Sabawoon News سباؤن نیوز

Sabawoon News سباؤن نیوز Reality
Humanity
son of brave nation

بلوچستان اور پختونخوا پورے پاکستان کو گیس دیتے ہیں لیکن خود گیس جیسے سہولت سے محروم ہیں
06/11/2025

بلوچستان اور پختونخوا پورے پاکستان کو گیس دیتے ہیں لیکن خود گیس جیسے سہولت سے محروم ہیں

غزہ نہیں گوادر ہے سوچنے کی بات ہے، ان کو حکم دینے والے کتنے ظالم ہوں گے جنہیں دوسروں کا روزگار تباہ کرنے میں خوشی محسوس ...
06/11/2025

غزہ نہیں گوادر ہے
سوچنے کی بات ہے، ان کو حکم دینے والے کتنے ظالم ہوں گے جنہیں دوسروں کا روزگار تباہ کرنے میں خوشی محسوس ہوتی ہے۔

نالائقی کی انتہا یہ ہے کہ *70 سال میں بلوچستان کو ایک باعزت روزگار تک نہیں دے سکے*،70 سال میں بلوچستان کو نااہل نماہندوں کو حوالے کیا گیا ہے ستر ستر سال ٹھپہ ماری کرکے اپنے پسندکے نماہندے ہم پر مسلط کیے جاتے رہے ،
اور جو لوگ اپنی جان کو خطرے میں ڈال کر دو وقت کی روٹی تلاش کرتے ہیں، ان کی موٹر سائیکلیں، گاڑیاں، منڈیاں، دکانیں اور ہوٹل جلا دیے جاتے ہیں۔

یہ صرف آگ نہیں، عام لوگوں کی امیدیں اور زندگیاں بچوں کے مستقبل جلا دہیے گہے ہیں

06/11/2025

نه هغه وير کړئ له مغله
نه دا وير کړي له تور پنجابه
يو خوشحال وه له شهباز
بل خوشحال دئ له عثمان
Khushal Khan Kakar Sabawoon News سباؤن نیوز TopFans

BBC URDU بی بی سی کا گمراہ کن مضمون اور پشتون افغان تاریخ کا جوابلگتا ہے اب بی بی سی بھی پنڈی والوں کی زبان بولنے لگی ہے...
06/11/2025

BBC URDU
بی بی سی کا گمراہ کن مضمون اور پشتون افغان تاریخ کا جواب

لگتا ہے اب بی بی سی بھی پنڈی والوں کی زبان بولنے لگی ہے۔ ورنہ پشتون افغان اور افغانستان کی تاریخ کا تو سب سے زیادہ علم خود برطانوی ریکارڈ کو ہونا چاہیے۔
غلط اور توڑ مروڑ کر پیش کی گئی تاریخ ریاستی میڈیا کا کام ہو سکتا ہے، بی بی سی کا نہیں۔

غوری کو ایرانی کہنا، کوشانیوں کو غیر افغان لکھنا، آخر یہ کون سی تحقیق ہے؟
بی بی سی کے محققین اگر تھوڑی سی زحمت کرتے تو یہ بھی جان لیتے کہ سکندرِ اعظم یہاں صرف تین سال رہا، وہ بھی مسلسل افغان مزاحمت کا سامنا کرتے ہوئے۔
بعد میں جو گریکو بیکٹریا سلطنت بنی، وہ دراصل افغانوں اور یونانیوں کی مشترکہ حکومت تھی۔
سکندر نے باختر کے بادشاہ کی بیٹی روشانہ سے شادی کی تھی، جو ایک ڈپلومیٹک میرج تھی۔ ایسی شادیاں ہمیشہ سیاسی مفاہمت اور صلح کی علامت سمجھی جاتی ہیں، یعنی جب کوئی فریق میدانِ جنگ میں جیت نہیں پاتا تو وہ رشتہ داری کے ذریعے صلح کرتا ہے۔

آپ نے تو غوری اور خلجی جیسے تاریخی افغان خاندانوں کو بھی غیر افغان قرار دے دیا۔
یاد رکھیے، افغانستان کی سرزمین پر دنیا کی کئی سلطنتیں ضرور آئیں، مگر افغان قوم کبھی ان کے سامنے نہیں جھکی۔
انہوں نے اپنی جان و مال کی قربانی دے کر ان کا مقابلہ کیا اور آخرکار سب کو یہاں سے بھگا دیا۔

