Fayaz Ali Noor PRESS Information GROUP

Fayaz Ali Noor PRESS Information GROUP Contact information, map and directions, contact form, opening hours, services, ratings, photos, videos and announcements from Fayaz Ali Noor PRESS Information GROUP, News & Media Website, Peshawar.

الیکشن کمیشن کی عدم شفافیت،  تین سال بعد ، تین جوابات – مگر معلومات ندارد!ضلعی الیکشن کمیشن کی شفافیت کا پول کھل گیا، شہ...
24/02/2025

الیکشن کمیشن کی عدم شفافیت، تین سال بعد ، تین جوابات – مگر معلومات ندارد!

ضلعی الیکشن کمیشن کی شفافیت کا پول کھل گیا، شہری کی فروری 2022 کی درخواست کا آج تک تسلی بخش جواب نہ ملا!

پشاور (فیاض علی نور) الیکشن کمیشن آف پاکستان کی شفافیت پر ایک بار پھر سوالیہ نشان، شہری کی جانب سے پاکستان سٹیزن پورٹل پر دائر درخواست کو بغیر مکمل جواب دیے بند کر دیا گیا۔ شہری نے 11 فروری 2022 کو آئین کے آرٹیکل 19-A کے تحت معلومات فراہم کرنے کی درخواست دی تھی، جس میں پشاور ڈسٹرکٹ ووٹرز ایجوکیشن کمیٹی (DVEC) کی تفصیلات مانگی گئیں تھی ۔ تاہم، ضلعی الیکشن کمشنر پشاور نے 29 اپریل 2022 کو ایک مبہم اور غیرتسلی بخش جواب دے کر درخواست کو نمٹا دیا، جبکہ پاکستان سٹیزن پورٹل پر بھی شکایت "حل شدہ" قرار دے کر بند کر دی گئی۔
تفصیلات کے مطابق شہری نےڈسٹرکٹ ووٹر ایجوکیشن کمیٹی پشاور کے قیام، اس کے ممبران، اجلاسوں اور فنڈز کے حوالے سے معلومات طلب کی تھیں۔ معلومات تک رسائی کے تحت درخواست میں 2015 سے 2021 تک کمیٹی کے تمام اجلاسوں، ان میں شرکت کرنے والے ممبران کی فہرست، ان کی حاضری، اجلاسوں کے اخراجات اور ان کے تصویری شواہد کی تفصیلات فراہم کرنے کا مطالبہ کیا گیا تھا۔تاہم، ضلعی الیکشن کمشنر پشاور سید ظہور شاہ نے 29 اپریل 2022 کو جوابی خط میں کہا کہ "DVEC ووٹر آگاہی کے لیے قائم کی گئی تھی، لیکن اس کے لیے کوئی فنڈ مختص نہیں کیا گیا، اس لیے اخراجات کو صفر تصور کیا جائے۔شہری کا بنیادی حق نظر انداز کرتے ہوئے ضلعی الیکشن کمیشن نے شہری کی درخواست کو بار بار نظر انداز کیا۔ 24 جون 2022 کو شہری کی جانب سے دوبارہ شکایت درج کرائی گئی، مگر اس بار بھی الیکشن کمیشن نے وہی پرانا جواب دہرا کر معاملہ دبا دیا۔
تاہم حیران کن طور پر، 24 فروری 2025 کو بھی جب دوبارہ شکایت کی گئی، تو ضلعی الیکشن کمشنر کے دفتر سے یہی موقف اختیار کیا گیا کہ "پہلے ہی جواب دیا جا چکا ہے" اور صرف ایک سال کی 2022 کے ممبران کی فہرست فراہم کر دی گئی، مگر پچھلے سات سالہ ریکارڈ، اخراجات اور اجلاسوں کی تفصیلات بدستور غائب رہیں۔جس سے الیکشن کمیشن کی شفافیت پر سوالات اٹھنے لگے۔ شہری کا کہنا ہے کہ ضلعی الیکشن کمیشن پشاور کا یہ طرز عمل شفافیت کے اصولوں کے منافی ہے۔ اگر الیکشن کمیشن ایک عام شہری کی درخواست پر بنیادی معلومات فراہم کرنے میں ناکام ہے تو انتخابی عمل، ووٹر لسٹوں اور بیلٹ پیپرز کی شفافیت کیسے یقینی بنائی جا سکتی ہے؟شہری کا مطالبہ ہے کہ سپریم کورٹ، صدر پاکستان اور وزیراعظم اس معاملے کا نوٹس لیں اور الیکشن کمیشن کو جوابدہ بنایا جائے۔ اگر ایک سرکاری ادارہ عوام کے بنیادی معلومات کے حق کو تسلیم نہیں کرتا تو اس کی غیر جانبداری اور شفافیت پر سوالات اٹھنا فطری ہیں۔

