11/08/2025
آج ٹائم لائن کھولی تو لگا جیسے پورا پاکستان فیس بک پر انقلاب لانے نکلا ہے۔ ہر بندہ لکھ رہا ہے: "میں اپنی تصاویر اور معلومات کے استعمال کی اجازت نہیں دیتا۔"
ارے بھائی! مارک زکربرگ تمہاری تصویر دیکھ کے فریم کروا کے بیڈروم میں نہیں لٹکانے والا۔ اسے تمہارے "چائے پیتے ہوئے سیلفی" سے کوئی دلچسپی نہیں ہے۔
اصل حقیقت یہ ہے:
تم جتنا مرضی اعلان کر لو، اگر کسی نے ڈیٹا یا تصویر استعمال کرنا ہوا، کر لے گا۔
تم پاکستان میں بیٹھے اپنے گلی کے ناجائز قبضے کے خلاف کچھ نہیں کر سکتے، میٹا کے خلاف کیا تیر مار لوگے؟
یہ جو کاپی پیسٹ والا فیس بک جہاد ہے نا، یہ بس تمہیں خود کو بہادر سمجھانے کا ڈرامہ ہے۔ فیس بک کی پالیسی تمہاری پوسٹ سے نہیں، قانون سے بدلتی ہے۔ اور ہاں، یہ "کل سے نئے قوانین" والا فیک نیوز پچھلے کئی سال سے ہر سال نئے کپڑوں میں آ جاتی ہے، اور تم پھر بھی بے وقوف بن جاتے ہو۔
اسلام بھی کہتا ہے کہ تحقیق کرو، لیکن یہاں الٹا چل رہا ہے: کوئی بھی فیک پوسٹ آتی ہے، سب آنکھ بند کر کے فارورڈ کر دیتے ہیں، جیسے نیکی کما رہے ہوں۔
شکریہ ان چند باشعور لوگوں کا جنہوں نے ریسرچ کر کے بتایا کہ یہ جھوٹ ہے۔ باقی دوستوں سے بس اتنی گزارش ہے: پوسٹ کرنے سے پہلے دماغ کا بلوٹوتھ آن کر لیا کریں۔
❌ یہ پیغام کیوں جھوٹا ہے؟
1 فیس بک کی پرائیویسی پالیسی خودکار طریقے سے کنٹرول ہوتی ہے۔ آپ کی معلومات کا استعمال آپ کی سیٹنگز کے مطابق ہوتا ہے، نہ کہ کسی سٹیٹس پوسٹ کرنے سے۔
2. فیس بک کی شرائط و ضوابط (Terms & Conditions) صرف **فیس بک کی طرف سے جاری کردہ اپ ڈیٹس سے ہی تبدیل ہوتے ہیں، نہ کہ کسی صارف کے سٹیٹس سے۔
3. اس طرح کا سٹیٹس یا پوسٹ کرنے سے آپ کو قانونی تحفظ حاصل نہیں ہوتا۔
✅ آپ کو کیا کرنا چاہیے؟
* اس قسم کے جعلی پیغامات کو آگے نہ پھیلائیں۔
* صرف فیس بک کی آفیشل ویب سائٹ یا ایپ پر دی گئی پرائیویسی سیٹنگز کا استعمال کریں۔
* اپنے دوستوں کو بھی آگاہ کریں کہ سچ کیا ہے۔
-
📢 شیئر کریں، تاکہ سب لوگ باخبر رہیں!