08/05/2023
پریس ریلیز
8مئی2023
پشاور پریس کلب اور خیبر یونین آف جرنلسٹس کے ممبران اور سینئر صحافیوں نے گورنر خیبرپختونخوا حاجی غلام علی کی جانب سے پریس کلب کی تعمیر اور صحافیوں کوپلاٹ دینے کے دعوں کو حقائق کے برعکس قرار دیتے ہوئے اس گفتگو کوگورنر کے شان کے منافی قرار دیا ہے اور اس کی مذمت کرتے ہوئے پشاور پریس کلب اور خیبر یونین آف جرنلسٹس کی قیادت سے گورنر کی سرگرمیوں اور کوریج کا بائیکاٹ کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔
سینئر صحافیوں کا اجلاس پیر کے روز پشاور پریس کلب میں منعقد ہوا ۔اجلاس میں گورنر حاجی غلام علی کی جانب سے صحافیوں کو پریس کلب کی تعمیر اور صحافیوں کو پلاٹ دینے کے دعوے کو بے بنیاد اور حقائق کے برعکس قرار دیتے ہوئے کہا گیا کہ پریس کلب کی تعمیراور پلاٹوں کی الاٹمنٹ جیسے بڑے کام تو دور کی بات، موجودہ گورنر پشاور پریس کلب میں اپنے معمولی نوعیت کے اعلان اور وعدہ کو بھی پوراکرنے میں ناکام رہے ہیں۔ اجلاس میں کہا گیا کہ پریس کلب کی تعمیر اور صحافیوں کو پلاٹ صرف پشاور میں نہیں بلکہ پورے ملک میں صحافیوں کو یہ سہولیات فراہم کی گئی ہیں لیکن بدترین مخالفتوں کے باوجود اس سے پہلے خیبرپختونخوا میں یاکسی بھی دوسرے صوبے میں صحافیوں کو ایسا طعنہ نہیں دیا گیا۔ گورنر صوبہ میں وفاق کے نمائندے اور بہت اعلیٰ مقام کے حامل ہوتے ہیں جبکہ پشاور پریس کلب اور میڈیا کالونیوں کے قیام کے منصوبے گذشتہ صوبائی حکومتوں کے اقدامات ہیں جس کا وفاقی حکومت یا صوبہ میں وفاق کے نمائندے (گورنر) سے کوئی تعلق نہیں۔ اجلاس میں کہا گیا کہ اگر حاجی غلام علی نے بحیثیت گورنر خیبرپختونخوا پشاور کے صحافیوں کے ساتھ کوئی احسان کیا ہے تو وہ اس کی نشاندہی کریں تاکہ صحافی وہ مراعات گورنر کو واپس کردیں۔ اجلاس میں کہا گیا کہ اس وقت صحافیوں کے وفاقی حکومت، اداروں اور جمیعة علماءاسلام(ف) سمیت تمام جماعتوں کے ساتھ بہترین اور خوشگوار تعلقات کار ہیں اور گورنر حا جی غلام علی حقائق کے منافی بیانات سے وفاقی حکومت اداروں اور سیاسی جماعتوں بالخصوص جے یو آئی (ف) کے ساتھ صحافیوں کے تعلقات خراب کرنے اور حکومت ، سیاسی جماعتوں اور اداروں کے لئے مسائل بڑھانے سے گریز کریں۔