Juiمھمند آفیشل

31/10/2024

22/10/2024

پاکستان میں سود کے خلاف آئینی ترمیمی بل کا فوری نافذ نہ ہونا اور 2028 میں نفاذ کی چند اہم وجوہات درج ذیل ہیں:

1. منتقلی کا وقت: بینکوں اور مالیاتی اداروں کو سود پر مبنی نظام سے اسلامی مالیاتی نظام میں منتقل ہونے کے لیے وقت درکار ہے تاکہ وہ اپنے موجودہ معاہدے اور طریقہ کار تبدیل کر سکیں۔

2. تکنیکی تیاری: سود سے پاک بینکاری کے لیے ضروری تکنیکی ڈھانچہ اور انفراسٹرکچر تیار کرنے میں وقت لگتا ہے، جیسے نئے قوانین، ضوابط، اور تربیت۔

3. معاشی استحکام: اچانک تبدیلیاں مالیاتی بحران پیدا کر سکتی ہیں، اس لیے تدریجی نفاذ سے معیشت کو دھچکا لگنے سے بچایا جا سکتا ہے۔

4. قانونی پیچیدگیاں: نئے قانون کے نفاذ کے لیے قانونی ضوابط اور ڈھانچے میں تبدیلی کی ضرورت ہوتی ہے، جس میں وقت لگتا ہے تاکہ ہر چیز قانونی طور پر درست ہو۔

5. عالمی مالیاتی معاہدے: پاکستان کے بین الاقوامی مالیاتی اداروں جیسے IMF اور ورلڈ بینک کے ساتھ سود پر مبنی معاہدے ہیں، جنہیں ختم کرنے یا دوبارہ مذاکرات کرنے کے لیے وقت درکار ہوتا ہے۔

6. کاروباری مطابقت: کاروباری اداروں کو بھی سود پر مبنی معاہدے ختم کرکے نئے اسلامی مالیاتی نظام کے مطابق خود کو ڈھالنے کے لیے وقت ملنا ضروری ہے۔

7. عوامی آگاہی: عوام اور کاروباری اداروں کو اسلامی مالیاتی نظام کی تربیت اور آگاہی دینے کے لیے وقت چاہیے تاکہ وہ اس کے فوائد اور نقصانات کو سمجھ سکیں۔

8. عملی مشکلات: سود کے بغیر مالیاتی نظام کا عملی نفاذ مشکل اور پیچیدہ ہے، جس کے لیے حکومت کو ایک مربوط حکمت عملی بنانے کی ضرورت ہوتی ہے۔

9. ریگولیٹری اداروں کی تیاری: مالیاتی ریگولیٹری اداروں کو بھی اس نظام کے مطابق اپنی پالیسیوں اور ضوابط کو اپ ڈیٹ کرنے کے لیے وقت درکار ہوتا ہے۔

10. معاشرتی و اقتصادی اثرات: سود کے خاتمے کے معاشی اور معاشرتی اثرات کا جائزہ لے کر حکومتی اقدامات اور منصوبہ بندی کو بہتر بنانے کے لیے وقت دیا جاتا ہے۔

یہ تمام نکات بل کے فوری نفاذ میں تاخیر کی جامع وضاحت پیش کرتے ہیں۔

📌 *ان شاءاللہ 2 روزہ سالانہ روحانی، اصلاحی، ونقشبندی اجتماع کا انعقاد 7 ، 8 نومبر 2024ء بروز جمعرات اور جمعہ کو ہوگا۔* 👇...
21/10/2024

📌 *ان شاءاللہ 2 روزہ سالانہ روحانی، اصلاحی، ونقشبندی اجتماع کا انعقاد 7 ، 8 نومبر 2024ء بروز جمعرات اور جمعہ کو ہوگا۔* 👇👇
زیر نگرانی... پیر طریقت رہبر شریعت حضرت مولانا پیر حزب اللہ جان ح ق ان ی صاحب دامت برکاتہم العالیہ 👇
Juiمھمند آفیشل

21/10/2024

زندگی کی کتاب میں اتنی غلطیاں نہ کرو کہ پینسل سے پہلے ربڑ ختم ہو جائے اور توبہ سے پہلے زندگی ختم ہو جائے 🥺

اللّٰه ہمیں موت سے پہلے توبہ کرنے کی توفیق عطا فرمائے🤲❤️

19/10/2024

بعض اوقات کچھ الفاظ دوسروں کے لیے زندگی بھر کے درد کی قیمت ہوتے ہیں، اس لیے خوبصورت بولیں یا خاموش رہ کر خوبصورت بنیں....❤️

پیارے دوست جناب مولانا اختشام احتشام الحق خلجی  کے زبردست✍️✍️العلماء و رثة الانبياء،،حدیث مذکورہ لا تعد ولاتحصی مرتبہ  س...
18/09/2024