یہاں تک کہ جب عرب مسلمان اسلام کے نام پر حملہ آور ہوئے، افغانوں نے 250 سال تک ان کے خلاف جنگ لڑی۔
جب عرب واپس گئے اور محمود غزنوی کے والد کابل پہنچے، تو وہاں کا حکمران ایک ہندو افغان انندپال تھا۔
جب محمود غزنوی پشاور پہنچا تو وہاں جے پال یا زائے پال افغان حکومت کر رہے تھے۔
بی بی سی کے نام نہاد ریسرچرز کو کوئی بتائے کہ انندپال اور جے پال مذہباً ہندو تھے، مگر نسلاً افغان تھے۔
اگر وہ پاکستانی یا ہندو قومیت سے تعلق رکھتے تو کبھی عربوں اور دیگر حملہ آوروں سے اس شدت سے نہ لڑتے۔

سکندر اعظم ہو، دارا اعظم ہو یا سائرس اعظم، ان سب کو شکست افغانوں نے دی۔
روس نے وسط ایشیا کے بڑے بڑے خطے اپنی سلطنت میں شامل کر لیے، مگر افغانستان میں داخل ہونے کا سوچ بھی نہیں سکتا تھا۔
جب کمیونسٹ روس نے طاقت کے زعم میں افغانستان پر حملہ کیا تو انجام سب کے سامنے ہے—روس کے 16 ٹکڑے ہوئے۔

اب ذرا انگریزوں کی تین اینگلو افغان جنگوں کی تاریخ پڑھ لیں۔
جب برصغیر کے مسلمان مکہ اور مدینہ تک انگریزوں کے زیر قبضہ دیکھ رہے تھے، تب ترک اور افغان آزاد تھے۔

پشتون افغانوں نے اسلام تلوار کے زور پر نہیں بلکہ جرگے اور حکمتِ عملی کے ذریعے قبول کیا۔
کندھار کے حکمرانوں نے عربوں سے مذاکرات کیے، جنگ ختم کی اور فارس کے خلاف اتحاد قائم کیا۔
انہوں نے عربوں کے مذہبی جذبے کو سمجھتے ہوئے اسے اپنے تاریخی حریف فارس کے خلاف استعمال کیا۔

بعد میں اسی خطے میں عباسی خلافت افغانوں ہی کی مدد سے قائم ہوئی۔
شیعہ ازم کو بھی افغانوں نے بطور سیاسی حکمتِ عملی اپنایا تاکہ اموی اقتدار کا خاتمہ کیا جا سکے۔
آج جو ایران شیعہ مذہب کا مرکز بنا بیٹھا ہے، وہ نظریہ دراصل افغان خراسانیوں نے متعارف کرایا تھا۔

ذرا مسلم خراسانی کی تاریخ پڑھ لیجیے، جو عراق میں عباسی خلافت کے قیام کا بنیادی کردار تھے۔
طاہر پشنگی کی مثال دیکھ لیں، جو پشین سے شام تک سلطنت چلاتا تھا۔
میرویس ہوتک اور اس کے خاندان نے خلافتِ عثمانیہ کے ساتھ مل کر ایران و ترکی کی سرحدوں کی نئی لکیریں کھینچیں۔
آذربائیجان میں آزاد خان افغان حکمران تھے۔

آپ جس ہندوستانی مسلم تاریخ پر فخر کرتے ہیں، اس کی 1000 سالہ تاریخ میں 450 سال صرف پشتون افغان حکمرانوں کے دور پر مشتمل ہے۔

پشتون افغان صرف ایمپائر کا قبرستان نہیں بناتے تھے، بلکہ وہ اس خطے کے کِنگ میکرز تھے۔
چاہے دہلی ہو، اصفہان ہو یا بغداد، تخت پر کس نے بیٹھنا ہے اور کس کو گرنا ہے، اس کا فیصلہ افغانوں نے کیا۔

یہ آپ کی طرح نہیں تھے جو آج چار صوبے سنبھال نہیں سکتے اور چند ہزار طالبان و بلوچ سرمچاروں کے مقابلے میں پریشان ہیں۔
پشتون افغان ہمیشہ فیصلہ کرنے والے رہے، غلامی قبول کرنے والے نہیں۔

تحریر عبدالحئی آرین

05/11/2025

سیکرٹریٹ آفیسرز ایسوسی ایشن الیکشن — کی قیادت میں پروگریسو پینل میدان میں
کوئٹہ:
بلوچستان سول سیکرٹریٹ کے ایک بار پھر انتخابی موسم میں جوش و خروش عروج پر ہے، جہاں کے #انتخابات کے لیے عبدالمالک کاکڑ کی #قیادت میں نے اپنے کاغذاتِ نامزدگی جمع کرا دیے ہیں۔

