AMN TV

AMN TV Amn web tv runs from Amn Studios at Baacha Khan Markaz Peshawar to promote peace, Pakhtun culture, democracy and development through the web.

02/08/2025

مجوزہ مائنز اینڈ منرلز بل 2025 آگاہی مہم کے حوالے سے تحصیل جہانگیرہ میں عوامی نیشنل پارٹی پختونخوا کے صدر میاں افتخار حسین خطاب کر رہے ہیں-

31/07/2025

پنځمه برخه : د پښتونخواه وطن وسائل

31/07/2025

تحریک تحفظ آئین پاکستان کے زیر اہتمام آل پارٹیز کانفرنس سے عوامی نیشنل پارٹی کے مرکزی سیکرٹری اطلاعات انجینئر احسان اللہ خان خطاب کر رہے ہیں۔

30/07/2025

عوامی نیشنل پارٹی پختونخوا کے صدر اور قومی امن جرگہ کی صوبائی کمیٹی کے چیئرمین میاں افتخار حسین نے اعلان کیا ہے کہ 23 اگست کو سفید جھنڈوں کے ساتھ اسلام آباد کی طرف "امن مارچ" منعقد کیا جائے گا۔ یہ ایک پاور شو ہوگا جس کا آغاز صبح 10 بجے صوابی انٹرچینج سے ہوگا۔ تمام سیاسی، قومی اور اولسی قافلے صوابی انٹرچینج پر جمع ہو کر اسلام آباد کی جانب پرامن مارچ کریں گے تاکہ دنیا کو یہ پیغام دیا جا سکے کہ پشتون قوم امن کی داعی ہے اور ہر اس قوت کے خلاف اٹھ کھڑی ہو گی جو علاقے کو دوبارہ خونریزی کی دلدل میں دھکیلنا چاہتی ہے۔انہوں نے کہا کہ خیبرپختونخوا اور قبائلی اضلاع میں ایک بار پھر جنگ مسلط کرنے کی سازشیں ہو رہی ہیں، لیکن پشتون قوم اس بار مزید کسی جنگ کا ایندھن بننے کو تیار نہیں۔ امن کے نام پر دہشت گردی اور بدامنی کی نئی لہر کسی صورت قبول نہیں کی جائے گی۔اجلاس میں پاکستان پیپلز پارٹی، پاکستان مسلم لیگ (ن)، قومی وطن پارٹی، جماعت اسلامی، نیشنل ڈیموکریٹک موومنٹ، پختونخوا نیشنل عوامی پارٹی، پاکستان مزدور کسان پارٹی، پختونخوا ملی عوامی پارٹی، عوامی ورکر پارٹی اور جمعیت علماء اسلام (ف) کے صوبائی قائدین شریک تھے۔میاں افتخار حسین نے کہا کہ آج سے 20 اگست تک قومی امن جرگہ کی صوبائی کمیٹی تمام مرکزی سیاسی قیادت، قبائلی مشران اور سول سوسائٹی کے نمائندوں سے ملاقاتیں کرے گی تاکہ 23 اگست کے مارچ کو وسیع تر قومی حمایت حاصل ہو سکے۔ انہوں نے تمام اضلاع میں موجود سیاسی اتحاد، اولسی پاسون اور قومی کمیٹیوں سے اپیل کی کہ وہ امن مارچ کی کامیابی کے لیے اپنے اپنے علاقوں میں عملی اقدامات اٹھائیں۔انہوں نے ان اضلاع کے عوامی نیشنل پارٹی کے ضلعی صدور کو خصوصی ہدایات جاری کرتے ہوئے کہا کہ جہاں سیاسی اتحاد موجود نہیں، وہاں فوری طور پر آل پارٹیز کانفرنس (APC) کا انعقاد کر کے سیاسی اور قومی اتحاد تشکیل دیے جائیں تاکہ کوئی طاقت پشتون قوم کے امن کے قافلے کو روک نہ سکے۔میاں افتخار حسین نے کہا کہ یہ مارچ کسی ایک جماعت کا نہیں بلکہ پشتون قوم کے اجتماعی ضمیر اور بیداری کی علامت ہوگا۔ اب وقت آ گیا ہے کہ ہم اپنے بچوں کے مستقبل کے لیے کھڑے ہوں، سفید جھنڈے امن کا پیغام ہیں اور ہم ریاست کو باور کرائیں گے کہ پشتون قوم مزید کسی مسلط شدہ جنگ کو برداشت نہیں کرے گی۔

30/07/2025

عوامی نیشنل پارٹی کے رکنِ صوبائی اسمبلی نثار باز خان کا جماعت اسلامی کے زیرِ اہتمام منعقدہ امن جرگے سے خطاب

