Farhad Afzal Afridi

Farhad Afzal Afridi U17 Cricket Player | Social Media Specialist | MBA He has worked with various private and public organizations to enhance their presence on social media.
(1)

Social Media Influencer, Social Worker, Government Official, YouTuber, and Blogger, Politics, Artist, Freelance Journalist, Governance, Society, Culture, Tech & Entrepreneurship
Basically from Tiraah Valley Khyber Agency born ( 17-10-1995) and raised in Peshawar, Hayatabad did Matriculation from UPS University Public School Peshawar FSC Pre Engineering from Fazaia Inter College Shaheen Camp Peshaw

ar Bachelor from Agriculture University of Peshawar and MBA from University of Peshawar Former Under 17 Cricket Player at Fata Cricket Team Previously worked as an Assistant Coordinator in Deputy Commissioner Volunteer Taskforce and social media marketing coach in Economic Revitalization of Khyber Pakhtunkhwa now appointed as A focal Person to Minister STIT & Food in Government of Khyber Pakhtunkhwa Farhad Afzal Afridi has been working as a digital media specialist since 2019. He is working as a social media specialist since 2020 with the Khyber Pakhtunkhwa information technology board at the office of Science and technology and information technology Government of Khyber Pakhtunkhwa. He is appointed as a focal person to MinisterSTIT & Food for social media. He controls and monitors all accounts of the Science Technology and Food department & Minister Social media Accounts beside this he is a Social Media Influencer in the Directorate of Information & PR department where he represents Kohi MDK of Khyber Agency

05/12/2025

Jamatian de os se owai 🤣

07/11/2025

London 🇬🇧

29/10/2025

Pakistan’s Untapped Goldmine: The Rise of Medical Tourism

A friend of mine recently faced a surgery bill of $28,000 in Dubai. ( whole middle, Europe and usa

Out of curiosity, he explored options in Pakistan.
The same procedure by a qualified surgeon, in a reputable hospital cost under $2,000.

That’s a staggering 14x difference for the same quality of care.

It made me realize: Pakistan sits on a massively underexploited opportunity “medical tourism”.

From dental treatments and cardiac care to dental work and diagnostics, Pakistan offers world-class professionals at a fraction of global prices.

The issue isn’t the doctors. It’s the ecosystem travel, safety perception, logistics, and post-surgery experience.

Fix that, and Pakistan could become the Global Healing Hub a place where people come not just to save money, but to restore health, dignity, and hope.

The world is already traveling to Thailand, Turkey, and India for treatment.

Why not Pakistan next? 🇵🇰

مفت کی شراب قاضی بھی نہیں چھوڑتا کا عملی مظاہرہ دیکھنا ہو تو کسی انٹرنیشنل ائیر لائن کی پرواز میں بیٹھ کر بیرون ملک کا س...
26/10/2025

مفت کی شراب قاضی بھی نہیں چھوڑتا کا عملی مظاہرہ دیکھنا ہو تو کسی انٹرنیشنل ائیر لائن کی پرواز میں بیٹھ کر بیرون ملک کا سفر اختیار کرو جہاز لاہور ، اسلام آباد یا کراچی کی حدود سے نکل کر جیسے ہی فضا میں سیدھا ہوتا ہے اور فضائی میزبان ٹرالی پر بوتلیں کھنکاتی راہداری میں نمودار ہوتی ہے اکثر مسافر گردنیں گھما گھما کر اپنی باری کا انتظار کرنے لگتے ہیں اور پھر کچھ ہی دیر میں نہ کوئی بندہ رہتا ہے نہ کوئی بندہ نواز اور ہمارے ایمان یوں رخصت پر چلے جاتے ہیں جیسے مذہب کا معاملہ خالصتا پاکستانی حدود تک تھا ...

معلوم نہیں زمین پر یاد رہ جانے والا خدا تیس ہزار فٹ کی بلندی پر بجائے نذدیک ہونے کے ہمیں بھول کیسے جاتا ہے پتہ نہیں اسقدر موت کے نذدیک ہونے پر ہم اس سے غافل کیسے ہو جاتے ہیں اور پتہ نہیں خوفزدہ ہونے کی بجائے ہم اس قدر نڈر کیسے ہو جاتے ہیں کہ احکامات خداوندی کو بھی خاطر میں نہیں لاتے ...

