16/03/2025
۔ *انتہائی ضروری بات*
۔ *تسبيح تراويح*
*سبحَانَ ذِي الْمُلْكِ وَالْمَلَكُوتِ سُبْحَانَ ذِي الْعِزَّةِ وَالْعَظَمَةِ وَالْهَيْبَةِ وَالْقُدْرَةِ وَالْكِبْرِيَاءِ وَالْجَبَرُوتِ سُبْحَانَ الْمَلِكِ الْحَيِّ الَّذِي لَا يَنَامُ وَلَا يَمُوتُ سُبُّوحٌ قُدُّوسٌ رَبُّنَا وَرَبُّ الْمُلْئِكَةِ وَالرُّوحِ اللَّهُمَّ أَجِرْنَا مِنَ النَّارِ يَا مُجِيرُ يا مُجِيرُ يَا مُجِيرُ°*
ترجمه: *سلطنت اور بادشاہت والا ہر عیب سے پاک ہے۔ عزت، شان و شوکت، رعب، قدرت، بڑائی اور قوت والا ہر عیب سے پاک ہے۔ زندہ و جاوید بادشاہ ہر عیب سے پاک ہے۔ جو نہ سوتا ہے نہ مرتا ہے۔ نہایت بے عیب نہایت پاک، ہمارا آقا، فرشتوں کا آقا، روح کا آقا۔ اے الله ہمیں آگ سے بچا۔ اے بچانے والے، اے بچانے والے، اے بچانے والے۔*
*آپ لوگوں کو یہ جان کر حیرانی ہوگی کہ اوپر لکھی ہوئی تسبیح جو ہم تراویح کے دوران ہر چار رکعت کے بعد پڑھتے ہیں اس میں ہم ایک لفظ یعنی والعظمة مستقل غلط پڑھتے آ رہے ہیں۔*
*عربی میں ایک لفظ ہے عَظْمَةِ جس کے معنی ہیں ہڈی کا ٹکڑا اوردوسرا لفظ ہے عَظَمَةِ جس کے معنی ہیں بزرگی ، بڑائی ، شان و شوکت لہذا ہمیں اس تسبیح میں "ظ " پر جزم پڑھنے کے بجائے "ظ" پر زبر پڑھنا چاہیئے جو کہ صحیح ہے۔ پڑھے لکھے لوگوں سے گزارش ہے کہ اگر انھیں اس بارے میں کوئی شبہ ہو تو وہ مہربانی فرما کر کسی لایعنی بحث میں پڑنے سے پہلے عربی زبان کی لغت دیکھ لیں۔*
*اگر اس جگہ والعَظْمَةِ یعنی "ظ" پر جزم پڑھیں گے تو اس کے معنی ہڈی کے ٹکڑے والا ہو جائیں گے جو کہ الله تعالٰی کی نسبت سے انتہائی غلط بات ہوگی۔*
نوٹ :۔ جہاں تک ممکن ہو اس بات کو دوسروں کو بھی بتائیں۔