29/07/2025

څلورمه برخه : د پښتونخوا وطن وسائل
چې کله قام د ېو اجتماعې احساس وروستو شي نو قام تهٔ په مجموعي توګه محکومېت ور پهٔ غاړه شي
خپل قام دې چې خوار غرېب او د ستونزو ښکار وې، د هغې د پاره غږ نهٔ پورته کول او د نورو صوبو او هېوادونو د پاره چغې جلسې جلوسونه د اسلام پهٔ ضد عمل دی.
مولانا خانزېب شهېد

28/07/2025

نوشہرہ: عوامی نیشنل پارٹی پختونخوا کے صدر میاں افتخار حسین کا مجوزہ مائنز اینڈ منرلز بل 2025 کے حوالے سے جاری آگاہی مہم کے تحت ویلیج کونسلز محب بانڈہ، کیمپ کورونہ، گھڑی مومین، بانڈہ شیخ اسماعیل اور جبہ داؤد زئی کے مشترکہ عوامی اجتماع سے خطاب

26/07/2025

کے بعد عوامی نیشنل پارٹی کے صوبائی صدر میاں افتخار حسین دیگر سیاسی نمائندوں اور عمائدین کے ہمراہ جرگے کا اعلامیہ سنا رہے ہیں۔

عوامی نیشنل پارٹی نے ہمیشہ اس خطے کے امن، جمہوریت اور آئینی حقوق کے لیے آواز بلند کی ہے۔ حالیہ دنوں میں دہشت گردی کی بڑھتی ہوئی کارروائیوں نے عوام کو شدید خوف و ہراس میں مبتلا کر دیا ہے۔ عوامی نیشنل پارٹی نے دہشت گردی کے خلاف جنگ میں سب سے زیادہ قربانیاں دی ہیں۔ ہمارے قائدین، منتخب نمائندے اور عام کارکنان کو شہید کیا گیا۔ حالیہ مثال مولانا خانزیب کی شہادت ہے جنہوں نے امن کی راہ میں اپنی جان قربان کی۔ ایسے حالات میں جب دہشت گردی کا سایہ منڈلا رہا ہے، قومی امن جرگہ کا انعقاد ناگزیر تھا۔
1. قومی امن جرگہ مولانا خانزیب کو پختون قوم اور دھرتی کا قومی شہید قرار دیتا ہے اور مطالبہ کرتا ہے کہ دس دن کے اندر مرکزی حکومت سپریم کورٹ آف پاکستان کے جج کی سربراہی میں جوڈیشل کمیشن قائم کرے جو اس اندوہناک قتل کے ذمہ داران کا تعین کرے۔
2. قومی امن جرگہ صوبے کی سیاسی جماعتوں کی مرکزی قیادت سے مطالبہ کرتا ہے کہ ایک جرگہ تشکیل دیا جائے جو فوجی اسٹیبلشمنٹ سے پختونخوا اور سابقہ قبائلی اضلاع میں قیامِ امن کے حوالے سے سنجیدہ بات چیت کرے اور اسٹیبلشمنٹ کو کھلا پیغام دے کہ پختونخوا کی سرزمین مزید بدامنی برداشت نہیں کر سکتی۔ پختون قوم بین الاقوامی جنگوں اور کشمکش کا دوبارہ میدانِ جنگ نہیں بن سکتی اور عوام کسی صورت ایسی ریاستی پالیسی کو قبول نہیں کریں گے۔
3. جرگہ میں یہ بھی فیصلہ کیا گیا کہ جاری بدامنی کے خلاف احتجاج کے سلسلے میں تمام سیاسی جماعتوں کے قائدین اور عمائدین پر مشتمل ایک کمیٹی تشکیل دی جائے گی، جو اسلام آباد یا راولپنڈی میں احتجاجی دھرنے کا اعلان کرے گی۔
4. جرگہ مطالبہ کرتا ہے کہ اٹھارہویں آئینی ترمیم کو حقیقی معنوں میں نافذ کیا جائے اور اس ترمیم کے خلاف ہونے والی تمام سازشوں کو روکا جائے۔ آئینی طور پر ہر پانچ سال بعد این ایف سی ایوارڈ کا اجرا لازم ہے، جرگہ اس کے فوری اجرا کا مطالبہ کرتا ہے۔
5. قومی امن جرگہ ہر قسم کے تشدد کو مسترد کرتا ہے، چاہے وہ جس نام سے اور جس جانب سے ہو۔ مزید یہ کہ ریاست کی جانب سے دہشت گردوں میں "اچھے" اور "برے" کی مضحکہ خیز تفریق کو ختم کرنا ہوگا۔ لہٰذا ریاست کو تمام دہشت گرد اور پرتشدد تنظیموں کے مراکز کا خاتمہ کرنا ہوگا۔
6. قومی امن جرگہ یہ سمجھتا ہے کہ ریاست جنگی معیشت اور تزویراتی پالیسی کو ترک کرے اور ہر قسم کی متشدد تنظیموں کی پشت پناہی بند کرے۔ اس کے لیے 2014 میں بنائے گئے نیشنل ایکشن پلان کے تمام نکات پر مکمل عملدرآمد کیا جائے۔
7. قومی امن جرگہ مطالبہ کرتا ہے کہ صوبہ پختونخوا میں 2019 سے نافذ غیر انسانی اور غیر جمہوری قانون "ایکشن ان ایڈ آف سول پاور" کو فوری طور پر ختم کیا جائے۔ لاپتہ افراد کو سول عدالتوں میں پیش کیا جائے اور جبری گمشدگی کو قانوناً جرم قرار دیا جائے۔
8. صوبہ پختونخوا بالخصوص ضم اضلاع میں تمام اختیارات فوری طور پر سویلین اداروں کے سپرد کیے جائیں اور قانون نافذ کرنے کا تمام انتظام پولیس کے حوالے کیا جائے۔
