Sarhad e Sach News

Sarhad e Sach News ہمارا میشن آپ کا آواز عوام اور اعلیٰ اوحکام تک پہنچانہ آپ کا کام ہمیں سپورٹ کرنا ہے۔

تمام اخباری بیانات اور اشتہارات کیلئے رابطہ کرئے۔
23/11/2025

تمام اخباری بیانات اور اشتہارات کیلئے رابطہ کرئے۔

23/11/2025

صبور اللہ برہان
​افواجِ پاکستان اور علمائے کرام کا یہ ملاپ ریاست اور عوام کے درمیان اعتماد سازی کا بہترین ذریعہ ہے۔ جب پاسبان ملک اور پاسبانِ نظریہ ایک ہوں تو قوم ناقابلِ تسخیر بن جاتی ہے.

تحریر ۔ عبدالستار کاکڑ
06/10/2025

تحریر ۔ عبدالستار کاکڑ

ڈسکلیمر: یہ کالم خالصتاً تحقیقی اور تجزیاتی نقطۂ نظر سے تحریر کیا گیا ہے۔ اس کا مقصد پاکستان میں ہڑتالوں کی تاریخی نوعی...
08/09/2025

ڈسکلیمر: یہ کالم خالصتاً تحقیقی اور تجزیاتی نقطۂ نظر سے تحریر کیا گیا ہے۔ اس کا مقصد پاکستان میں ہڑتالوں کی تاریخی نوعیت، آئینی حیثیت اور سماجی و معاشی اثرات کو اجاگر کرنا ہے۔ اس تحریر کا کسی سیاسی جماعت، تنظیم یا فردِ واحد کے خلاف جانبداری یا ذاتیات سے کوئی تعلق نہیں۔ اگر کسی مقام پر کسی کی دل آزاری یا رنجش کا پہلو نکلتا ہو تو وہ غیر ارادی ہے، اور اس پر مصنف معذرت خواہ ہے۔
پشین نامہ نگار ۔ صبور اللہ درانی
پہیہ جام اور شٹر ڈاؤن: آئینی حق کا استعمال یا قومی نقصان کی داستان؟
★ آئین پاکستان کے آرٹیکلز 16، 17 اور 19 شہریوں کو پرامن اجتماع، احتجاج اور آزادی اظہار کا حق دیتے ہیں۔ مگر جب یہ احتجاج تشدد، توڑ پھوڑ اور جبری دکانوں کی بندش میں بدل جائے تو غیر قانونی قرار پاتا ہے۔ پاکستان کی تاریخ گواہ ہے کہ شٹر ڈاؤن اور پہیہ جام نے ہمیشہ سیاست اور معاشرے پر گہرا اثر ڈالا۔
★ جیسا 1953 کی ہڑتال جس کا بنیادی محرک قادیانیوں کا مسئلہ تھا جنہیں عوام اور دینی حلقے نبوت کے جھوٹے دعوے کے باعث سب سے بڑا مجرم اور گمراہ سمجھتے تھے۔ اس مسئلے نے شدید عوامی ردعمل کو جنم دیا۔ جس کے نتیجے میں شٹر ڈاؤن، پہیہ جام اور بالآخر لاہور میں مارشل لاء تک نافذ کرنا پڑا۔ 1968–69 کی طلبہ و مزدور تحریک نے ایوب خان کو استعفیٰ پر مجبور کیا مگر معیشت کو تباہ کیا، 1977 میں پی این اے کی انتخابی دھاندلی کے خلاف ہڑتال نے حکومت کو مذاکرات پر لایا مگر ضیاء الحق کی آمریت مسلط ہوئی، 1981 میں مزدوروں اور تاجروں کی ہڑتال نے مسائل تو اجاگر کیے مگر نتیجہ خالی رہا، 1997–98 میں اپوزیشن و تاجروں کے احتجاج نے حکومت پر دباؤ تو ڈالا مگر اربوں روپے کا نقصان کیا، 2007 کی وکلا تحریک عدلیہ کی بحالی میں کامیاب رہی، 2014 میں پی ٹی آئی اور عوامی تحریک کے شٹر ڈاؤن و دھرنوں نے انتخابی اصلاحات پر بحث تو چھیڑی مگر معیشت کو مفلوج کر دیا، 2019 میں تاجروں نے ٹیکس پالیسی کے خلاف احتجاج کیا جس سے حکومت دباؤ میں آئی مگر ٹیکس ریکوری رکی، اور 2023 میں سیاسی گرفتاریوں کے ردعمل میں بڑے پیمانے پر پہیہ جام اور شٹر ڈاؤن ہوئے جنہوں نے پاکستان کا عالمی تاثر متاثر کیا اور سرکاری و نجی املاک کو نقصان پہنچایا۔
★ ان تمام ہڑتالوں نے جہاں عوامی مسائل کو اجاگر کیا اور حکمرانوں کو مذاکرات پر مجبور کیا، وہیں معیشت کو اربوں روپے کا نقصان، غریب طبقے کی مشکلات اور قومی ساکھ کو دھچکا بھی دیا۔ یوں پاکستان کی سیاسی تاریخ یہ سبق دیتی ہے کہ پرامن احتجاج اصلاحات کی راہ کھول سکتا ہے مگر تشدد اور توڑ پھوڑ اسے قومی نقصان میں بدل دیتے ہیں۔