پیارے دوست جناب مولانا اختشام احتشام الحق خلجی کے زبردست✍️✍️
العلماء و رثة الانبياء،،
حدیث مذکورہ لا تعد ولاتحصی مرتبہ سنا اور دیکھا ہے اور خطباء حضرات کا اس پر پر جوش تقاریر سے کان مانوس ہوچکے ہے ۔
پر کبھی اس حدیث کے مضمون پر میرے خیال سے نہ ھم نےاور نہ خطباء نے سوچا ہیں ۔

کہ جب انبیاء کی مالی وراثت تقسیم نہیں ہوگی تو علم ہی وراثت ہے اب اس علم کے تقاضوں کو تعلیم نبوی صلی اللّٰہ علیہ وسلم کے مطابق پورا کرنا تو لازمی ہے ۔ اور سب سے اھم ان تقاضوں میں حسن تعامل اور اخلاق ہیں ۔

اب غرض بحث یہ ہے کہ کچھ دنوں سے کچھ علماء کے درمیان بحث لا طائل تحته عند الفطين شروع ہوا ہے جس میں انسانی ، اور اسلامی حدود کو بھی پامال کیا جاتا رہا ہے چہ جائیکہ علمی اقدار کا لحاظ ۔

بہتان تراشی ، گالی دینا ، نام بگھاڑنا ، جملے کسنا ، جھل کی نسبت کرنا جیسے کام اب معمول کی باتیں ہیں۔
اور خدا جانے کہ وہ اسکے بعد اپنے کیے پر شرمندگی کا احساس بھی کر رہے ہونگے یا نہیں لیکن میرے خیال سے نہیں کیونکہ یومًا فیومًا شوخی گفتار میں ترقی نظر آتی ہے،

اب ایک جانب سے دوسرے پر الزام کیلیے دلیل کے طور پر مخالف کی بات کو پیش کرتے ہے حالانکہ حدیث میں ہے،، لا تقبل شهادة خصم ولا ظنين ولا ذي الإحنة ،، اگر یہ شیوخ الحدیث یا مفتیان کرام ہے تو کیا یہ احادیث انکی نظر سے نہیں گزری ؟

یقینا گزری ہے لیکن تعصب ، تعنت، تحزب سے متاثر فرد کو کہاں اسلامی ، وعلمی حدود یاد رہتے ہیں،
اور ضد و عناد میں ایسی علمی غلطیاں کر رہے ہیں کہ درجہ رابعہ کے طلباء بھی اس پر بات آسانی گرفت کر سکتے ہیں ، پر کیا کریں؟ کون انکو سمجھایے کہ امت کا شیرازہ مت بگھاڑے ؟
علامہ محمد اقبال رح نے کچھ اس طرح حالات دیکھ کر فرمایا تھا،
قوم مذہب سے ہے مذہب جو نہیں تم بھی نہیں
جذب باہم جو نہیں محفل انجم بھی نہیں

جن کو آتا نہیں دنیا میں کوئی فن تم ہو
نہیں جس قوم کو پروائے نشیمن تم ہو

لھذا وہ علماء اپنے عالم ہونے کی ثبوت اخلاقی طور پر دے مبادا ایسا نہ ہو کہ ھم جیسے طلباء کو بھی اپنے عالم ہونے میں شک پڑ جایے،

اور انکے شاگرد بھی خدا خوفی کو مد نظر رکھے نہ کہ شخصیت پرستی کو،
احتشام الحق خلجی

پیر مفتی گوھرعلی شاہ محمد ندیم شیخ القرآن والحدیث حضرت مولانا محمد اللہ حقانی صاحب

‏اس سارے سیاسی دنگل میں عوام کو یہ پتہ چلا ہے کہ اصل پہلوان تو بس مولانا فضل الرحمن ہے۔۔۔ باقی تو بس جرنیلی کچھے پہن کر ...
16/09/2024

‏اس سارے سیاسی دنگل میں عوام کو یہ پتہ چلا ہے کہ اصل پہلوان تو بس مولانا فضل الرحمن ہے۔۔۔ باقی تو بس جرنیلی کچھے پہن کر ڈنڈ بیٹھک لگا رہے ہیں
مولانا 💪

پورے سیسٹم کا باپ 💪❤.🌹🏵💮🌸💐Juiمھمند آفیشل
16/09/2024

پورے سیسٹم کا باپ 💪
❤.🌹🏵💮🌸💐
Juiمھمند آفیشل

Address

3
Peshawar
4

Alerts

Be the first to know and let us send you an email when Juiمھمند آفیشل posts news and promotions. Your email address will not be used for any other purpose, and you can unsubscribe at any time.

Share