16/09/2025
کوئٹہ: لوکل بس ایسوسی ایشن کی ہٹ دھرمی، عوام گرین بس سروس کے تسلسل کے حق میں آواز بلند کرنے لگے
کوئٹہ (رپورٹ) شہر میں ٹرانسپورٹ کے مسائل مزید سنگین ہونے لگے ہیں۔ لوکل بس ایسوسی ایشن کی جانب سے گرین بس سروس کو بند کرنے اور جلانے کی دھمکیاں اور روزانہ احتجاج عوام کے لیے مشکلات کا باعث بن گئے ہیں۔ دوسری جانب محکمہ ٹریفک پولیس اور آر ٹی اے حکام صرف رسمی کارروائیوں تک محدود ہیں اور چند پرانی، خستہ حال بسوں کو بند کر کے اپنی ذمہ داری پوری کرنے کا تاثر دیتے ہیں۔
یاد رہے کہ ہائی کورٹ بلوچستان کے احکامات کے مطابق لوکل بس مالکان کو 2020 ماڈل کی گاڑیاں متعارف کرانے کی ہدایت دی گئی تھی، مگر اس کے برعکس اب بھی 30 سے 50 سال پرانی خستہ حال بسیں سڑکوں پر دوڑائی جا رہی ہیں جوکہ نہ صرف موٹر وہیکل آرڈینیس کی خلاف ورزی ہے بلکہ عوامی سہولت میں رکاوٹ ہیں اور حادثات کے خطرات کو بھی بڑھا رہی ہیں۔
دوسری طرف حکومت بلوچستان کی جانب سے جدید گرین بس سروس کا آغاز کیا جا چکا ہے اور اس کا روٹ ڈی ایچ اے نلیلی اور کسٹم سریاب تک توسیع دے دیا گیا ہے تاکہ شہریوں کو بہتر، آرام دہ اور محفوظ سفری سہولت فراہم کی جا سکے۔ تاہم لوکل بس ایسوسی ایشن اس سہولت کے خلاف مسلسل احتجاج اور دباؤ کی سیاست کے ذریعے عوامی فلاح کے منصوبے کو سبوتاژ کرنے کی کوشش کر رہی ہے۔
عوامی حلقوں کا کہنا ہے کہ حکومت کو ایسوسی ایشن کی غیر ضروری دھمکیوں کے بجائے سخت اقدامات کرنے چاہییں فلفور قانونی سزادی جائے تاکہ جدید بسوں کی فراہمی یقینی ہو اور شہریوں کو مشکلات سے نجات مل سکے۔ عوام نے مطالبہ کیا ہے کہ حکومت وقت گرین بس سروس کے دائرہ کار کو مزید بڑھائے اور پرانی، خستہ حال لوکل بسوں کو فوری طور پر سڑکوں سے ہٹایا جائے تاکہ شہر کی ٹرانسپورٹ نظام کو جدید خطوط پر استوار کیا جا سکے۔