03/02/2025

بینک آف خیبر نے شہری کی درخواست پر معلومات فراہم کرنے میں تاخیر کی، شکوک و شبہات جنم لے رہے ہیں

پشاور: 3 فروری 2025
(فیاض علی نور) خیبر پختونخواہ کے حق معلومات کے قانون (RTI) کے تحت 19 دسمبر 2024 کو ایک سینئر صحافی اور شہری، نے بینک آف خیبر (BOK) سے معلومات طلب کی تھیں، مگر بدقسمتی سے بینک نے مقررہ وقت میں اس درخواست پر کوئی جواب نہیں دیا۔تفصیلات کے مطابق، درخواست دہندہ نے بینک سے 2020 سے 2024 تک کے اشتہارات، ان کے اخراجات، اور استعمال شدہ میڈیا پلیٹ فارمز کی تفصیلات طلب کی تھیں۔اس ضمن میں BOK سے متعدد اہم سوالات کیے تھے، جن میں بینک کے اشتہارات کی تفصیلات، اشتہاری ایجنسیوں کی فہرست اور ہر مہم پر ہونے والی خرچوں کی تفصیل شامل تھی۔ لیکن اس درخواست کے باوجود، بینک نے مقررہ مدت کے اندر جواب نہ دے کر قانون کی صریح خلاف ورزی کی ہے۔بینک آف خیبر نے اس درخواست پر کوئی جواب نہیں دیا اور نہ ہی کسی وجہ کا ذکر کیا کہ اس میں اتنی تاخیر کیوں کی جا رہی ہے۔ اطلاعات کے مطابق، بینک کی جانب سے اس درخواست پر جواب نہ آنا ایک سنجیدہ مسئلہ بن چکا ہے۔ یہ سادہ تاخیر نہیں بلکہ شہری کے قانونی حق کو نظر انداز کرنا اور عوامی اداروں کی شفافیت پر سوال اٹھانا ہے۔خیبر پختونخواہ حق معلومات ایکٹ 2013 کے تحت، تمام شہریوں کو معلومات حاصل کرنے کا حق حاصل ہے، خاص طور پر جب وہ کسی عوامی ادارے سے منسلک ہوں۔ بینک آف خیبر نے نہ صرف شہری کے قانونی حق کی خلاف ورزی کی ہے بلکہ اس کے ذریعے شفافیت کے معیار کو بھی مجروح کیا ہے۔سینئر صحافی نے خیبر پختونخواہ کی انفارمیشن کمیشن سےمطالبہ کیا ہے کہ بینک آف خیبر کے خلاف کارروائی کی جائے اور اسے معلومات فراہم کرنے کا حکم دیا جائے۔ ان کا کہنا ہے کہ اس تاخیر کے پیچھے کچھ گڑبڑ ہو سکتی ہے اور بینک کے اعلیٰ افسران کے خلاف مناسب کارروائی کی جانی چاہیے تاکہ مستقبل میں ایسی گڑبڑوں کا تدارک ہو سکے۔دیکھنا یہ ہے کہ خیبر پختونخواہ انفارمیشن کمیشن اس معاملے میں کیا اقدامات اٹھاتا ہے اور کیا بینک آف خیبر کے افسران اس بار قانون کی خلاف ورزی کے خلاف جوابدہ ٹھہرتے ہیں یا نہیں۔
Directorate General Information & PRs, KPCM KPK

24-07-2024 News
25/07/2024

24-07-2024 News

24-07-2024 NEWS
25/07/2024

24-07-2024 NEWS

محکمہ صنعت و حرفت میں جعلی چالان کی انکوائری رپورٹ کی تفصیلات طلب۔ اسسٹنٹ ڈائریکٹر پر کرک اور کوھاٹ میں جُرمانوں میں جعل...
12/07/2024