میں اکثر جہاز میں بیٹھا اور لوگوں کو جھومتے جھامتے دیکھتا ہوا سوچتا ہوں کہ مذہب شاید اختیار کرنے کا نام ہے نافذ کرنے کا نام نہیں اور گناہ کی طاقت نا ہونے پر اس سے رکنے کا نام ایمان نہیں بلکہ تقوی یوں ہے کہ مفت کی شراب دیکھ کر بھی خوف الہی میں اسے دھتکار کر اورنج جوس منگوا لیا جائے ...

ایم ڈی کیٹ میں فیل ہونے والے طلباء سیدھا دبئی اور ملائیشیا جانے کا پلان بنائے۔ پانچ سال بعد ان کے ڈاکٹرز کلاس فیلو سڑکوں...
26/10/2025

ایم ڈی کیٹ میں فیل ہونے والے طلباء سیدھا دبئی اور ملائیشیا جانے کا پلان بنائے۔ پانچ سال بعد ان کے ڈاکٹرز کلاس فیلو سڑکوں پر تنخواہ بڑھانے کے لئے سرکار کے سامنے روئیں گے جبکہ دبئی اور ملائیشیا والوں نے اپنے گھر بنائے ہوں گے، شادیاں اپنی ٹائم پر کرئے گے اور گاؤں کے حجرے میں حاجی صیب کی حیثیت بھی حاصل ہوگی۔ لوگ اپنے معاملات کے صلح میں حاجی صاحب کو اگنور بھی نہیں کریں گے۔

میڈیسن میں آئے اچھی بات ہے بہت مبارک ہو۔ نہ آئے تو قرض لے لو لیکن دبئی ملائیشیا اٹلی کینیڈا وغیرہ کے لئے آج ہی رات سے پلان بناؤ!

یہ مذاق میں نہیں کہہ رہا، سیریئس مشورہ ہے۔

22/10/2025

🇦🇿

Flame Towers Baku Azerbaijan 🇦🇿
22/10/2025

Flame Towers Baku Azerbaijan 🇦🇿

08/10/2025

Edinburgh Scotland 🏴󠁧󠁢󠁳󠁣󠁴󠁿

بادشاہی سے نکل آئیں ۔۔آج سے 20/25 سال پہلے پاکستانی روپیہ کافی مضبوط تھا ، پاسپورٹ بھی کافی بہتر تھا ۔ اکانومی کے وہ برے...
14/09/2025

بادشاہی سے نکل آئیں ۔۔

آج سے 20/25 سال پہلے پاکستانی روپیہ کافی مضبوط تھا ، پاسپورٹ بھی کافی بہتر تھا ۔ اکانومی کے وہ برے حال نہیں تھے جو اب ہیں ۔ امریکہ اور یورپ کو ہماری ضرورت تھی ۔ اس لیے دنیا ہمارے لیے بہت آسان تھی۔ یوکے ، یورپ ، امریکہ جانا مسلہ ہی نہیں تھا چاہے لیگل طریقے سے جائیں چاہے غیر قانونی طور پر ۔ عرب ممالک کا ویزہ تو جیب میں پڑا رہتا تھا جب چاہیں لگوا لیں۔

اب حالات مکمل طور پر تبدیل ہو گئے ہیں ۔ اب یورپ پہنچنا 5/6 ملین روپے تک پہنچا ہے کینیڈا امریکہ تو 1 کروڑ روپے کراس کر گئے۔ ویزہ لگوانا اتنا سخت اور طویل پراسس ہو گیا ہے کہ کمزور اعصاب کا بندہ تو اس سے گزر ہی نہیں سکتا۔ یہاں تک کے عرب ممالک جانا بھی مشکل بلکہ بعض اوقات ناممکن ہو جاتا ہے ۔

اب بھی کچھ لوگ بیٹھے خیالی پلاؤ بناتے رہتے ہیں کہ یہ ملک اچھا ہے وہ اچھا نہیں ۔ یہاں زیادہ کمائی ہے وہاں پاسپورٹ مل جاتا ہے ۔ یہاں موسم اچھا ہے وہاں برف یا گرمی پڑتی ہے ۔۔ اس طرح وہ ملکوں کے تقابلی جائزہ لینے میں وقت ضائع کرتے ہیں ۔

اس وقت آپ کو جہاں کا ویزہ ملے فوراً نکلیں ۔ چسکے لینے موازنے کرنے کا وقت گزر گیا۔ جب آپ کسی بھی دوسرے ملک ہوں گے وہاں سے آگے جانے پر چاہے سوچ بچار کرتے رہیں 2/3 سال ۔ آپ کو نکلنا آسان ہو گا۔

