09/09/2023
ایک دفعہ ضرور پڑھیں
ایک بہت مزے کی حدیث قدسی ہے
اس میں اللہ رب العزت بندے سے شکوہ کرتے ہیں
ہمیں ہماری نا انصافی ناقدری
نا شکری کا بتاتے ہیں
اللہ فرماتے ہیں اے میرے بندے
میں نے ایک پانی کے گندے قطرے سے تجھے بنایا
پھر تیرا خون کا لوتھڑا بنایا
پھر میں تیری ہڈیاں بنائی
اسکے اوپر سکن چڑھائی
میں نے تیری آنکھیں بنائی
ان میں رنگ بھرا
پھر تیرا دل بنایا دماغ بنایا
تیرے ہاتھ بنائے تیرے پاؤں بنائے
اور نو مہینے تجھے ماں کے پیٹ میں محفوظ رکھا
پھر جب تو پیدا ہونے لگا تو میں نے فرشتے سے کہا کہ اسکو بہت محبت سے لانا
پھر میں نے تجھے دیکھا کہ تیرے جسم پر نا لباس تھا
نا زبان میں بولنے کی طاقت تھی
نا پاؤں میں چلنے کی طاقت تھی
اللہ فرماتے ہیں وہ کون ہے جس نے تیرے لیے تیرے ماں باپ کے دل میں محبت ڈالی
اللہ فرماتے ہیں پھر تو بڑا ہوتا گیا
تو چلنے لگا
تو بھاگنے لگا
تو دیکھنے لگا
تو پکڑنے تیری ہڈیوں میں زور آنے لگا
پھر اللہ فرماتے ہیں تم نے میری تمام کی تمام نعمتوں کا میرے خلاف استعمال کیا
میری تمام کی تمام نعمتوں کو بھول کر تم نے گناہ کیئے
اللہ فرماتے ہیں
اے انسان تم نے میرے ساتھ انصاف نہیں کیا 💔
کتنے بڑے نا فرمان ہیں ہم
ناشکرے ہیں ہم
اللہ کی دی ہوئی نعمتوں کا استعمال کرتے ہیں اور اسکا ہی شکر ادا کرنا بھول جاتے وہ ہر لمحہ ہر اوقات میں ہمیں ہماری ضروریات کو یاد رکھتے ہیں اور ہمیں ہی انکو یاد کرنے کا وقت نہیں ملتا
ہم تو خدا کی ہی دی ہوئی سانسوں کے محتاج ہیں چند سیکنڈ نا وہ لگائے اور اپنی دی کوئی سانسیں واپس لے لیں تو پھر ہمارے پاس کیا بچتا ہے 💔
ایک جسم مٹی کا ڈھیر جو وہ بھی ہمارے کسی کام نہیں آنے والا
سوچیں اور خدا سے معافی مانگیں اور اسکی نعمتوں کا شکر ادا کریں