9. یہ جرگہ پختون سرزمین بالخصوص ضم شدہ اضلاع پر ایک اور پراکسی وار کو مسترد کرتا ہے۔
10. بدامنی مخصوص عناصر کا ذریعہ آمدن بن چکی ہے، اس ذریعہ آمدن کو بند کیا جائے اور ایسے عناصر کو قانون کے کٹہرے میں لایا جائے۔
11. مختلف آپریشنز اور دہشت گردی کے باعث تباہ شدہ انفراسٹرکچر کی بحالی کی جائے اور بے دخل کیے گئے لوگوں کو ان کے علاقوں میں دوبارہ آباد کیا جائے۔
12. پچھلی کئی دہائیوں سے پشتون قوم کو اس خطے میں جاری دہشت گردی سے سب سے زیادہ نقصان پہنچا ہے۔ بارہا فوجی آپریشنوں کے باوجود مختلف علاقوں میں دہشت گرد تنظیمیں دوبارہ منظم ہو رہی ہیں۔ قومی امن جرگہ ریاست سے مطالبہ کرتا ہے کہ اس عمل کو فی الفور روکا جائے اور تمام پرائیویٹ ملیشیا نیٹ ورکس کے خلاف قانونی کارروائی کی جائے۔ جرگہ مطالبہ کرتا ہے کہ پشتونوں کے تحفظ کو یقینی بنایا جائے اور ہر طرح کے غیر آئینی اقدامات کا سدباب کیا جائے۔
13. ماضی میں کیے گئے فوجی آپریشنز کے نقصانات کا ازالہ کیا جائے۔ ریاست کو چاہیے کہ وہ اپنی اس ذمہ داری کو فوری طور پر ادا کرے، متاثرین کو معاوضہ دیا جائے اور ان کے لیے روزگار کے مواقع فراہم کیے جائیں۔ باجوڑ سے وزیرستان اور چمن سے چترال تک پشتونوں کے کھربوں کے املاک، بازار اور مارکیٹیں تباہ ہو چکی ہیں۔ جرگہ ان نقصانات کے فوری تلافی کی تاکید کرتا ہے۔
14. دنیا کی بڑی طاقتوں کے درمیان جاری کشمکش میں پاکستان غیر جانبدار رہے اور پرائی جنگوں کا حصہ بننے سے اجتناب کرے۔
15. قومی امن جرگہ مطالبہ کرتا ہے کہ ریاست پاکستان اپنے تمام ہمسایہ ممالک کے ساتھ برادرانہ اور ہمسائیگی کے تعلقات قائم کرے تاکہ علاقائی امن، تجارت اور خوشحالی کو یقینی بنایا جا سکے۔
16. افغانستان کے ساتھ تمام تجارتی راستے فوری اور مستقل طور پر کھولے جائیں اور ان کا انتظام صوبہ پختونخوا کے حوالے کیا جائے۔
17. عوامی حکمرانی کو یقینی بنایا جائے جس کے لیے منتخب پارلیمنٹ کو ملک کی تمام پالیسیوں کا محور بنایا جائے اور سیاست میں غیر جمہوری اداروں کی غیر آئینی مداخلت کو فوری طور پر بند کیا جائے۔
18. وفاق کے ذمے صوبہ پختونخوا کے تمام واجب الادا رائلٹی ادا کی جائیں۔ نیز، نئے این ایف سی ایوارڈ کا اجرا کیا جائے جس میں ضم اضلاع کو وعدے کے مطابق 100 ارب روپے، ہر ضلع میں ایک یونیورسٹی اور دس سال کے لیے ٹیکس چھوٹ دی جائے۔
19. ضم اضلاع کے ترقیاتی کاموں اور انتظامی معاملات کے اختیارات سول انتظامیہ اور منتخب نمائندوں کو سپرد کیے جائیں۔
20. انضمام سے قبل کیے گئے معاہدوں کی روشنی میں 22,000 خاصہ داروں کی بھرتی کا عمل یقینی بنایا جائے۔
21. ضم اضلاع میں خواتین کی شرح خواندگی صرف 3 فیصد ہے، ان اضلاع میں خواتین کے لیے تعلیمی ادارے قائم کیے جائیں۔
22. ضم اضلاع میں دوبارہ آباد کاری اور ذاتی مکانات و عمارات کے لیے سروے کیا جائے اور معاہدے کے تحت سڑکیں، ہسپتال اور کالج دوبارہ تعمیر کیے جائیں۔
23. تھری جی، فور جی اور موبائل سروس کو فوری طور پر بحال کیا جائے۔
24. چیک پوسٹیں، جو عوام کے لیے وبالِ جان بن چکی ہیں، جلد از جلد ختم کی جائیں۔
25. لینڈ ریکارڈ کو فوری طور پر ڈیجیٹائز کیا جائے۔
26. ضم شدہ اضلاع کے لیے مختص کردہ میڈیکل و انجینئرنگ سیٹس پر عملدرآمد یقینی بنایا جائے اور ہائیر ایجوکیشن کے اسکالرشپس کو بحال کیا جائے۔
27. فرنٹیئر کانسٹیبلری (F.C) پر سب سے پہلے اور بنیادی حق خیبر پختونخوا کے عوام کا ہے۔ ایف سی کو وفاق کے ماتحت کرنے کی کوشش ظلم ہے اور قبائلی عوام کے حقوق پر ڈاکہ ہے۔
28. وفاق میں بسنے والی چھوٹی قوموں کی مدتوں سے جاری محرومی اور استحصال کو ختم کیا جائے، جس کے لیے آئین کی اٹھارہویں ترمیم کے تحت دیے گئے اختیارات بلاتعطل صوبوں کو منتقل کیے جائیں۔

