07/08/2025
ہیروشیما پر ایٹم بم کا حملہ
اج کے دن، یعنی 6 اگست 1945 کو، صبح 6 بج کر 15 منٹ پر جاپان کے شہر ہیروشیما پر امریکہ نے "لٹل بوائے" (𝑳𝒊𝒕𝒕𝒍𝒆 𝑩𝒐𝒚) نام کا ایٹم بم گرایا، جو انسانی تاریخ کا سب سے ہولناک اور تباہ کن حملہ شمار ہوتا ہے۔ یہ حملہ نہ صرف دوسری جنگ عظیم کے خاتمے کا ذریعہ بنا، بلکہ ایٹمی ہتھیاروں کی تباہ کاری کا خوفناک پہلو بھی دنیا کے سامنے لے آیا۔
دوسری جنگِ عظیم (1939-1945) کے دوران جاپان، جرمنی اور اٹلی "ایکسِس پاورز" (𝑨𝒙𝒊𝒔 𝑷𝒐𝒘𝒆𝒓𝒔) کا حصہ تھے۔ چونکہ 7 دسمبر 1941 کو جاپان نے امریکہ کے فوجی اڈے پرل ہاربر (𝑷𝒆𝒂𝒓𝒍 𝑯𝒂𝒓𝒃𝒐𝒓) پر حملہ کیا، جس کے بعد امریکہ جنگ میں شامل ہوا۔ ساتھ ہی امریکہ نے خفیہ طور پر ایٹمی ہتھیار بنانے کا منصوبہ شروع کیا، جسے "منہیٹن پراجیکٹ" (𝑴𝒂𝒏𝒉𝒂𝒕𝒕𝒂𝒏 𝑷𝒓𝒐𝒋𝒆𝒄𝒕) کہا گیا۔
"لٹل بوائے" ایٹم بم کی تفصیلات
اس ایٹم بم کی لمبائی تقریباً 10 فٹ اور وزن 4,400 کلوگرام تھا۔ اس میں دھماکہ خیز مواد یورینیم (𝑼-235) استعمال کیا گیا تھا۔ یہ ایٹم بم 𝐸𝑛𝑜𝑙𝑎 𝐺𝑎𝑦 (B-29) نامی بمبار طیارے سے، 1900 فٹ (600 میٹر) کے بلندی سے پھینکا گیا۔
ہیروشیما میں تباہی کا اندازہ
▪️فوری ہلاکتیں 70,000 – 80,000
▪️ایک سال کے اندر 140,000 – 150,000 سے زائد مزید ہلاکتیں
▪️زخمی افراد 70,000+
▪️شہر کی 69 % عمارات مکمل تباہ
▪️درجہ حرارت Ground Zero پر 4,000°C سے زائد
▪️جھلسے ہوئے افراد ہزاروں میں
▪️ریڈی ایشن اثرات کئی دہائیوں تک بیماریوں کا سبب بنتے رہے
▪️لوگ خون کے کینسر (Leukemia) اور تھائرائیڈ کینسر میں مبتلا ہوگئے
▪️پیدائشی نقائص اور معذور بچوں (𝑮𝒆𝒏𝒆𝒕𝒊𝒄 𝑫𝒆𝒇𝒐𝒓𝒎𝒊𝒕𝒊𝒆𝒔) کی پیدائش شروع ہوئی
▪️بعد از صدمہ ذہنی تناؤ (PTSD)، ڈپریشن، انزائٹی اور خوف شروع ہوا
▪️تابکار ذرات زمین میں سرایت کر گئے
▪️زمین کئی سالوں تک غیر زرخیز ہو گئی
▪️ہزاروں افراد یتیم، معذور، اور بے گھر ہوگئے
ایٹمی حملے سے بچ جانے والے افراد کو "ہیباکوشا"
(Hibakusha) کہا جاتا ہے، جو آج بھی جسمانی و ذہنی اثرات سے متاثر ہیں۔
▪️ایٹم بم کے لئے ہیروشیما کیوں چُنا گیا؟
یہ شہر فوجی و صنعتی لحاظ سے اہم تھا۔ امریکی حکمتِ عملی کے مطابق، وہ ایسا شہر چاہتے تھے جو اب تک بمباری سے محفوظ ہو تاکہ ایٹمی اثرات کا مکمل مشاہدہ کیا جا سکے۔ سائنس دان اور فوجی ماہرین چاہتے تھے کہ دنیا کو ایٹم بم کی تباہ کاری پوری شدت سے دکھائی جائے۔
تحریر
ڈاکٹر سراج سواتی
Copied