11/10/2023
امتحان کا کام
کالج میں امتحان ہو رہا تھا ۔ ایک طالب علم امتحان ہال میں داخل ہوا۔ مگر اس نے امتحان کی کاپی پر کچھ نہیں لکھا۔ وہ بس بیٹھا ہوا سگریٹ پیتا رہا اور تین گھنٹہ گزار کر باہر چلا آیا۔ اس کے بعد وہ لائبریری پہنچا اور وہاں کتابوں کے درمیان بیٹھ کر پر چہ حل کرنا شروع کر دیا۔ امتحان ہال میں اس نے اپنی کاپی خالی چھوڑ دی تھی مگر لائبریری میں اس نے اپنی
کاپی بھر ڈالی۔ آپ کہیں گے کہ یہ فرضی کہانی ہے۔ کوئی طالب علم اتنا بے وقوف نہیں ہو سکتا کہ امتحان ہال میں پرچہ حل نہ کرے اور لائبریری میں بیٹھ کر کاپی بھر نے لگے۔ اور اگر یہ واقعہ سچا ہو تو یقینا وہ کوئی ایسا طالب علم ہو گا جس کا دماغ صحیح نہ ہو۔
یہ درست ہے کہ اس قسم کی حرکت کوئی پاگل طالب علم ہی کر سکتا ہے۔ مگر دنیا کے امتحان کے معاملہ میں جو بات لوگوں کو اتنی عجیب معلوم ہوتی ہے، آخرت کے معاملہ میں ہر شخص اسی طریقہ پر عمل کر رہا ہے۔ کالج کے ذمہ دار طلبہ کا امتحان جہاں لینا چاہتے ہیں وہ امتحان ہال ہے نہ کہ لائبریری۔ اسی طرح خدا کے بھی امتحان لینے کے مقامات ہیں۔ مگر لوگوں کا حال یہ ہے کہ خدا نے امتحان کے جو مقامات مقرر کئے ہیں وہاں لوگ امتحان میں پورا اترنے کی کوشش نہیں کرتے ۔ اس کے بجائے وہ دوسرے مقامات پر خدا پرستی اور دین داری کا کمال دکھا رہے ہیں ۔
خدا آدمی کے ایمان کا ثبوت دل کی انابت میں دیکھنا چاہتا ہے اور لوگ اپنے ایمان کا ثبوت کلمہ ایمان کے مخارج میں دے رہے ہیں۔ خدا آدمی کی عبادت کو خشوع کے معیار پر جانچ رہا ہے اور لوگ مسائل کی پابندی میں اپنی عبادت گذاری کا ثبوت فراہم کر رہے ہیں۔ خدا لوگوں کے دین کو کردار اور معاملات کی سطح پر جانچ رہا ہے اور لوگ اشراق اور چاشت کے فضائل میں اپنی دین داری کا مظاہرہ کر رہے ہیں۔ خدا چاہتا ہے کہ آدمی اپنے آپ پر خدا کی حکومت قائم کرنے والا بنے اور لوگ کسی خارجی مشخص کے خلاف اکھیڑ پھاڑ کر کے حکومت خداوندی کے قیام کا کریڈٹ لینے میں مصروف ہیں۔ خدا کسی آدمی کو جہاں مظلوموں کی حمایت کرنے والا دیکھنا چاہتا ہے وہ مظلوم فرد ہے مگرلوگوں کا حال یہ ہے که دو ظلم و فساد کے اجتماعی واقعات پر تقریریں اور بیانات پیش کر کے خود کو مظلوموں کا حامی ثابت کرنے میں لگے ہوئے ہیں ۔
ہر آدمی جانتا ہے کہ کسی طالب علم کی وہ کاپی بالکل بے کار ہے جو امتحان ہال کے بجائے لائبریری میں بیٹھ کر بھری گئی ہو ۔ کاش لوگ جانتے کہ ٹھیک اسی طرح وہ عمل ہے حیثیت ہے جو خدا کے مطلوبہ مقام کے علاوہ کہیں اور پیش کیا گیا ہو۔