محکمہ صنعت و حرفت میں جعلی چالان کی انکوائری رپورٹ کی تفصیلات طلب۔

اسسٹنٹ ڈائریکٹر پر کرک اور کوھاٹ میں جُرمانوں میں جعلی چالان کے استعمال پر انکوائری رپورٹ کی تفصیلات کی عدم فراہمی پر RTIمیں شکایت درج۔

پشاور(فیاض علی نور) محکمہ صنعت وحرفت خیبر پختون خوا بھی جاری بدعنوانیوں کی بہتی گنگا میں ہاتھ دھونے میں کسی سے پیچھے نہیں رہی۔ صوبائی محکمے سے معلومات تک رسائی کے قانون کے تحت مُبینہ طور پر ایک انکوائری کی رپورٹ کی تفصیلات مانگی گئی۔ لیکن نوے دن گزرجانے کے بعد بھی مطلوبہ معلومات شہری کو فراہم نہیں کی گئی۔ جس پر خیبر پختون خوا انفارمیشن کمیشن کو محکمہ صنعت و حرفت سے معلومات کی فراہمی کے لیے آن لائن شکایت جمع کر دی گئی۔ تفصیلات کے مطابق شہری نے محکمہ صنعت و حرفت خیبر پختون خوا کے پبلک انفارمیشن آفیسر آصف زمان ایڈمنسٹریشن آفیسر سے معلومات تک رسائی کے تحت محکمہ ریونیو سے ڈیپوٹیشن پر محکمہ صنعت و حرفت میں تعینات خالد عظمت نامی اسسٹنٹ ڈائریکٹر کنزیومر کے خلاف ایک انکوائری کی تفصیلات مانگی تھی۔ جس میں مذکورہ اہلکار پر پہلے ضلع کوھاٹ میں اور بعد ازاں ضلع کرک میں تعیناتی کے دوران صارفین کے تحفظ کے قانون کی آڑ میں شہریوں کو جُرمانے کی مد میں بوگس اور جعلی چالان استعمال کرنے کا الزام تھا اور اس کے خلاف ادارے میں محکمانہ انکوائری کی گئی تھی۔ لیکن اس بارے میں کوئی حتمی فیصلہ نہیں کیا گیا اور نہ ہی انکوائری رپورٹ پر پیش رفت کی بلکہ انکوائری کیس کو دبایا گیا تھا۔ جس کی تفصیلات کے حصول کے لیے شہری نے معلومات تک رسائی کے تحت درخواست جمع کی تھی۔ لیکن مذکورہ انکوائری کی تفصیلات کو مقررہ وقت سے دس گنا ذیادہ عرصہ گزر جانے کے بعد بھی شہری کو معلومات فرہم نہیں کی گئی۔ جس پر شہری نے خیبر پختون خوا انفارمیشن کمیشن میں بزریعہ آن لائن شکایت درج کی۔ واضح رہے کہ مذکورہ اہلکار سمیت انکوائری آفیسر سے بھی اس سلسلے میں موقف لینے کی کوشش کی گئی لیکن موقف اور معلومات دینے میں تاخیری حربے استعمال کرتے ہوئے کوئی جواب نہیں دیا گیا۔ جبکہ دوسری جانب مذکوراہلکار اپنی ڈیپوٹیشن کو ختم کرنے اور واپسی محکمہ ریونیو میں جانے کی دگ ودو میں مصروف ہیں تاکہ انکوائری ادھوری اور سرد خانے کی نظر ہوجائے۔

Pictures and memories of the Past , My Cousin JAVID IQBAL GANDAPUR SHADI CARD 08, 09, 10  MAY 1985
12/07/2024

Pictures and memories of the Past , My Cousin JAVID IQBAL GANDAPUR SHADI CARD 08, 09, 10 MAY 1985

