21/07/2025
بلوچستان کی وہ بیٹی جو بلوچستان میں بلوچوں کے ہاتھوں ماری گئی اس پر سب کو افسوس ہے مگر بلوچستان کی یہ مائیں بیٹیاں جو اسلام آباد میں پُرامن طور پر موجود تھیں، رات گئے ایس ایچ او کی دھمکی پر مالک مکان نے فلیٹ سے نکال باہر کر دیا۔
اب وہ مائیں، جن کے سینوں میں دہکتے سوال دفن ہیں، آدھی رات کو دارالحکومت کی سڑکوں پر دربدر ہیں ۔ نہ چھت، نہ تحفظ، نہ انصاف۔
اور دوسری طرف مین سٹریم میڈیا کا ضمیر بک چکا ہے ۔ جو دن رات ایک حکمران عورت کے امیج بلڈنگ میں لگا ہے، اُسے یہ سڑکوں پر بیٹھی بلوچ عورتیں دکھائی نہیں دیتیں۔ایسا لگتا ہے کہ میڈیا کی نظر میں صرف طاقتور کی کہانی قابلِ نشر ہے، مظلوم کی سچائی صرف خاموشی کے قابل۔ریاست نے بلوچستان کو ایک اور بار واضح پیغام دیا ہے:وفاق تمھارے دکھ میں شریک نہیں — تمھاری فریاد، تمھاری مائیں، تمھاری بیٹیاں… اس نظام کی ترجیح نہیں۔یہ ظلم نئی بات نہیں، لیکن ہر بار یہ زخم گہرا کر دیتا ہے۔ اور یہ زخم وہ ہیں جو صرف لاپتہ افراد تک محدود نہیں، بلکہ اجتماعی تذلیل اور ریاستی بےحسی کا نوحہ بھی ہیں۔
ہرمیت سنگھ کی آواز....