04/06/2025
*آج مناسک حج شروع ہو رہے ہیں وہاں 8 ذو الحجہ یے ظہر سے منی کے قیام کا وقت شروع ہوگا*
*اللہ پاک تمام کا حج قبول فرمائے🤲🏻آمین🤲🏻*
دورانِ حج اور عمرہ جو *لبیک* پڑھا جاتا ہے، اسے *تلبیہ* کہتے ہیں:
*تلبیہ:*
*لَبَّيْكَ اللَّهُمَّ لَبَّيْكَ، لَبَّيْكَ لَا شَرِيكَ لَكَ لَبَّيْكَ، إِنَّ الْحَمْدَ وَالنِّعْمَةَ لَكَ وَالْمُلْكَ، لَا شَرِيكَ لَكَ*
*ترجمہ:*
"حاضر ہوں اے اللہ! میں حاضر ہوں،
تیرا کوئی شریک نہیں، میں حاضر ہوں،
بیشک تمام تعریف اور نعمت تیرے ہی لیے ہے،
اور بادشاہی بھی،
تیرا کوئی شریک نہیں۔"
یہ تلبیہ حالتِ احرام میں حج اور عمرہ کے مخصوص مقامات پر بار بار پڑھا جاتا ہے۔
تلبیہ مخصوص اوقات اور مقامات پر حج و عمرہ کی نیت کے بعد حالتِ احرام میں بار بار پڑھا جاتا ہے۔ یہ مقامات درج ذیل ہیں:
1. *احرام باندھنے کے بعد* (میقات سے):
تلبیہ کا آغاز وہیں سے ہوتا ہے جب حاجی یا عمرہ کرنے والا احرام باندھ کر نیت کرتا ہے۔
2. *سفر کے دوران*:
راستے میں سواری پر سوار ہوتے وقت، پہاڑی یا بلندی پر چڑھتے وقت، نیچے اترتے وقت، کسی قافلے یا گروہ سے ملتے وقت۔
3. *ہر نماز کے بعد*:
خصوصاً فرض نماز کے بعد تلبیہ کہنا سنت ہے۔
4. *رات دن کے مختلف اوقات میں*:
جب بھی حاجی کو موقع ملے، تلبیہ پڑھتا رہے۔
5. *مکہ پہنچنے تک*:
تلبیہ جاری رکھتا ہے جب تک کہ طوافِ عمرہ یا حج کا طواف شروع نہ کرے۔
6. *حج کے دنوں میں*:
حجِ تمتع کرنے والے لوگ 8 ذوالحجہ کو دوبارہ احرام باندھ کر تلبیہ کا آغاز کرتے ہیں۔
یہ تلبیہ بندہ کی زبان سے اللہ کے حضور حاضری کا اعلان ہے۔
*اللہ تعالیٰ ہمیں بھی حج کی سعادت عطا فرمائے آمین 🤲🤲*