
11/06/2025
ہنی مون پر شوہر کا قتل: نئی نویلی دلہن قاتل نکلی
تحقیقی رپورٹ | آئی بی سی اردو | نئی دہلی / شِلّونگ:
مدھیہ پردیش کے شہر اندور سے تعلق رکھنے والے نوجوان راجہ رگھوونشی کا اپنی نئی نویلی دلہن سونم کے ساتھ ہنی مون پر جانا ایک اندوہناک سانحے میں تبدیل ہو گیا، جب چند دن بعد اس کی لاش میگھالیہ کی ایک گہری کھائی سے ملی۔ حیرت انگیز طور پر تحقیقات نے انکشاف کیا کہ راجہ کا قتل کسی اور نے نہیں بلکہ اس کی بیوی سونم نے اپنے ساتھیوں کی مدد سے کرایا۔
واقعے کی تفصیل
راجہ (29) اور سونم (25) 23 مئی کو شادی کے بعد ہنی مون کے لیے میگھالیہ گئے۔ دونوں نے “نونگریاٹ” کے ایک گیسٹ ہاؤس میں قیام کیا، جہاں سے وہ سیروتفریح کے لیے نکلے، مگر پھر ان سے رابطہ منقطع ہو گیا۔ چند دن بعد پولیس کو ایک گہری کھائی (گورج) کے نیچے راجہ کی لاش ملی، جسے بعد میں اس کے جسم پر موجود ٹیٹو سے شناخت کیا گیا۔
ابتدا میں حادثہ یا خودکشی کا امکان ظاہر کیا جا رہا تھا، تاہم پولیس کو جائے وقوعہ سے سونم کا رین کوٹ، راجہ کا موبائل فون، اسمارٹ واچ اور دیگر سامان ملا جس نے شک پیدا کیا۔
قتل کا منصوبہ اور سونم کا کردار
تحقیقات کے دوران CCTV فوٹیج، مقامی گائیڈ کا بیان، اور کال ریکارڈز نے اس بات کی تصدیق کی کہ سونم نے پہلے سے منصوبہ بندی کے تحت تین افراد کو کرایے پر حاصل کیا تھا، جنہوں نے راجہ کو سیروتفریح کے دوران قتل کر دیا۔
مقامی گائیڈ البرٹ پڈے نے پولیس کو بتایا کہ جوڑے نے اس کی خدمات لینے سے انکار کیا تھا، لیکن اگلے دن وہ تین اجنبی افراد کے ساتھ دکھائی دیے۔
گرفتاریاں اور اعتراف جرم
میگھالیہ پولیس نے تیزی سے کارروائی کرتے ہوئے سونم کو اتر پردیش کے شہر غازی پور سے حراست میں لیا، جہاں وہ روپوش تھی۔ اس کے ساتھ ساتھ تین دیگر ملزمان کو بھی گرفتار کیا گیا، جنہوں نے دورانِ تفتیش قتل کا اعتراف کر لیا۔
پولیس حکام کے مطابق سونم نے راجہ کے قتل کی منصوبہ بندی شادی سے قبل ہی کر لی تھی۔ قتل کے پیچھے ممکنہ وجوہات میں مالی مسائل اور خاندانی تنازعات زیر غور ہیں۔
اہل خانہ کا ردعمل اور قانونی پہلو
راجہ کے والدین نے شدید غم و غصے کا اظہار کرتے ہوئے معاملے کی CBI سے تحقیقات کا مطالبہ کیا ہے۔ راجہ کی والدہ نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا:
“اس عورت نے میرے جگر کا ٹکڑا چبا لیا، ہمیں انصاف چاہیے!”
پولیس نے سونم اور دیگر گرفتار ملزمان کے خلاف قتل اور سازش کی دفعات کے تحت مقدمہ درج کر لیا ہے اور کیس کی مزید تحقیقات جاری ہیں۔