16/07/2025
برشور ڈیولپمنٹ فورم نے موبائل ہیلتھ یونٹ کیسے منظور کیا؟
جولائی 2020 میں جب باغ کے جوانوں نے نوجوان ایکشن کمیٹی کے نام سے ایک پلیٹ فارم بنایا تھا تب اس وقت وزیر اعلی بلوچستان جام کمال کے کوارڈینیٹر بلال خان کاکڑ نے وزیر اعلی سے موبائل ہیلتھ یونٹ کےلیے ڈائریکٹیوز ایشوء کئے ان ڈائریکٹیوز کو لےکر اس وقت کے چئیرمین ہاشم کاکڑ سیکرٹری نعیم خان ایڈوائزر قدیم کاکڑ اور انکے ساتھ اس وقت کابینہ کے ممبران نجیب خان اور توصیف خان اور کابینہ کے دو تین اور دوستوں نے سخت محنت کی خاص کر نعیم خان نے روزانہ کی بنیاد پر دفتروں کا چکر لگایا اور بالاآخر سخت محنت اور بلال خان کاکڑ کے تعاون سے یہ یونٹ منظور ہوا اور اس وقت نوجوان ایکشن کمیٹی کے نام سے یونٹ پشین اور اسکے بعد باغ لے جایا گیا اسکی منظوری کےلیے مذکورہ بالا افراد کے علاوہ نہ کسی نے دفتر کا دروازہ تک دیکھا ہے اور نہ ہی کوئی لانگ مارچ ہوا ہے اور نہ ہی کوئی جوان یا بوڑھا دفتر تک گیا ہے
اسکے بعد کمیٹی نے فعالیت کےلیے ڈی ایچ او اور محکمہ صحت کے دیگر آفیسران کو کئی مرتبہ درخواستیں دی مگر حکومتی غفلت کی وجہ سے فعال نہ ہوسکا جس طرح ہمارے علاقے کے روایات ہے کہ جب کوئی سرکاری چیز آتا ہے تو اسکی حفاظت کی بجائے چند شرپسند عناصر لوٹ مار کرکے گھروں کو لےجاتے ہیں ہمارے سکولوں کی بلڈنگ کے دروازوں اور کھڑکیوں کی حالت سامنے ہے چونکہ اس ایمبولینس میں قیمتی مشینری جیسے اے سی ،ایکسرے پلانٹ، ای سی جی، بیٹریاں وغیرہ موجود تھی اس صورتحال کے پیش نظر اور شرپسند عناصر کے چوری چکاری سے بچانے کےلیے کمیٹی نے حفاظتی طور پر محفوظ مقام پر منتقل کردیا تاکہ فعال ہونے تک محفوظ رہے
اب گزشتہ دنوں پی پی ایچ آئی سے معاملات طے پاگئے کہ ایمبولینس کےلیے سٹاف، ڈرائیور ادویات اور فیول وغیرہ فراہم کرکے باغ برشور توبہ کاکڑی میں جہاں صحت کے
سہولیات کا فقدان ہے وہاں ماہانہ بنیادوں پر کیمپ ہونگے
نوٹ! لوگ یہاں تک منفی سوچ بغض و عناد رکھتے ہیں کہ اب پچھلے دو تین مہنوں سے ایک سیاسی بااثر شخص نے اپنے چند مقامی کارکنوں کے ذریعے سازش کی کہ یہ ایمبولینس واپس محکمہ صحت کے پاس جمع ہوجائے اور علاقے کو اسکی سہولیات اور خدمت سے محروم کرسکے کیا کمیٹی کے ساتھ ضد کی آڑ میں یہ مناسب ہے کہ عوام کو سہولت سے محروم کرنے کی سازش کیا جائے؟ مگر بی ڈی ایف نے سب سازشیں ناکام بنا دی اور اب انشاء اللہ یہ ایمبولینس عوامی خدمت کےلیے میسر رہےگا انشاءاللہ