04/12/2022
*پرائیڈ آف پرفارمنس کی بنیاد پر صدارتی ایوارڈ کیلئے نامزد, بلوچستان کی معروف شخصیت,طب کی دنیا کا ایک بڑا نام ڈاکٹر عائشہ صدیقی کی طبعیت ناساز,ایمرجنیسی بنیادوں پر آغا خان یا بیرون ملک شفٹ کیا جائے,تھوڑی سی تاخیر ایک مسیحا کو کچھ اور نا بنا دے,حکومت بلوچستان و پاکستان کو ایمرجینسی بنیادوں پر انکو جلد از جلد بہترین جگہ شفٹ کرواکے علاج کا بندوبست کروائیں*
بلوچستان کے چند مخصوص ناموں میں ایک نام معروف ڈاکٹر گائناکالوجسٹ عائشہ صدیقہ کا ہے جس نے اس صوبے میں رہتے ہوئے اپنی حیثیت سے بڑھ کر کام کیا,قبائلی معاشرے میں پڑھ لکھ کر اس مقام تک آنا کسی خواہش سے کم نہیں اور پھر انسان دوست ہوکر خدمت کرنا انکو ممتاز کرتا ہے,مگر اب حالات یہ ہیں کہ ہزاروں لوگوں کی زندگیاں بچانے والی اب خود مریض بن چکی ہیں,ڈاکٹروں کے مطابق اگر انکو وقت پر اچھے ہسپتال تک نہ پہنچایا گیا تو افسوس کے سوا شاید کچھ نہ بچے,ہیلتھ کمیونٹی و عوام نے حکومت بلوچستان سے گزارش کی ہے کہ جلد از جلد انکو اسپیشل ایئر ایمبولینس کے زریعے آغا خان یا کسی اور اچھے ہسپتال میں داخل کروائیں اور ایمرجینسی بنیادوں پر علاج کروائیں,جس شخصیت نے دہشت گردی,اغوا برائے تاوان,ٹارگٹ کلنگ سمیت مختلف ادوار میں اس صوبے کو نہیں چھوڑا تو حکومت کو چاہئیے ایسے مسیحاؤں کی کم سے کم اتنی قدر تو کریں کہ اپنی ہر ممکن کوشش کرکے جلد از جلد کسی اچھے ہسپتال تک پہنچائیں کیونکہ انکا بچنا شاید ہزاروں اور لوگوں کو بچائے,ایسے لوگوں کا زندہ رہنا اور خدمت کرنا بہت ضروری ہے جہاں پہلے سے ہی بلوچستان میں طب کی دنیا میں چند ایک نام ہوں,حکومت بلوچستان,پاکستان,سندھ خصوصی طور پر اپنی ہر ممکن کوشش کرکے انکو بروقت علاج معالجہ فراہم کریں,جو حکومت اپنے مسیحاؤں کیلئے کچھ نہ کرے,ان سے باقی پھر کیا امید رکھیں,امید ہے بلوچستان حکومت مزید تاخیر نہیں کریگی اور اپنی زمہ داری پوری کریگی.