Cafe2k21

Cafe2k21 Creating food that brings people together🌟 🍽 😋

نہ جانے اللہ پاک کو اسکی کون سی ادا پیاری لگی کہ جہاز کو واپسی لوٹ کر آنا پڑا ، اور کون کہتا معجزوں کا زمانہ اب نہیں رہا...
27/05/2025

نہ جانے اللہ پاک کو اسکی کون سی ادا پیاری لگی کہ جہاز کو واپسی لوٹ کر آنا پڑا ، اور کون کہتا معجزوں کا زمانہ اب نہیں رہا معجزے آج بھی ہوتے ہیں

لبيك اللهم لبيك

زیر نظر تصویر لیبیا سے تعلق رکھنے والا “عامر” نامی شخص کی ہے

یہ شخص اس سال حج کی نیت سے عازم سفر ہوا تو ایئرپورٹ پہ نام میں (القذ اافی) ہونے کے سبب سیکورٹی کلیئرنس نہیں دیا گیا اور جہاز عامر کے بغیر ہی پرواز کر گیا
لیکن کچھ فنی خرابی کے سبب کچھ ہی دیر میں جہاز کو واپس اسی ایئرپورٹ پہ لینڈنگ کرنا پڑی تو ایک بار پھر عامر نے کوشش کی کہ وہ بھی حج بیت اللہ کے لیے جہاز میں سوار ہو مگر پائلٹ نے جہاز کے دروازے کھولنے سے انکار کر دیا اور ٹیکنیکل کلیرنس کے بعد جہاز ایک بار پھر پرواز کر گیا
لیکن ایک بار پھر فنی خرابی کے سبب واپس لینڈنگ کرنا پڑی
عامر نے اس بار پھر سفر کی کوشش کی مگر پھر انکار ہوا
اور جہاز پرواز کر گیا
لیکن تیسری بار پھر فنی خرابی کے باعث جہاز کو واپس لوٹنا پڑا
اس بار پائلٹ نے کہا کہ جب تک “عامر” جہاز میں سوار نہیں ہوتا وہ جہاز نہیں اڑائیں گے
اس بار عامر کو سیکورٹی کلیئرنس کے بعد جہاز کے مسافروں میں شامل کیا گیا اور جہاز بخیر وعافیت سعودیہ کے ائیرپورٹ پر لینڈ کر گیا۔

زیارت بیت اللہ الحرام کے لیے قبولیت اصل ہے

کچھ لوگ زمین پہ غیر معروف ہیں لیکن عرش پہ معروف و محبوب ہیں

#لبيك
#الحج

*ڈونلڈ ٹرمپ 3320 ارب ڈالر لے کر روانہ — غزہ جلتا رہا، دنیا سوتی رہی!*> *بقلم: حافظ زکریا اشرف** جب ایک خبر یہ آتی ہے کہ ...
20/05/2025

*ڈونلڈ ٹرمپ 3320 ارب ڈالر لے کر روانہ — غزہ جلتا رہا، دنیا سوتی رہی!*
> *بقلم: حافظ زکریا اشرف*
* جب ایک خبر یہ آتی ہے کہ ڈونلڈ ٹرمپ 3320 ارب ڈالر لے کر روانہ ہو گئے، تو شاید کچھ لوگ اسے طنز سمجھیں، کچھ افسانہ، لیکن جب اسی رقم کو پاکستانی کرنسی میں ڈھالا جائے — تو یہ بن جاتی ہے: *92,52,84,00,00,00,000 روپے یعنی 925 کھرب 28 ارب روپے۔*
* ایسی ہوشربا دولت ایک فرد کے ہاتھ میں ہو اور دوسری طرف دنیا کے لاکھوں بچے، عورتیں، معصوم شہری بھوک، بمباری اور تباہی کی چکی میں پس رہے ہوں — تو انسانیت کا جنازہ ہی نکل چکا ہے۔

*925 کھرب روپے کا مطلب؟*
* پاکستان کا مکمل قرضہ چکا دیں تو بھی باقی بچ جائے۔
* امت مسلمہ کے تمام پسماندہ علاقوں میں جدید تعلیمی ادارے، اسپتال، ہاؤسنگ کالونیاں اور دفاعی نظام کھڑا ہو جائے۔
* غزہ، شام، یمن، برما، کشمیر، سوڈان، افریقہ... سب کی فلاح کے لیے سرمایہ فراہم ہو سکتا ہے۔
* *لیکن یہ دولت کہاں گئی؟ کس کے ہاتھ میں ہے؟ اور کیوں؟*

