Maulana Habib Ud Din Chitrali

Maulana Habib Ud Din Chitrali Contact information, map and directions, contact form, opening hours, services, ratings, photos, videos and announcements from Maulana Habib Ud Din Chitrali, Video Creator, Peshawar.

14/06/2025

جمیعت علماء اسلام کے صوبہ خیبر پختونخوا کو عظیم خوش خبری
12 جون 2025 کو چترال لویر میں نظامت اور امارت کا انتخابی عمل وجود میں آیا 30 سال کے بعد پہلی بار آیک نظریاتی 30 سال تک سیاست کے نشبت وفراز کا مشاہدہ کرنے والا ایک پختہ تجربہ کار صبر و استقامت کا بے مثال نمونہ 10 سال تک جے ٹی آئی کے پلٹ فارم کا تربیت یافتہ مظبوط اعصاب کے مالک نہایت خاموش طبع مدبر سیاست اسلامیہ کے علاوہ تمام شعبوں سے فارغ الزھن اندرونی سطح پر اپنے ساتھ ہونے والی تمام زیادتیوں کو بوجہ نظریہ نظر انداز کر نے والا 30 سال تک اپنے سامنے بدلتے ہوئے حالات کا نظارہ کرتا رہا حالات کے مقدمہ اور تالی سے نتیجہ اخذ کرتا رہا ناگفتہ بہ حالات ان کے حوصلوں کو متاثر نہیں کرسکے مایوسی کے ہواؤں کا رخ موڑ تا رہا ان کی خاموش پالیسی سے مخالفین بھی ہمیشہ ٹینشن کا شکار رہے ارکان میں بھی غائبی نظام کے تحت شعور پیدا ھوا آخر کار منفی خیالات بھی صیح سمت منتقل ھوئے دل نہ چاہتے ہوئے بھی اس خاموش مزاج سیاسی کارکن کے سرپر امارت کا تاج سجایا گیا جس کو ھم مولانا عبد الشکور کے نام سے جانتے ہیں امید ھے چترال میں جمیعت کا مستقبل روشن ھوگا ان سے پہلے امراء بھی ذاتی زندگی اور کردار میں بے داغ تھے دیانت وامانت کے امام تھے کے شرافت اور تقویٰ ان کی پہچان تھی یہ تمام امراء عقیدت کے راستے سے آئے تھے نظریہ اور جی ٹی آئی کے راستے سے نہیں تھے اللہ تعالیٰ ان کی خدمات کو قبول فرمائے آمین
نو منتخب ناظم عمومی مولانا الیاس بھی 10سال تعلیمی زندگی میں جی آئی ٹی کے ماحول میں پرورش پائی ھے 2008 سے 2025 تک سیاسی سرگرمیوں کے نثبت وفراز سے خوب واقف ھے ان کے دادے مفتی کفایت اللہ صاحب کے شاگرد ھے اس حوالے سے مفتیِ اعظم ہند کی سیاسی فکر اور خون ان کے اندر موجود ہے 6 سال تک بندہ نے ان کو بہت قریب سے دیکھا ھے یہ پاک خیالات اور مثبت سوچ کے مالک جوان عالم دین ھے اس کے بعد 5سال تک یہ مرشد علماء چترال قاری عبد الرحمن قریشی کے تربیت میں رہا جس سی ان کے اخلاص میں مزید نکھار پیدا ھوا ھوگا بہر حال مولانا الیاس کے پہلے 6 سالہ زندگی کا بندہ خود شاہد ھے بعد 5 سال کی زندگی کی شہادت قریشی صاحب دیں گے 3 سال تحصیل ناظم اور ساتھ ساتھ تحصیل امارت کی سعادت بھی مولانا الیاس حاصل کر چکا ھے ان حالات کے پیش نظرجدید امارت اور نظامت سے اچھی امید قائم کی جاسکتی ہے

21/05/2025

افغانستان میں تمام سکولوں کے یونیفارم پگڑی اور داڑھی اور اسلامی لباس اس کو کہتے اسلامی ریاست

یہ دنیا ایک عارضی قیام گاہ ھے  اللّٰہ تعالیٰ نے انسان کو دنیا بنانے کے لیے نہیں بلکہ وقت گزارنے بیجھا ھے واپس اپنے اصلی ...
28/04/2025

