
20/09/2023
جانتا ھوں کہ وہ خفا بھی نہیں
دل کسی طور مانتا بھی نہیں
کیا وفا و جفا کی بات کریں
درمیان اب تو کچھ رھا بھی نہیں
درد وہ بھی سہا ھے تیرے لیے
میری قسمت میں جو لکھا بھی نہیں
ھر تمنا سراب بنتی رھی
ان سرابوں کی انتہا بھی نہیں
ھاں چراغاں کی کیفیت تھی کبھی
اب تو پلکوں پہ اک دیا بھی نہیں
دل کو اب تک یقین آ نہ سکا
یوں نہیں ھے ، کہ وہ ملا بھی نہیں
وقت اتنا گزر چکا ھے عدیل
جانے والے سے اب گلہ بھی نہیں