24/07/2025

دوېمه برخه : د پښتنو جغرافېه

24/07/2025

عوامی نیشنل پارٹی کے مرکزی صدر سینیٹر ایمل ولی خان , سینٹ اجلاس میں خطاب کر رہے ہیں

22/07/2025

'امن ټي وي' د پښتون شهيد مولانا خانزېب د فکري مبارزې د تسلسل پۀ توګه د پښتونخوا د وسائلو پۀ اړه د هغوي کتاب 'شتمنه پښتونخوا' تاسو ته د زلمي شهاب بونېري پۀ مرسته پۀ غږيزه بڼه کښې وړاندې کوي. دا د پښتني علم، شعور او قامي پوهې د پاره يوه هڅه ده چې 'امن ټي وي' ئې خپل خدمت ګڼي.
وړومبۍ برخه: د پښتنو جغرافيه

Address

Pajagai Road
Peshawar
25000

Alerts

Be the first to know and let us send you an email when AMN TV posts news and promotions. Your email address will not be used for any other purpose, and you can unsubscribe at any time.

Contact The Business

Send a message to AMN TV:

Share

Category

Who We are?

About us

AMN TV is a web TV based in Peshawar to promote socio-cultural and sociopolitical activities across the country. The TV is owned by Awami National Party, and its office is at Bacha Khan Markaz Pajagai Road Peshawar. AMN TV was initiated in 2011 to record and spread the message of Amity, interdenominational harmony, equality, equity and social justice to the community. The production team of AMN TV is determined to share each bustle of the party across the globe through its YouTube, Facebook and Twitter platforms. AMN TV is always ready to produce quality work for promoting Culture, Drama, Music and Kids’ dramata which will be showing the genuine and realistic aspects of Pashtuns and other marginalized communities residing here. So far, it has worked on Documentaries, Theatres, Music and digitization of the chronicles being ignored earlier.

Mission: "To educate people about the untold history, to enrich people's minds about the untold stories of our history, to entertain people through standard/genuine traditional music, to educate people through performing art, to strengthen political sagacity through the approach and to promote solution orientation through dialogues."