10/07/2024
13/05/2024

سوشل میڈیا پر سٹی ٹریفک پولیس کا جواب درجواب بھی سامنے آگیا۔

شہری کی شکایت پرٹریفک پولیس کے ترجمان کا موقف! کیا حقیقت ہے کیا آفسانہ؟ مسائل جوں کے توں برقرار
پشاور(فیاض علی نور) بے ہنگم ٹریفک، شاہراہیں جام، رشوت کا بازار گرم جیسے مسائل کی نشاندہی پر گمنام شہری بول پڑے۔ نام نہ ظاہر کرنے کی شرط پر شہری نے صحافی کو بھیجے گئے ایک شکایت میں چیف ٹریفک آفیسر کو اندرونی کہانی بتا دی۔ جس کے جواب میں ٹریفک پولیس اور محکمہ پولیس کے ترجمان نے جواب بالجواب ارسال کردیا۔ جس کی تفصیلات کے مطابق سٹی ٹریفک پولیس پشاور کا بنیادی مقصد ٹریفک کی روانی کو ہموار کرنا ہے۔ انسانی وسائل اور ٹیکنالوجی کے ذریعے زمینی حقائق کے برعکس سہولیات کے فقدان کے باوجودٹریفک پولیس اپنے اہداف کو حاصل کرنے اور سڑک کو آسان بنانے کے لیے بہت سے چیلنجز کا سامنا کرتی ہے۔پورے صوبے میں ایک شفاف ای چالان سسٹم کام کر رہا ہے جس میں مناسب خلاف ورزی کرنے والوں کو خود کار طریقے سے ایس ایم ایس کے ساتھ ٹکٹ جاری کیا جاتا ہے، لہذا غیر قانونی لین دین کا کوئی امکان نہیں ہے۔ اگر کسی شہری کے پاس آڈیو، ویڈیو، تصویر وغیرہ کی شکل میں ثبوت ہے تو فراہم کرنے کا خیرمقدم کرتے ہیں۔ محض الزامات اور بنا ثبوت کے کاروائی غیر قانونی عمل ہیں کوئی بھی شخص جسکا دعویٰ ہو کہ کسی بھی ٹریفک کے اوپری یا نچلے ماتحت نے رشوت لیا ہے۔اس ضمن میں اہلکار کے خلاف کارروائی کے لیے ایس ایس پی ٹریفک کے دفتر حاضر ہے غفلت برتنے والوں کے خلاف سخت محکمانہ کارروائی عمل میں لائی جائے گی۔ٹریفک ترجمان کے مطابق یہ دفتر آپ کو خوش آمدید کہتا ہے اگر آپ کے پاس کسی بھی ٹریفک سے غیر قانونی فوائد حاصل کرنے والے اہلکار کے خلاف کوئی ثبوت ہے جس میں غیر قانونی چنگچی یا سوزوکی میں ملوث عملہ کے خلاف ٹریفک پولیس کارروائی کر رہی ہے۔پورے پشاور اور بالخصوص باچا خان چوک میں روزانہ کی بنیاد پر تجاوزات کے خلاف آپریشن اور اطراف کے علاقے بشمول ٹریفک لائنوں کے سامنے۔ کل 102 مخالف تجاوزات کے خاتمے کی مہم گزشتہ 30 دنوں میں مکمل کی گئی ہے۔ صرف فردوس کے علاقے میں 49 آپریشن کیے گئے ہیں.ایک بڑا مسئلہ جس کا سامنا ہے وہ یہ ہے کہ ان سوزوکی، رکشہ اور ہینڈ کارٹس کے لیے کوئی مناسب جگہ/اضافہ اور پارکنگ مختص نہیں ہے۔۔ اس دفتر نے متعلقہ حکام سے درخواست کی ہے۔ایک بار اور طویل عرصے تک مسائل کو حل کرنے کے لیے مناسب متبادل جگہیں فراہم کرنے کے لیے کئی بار مدتی پائیدار کارروائی مطلوب ہے۔جہاں تک اضافی چارجز کا تعلق ہے، ٹریفک پولیس بھی اہم کردار ادا کرتی ہے اور زیادہ چالان کرتی ہے۔گزشتہ 30 دنوں میں 2,000 سے زائد گاڑیاں اضافی کرایہ وصول کر رہی ہیں۔ اس دفتر نے کمشنر پشاور بذریعہ خط نمبر 967-76/GC مورخہ 24.4.24 کو مناسب طریقے سے ہینڈل کرنے کے لیے درخواست کی کہ پبلک ٹرانسپورٹ کو پابند کریں کہ وہ مسافروں کو مناسب ٹکٹ جاری کریں۔پشاور ٹریفک کے حوالے سے چند اہم حقائق درج ذیل ہیں: کہ کوئی مناسب روڈ انجینئرنگ دستیاب نہیں ہے۔ ای سروس سڑکیں مین کوریڈورز پر دستیاب نہیں ہیں۔ بی آر ٹی نے سڑک کی گنجائش کا 25 فیصد حصہ لیا لیکن 6 سے 7 فیصد مسافروں کو سنبھالا۔ کوئی مناسب ٹریفک لائٹس نصب نہیں ہیں۔ کوئی مناسب نکاسی آب کا نظام دستیاب نہیں ہے۔ کوئی مناسب ٹریفک نشانیاں اور زیبرا کراسنگ دستیاب نہیں۔ تعلیمی اداروں میں ٹریفک کی تعلیم کا کوئی مناسب نظام دستیاب نہیں۔ ان تمام چیلنجز کے باوجود ٹریفک پولیس نے انتہائی دباؤ میں اپنی ڈیوٹی نبھائی وسائل کے تحت ہونے کے باوجود خراب موسمی حالات اور یہاں تک کہ عام تعطیلات پر بھیٹریفک پولیس ہمہ وقت اپنی ڈیوٹی سرانجام دیتی ہے۔ ٹریفک پولیس میں داخلی احتساب کا سخت نظام موجود ہے جس میں مناسب سزا اور انعامات کا طریقہ کار ٹریفک پولیس ڈیوٹی سرانجام دے رہی ہے اور اس کی کارکردگی کسی طور پر نامناسب ہے۔پولیس عوام ہے اور عوام پولیس ہے۔ پولیس افسران کو روزانہ بدتمیزی اور بدتمیزی کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔ سڑکوں پر خلاف ورزی کرنے والوں کے ساتھ سلوک کیونکہ وہ ٹریفک کی خلاف ورزیوں کو روکنے کی کوشش کرتے ہیں۔گزشتہ 30 دنوں میں کچھ حقائق اور اعداد و شمار درج ذیل ہیں: گاڑیوں کے چالان 1. سوزوکی | 79,476 2. رکشہ 49,303 3. ویگنز 7,621 4. چنگچی 4,629 ای آپریشنز 549 کیے گئے۔ 647 ملزمان گرفتار ایف آئی آر درج 549 کیے ہیں۔

