
19/12/2022
اورحان غازی کی تاریخی فتوحات،لڑائیاں اور کارنامے:
• اپنے والد عثمان غازی کے دور حکومت میں اورحان کی فتوحات اور لڑائیان:
1- بافیوس کی جنگ (جس میں اورحان غازی نے "18 سال" کی چھوٹی عمر میں اپنے والد کے ماتحت جنگ میں شریک ہوئے۔)
2- ڈیمبوس کی جنگ
3- کراجش قلعے کی فتح (عثمان غازی کے حکم پر)
4- مودانیا شہر کی فتح (عثمان غازی کے حکم پر)
5- اُردنس شہر کی فتح (عثمان غازی کے حکم پر)
6- اگیازی قلعے کی فتح (عثمان غازی کے حکم پر)
7- اکچاکوجا قلعے کی فتح (عثمان غازی کے حکم پر)
8- یالووا شہر کی فتح (عثمان غازی کے حکم پر)
9- بورصہ شہر کی فتح (عثمان غازی نے اس کا محاصرہ کیا اپنے بڑھاپے کی وجہ سے وہ جاری نہ رکھ سکا اور اپنے بیٹے اورہان کو محاصرہ کرنے کا حکم دیا اور 10 سال کے محاصرے کے بعد بورصہ شہر کو فتح کردیا گیا)
اورحان کو حکومت ملنے کے بعد عثمان غازی وفات پاگیا، اورحان نیا ابھرتا ہوا شہزادہ اور عثمانیہ ریاست کا (حکمران/آقا) بن گیا۔
اورحان نے فتح حاصل کرتے ہی اپنا دارالحکومت بورصہ شہر میں منتقل کیا۔
10- سبنگا شہر کی فتح
11- اسکودر شہر کی فتح (اس فتح کے بعد بازنطینی شہنشاہ بہت خوفزدہ ہوا کیونکہ شہنشاہ حویلی کی بالکنی میں کھڑا ہوتا تو وہ شہر کی دیواروں کے اوپر عثمانی پرچم کو لہراتا ہوا دیکھ سکتا تھا، پھر کاراخلیل پاشا نامی ایک وزیر نے علاؤالدین پاشا کو ایک تجویز پیش کی کہ نوجوانوں کو جنگی قیدیوں سے لے کر انہیں جنگ اور دیگر خصوصی تعلیم دے کر ایک فوج بنائیں، علاؤالدین پاشا نے یہ خیال اورہان غازی کے سامنے رکھا ا۔سے یہ خیال پسند آیا اور "1330ء" میں فوری طور پر اس پر عمل درآمد کا حکم دیا اور ایک فوج بنائی گئی جس کا نام "ینی چری/yeni çeri" رکھا۔)
12- نیکومیڈیا "ازمت" شہر کو "1333ء" میں 4 سال کے محاصرے کے بعد "1337ء" میں فتح کیا گیا۔
13- انقرہ شہر کی فتح "1354ء"
14- پولو شہر کی فتح "1354ء"
15- گیلی پولی شہر کی فتح "1356ء" (جسے اورحان غازی کے بیٹے سلیمان پاشا نے فتح کیا)
16- تکیرداغ شہر کی فتح "1357ء" (جسے اورحان غازی کے بیٹے سلیمان پاشا نے فتح کیا)
17- کشن شہر کی فتح "1357ء" (جسے اورحان غازی کے بیٹے سلیمان پاشا نے فتح کیا)
18- گورالو شہر کی فتح "1357ء" (جسے اورحان غازی کے بیٹے سلیمان پاشا نے فتح کیا)
19- ملکر شہر کی فتح "1357ء" (جسے اورحان غازی کے بیٹے سلیمان پاشا نے فتح کیا) شکار کے دوران گھوڑے سے گرنے کے نتیجے میں اچانک انتقال کرگئے اور تخت شہزادہ "مراد بن اورحان" کے حصے میں آئی جو بعد میں "سلطان مراد" بن گئے۔
• دو سال بعد "1360ء" میں عثمانیہ سلطنت کے دوسرے بڑے حکمران "اورحان غازی" 79 سال کی عمر میں انتقال کرگئے، کہاجاتا ہے کہ اپنے بیٹے سلیمان پاشا کے شدید غم کی وجہ سے اُن کی موت ہوئی۔
اورحان غازی سلطنت عثمانیہ کے حقیقی بانی اور اس کے عظیم ترین حکمرانوں میں سے ایک تھے۔ جہاں اس نے 34 سال حکومت کی اس نے اپنی ریاست کو منظم کیا اور اسے ایک بڑی قوت بنایا۔ ان کے دور میں ریاست عثمان غازی کے دور کے مقابلے میں چھ گنا سے زیادہ پھیل چکا تھا۔
اللہ اس پر رحم کرے اور اسے اپنے کشادہ باغوں میں آباد کرے۔🤲🏻❤️