Khpalwaak Weekly Newspaper

Khpalwaak Weekly Newspaper Fazl ur rahman kheshgi

28/07/2025
08/07/2025

معروف ترقی پسند دانشور سلیم راز مرحوم نے ایک بار راقم سے کہا تھا کہ سمجھ نہیں آتی کہ... |

26/06/2025
24/06/2025

آئی جی پولیس پی ٹی سی ھنگو میں حافظ غلام یوسف بلاک کا سنگ بنیاد رکھ رہے ہیں۔

12/05/2025
04/05/2025

( ذوقِ پَرواز -- خامہ بہ جوش کا سفرنامہ 2005 تا 2019)

ممتاز دانشور ڈاکٹر فصیح الدین اشرف کے دل کی اتھاہ گہرائیوں سے شکریہ ادا کرتا ہوں کہ انہوں نے 30, اپریل 2025 کو اکادمی ادبیات پاکستان پشاور کے اڈیٹوریم میں منعقدہ " ادبیاتِ خیبر پختونخوا! معاصر تناظر " کی موقع پر آپنی شاہکار تصنیف "ذوقِ پَرواز -- خامہ بہ جوش کا سفرنامہ 2005 تا 2019 "مرحمت فرمایا پروفیسر ڈاکٹر اسحاق وردک پروفیسر ڈاکٹر ظفر اللّٰہ بخشالی اس موقعہ پر ہمارے ہم سنگ تھے ۔
ڈاکٹر فصیح الدین اشرف فارسی, پشتو، اردو، انگریزی میں لکھتے ہیں ایک درویش صفت انسان ہے ، پاکستان پولیس سروس سے تعلق رکھتے ہیں آج کل پولیس ٹریننگ سنٹر ہنگو کے کمانڈنٹ ہے لیکن غرور تکبر نام کا چیز اس کے پاس سے نہیں گزری ۔ پشاور میں سائنس ریسرچ لائبریری بنانا ان کا ایک ایسا کارنامہ ہے کہ تاریخ اسے ہمیشہ یاد رکھیں گا جس میں ہزاروں کتب ہر کسی علمی پیاس بجھانے کے لیے موجود ہے ۔
کسی زمانے میں ڈاکٹر صاحب کے اس لائبریری سے اردو ، پشتو ہفت روزہ اخبار " خپلواک "کے نام سے شائع ہوتا تھا جس میں اردو ، پشتو زبان میں علمی ادبی مضامین چھپتے تھے مجھے یقین ہے کہ خپلواک مالی بدحالی سے نہیں بلکہ مرد مجاھد نہ ہونے عرصہ سے نہ شائع ہوگا ۔ کیونکہ علمی ادبی کام کو اجاگر کرنے کے لیے کسی بھی قربانی سے دریغ نہیں کرتے ۔ ایک وقت تھا کہ ورسک روڈ کے اس سائنس ریسرچ لائبریری میں اردو , پشتو کے علمی ادبی تقریبات کا اہتمام ہوا کرتا تھا ۔
ڈاکٹر فصیح الدین اشرف اس تصنیف " ذوقِ پرواز " کے دیباچہ میں پروفیسر تاج الدین تاجور رقم طراز ہیں " ڈاکٹر صاحب پیشہ ورانہ زندگی میں ایک متحرک پولیس آفیسر کے طور ہمہ وقت مصروفیت اور اپنی اس مصروفیات کے باوجود نئے خواب دیکھتا بھی اور ان خوابوں کی تعبیر کو ممکن بنانے کی سعی اور جستجو بھی کرتا ہے ا، مزید طرہ یہ کہ اردو، پشتو اور انگریزی میں لکھتا بھی ہے اور خوب لکھتا ہے "
ڈاکٹر فصیح الدین کے اس تصنیف سے پہلے درج ذیل تصانیف حسن طباعت سے آراستہ ہوکر منظر عام پر آچکا ہے ، جس سے علمی ادبی حلقوں اور ذوقِ سلیم رکھنے والوں نے سراہا ہے ۔