عبدالمالک کاکڑ، جو ماضی میں تین مرتبہ بھاری اکثریت سے ایسوسی ایشن کے #صدر منتخب ہو چکے ہیں، اپنی شاندار کارکردگی، ایمانداری اور ملازمین دوست رویے کے باعث سول سیکرٹریٹ کے اندر ایک مضبوط اور مقبول شخصیت سمجھے جاتے ہیں۔

ذرائع کے مطابق پروگریسو پینل اس بار بھی اپنی سابقہ کارکردگی اور عملی خدمات کو بنیاد بنا کر الیکشن میں حصہ لے رہا ہے۔
ملازمین اور آفیسران کی بڑی تعداد کا کہنا ہے کہ عبدالمالک کاکڑ نے ہمیشہ ملازمین کے حقوق کے تحفظ، ان کی فلاح و بہبود، ترقی کے مواقع اور دفتری نظام میں شفافیت کو یقینی بنانے کے لیے دن رات محنت کی۔

ان کے دورِ صدارت میں سیکرٹریٹ کے درجنوں مسائل حل ہوئے، ملازمین کو سہولتیں ملیں، اور انتظامی نظم و ضبط میں نمایاں بہتری آئی۔ ان کی قیادت میں ایسوسی ایشن نے حکومت کے ساتھ ہمیشہ اصلاحات، میرٹ اور شفافیت کی بنیاد پر مذاکرات کیے۔

عبدالمالک کاکڑ نہ صرف ایک قابل، ایماندار اور وطن دوست افسر سمجھے جاتے ہیں بلکہ ایک عوامی مزاج رکھنے والے، نرم دل اور ہر سطح پر انصاف پر یقین رکھنے والے رہنما بھی ہیں۔
ان کی خدمات اور عوامی مزاج نے انہیں صرف ایک عہدیدار نہیں بلکہ ایک رہنما، دوست اور اعتماد کی علامت بنا دیا ہے۔

ملازمین کو یقین ہے کہ اگر پروگریسو پینل ایک بار پھر کامیاب ہوتا ہے تو سول سیکرٹریٹ میں مثبت تبدیلیوں کا سلسلہ مزید مضبوط ہوگا۔
سیکرٹریٹ کے متعدد افسران اور اہلکاروں نے سباؤن
نیوز سے گفتگو میں اس امید کا اظہار کیا کہ عبدالمالک کاکڑ کی قیادت میں پروگریسو پینل ایک بار پھر بھاری اکثریت سے کامیاب ہو کر سیکرٹریٹ کی خدمت اور ترقی کا سفر جاری رکھے گا۔
رپورٹ
Sabawoon News سباؤن نیوز TopFans

بھکاریوں کی اسٹاک مارکیٹ مندی تھی جس کے بعد لاہور میں یہ اقدام اٹھایا گیا
05/11/2025

بھکاریوں کی اسٹاک مارکیٹ مندی تھی
جس کے بعد لاہور میں یہ اقدام اٹھایا گیا

05/11/2025
05/11/2025
05/11/2025

یہ کوئی #پاکستان #انڈیا کا واھگہ بارڈ نہیں نہ #پاک #افغان چمن بارڈر ہے بلکہ #کوئٹہ کے #لکپاس کے مقام پر اور اور #کسٹم کا ہے جہاں ہم صبح سے ایک گھنٹے کے طویل انتظار کر رہے ہیں اور چیک پوسٹ پر ہزاروں لوگ لائن میں کھڑے جس میں زیادہ تر مسافر ہے اور جو یا تو #کوئٹہ سے کراچی علاج کےلئے جا رہے ہیں یا مستونگ چاغی نوشکی خاران #منگوچر #قلات سے کوئٹہ آرہے ہیں صبح 9 بجے پر اس چیک پوسٹ کا یہ حالات ہیں ہم اعلا حکام سے فارم 47 کے ٰ اور ٹک ٹاکر کابینہ سے یہ درخواست کرتے ہیں کہ آپ لوگوں #کوئٹہ #کینٹ کا جو خدمت کرنا ہے کرو لیکن بلوچستان کے عوام کو اس #عذاب سے نجات دلائیں
TopFans Sabawoon News سباؤن نیوز Nazir Bazai Sana Ullah Baloch Government of Balochistan Matiullah Jan MJtv Balochistan Viral TV Sanaullah Baloch Saima Khan Kakar

05/11/2025

Address

Quetta Cantonment

Alerts

Be the first to know and let us send you an email when Sabawoon News سباؤن نیوز posts news and promotions. Your email address will not be used for any other purpose, and you can unsubscribe at any time.

Contact The Business

Send a message to Sabawoon News سباؤن نیوز:

Share