نجیب اللہ ترین پشین گورنر بلوچستان شیخ جعفر خان مندوخیل: عزم و خدمت کی داستاں                                       بلوچ...
16/08/2025

نجیب اللہ ترین پشین
گورنر بلوچستان شیخ جعفر خان مندوخیل: عزم و خدمت کی داستاں
بلوچستان کی سیاسی و سماجی فضاؤں میں اگر کسی شخصیت کو استقامت، درویش صفت قیادت اور بے لوث خدمت کے استعارے کے طور پر یاد کیا جائے تو وہ شیخ جعفر خان مندوخیل ہیں، 26 دسمبر 1956 کو ضلع ژوب کے سنگلاخ اور غیر معمولی ماحول میں جنم لینے والے اس مردِ قلندر نے بچپن ہی سے خدمتِ خلق کو اپنا شعار بنایا، ابتدائی تعلیم سینٹ فرانسس گرامر اسکول سے حاصل کی اور پھر جامعہ بلوچستان سے علومِ عالیہ میں دسترس حاصل کی، سنہ 1974 میں مسلم اسٹوڈنٹس فیڈریشن کی صدارت کے منصب پر فائز ہو کر سیاست کے بحرِ بیکراں میں قدم رکھا اور یوں ایک ایسے
سفر کا آغاز ہوا جو آج نصف صدی بعد بھی تسلسل کے ساتھ عوامی خدمت کی روشنی بانٹ رہا ہے۔
مندوخیل نے ایوانِ صوبائی اسمبلی میں متعدد بار عوام کی ترجمانی کی، کبھی وزارتِ تعلیم، کبھی خزانہ، کبھی صوبائی داخلہ اور کبھی ایکسائز و ٹرانسپورٹ کی ذمہ داری نبھائی، ان کا ہر کردار دیانت و تدبر کی مثال رہا، کئی دہائیوں تک مسلم لیگ (ق) کا ستون بنے رہے اور پھر اکتوبر 2022 میں مسلم لیگ (ن) میں شمولیت اختیار کی، فروری 2023 میں صوبائی صدارت کا منصب ملا اور 6 مئی 2024 کو بلوچستان کے 24ویں
گورنر کے طور پر عہدہ سنبھالا۔
حال ہی میں ان کا ضلع پشین کا دورہ ایک یادگار باب کے طور پر تاریخ میں درج ہو چکا ہے، یہ دورہ پاکستان مسلم لیگ (ن) پشین کے ضلعی صدر اور قومی اسمبلی کے امیدوار سعد اللہ ترین کی دعوت پر کیا گیا، جرگہ اور عوامی اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے ایسے انقلابی اعلانات کیے جو پسماندگی کے اندھیروں میں امید کی مشعل کی مانند ہیں، پشین کے لیے بجٹ میں خصوصی فنڈز مختص کرنے کا عندیہ دیا، سول ہسپتال کو شب و روز بجلی کی فراہمی کے لیے الگ فیڈر اور سولر سسٹم کی منظوری دی، سول ہسپتال روڈ کی تعمیر و توسیع کا اعلان کیا، پشین لاء کالج کے لیے چار دیواری، دو نئی عمارتیں اور زمین کی فراہمی کا وعدہ کیا، بٹئی زئی کے عوام کے لیے آب نوشی کی سہولت کے تحت ریک بور کی منظوری دی، بٹئی زئی میں بنیادی طبی مرکز(BHU) کا اعلان کیا، گیس پائپ لائن کے ذریعے سہولت رسانی کی نوید سنائی اور پشین کے باسیوں کے لیے نادرا میگا سینٹر کی منظوری دے کر ایک
نئے دور کا آغاز کر دیا۔
شیخ جعفر خان مندوخیل کی یہ کاوشیں صرف وعدہ نہیں بلکہ عوامی خدمت کے عزمِ صادق کی گواہی ہیں، یہ اقدامات اس بات کا مظہر ہیں کہ قیادت کرسی یا اقتدار کا نام نہیں بلکہ وہ فریضہ ہے جس کے ذریعے قوم کے خوابوں کو تعبیر بخشی جاتی ہے، اگر یہ اعلانات عملی شکل اختیار کر گئے تو پشین ترقی و خوشحالی کی نئی صبح دیکھے گا اور بلوچستان کی دھرتی ایک بار پھر یہ گواہی دے گی کہ جن رہنماؤں نے اخلاص کو شعار بنایا، ان کے نام
تاریخ کے اوراق پر سنہرے حروف سے کندہ ہوتے ہیں۔ سرحد سچ نیوز

Address

Pishin

Alerts

Be the first to know and let us send you an email when Sarhad e Sach News posts news and promotions. Your email address will not be used for any other purpose, and you can unsubscribe at any time.

Share