ا- خامہ بہ جوش ۔۔۔۔۔ حصہ اول ۔۔۔۔۔۔ کالم و مضامین
2- صحرا میں آذان ۔۔۔۔۔ حصہ دوم ۔۔۔۔۔ کالم و مضامین
3- سفر کی دھول ۔۔۔۔۔ علمی ، تحقیقی ،تنقیدی، تاریخی مضامین و مقالات
4- د جنون چپے ۔۔۔۔۔۔۔ پشتو شاعری
5- چین کی پولیس تاریخ و اصلاحات
6- بچوں کے حقوق
7-Pakistan Journal of Criminology.
" ذوق پرواز " پہلی بار دسمبر 2023 کو حسن طباعت سے آراستہ ہوکر منظر عام پر آیا ہے ۔ یہ کتاب 547 صفحات پر مشتمل ہے "گمشدہ شدہ میراث علم و حکمت دریافت کرنے والی عالم ،فاضل گیارہ شخصیات کے ناموں کے ساتھ ڈاکٹر فصیح نے لخت جگر محمد داؤد خان کا نام بھی شامل ہیں جو کہ ٹیکنالوجی انجینئرنگ امپریل کالج لندن سے وابستہ ہے ، اور سائنس و ٹیکنالوجی سے وابستہ ہر استاد اور ہر طالب علم کے نام کیا ہے جو پاکستانی معاشرے میں سائنس و ٹیکنالوجی کی تعلیم و ترقی کے لیے کوششیں کرتے رہے ہیں ۔
ڈاکٹر فصیح کے اس تصنیف کا دُوسرا انتساب اسلم گورداسپوری کے ان اشعار کے ساتھ:
اینٹ سے اینٹ بجا دو ، میرا دم گھٹتا ہے
اب کوئی حشر أٹھادو ، میرا دم گھٹتا ہے
ان کو معلوم ہو انسان کی عظمت کیا ہے
ان کو انجیل پڑھا دو ، میرا دم گھٹتا ہے
میں کہ صدیوں سے ہوں اس طوق غلامی کا اسیر
مجھ کو آزاد کرادو ، میرا دم گھٹتا ہے
ایسا مسکن کہ جہاں سانس ہو لینا مشکل
ایسے مسکن کو جلادو میرا دم گھٹتا ہے
سیاہ پام امریکی جارج فلائیڈ کے نام جو عدل و انصاف کا استعارہ بن چکا ہے ۔ ان سیاہ پام مزاحمت کاروں کے نام جنہوں نے پوری دنیا میں نفرت و تعصب کے بے شمار بت گرادیے۔
ڈاکٹر فصیح الدین اشرف کے اس علمی ادبی شاہکار تصنیف میں انتالیس سفرنامے ہے ۔ جو کہ ڈاکٹر صاحب مختلف ممالک میں منعقدہ سیمیناروں ، اور کانفرنسوں شرکت کرنے کے لیے گئے ہیں تو وہاں کے بلڈنگوں کے جاہ جلال حکمرانوں
اور خوبروں حسناؤں کے قصوں کو بیان کرنے سے نہ اپنی وقت کا ضیاع کیا ہے نہ اپنے پڑھنے والوں کی اس کے بجائے وہاں کی تہذیبی علمی ترقی کا موازنہ اپنے ملک و قوم کی زبوحالی سے کی ہے ۔ شعوری طور پر سعی کی ہے ہماری قوم کے نوجوان کو علم و حکمت کی جانب گامزن کریں ۔
کالمی سفرنامہ کی عنوان سے گیارہ کالم یاد رہے ڈاکٹر فصیح الدین اشرف کے کالم مضامین روزنامہ آج میں چھپتے رہتے ہیں ۔ کتاب کا آخری حصہ خامہ بہ جوش اہل قلم اہل فکر دانش کی نظر میں مختلف دانشوروں شعراء ادیبوں کے منثور تحریروں پر مشتمل ہے جو کہ ڈاکٹر فصیح کی شخصیت فن علمی ادبی خدمات پر لکھا ہے اس میں کچھ منظوم خراج عقیدت بھی شامل ہے ۔