12/09/2025

👨‍🎓

07/09/2025

Canary Wharf London

پردیس جانا مالی نہیں، بلکہ زیادہ تر نفسیاتی مسئلہ ہے۔کیونکہ جب کسی علاقے کے تمام لوگ پردیس میں ہوں، تو وہاں کے لوگوں کا ...
05/08/2025

پردیس جانا مالی نہیں، بلکہ زیادہ تر نفسیاتی مسئلہ ہے۔
کیونکہ جب کسی علاقے کے تمام لوگ پردیس میں ہوں، تو وہاں کے لوگوں کا یہی خیال بن جاتا ہے کہ پاکستان میں کچھ نہیں رکھا — یہاں نہ کاروبار ہے، نہ ملازمت کے مواقع۔

یہ سوچ دراصل خود پردیسی ہی اپنے علاقوں میں پیدا کرتے ہیں۔
انسان ماحول کا بچہ ہوتا ہے۔
جب کوئی تعلیم یافتہ انسان بھی ایسے ماحول میں پروان چڑھتا ہے جہاں ماموں، والد، دادا، چچا اور پڑوسی سب پردیسی ہوں،
تو اس کا ذہن بھی خودبخود پردیس کی طرف مائل ہو جاتا ہے۔

لیکن سب سے بری بات یہ ہے کہ پردیسی سچ نہیں بتاتے۔
وہ کبھی یہ نہیں کہتے کہ پردیس اکثر اوقات جہنم کا ایک ٹکڑا ہوتا ہے۔
وہ ہمیشہ پردیس کی اچھائیاں بیان کرتے ہیں۔

جب کوئی نیا فرد پردیس پہنچتا ہے،
تو اُسے سمجھ آتا ہے کہ پردیس وہ نہیں جو ہمیں پاکستان میں بتایا گیا تھا —
یہاں کی حقیقت تو اس کے بالکل برعکس ہوتی ہے۔
یہاں مشکلات زیادہ ہیں، تنہائی ہے، دباؤ ہے اور اکثر خوشی بہت کم۔

پاکستان کے تقریباً 95 فیصد لوگ اپنے ملک میں ہی ملازمت یا کاروبار کرتے ہیں۔
یہ لوگ پردیس کو پسند نہیں کرتے۔ ان کا گزارا پاکستان میں ہی ہوتا ہے — اور ان میں سے بہت سے لوگ خوشحال بھی ہوتے ہیں۔

لیکن کچھ مخصوص علاقوں کے لوگ سمجھتے ہیں کہ پردیس کے سوا پاکستان میں کچھ نہیں،
کیونکہ ان کا ماحول مکمل طور پر پردیسیوں کا ہوتا ہے۔

جب تک آپ پردیسی ماحول کو تبدیل نہیں کریں گے،
تب تک آپ اپنے بچوں کو پردیس جانے سے نہیں روک سکتے۔

ڈاکٹر کا بچہ عموماً ڈاکٹر بنتا ہے،
آرمی آفیسر کا بچہ فوج میں جاتا ہے،
اور کاروباری شخص کا بچہ کاروبار کرتا ہے —
کیونکہ ان کا ماحول پردیسیوں جیسا نہیں ہوتا۔

جب آپ کا پڑوسی ڈاکٹر، انجینئر یا آرمی آفیسر ہوگا،
تو آپ کا بچہ بھی اُسی سمت میں بڑھے گا،
کیونکہ اُس کے دوست اور سوشل سرکل انہی لوگوں کے بچے ہوں گے،
اور ذہن بھی اُسی انداز کا بنے گا۔

ماحول کو بدلیں —خواہ اسلام آباد یا ایبٹ آباد آپ کو کیوں جانا نہ پڑے ۔۔ !

اور اپنی نسلوں کو پردیس کے فریب سے بچائیں۔ جب تک آپکے گھر میں سارے لوگ پردیسی ہو ، پڑوسی پردیسی اور آپکے بچوں کے دوست پردیسی کے بچے ہو ، تو آپ کا بچہ بھی پردیسی بنے گا ۔۔ اور یہ سلسلہ اسطرح جاری رہے گا ۔۔

Address

London
Peshawar

Alerts

Be the first to know and let us send you an email when Farhad Afzal Afridi posts news and promotions. Your email address will not be used for any other purpose, and you can unsubscribe at any time.

Contact The Business

Send a message to Farhad Afzal Afridi:

Share