ShiaToday

ShiaToday News and Information about round the world

تشیعِ پاراچنار اور بیلنس پالیسی کا المیہضلع کرم خصوصاً پاراچنار کی تشیع برادری کے ساتھ جو ناروا سلوک دہائیوں سے جاری ہے ...
07/09/2025

تشیعِ پاراچنار اور بیلنس پالیسی کا المیہ

ضلع کرم خصوصاً پاراچنار کی تشیع برادری کے ساتھ جو ناروا سلوک دہائیوں سے جاری ہے وہ کسی سے پوشیدہ نہیں۔ یہ خطہ مسلسل دہشت گردی، محاصرے، قتل و غارت اور معاشی پابندیوں کا شکار رہا ہے۔ حیرت کی بات یہ ہے کہ ان مظالم کے ذمہ دار دہشت گرد گروہ تو بارہا سامنے آتے رہے لیکن ریاستی ادارے اپنی "بیلنس پالیسی" کے تحت مظلوم اور ظالم کو ایک ہی ترازو میں تولنے کی کوشش کرتے رہے۔

یہ کوئی راز نہیں کہ پاراچنار کے شیعہ عوام ہمیشہ وطنِ عزیز پاکستان کے ساتھ مخلص اور وفادار رہے ہیں۔ انہوں نے سرحدوں کے دفاع سے لے کر اندرونی امن و امان کی بحالی تک ہر موقع پر اپنی قربانیاں پیش کی ہیں۔ لیکن اس کے باوجود انہیں شک و شبہے کی نظر سے دیکھنا، ان پر غیرمنصفانہ دباؤ ڈالنا اور دہشت گردوں کے ساتھ یکساں برتاؤ کرنا انصاف کا قتل ہے۔

بین الاقوامی سطح پر ابھرنے والی "شیعہ مقاومت" نے مظلومین کو حوصلہ دیا ہے، لیکن افسوس کہ کچھ ریاستی عناصر اسی کو بہانہ بنا کر بیرونی ایجنڈوں کے تحت تشیعِ پاراچنار کے خلاف دہشت گرد گروہوں کو ہتھیار کے طور پر استعمال کرتے ہیں۔ یہ رویہ نہ صرف ظلم و ناانصافی ہے بلکہ پاکستان کے قومی سلامتی کے تقاضوں کے بھی منافی ہے۔

آج وقت کا تقاضا ہے کہ ریاست اپنی پالیسیوں پر نظرِ ثانی کرے۔ پاراچنار کے وفادار اور محبِ وطن عوام کو شک کی بجائے اعتماد دیا جائے۔ دہشت گردوں اور ان کے سہولت کاروں کو کھلی چھوٹ دینے کے بجائے کچلنا ہی امن اور انصاف کی ضمانت ہے۔

اگر یہ دوغلی "بیلنس پالیسی" جاری رہی تو اس کے نتائج نہ صرف پاراچنار بلکہ پورے ملک کے امن کے لیے تباہ کن ہوں گے۔ تشیعِ پاراچنار کا جرم صرف یہ ہے کہ وہ پاکستان کے ساتھ وفادار ہیں، لیکن سوال یہ ہے کہ کیا وفاداری کا صلہ ہمیشہ قربانی، لاشیں اور محرومیاں ہی رہیں گی؟

اگر پاراچنار کی تشیع چاہتی ہے کہ ان پر مسلط ظلم و ستم کا سلسلہ ختم ہو، مشکلات اور محاصروں کا خاتمہ ہو اور آنے والی نسلیں...
07/09/2025

اگر پاراچنار کی تشیع چاہتی ہے کہ ان پر مسلط ظلم و ستم کا سلسلہ ختم ہو، مشکلات اور محاصروں کا خاتمہ ہو اور آنے والی نسلیں سکون و آزادی کی زندگی گزاریں، تو اب وقت آ گیا ہے کہ محض شکایتوں اور وقتی احتجاج پر اکتفا نہ کیا جائے بلکہ اپنا طرزِ عمل بدل کر راہِ کربلا کو لائحہ عمل بنایا جائے۔