*غزہ: امت کا زندہ زخم*
> *اب آئیے غزہ کی طرف...*
*غزہ* — جہاں ماہیں بچوں کو دفناتی ہیں، باپ کٹی لاشیں اٹھاتے ہیں، بچے ماں باپ کے بغیر بھوکے بلکتے ہیں۔
جہاں اسرائیلی بمباری روزانہ کی بنیاد پر سیکڑوں معصوم جانیں نگل رہی ہے۔
جہاں اسپتالوں کے اندر خون بہتا ہے، لیکن دوا نہیں۔
جہاں بچ جانے والے، صرف زندہ بچنے کے لیے نہیں، ایمان کے ساتھ جینے کے لیے کھڑے ہیں۔
*ادھر ٹرمپ 3320 ارب ڈالر کا مالک بن کر دنیا سے لاتعلق جا رہا ہے، اور اُدھر امت مسلمہ کی غیرت اب بھی خوابِ غفلت میں ہے۔*
* امت مسلمہ کے حکمران کہاں ہیں؟
* کیا ہماری تیل کی دولت صرف شاہانہ زندگیوں کے لیے ہے؟
* کیا ہماری افواج صرف پریڈ کے لیے ہیں؟
* کیا ہمارے اتحاد صرف OIC کی کانفرنسوں تک محدود ہیں؟
* کیا ہمارے میڈیا چینلز صرف ناچ گانے اور فلمی دنیا کے لیے وقف ہیں؟

جب غزہ کی بیٹی مدد کے لیے پکارتی ہے، تو پوری امت کی غیرت کو بیدار ہونا چاہیے۔ مگر افسوس، ہماری قیادت خاموش ہے، ہماری عوام مصروف، اور ہمارے دل مردہ ہو چکے ہیں۔

*امت مسلمہ! جاگ جا!*
اے مسلمانو!
* کیا تم نہیں جانتے کہ ایک امت کی حیثیت سے تمہاری ذمہ داریاں کیا ہیں؟
* کیا تمہیں نہیں معلوم کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا:
* "جس نے صبح اس حال میں کی کہ مسلمانوں کے معاملات کی فکر نہ کی، وہ ہم میں سے نہیں۔" `(المعجم الأوسط، حدیث حسن)`
* تم سوشل میڈیا پر مصروف ہو، بازاروں میں مشغول ہو، کھیلوں میں گم ہو، لیکن تمہارے بھائی اور بہنیں زندگی اور موت کی جنگ لڑ رہے ہیں۔

> *ڈونلڈ ٹرمپ اگر ہزاروں ارب ڈالر لے کر بھی غائب ہو جائے، تو یہ دنیا کے باطل نظام کا المیہ ہے۔*
> *لیکن اگر امت مسلمہ کی آنکھیں اب بھی نہ کھلیں، تو یہ ہمارے ایمان، ہماری غیرت، اور ہمارے انجام کا سوال ہے۔*
*اے مسلمانو!*
یہ وقت ہے جھنجھوڑنے کا، بیدار ہونے کا، متحد ہونے کا۔
غزہ ہم سے سوال کر رہا ہے:
"کہاں ہیں وہ جنہوں نے کلمہ پڑھا؟ کہاں ہیں محمد ﷺ کے وارث؟"

*اللّٰہ کرے یہ کالم صرف ایک تحریر نہ ہو، بلکہ امت کو جھنجھوڑنے کا ذریعہ بنے۔ آمین۔*

یہ جلا ہوا لاش ایک گریڈ 22 کے افسر کی ہے۔یہ واقعہ ہر انسان کو لازمی پڑھنا چاہیے۔وہ خود ایک اعلیٰ عہدے پر فائز سرکاری افس...
19/05/2025

یہ جلا ہوا لاش ایک گریڈ 22 کے افسر کی ہے۔
یہ واقعہ ہر انسان کو لازمی پڑھنا چاہیے۔

وہ خود ایک اعلیٰ عہدے پر فائز سرکاری افسر تھا۔
اس کے تین بیٹے تھے، جو سونے کے چمچ سے پالے گئے اور بادشاہوں جیسی زندگی گزارتے رہے۔
وقت تیزی سے گزرتا گیا اور اُس افسر کے نام کے ساتھ “ریٹائرڈ” لکھا جانے لگا۔
عہدہ ختم ہوا، بادشاہی کم ہو گئی، اور زندگی کے آخری تنہائی کے دور میں داخل ہو گیا۔

جب اس کے پاس نوکری تھی تو بیٹے اُس کے عہدے سے خوب فائدہ اٹھاتے تھے۔
کہتے تھے: ’’ہمیں کسی چیز کی فکر نہیں، ہمارا والد گریڈ 22 کا افسر ہے، ہمارے کام خودبخود ہو جاتے ہیں۔‘‘
اور حقیقتاً اُن کے سارے کام ایک فون کال پر مکمل ہو جایا کرتے تھے۔

لیکن پھر وہ دن بھی آ گیا۔۔۔
جب بیٹے یہ بھول گئے کہ یہی وہی باپ ہے
جس کے نام اور عہدے کی وجہ سے لوگ انہیں "سر" کہہ کر پکارتے تھے۔