ڈاکٹر اسحاق وردک" ذوق پرواز " اردو سفرنامے کی درست سمت پیش قدمی کے عنوان سے ایک جگہ رقم طراز ہیں " ڈاکٹر فصیح الدین کی تجزیہ کاری ، قوت مشاہدہ اور علمی نثر نگاری کے رحجان نے ان سفرناموں کو عہد کی دستاویز بنایا ہے " ذوق پرواز " میں سطحی تفریح سے زیادہ شعور کی فضا ملتی ہے" ۔ اس شعور اور آگہی کی مشق نے اردو سفرنامے کو نیا جہت دیا ہے دراصل یہ جہت اردو سفرنامے میں پرانا ہے لیکن نئے لکھاریوں نے مزاج مادی سے نئے سفر نامے کو متاثر کیا ۔ حالانکہ ڈاکٹر نجیبہ عارف اپنی کتاب " جنوبی ایشیائی مسلمانوں کا تصور مغرب، اٹھارہ ویں صدی کے دو سفرنامے " میں لکھتا ہے "ایسٹ انڈیا کمپنی کے اہل کار محمد عبداللّٰہ نے اٹھارہ ویں صدی کی چھٹی دھائی میں ہندوستان سے خراسان ،چین اور روس تک کا سفر کیا اور کشمیر تربت کے راستے کلکتہ واپس پہنچ کر "صاحبانِ عالی شان" کو سفر کی رپورٹ پیش کی ۔ اس سفر نامے میں وہ روس اور چین کے بادشاہوں اور امراء سے ملاقات کا حال ، راستے کے منازل شہروں ، اور دریاؤں کا تذکرہ اور اس عہد کی تہذیب و ثقافت کی کچھ جھلکیاں پیش کرتا ہے ۔ اس سفرنامے کا واحد قلمی نسخہ برٹش لائبریری میں محفوظ ہے " مطلب یہ ہے کہ آج کے اسفار لکھنے والوں سے اٹھارہ ویں صدی کے سفر نگار بھتر ہے ۔ اس حوالے سے اور کئی جہتوں سے ڈاکٹر فصیح الدین اشرف کے سفرناموں میں اس دور کے بدلتے رویوں کی تھذیبی تاریخ ہے ۔ ڈاکٹر اسحاق وردک بجا فرماتے ہیں"یہ مضامین و تحاریر بنیادی طور ان علمی و پیشہ ورانہ سیمیناروں کی رودادو اور شوق سیاحت کے اسفار کے سفر نامچوں پر مشتمل ہے ،، تاہم ہر دو رنگ کے مضامین کو ان کے دیدہ بینا نے جہان تہذیب و ترقی اور بد تہذیبی و جمود کے تقابل آئینہ بنادیا ہے ۔ وہیں ان کے باذوق قلم نے نے انہیں ادب پاروں میں متشکل کردیا ہے "
میں ڈاکٹر فصیح الدین اشرف کا ممنون و مشکور ہوں کہ انہوں نے مجھے" ذوق پرواز " نظر کرنا مناسب سمجھا ۔ مجھے یقین ہے اگر آج کے نوجوان ڈاکٹر صاحب کی ذوقِ پرواز دلجمعی سے پڑھے تو ہماری آنے والی دنوں میں حالات زندگی میں خوشگوار تبدیلی آسکتی ہے ۔ اگر ایسا ہوا تو ڈاکٹر صاحب کا مقصد مدعا پورا ہوگا ۔
اقبال حسین افکار

Address

Peshawar

Telephone

0336-9595108

Website

Alerts

Be the first to know and let us send you an email when Khpalwaak Weekly Newspaper posts news and promotions. Your email address will not be used for any other purpose, and you can unsubscribe at any time.

Contact The Business

Send a message to Khpalwaak Weekly Newspaper:

Share