29/03/2024

اعلان لاتعلقی بوجہ اعتکاف
عام و خاص کو مطلع کیا جاتا ہے کہ مجھ سمیت دیگر اعتکاف دار افراد اتوار کے دن سے تمام مخلوق سے اعلان لاتعلقی اور خالق سے تعلق جوڑنے کا ارادہ کیا ہے لہٰذا ہر قسم کے رابطوں اور ملاقاتوں سے پرہیز کرتے ہوئے عید الفطر تک انتظار فرمائیں۔ خصوصی دعاؤں اور شب قدر کی بابرکت رات کے حصول کے لیے دوستوں سے التجا کی اُمید ہے۔ ایکدوسرے کے لیے مغفرت کی اپیل

26/03/2024

15پولیس ہیلپ لائن پچھلے تین دن سے ناکارہ

پولیس کا ہے فرض، مدد آپ کی! لیکن15 پولیس ہیلپ لائن سے اس وقت رابطہ ممکن نہیں، آپنی جان مال کی حفاظت خود کریں۔

اسلام آباد سے لایا گیانیا اور جدید سافٹ وئیر میں فنی خرابی وجہ قرار۔ پولیس ترجمان عوام اور پولیس کے منقطع مفت ایمرجنسی ہیلپ لائن سے لاعلم نکلے۔