دنیا کی تاریخ گواہ ہے کہ جہاں کہیں بھی اہلِ تشیع نے عزت و غیرت کے ساتھ مزاحمتی رخ اختیار کیا، وہاں وہ باوقار و خودمختار بن کر ابھرے۔ یمن کے انص۔۔۔ اللہ ہوں یا لبنان کی حز۔۔۔ اللہ، عراق کی حشدِ۔۔۔ شعبی ہو یا ایران کی اسلامی جمہوریہ—ان سب نے دنیا کو دکھا دیا کہ جب قوم اپنے اصولوں اور ایمان پر قائم ہو جائے تو کوئی طاقت ان پر ناجائز فیصلہ مسلط نہیں کر سکتی اور نہ ہی کسی جابر کو یہ جرات ہوتی ہے کہ ان کے حق کو پامال کرے۔

پاراچنار کی سرزمین کے باسیوں کو بھی اسی راستے کا انتخاب کرنا ہوگا۔ صرف اتحاد، بیداری ہی وہ راستہ ہے جو عزت، وقار اور آزادی کی ضمانت دیتا ہے۔ اگر اس تاریخی موقع پر بے عملی اور غفلت اختیار کی گئی تو یہ مشکلات ختم نہیں ہوں گی بلکہ مزید گہری اور پیچیدہ ہو جائیں گی۔

یہ وقت فیصلہ کن ہے۔ یا تو ہم اپنے شہداء کے لہو کو راہنما بنا کر عزت کی زندگی کا انتخاب کریں، یا پھر خاموشی اور کمزوری کے ساتھ ظلم کے بوجھ تلے دبے رہیں۔ انتخاب ہمارے ہاتھ میں ہے۔

*پاراچنار کی اہل تشیع کا مؤقف*پاراچنار کی شیعہ  یہ بات ایک بار پھر واضح کرتی ہے کہ: ہمارا سامنا اہلسنت عوام سے نہیں بلکہ...
07/09/2025

*پاراچنار کی اہل تشیع کا مؤقف*
پاراچنار کی شیعہ یہ بات ایک بار پھر واضح کرتی ہے کہ:

ہمارا سامنا اہلسنت عوام سے نہیں بلکہ تکفیری بیرونی فنڈڈ غلیظ ٹولے سے ہے جو امن دشمن ایجنڈے پر عمل پیرا ہے۔

یہ عناصر اکثر مذہبی اجتماعات، بالخصوص 12 ربیع الاول کے جلوس میں، رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے ذکر کی بجائے "کافر کافر شیعہ کافر" کے نعرے لگاتے ہیں اور بارہا شانِ اہلبیتؑ میں گستاخیاں کرتے ہیں۔

گزشتہ کئی دہائیوں سے تشیع پاراچنار ان تکفیری گروہوں کی غلیظ زبان، نفرت انگیز نعروں اور دہشت گردانہ کارروائیوں کا سامنا کرتی آ رہی ہے۔

افسوس ناک امر یہ ہے کہ حکومت نے آج تک ان بیرونی فنڈڈ دہشت گرد گروہوں کے خلاف کوئی ایسا فیصلہ کن اور عملی ایکشن نہیں لیا جس سے مقامی پرامن عوام کو یہ یقین ہو سکے کہ اب ان عناصر سے ضلع کرم کو پاک کر دیا جائے گا۔

علاقے کی اکثریت یہ سمجھنے پر مجبور ہے کہ حکومت یا تو ان گروہوں کی پس پردہ حمایت کر رہی ہے یا پھر انہیں اپنے مخصوص ایجنڈے کے لیے استعمال کر رہی ہے تاکہ اپنے مقاصد حاصل کرے۔

