عاملہ کا ہنگامی اجلاس سینیئر نائب امیر حاجی ...
05/10/2025

گلگت | پھسو ٹائمز اردو | پریس ریز |- جمعیت علماء اسلام گلگت بلتستان کی مجلس عاملہ کا ہنگامی اجلاس سینیئر نائب امیر حاجی رحمت خالق کی صدارت میں منعقد ہوا ، اجلاس میں صوبائی جنرل سیکریٹری بشیر احمد قریشی ، نائب امیر میر بہادر ، سیکریٹری اطلاعات مولانا عبداللہ احمد اور جنرل سیکریٹری گلگت حافظ عنایت اللہ نے شرکت کی۔ اجلاس میں آج کے دلخراش واقعہ جس میں امیر تنظیم اہل سنت والجماعت قاضی نثار احمد پر دن دیہاڑے قاتلانہ حملہ کیا گیا ، کی شدید الفاظ میں مذمت کی گئی اور اس واقعے کو پر امن علاقے کو فرقہ واریت کے آگ میں دھکیلنے کی سازش قرار دیتے ہوئے تمام طاقت کے مراکز سے مطالبہ کیا گیا کہ اس واقعے کی گہرائی تک جاکر تحقیقات کی جائیں اور پس پردہ موجود تمام چہروں کو بے نقاب کرکے علاقے کو فرقہ واریت کی آگ میں جلنے سے بچانے میں اپنی پوری پوری ذمہ داری ادا کریں ، قاضی نثار احمد کی حالیہ شیعہ سنی اتحاد کی باتیں کچھ قوتوں کو ہضم نہیں ہوسکیں جس کے باعث ایسے واقعات رونما ہونے لگے ہیں ، اجلاس میں جی بی کی عوام سے ہر حال میں پر امن رہنے کی اپیل کی گئی-

Address

Passu

Alerts

Be the first to know and let us send you an email when PASSU TIMES اُردُو posts news and promotions. Your email address will not be used for any other purpose, and you can unsubscribe at any time.

Contact The Business

Send a message to PASSU TIMES اُردُو:

Share