پشاور(فیاض علی نور) صوبے میں ہونی والی بدامنی، چوری چکاری اور شہریوں کو دیگر کسی بھی ہنگامی صورتحال میں پولیس کی بروقت مدد اور کاروائی میں محکمہ پولیس خیبر پختون خوا کی ناکامیوں کی وجوہات میں سے بڑی وجہ 15پولیس ہیلپ لائن کی غیر فعالیت بھی ہونے کا انکشاف ہو اہے۔ عوام کی تحفظ اور جان و مال کی حفاظت پر مامور محکمہ پولیس سے مفت رابطے کا واحد ہیلپ لائن 15پچھلے تین دن سے کسی کے استعمال میں نہیں رہا۔ اس ضمن میں جب عوام کی سہولت کے لیے مفت رابطہ نمبر 15 پولیس ہیلپ لائن کے ایمرجنسی کنٹرول روم آپریٹر وسیم سے9212222 پر رابطہ کر کے وجہ پوچھی تو بتایا گیا کہ پچھلے تین دنوں سے 15ہیلپ لائن ناکارہ اور غیر فعال ہیں جس کی وجہ
حال ہی میں اسلام آباد سے منگوایا کیا نیا اور جدید سافٹ وئیر میں فنی خرابی کی وجہ سے 15کے نمبر سے کال ملانے پر شہریوں کو یہ سہولت میسر نہیں ہونے کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے لیکن ایمرجنسی کنٹرل روم کے نمبرات 9212222اور92123333 اس وقت فعال اور رابطے کے لیے دستیاب ہیں۔ واضح رہے کہ 15ہیلپ لائن ایک مفت سہولت ہے۔جبکہ دیگر کنٹرول نمبرات پر عوام سے پیسے کاٹے جاتے ہیں۔ پولیس کے نئے ترجمان صغیر سے اس ضمن میں جب موقف لیا گیا تو انھوں نے ہیلپ لائن ناکارہ اور اس کی اطلاع افسران بالا کو ہونے سے لاعلمی کا اظہار کیا اور دفتر پہنچ کر معلومات لینے کے بعدتازہ ترین صورتحال حال سے آگاہ کرنے کا اظہار کیا۔واضح رہے کہ ماضی میں بھی15پولیس ہیلپ لائن پر شہریوں کی کال موصول نہ کرنے کی بارہا شکایات کی گئی لیکن وقتی طور پر مستعدی کا مظاہرہ کرتے ہوئے معاملہ جوں کا توں چلتا رہتا ہے۔

گلی محلے میں موبائل کاونٹرز پر سم فروخت غیر قانونی ہونے کا انکشاف     تمام موبائل فرنچائز ڈیلرز ڈپٹی کمشنر اور پولیس کو ...
25/03/2024

گلی محلے میں موبائل کاونٹرز پر سم فروخت غیر قانونی ہونے کا انکشاف

تمام موبائل فرنچائز ڈیلرز ڈپٹی کمشنر اور پولیس کو ماموں بنا کربغیر NOC کے سیلز پرومشن میں مصروف عمل،مفت راشن پر مفت سم عوام کو دھوکہ

محکمہ داخلہ و قبائلی امورکا زونگ موبائل سمز کی سیلز، پروموشن کی ڈیڈ لائن 30 دسمبر 2023 تک تھی، مزید توسیع نہیں دی گئی۔ سیکشن آفیسر افتخار