ریاست ان تکفیری دہشت گرد گروہوں پر فوری اور بھرپور کارروائی کرے۔
مذہبی اجتماعات میں نفرت انگیزی اور اہلبیتؑ کی گستاخیوں کو روکنے کے لیے سخت اقدامات کیے جائیں۔
دہشت گردوں کے سہولت کاروں اور سرپرستوں کو قانون کے کٹہرے میں لایا جائے۔
ضلع کرم کے عوام کو اعتماد میں لے کر پائیدار امن کے لیے شفاف حکمتِ عملی تیار کی جائے۔

*ضلع کرم کی تشیع اور عالمی اسٹیبلشمنٹ کا ایجنڈا*ضلع کرم کی سرزمین برصغیر اور افغانستان کے سنگم پر واقع ہونے کی وجہ سے ہم...
07/09/2025

*ضلع کرم کی تشیع اور عالمی اسٹیبلشمنٹ کا ایجنڈا*

ضلع کرم کی سرزمین برصغیر اور افغانستان کے سنگم پر واقع ہونے کی وجہ سے ہمیشہ ایک اسٹریٹجک خطہ رہی ہے۔ یہ علاقہ نہ صرف فرقہ وارانہ ہم آہنگی کے لیے امتحان بنا رہا بلکہ عالمی طاقتوں کی پراکسی جنگوں کا بھی نشانہ رہا ہے۔ یہاں کی تشیع برادری دہائیوں سے دہشت گردی، محاصروں، معاشی پابندیوں اور مسلسل ریاستی نظر انداز کیے جانے کا شکار رہی ہے۔

بین الاقوامی اسٹیبلشمنٹ کی نگاہ میں پاراچنار کی تشیع محض ایک مقامی کمیونٹی نہیں بلکہ ایک "ممکنہ مزاحمتی بیس" ہے۔ عالمی طاقتوں کو یہ خدشہ ہے کہ اگر پاراچنار کی تشیع بیدار ہوئی تو وہ حز۔۔۔ اللہ (لبنان)، انص۔۔۔ اللہ (یمن) اور حشد۔۔۔ شعبی (عراق) کی طرز پر ایک مزاحمتی قوت میں تبدیل ہو سکتی ہے۔
اسی خوف کی بنیاد پر اس برادری کے وجود، قیادت اور معاشرتی ڈھانچے کو کمزور کرنے کے لیے مختلف حربے استعمال کیے جاتے ہیں:
حالانکہ ریاستی مشینری کو یہ بات روزِ روشن کی طرح معلوم ہے کہ تشیعِ پاراچنار وطن عزیز کے وفادار ترین اور وطن عزیز پر اپنا سب کچھ قربان کرنے والی آبادی ہیں۔

آج بھی پاراچنار کی تشیع ایک غیر علانیہ محاصرے کا شکار ہے۔ آئے دن فسادات اور جھڑپیں مقامی سطح پر پیدا کی جاتی ہیں، تاکہ کمیونٹی اپنے بنیادی مسائل جیسے تعلیم، صحت اور معاشی ترقی پر توجہ نہ دے سکے۔ ہر سانحہ کے بعد انصاف کے بجائے "بیلنس پالیسی" کا اطلاق کیا جاتا ہے، جس سے عوام کے اعتماد میں مزید کمی واقع ہو رہی ہے۔

ضلع کرم کی تشیع آج ایک کڑے امتحان سے گزر رہی ہے۔ یہ صرف مقامی تنازعہ نہیں بلکہ ایک عالمی اسٹریٹجک ایجنڈے کا حصہ ہے۔ اگر عوام انٹرنیشنل اسٹیبلیشمنٹ کی سازشوں کے خلاف زندگی کے ہر شعبے میں مزاحمتی لائحہ عمل کو اپنائیں تو پاراچنار نہ صرف اپنی بقا کی جنگ جیت سکتا ہے بلکہ مستقبل میں ایک طاقتور اور باوقار کردار ادا کرنے کی صلاحیت بھی رکھتا ہے۔

01/12/2024

Address

Peshawar

Website

Alerts

Be the first to know and let us send you an email when ShiaToday posts news and promotions. Your email address will not be used for any other purpose, and you can unsubscribe at any time.

Share