باپ کسی بیماری کے باعث چلنے پھرنے سے معذور ہو گیا، بولنے کی طاقت بھی ختم ہو گئی۔
بیٹے کہنے لگے کہ اب تو والد کی کمزوری ہمارے لیے عذاب بن گئی ہے۔
ایک بیٹے نے کہا، ’’آؤ والد کی جائیداد تقسیم کر لیتے ہیں، پتا نہیں کب مر جائے۔‘‘
اب تو شرم آتی ہے یہ بتاتے ہوئے کہ یہ معذور ہمارا باپ ہے۔
جب دوست آتے ہیں تو یہ مریض سامنے پڑا ہوتا ہے۔

بیس ہزار روپے ماہانہ پر ایک نوکر رکھا گیا جو ان کے بوڑھے والد کی دیکھ بھال کرتا تھا۔
گھر کے ایک کمرے میں فرش پر ایک گدا ڈال کر اس پر باپ کو لٹا دیا گیا۔
اسی کمرے میں اُس کے کپڑے اور دوائیاں بھی رکھ دی گئیں۔
نوکر سے کہا گیا کہ اچھی طرح خیال رکھنا، ہمیں کوئی شکایت نہیں ملنی چاہیے۔

بیٹوں کی شادیاں ہو گئیں۔
باپ پوری دنیا سے کٹ کر ایک کمرے میں قید ہو چکا تھا۔
کبھی اس کے پیچھے نوکروں اور ملازموں کی لائنیں لگی ہوتی تھیں،
لوگوں کو اُس سے ملنے کے لیے گھنٹوں انتظار کرنا پڑتا تھا۔
اور آج وہی 22 گریڈ کا افسر تنہا کمرے میں موت کا انتظار کر رہا تھا۔

تینوں بیٹے بیرونِ ملک چلے گئے۔
ایک فرانس میں چھٹیاں منانے گیا،
دوسرا لندن،
اور تیسرا پیرس۔

اور ہر جگہ انہوں نے اپنا تعارف 22 گریڈ کے افسر کے بیٹے کے طور پر کروایا،
کیونکہ ان کی ساری پہچان ان کے افسر والد سے جڑی ہوئی تھی۔

نوکر سے کہا: ’’ہم تین مہینے بعد واپس آئیں گے، والد کا خیال رکھنا، وقت پر کھانا دینا۔‘‘
’’جی، سائیں!‘‘ نوکر نے کہا۔

سب چلے گئے، اور وہ بوڑھا باپ کمرے میں اکیلا پڑا رہا،
نہ چل سکتا تھا، نہ کسی کو بلا سکتا تھا، مکمل معذور اور مجبور انسان۔

ایک دن نوکر بازار سے بریڈ لینے گیا، لیکن راستے میں حادثے کا شکار ہو گیا۔
لوگ اُسے اسپتال لے گئے، جہاں وہ کوما میں چلا گیا اور ہوش میں نہ آ سکا۔

بیٹوں نے نوکر کو صرف والد کے کمرے کی چابی دی تھی،
باقی پورے گھر کو تالا لگا کر اس کی چابیاں ساتھ لے گئے تھے۔

نوکر جب بریڈ لینے گیا تو کمرے کو بھی تالا لگا کر چابی ساتھ لے گیا،
مگر پھر وہ اسپتال پہنچ گیا۔

اب وہ بوڑھا ریٹائرڈ سرکاری افسر بند کمرے میں قید ہو چکا تھا،
نہ چل سکتا تھا، نہ آواز دے سکتا تھا۔

تین ماہ بعد جب بیٹے واپس آئے اور تالے توڑ کر کمرہ کھولا،
تو لاش کی حالت ایسی تھی جیسی تصویر میں دیکھی جا سکتی ہے۔۔۔
سوچیں، ایک انسان کس قدر تکلیف میں موت تک پہنچا ہو گا۔

یہ واقعہ بہت سوں کو افسانہ لگے،
لیکن یہ حقیقت ہے کہ بادشاہوں جیسی زندگی گزارنے والا،
شہر کا بااثر شخص،
اپنے بچوں کو دنیا کی ہر خوشی اور سہولت دینے والا باپ،
اس قدر بے رحمی اور اذیت سے مرا کہ اس کی لاش بھی مہینوں بند کمرے میں گلتی سڑتی رہی۔

دنیا کی چمک دمک اور سرگرمیوں میں یہ نہ بھولو کہ
آپ کو اپنی اولاد کی تربیت بھی کرنی ہے۔
اگر صرف سہولتیں اور بادشاہیاں ہوں اور تربیت نہ ہو،
تو ایسے واقعات ہو سکتے ہیں جن سے ہر انسان پناہ مانگتا ہے۔.

ہم آپ کے جذبات کی ترجمانی کرتے ہیں، آپ بھی ہمارے پیغام کو دوسروں تک پہنچائیں۔
پڑھیں، سوچیں، اور شیئر کریں۔"🙏🙏

Address

Peshawar

Website

https://yo.fan/cafe2k21

Alerts

Be the first to know and let us send you an email when Cafe2k21 posts news and promotions. Your email address will not be used for any other purpose, and you can unsubscribe at any time.

Share