پشاور (فیاض علی نور) محکمہ داخلہ و قبائلی ا مور کی جانب سے صرف زونگ(ZONG) کو گلی محلوں اور پُر ہجوم مقامات پر کاونٹرز پر موبائل سم کارڈز کی کھلے عام فروخت اور پروموشن کی اجازت 30دسمبر 2023 کو ختم ہونے کے باوجودتاحال موبائل سمز کی فروخت اور پروموشن جاری رکھنے کا انکشاف ہوا ہے۔ موصول شدہ دستاویزات کے مطابق محکمہ داخلہ و قبائلی مور کی جانب سے ضم شدہ اضلاع کے بغیر صوبہ خیبر پختون خواہ میں زونگ کمپنی کو اپنی سم کی فروخت اور پرموشن گلیوں اور بازاروں میں موبائل سم کارڈز کی فروخت پر پچھلے سال چھ ماہ تک کی اجازت دی تھی۔ جس کے مطابق زونگ کمپنی کی جانب سے چھ ماہ جولائی تا دسمبر2023 تک خیبر پختون خوا کے مختلف شہروں اور مارکیٹ میں کمپنی کی پروموشن اور سم کی فروخت کے لیے محکمہ داخلہ سے اجازت کی درخواست لی گئی تھی۔ تاہم مقررہ وقت دسمبر 2023کو اجازت نامہ ختم ہونے کے باوجود اس کا سلسلہ جاری رکھنے سے قانون نافذ کرنے والے ادارے سمیت ضلعی انتظامیہ جیسے اہم اداروں کی کارکردگی سوالیہ نشان بن گیا۔ محکمہ داخلہ و قبائلی امو ر خیبر پختون خوا، ڈپٹی کمشنر آفس پشاور اور محکمہ پولیس کا آپس میں اہم سرگرمیوں بارے تفصیلات کا تبادلہ سمیت دیگر دستاویزی روابط کے فقدان کی وجہ سے محکمہ داخلہ کے اجازت نامے کے ختم ہونے کے باوجود آئی جی پی خیبر پختون خوا اور ڈپٹی کمشنر پشاور آفس سے جاری شدہ مراسلوں سے ناصرف زونگ کمپنی کو دی جانے والی مقررہ وقت تک استثنیٰ جبکہ دیگر موبائل کمپنیاں جس میں یو فون اور ٹیلی نار شامل ہیں بھی کاونٹر سیلز پروموشن کے لیے اپنے لیے استعمال کرتی رہی۔ اس طرح شہریوں کو کاونٹرز نما غیر رجسٹرڈ ڈیلرز سے موبائل سم کارڈ خریدنے پر سر عام مفت راشن کے نام پر دھوکہ دینے کا سلسلہ بھی جاری رہنے کا بھی انکشاف ہوا ہے۔اس ضمن میں پولیس کو شہریوں کی جانب سے غیر قانونی اور بغیر اجازت کے مفت راشن اور جگہ جگہ قائم کاونٹرز کے خلاف شکایات موصول ہونے کے باوجود کیس اس بارے کسی قسم کی تحقیقات اور اجازت ناموں سے غافل ہونے کا ثبوت دیا ہے۔ محکمہ داخلہ و قبائلی امور کے سیکشن آفیسر افتخاز سے جب اس بارے موقف لیا تو انھوں نے بتایا کہ 30دسمبر 2023کے بعد زونگ کمپنی کو پاکستان ٹیلی کمیونیکیشن (PTA) کی جانب سے مطلوبہ دستاویز نہ ملنے کی وجہ سے اجازت میں توسیع نہیں دی گئی ہے اور اب یہ غیر قانونی طور پر سم فروخت کر رہیں ہیں جس کے خلاف کاروائی پولیس اور انتظامیہ کی ذمہ داری ہے۔

اسسٹنٹ پریس رجسٹرار حاضر ہو! عدالت سے نوٹس جاری  صحافی دھمکانے اور ہراسگی پرمحکمہ اطلاعات و تعلقات عامہ کے اسسٹنٹ پریس ر...
22/03/2024

اسسٹنٹ پریس رجسٹرار حاضر ہو! عدالت سے نوٹس جاری

صحافی دھمکانے اور ہراسگی پرمحکمہ اطلاعات و تعلقات عامہ کے اسسٹنٹ پریس رجسٹرار اگلی سماعت پر عدالت طلب۔

پشاور(فیاض علی نور) محکمہ اطلاعات و تعلقات عامہ کے اسسٹنٹ پریس رجسٹرار کی جانب سے دھمکی آمیز مراسلے کے خلاف پشاور ہائی کورٹ میں چیف جسٹس عدالت نمبر 1 میں دائر کیس کی سماعت ہوئی۔اس ضمن میں سینئر صحافی اور داؤدزئی پریس کلب کے صدر نے اپنے کیس کی خود پیروی کی اور عدالت کو بتایا کہ بطور صحافی محکمہ صنعت و حرفت خیبر پختون خوا سے حاصل معلومات تک رسائی کے تحت صوبے میں قائم تمام پریس کلبوں کی قانونی حیثیت بارے خبر سوشل میڈیا پر پوسٹ کی تھی۔ جس پر محکمہ اطلاعات اور تعلقات عامہ کے اسسٹنٹ پریس رجسٹرار اپنے اختیارات سے تجاوز کرتے ہوئے اورخلاف قانون ہراسگی پر مشتمل مراسلہ ارسال کیا تھا۔ لہٰذا عدالت سے درخواست ہے کہ اسسٹنٹ پریس رجسٹرار کو نوٹس جاری کیا جائے۔جس پر چیف جسٹس نے اگلی سماعت کے لیے اسسٹنٹ پریس رجسٹرار کو نوٹس جاری کرنے اور عدالت میں پیش ہونے کے احکامات صادر کردیئے۔

Address

Peshawar
25000

Telephone

+923339153015

Website

Alerts

Be the first to know and let us send you an email when Fayaz Ali Noor PRESS Information GROUP posts news and promotions. Your email address will not be used for any other purpose, and you can unsubscribe at any time.

Contact The Business

Send a message to Fayaz Ali Noor PRESS Information GROUP:

Share