
24/03/2024
پنڈی بھٹیاں:سینٹری ورکرز ایمانداری سے اپنے فرائض منصبی انجام نہیں دیتے اس بات کو بھی مان لیا جاتا ہے،
سی او میونسپل کمیٹی پنڈی بھٹیاں بھی غفلت کا مظاہرہ کرتا ہے، اس بات سے بھی انکاری نہیں،
اب گزشتہ ایک ماہ سے میونسپل کمیٹی کا عملہ متحرک ہے، جوکہ سب کے سامنے ہے، پورا شہر صاف نہیں ہو رہا وہ بات الگ ہے،
اب چلتے ہیں مین ایشو کی طرف جوکہ سیوریج سسٹم ناکارہ ہے، کہیں سالوں سے نالوں کی مرمت کا کام نہیں کروایا جا سکا، اور ناہی نئے نالے کی تعمیرات کروائی جاسکی،
اندرون شہر سے تقریباً پندرہ سال قبل بنائے گئے نالے جنکی نکاسی مین سیم نالوں میں جاتی ہے وہ بلکل ناکارہ ہو چکے ہیں، اسسٹنٹ کمشنر پنڈی بھٹیاں نے صحافیوں کی میٹنگ میں کہا تھا کہ سیوریج کے لئیے فنڈز موجود ہے اور چند ماہ میں نکاسی آب کا دیرینہ مسلہ حل ہو جائے گا،
وہ درینہ مسلہ آج تک حل نہیں ہوا، اسکا کفارہ سینیٹری ورکرز بھگت رہے ہیں، جنتی مرضی نالیوں، کی صفائی کروا لیں جب تک نالیوں کا پانی چلے گا ہی نہیں تو نکاسی آب کا مسلہ کیسے حل ہو گا،
تب سے لے کر آج تک وہ مسلہ حل نہیں ہو سکا، ایم پی اے کو بھی چاہیے کہ جتنا جلدی ہو سکے شہر میں سیوریج کے سٹم کو بہتر بنانے کے لیے اپنا کلیدی کردار ادا کرے، تاکہ سیوریج کا دیرینہ مسلہ حل ہو سکے،