یہ دنیا ایک عارضی قیام گاہ ھے اللّٰہ تعالیٰ نے انسان کو دنیا بنانے کے لیے نہیں بلکہ وقت گزارنے بیجھا ھے واپس اپنے اصلی مقام کی طرف کسی نہ کسی دن جانا ھے یہ دنیا اپنی چمک دمک عیش و عشرت اور دل فریبی کے باوجود ایک دھوکہ اور فراڈ ھے جس کی حقیقت موت کے ایک جھٹکے سے آشکارا ھو جاتی ھے اس حقیقت کو قرآن مجید یوں بیان فرمایا
کل من علیھا فان،،/ اس عارضی دنیا میں علماء کرام کا وجود اللّٰہ تعالیٰ کی بہت بڑی نعمت ہے یہ حضرات ہمیشہ حقیقت و سچائی کی طرف دعوت دیتے ہیں انسان کو اپنے حقیقی منزل دکھلاتے ھیں ایک عالم کی موت سے ایک عہد کا خاتمہ ھوتا ھے 21 اپریل 2025 بروز پیر صبح 7 بجکر 45 منٹ پر مولانا فتح اللّٰہ صاحب اپنے وارثین و متعلقین کو داغ مفارقت دے کر راہی عالم برزخ ھوئے اھل خاندان اور اھل بروز کے لیے بہار کو خزان میں بدل دیا اپریل کو نومبر بنایا مولانا کی زندگی علم و عمل تقوی و اخلاص اور خدمت دین کا مظھر تھی اور آپ کا وجود ان کا سایہ دار درختوں کی مانند تھا جو خود تو دھوپ کی تپش کو سیہتے ہیں لیکن دوسروں کو سکون و عافیت فراہم کرتے ہیں میں نے اس سایہ عافیت بخش کے سایہ سے خوب لطف اُٹھایا ھے ان کی زندگی پوری تفصیل مولانا الیاس جیلانی کے مضمون میں موجود ھے تکرار کی ضرورت نہیں
مولانا مرحوم ابتدائے نوعمری سے جمیعت علمائے اسلام سے وابسطہ رہیے تھے کیونکہ مستند عالم دین کی کوئی اور سیاسی پلٹ فارم ہی نہیں ھے فراغت کے فوراً بعد قائدانہ کردار ادا کیا پھر معاشی ضرورت کی تحت ایجوکیشن میں منسلک ہوگئے چترال میں دیوبند جامعہ امینیہ اور مدرسہ عبدالرب دھلی کے فضلا بھی ایجوکیشن میں جاب اختیار کرتے رہیے ھیں کیونکہ انسان کو اللّٰہ نے ضرورت کے ہاتھوں مجبور کر کے پیدا فرمایا ھے ہر زمانے میں میں باعزت معاش فطرت انسانی کا حق تسلیم کیا گیا ہے اس لئے مرحوم بھی اس فطری تقاضے سے پیچھے نہیں ہٹ سکے ملازمت کے دوران بھی وہ جمیعت کے شورای اجلاسوں میں شرکت کرتے رہیے مالی تعاون میں بڑھ چڑھ کر حصہ لیتے تھے وہ عقیدد مند کارکن نہیں تھے بلکہ نظریاتی کارکن تھے جمیعت کے نقصان میں مقامی قیادت کی گردان مضبوط پکڑنا اچھی طرح جانتے تھے 2015 کے بلدیاتی انتخابات میں جمعیت کی سیٹیں زیادہ آئی تھیں اس کے باوجود مقامی قیادت نے سودا بازی کرکے ڈسٹرک حکومت ایک حریف جماعت کو مہربانی کی مولانا مرحوم اس سودا بازی اور نظریہ فروشی کے خلاف تحریک چلائی حتی کہ صوبائی قیادت نے ضلعی کابینہ کو معطل کرنے پر مجبور ھوئی اور یہ تحریک مسلسل چلتی رہی یہاں تک کہ 2018 کے جماعتی انتخابات میں وہ قیادت دوبارہ امارت کے اُمیدوار بنے کی حوصلہ نہ کر سکی تا دم حیات نہ آسکے گی کسی کو ہٹانے کےلئے وہ لائی گی تھی لیکن خود ہٹ گئی جمیعت ایک سلسہ طیبہ کا نام ھے اپنوں میں سے جس نے جس جگہ جمیعت کے خلاف قوتوں کے ساتھ دیا الٰہی نظام کے تحت وہاں مولانا فتح اللّٰہ جیسے حضرات پیدا ھوئے جمیعت مخالف قوتوں کو دفنانے میں کامیاب ھوئے
مرحوم کے دو بیٹے مستندد عالم دین ھے مولانا تنزیل اللّٰہ جو پشاور گلبہار میں امامت خطابت کی خدمت میں مصروف ھے ایک مولانا تنویر اللّٰہ صاحب سلسلہ نقشبندی کے سالک ھے جو مقام کے مسجد گولدہ میں خدمت کررہا ھے مولانا کے علوم کے وارث یہی دو بیٹے ہیں اللّٰہ تعالیٰ ان سے دین اسلام کی خوب خدمت لے لیں اور قبول فرمائے

Address

Peshawar
25000

Website

Alerts

Be the first to know and let us send you an email when Maulana Habib Ud Din Chitrali posts news and promotions. Your email address will not be used for any other purpose, and you can unsubscribe at any time.

Share

Category