QBC کوئٹہ براڈکاسٹنگ

QBC کوئٹہ براڈکاسٹنگ Contact information, map and directions, contact form, opening hours, services, ratings, photos, videos and announcements from QBC کوئٹہ براڈکاسٹنگ, Media/News Company, Quetta.

28/01/2025

فالج کی بروقت تشخیص ہی بچاؤ کا واحد ذریعہ ہے

*لوٹ مار کی منڈی میں سب ننگے اور برابر کے شریک ہیں*کوئٹہ میں واقع ایک نجی ہسپتال کے لیبارٹری میں ہونے والا سہ ماہی شوگر ...
28/01/2025

*لوٹ مار کی منڈی میں سب ننگے اور برابر کے شریک ہیں*
کوئٹہ میں واقع ایک نجی ہسپتال کے لیبارٹری میں ہونے والا سہ ماہی شوگر ٹیسٹ ،HBA1C جس کی کٹ کی قیمت تقریباً 530 روپے ہے ، ڈاؤ یونیورسٹی میڈیکل سائنس میں 890روپے جبکہ قصائی نما نجی ہسپتال کے لیبارٹری میں 2660 روپے میں ہوتا ہے، جوکہ سیکریٹری صحت بلوچستان ، ڈی جی ہیلتھ ، ڈی ایچ او اور خاص کر علاقہ ڈرگ انسپکٹر کی فرائض منصبی دانستہ غفلت و لاپرواہی پر سوالیہ نشان ہے ۔

قومی شاہراہ  بلاک زہری* کوئٹہ کراچی مکران شاہراہ  تین مختلف مقامات سے بندزہری سے متعدد افراد کی گرفتاریوں کے خلاف لواحقی...
12/01/2025

قومی شاہراہ بلاک
زہری* کوئٹہ کراچی مکران شاہراہ تین مختلف مقامات سے بند

زہری سے متعدد افراد کی گرفتاریوں کے خلاف لواحقین کی بڑی تعداد نے سوراب ۔سی پیک کراس اور انجیرہ کراس کے مقام سے روڈ کو بند کر دیا
احتجاج کرنے والوں میں بڑی تعداد میں خواتین شامل ہیں

*ینگ ڈاکٹرز مافیاز کی انسانیت دشمن احتجاج قابل قبول نہیں، احتجاج نہیں مریضوں کی علاج معالجہ کروں***صدر ینگ ڈاکٹرز ایسوسی...
11/01/2025

*ینگ ڈاکٹرز مافیاز کی انسانیت دشمن احتجاج قابل قبول نہیں، احتجاج نہیں مریضوں کی علاج معالجہ کروں*

**صدر ینگ ڈاکٹرز ایسوسی ایشن پاکستان ڈاکٹر عاطف مجید کا پاکستان بھر کے تمام ینگ ڈاکٹرز ایسوسی ایشن کے چیپٹرز کی ہنگامی اجلاس ، اجلاس میں بلوچستان میں ینگ ڈاکٹرز ایسوسی ایشن بلوچستان کے سابقہ چیئرمین ڈاکٹر حفیظ مندوخیل اور گرینڈ ہیلتھ الائنس بلوچستان کے چیئرمین ڈاکٹر بہار شاہ کی غیرقانونی گرفتاری پر احتجاجی لائحہ عمل ترتیب دیا جائے گا، جس میں ملک بھر کے سرکاری ہسپتالوں سے سروسز بائیکاٹ سمیت تمام آپشنز زیر غور لایا جائے گا، پاکستان بھر میں موجود ینگ ڈاکٹرز صبر کا مظاہرہ کرے اور لیڈرشپ کے احتجاج کی کال کا انتظار کرے،

ترجمان ینگ ڈاکٹرز ایسوسی ایشن پاکستان.

کوئٹہ**صوبائی وزیر صحت بخت محمد کاکڑ کا رات گئے  سول ہسپتال اور بی ایم سی ہسپتال کا اچانک دورہ ڈاکٹرز اور دیگر اسٹاف کی ...
11/01/2025

کوئٹہ**صوبائی وزیر صحت بخت محمد کاکڑ کا رات گئے سول ہسپتال اور بی ایم سی ہسپتال کا اچانک دورہ ڈاکٹرز اور دیگر اسٹاف کی اکثریت غیر حاضر، صوبائی وزیر کا سیکرٹری پر اظہار برہمی، سینکڑوں غیر حاضر ڈاکٹروں اور دیگر عملے کے خلاف بیڈا ایکٹ کے تحت کارروائی کی ہدایت
صوبائی وزیر صحت بخت محمد نے رات گئے دورے کے دوران عملے کی غیر حاضری پر برہمی کا اظہار کرتے ہوئے 70 کے قریب ڈاکٹرز اور دیگر طبی عملے کو معطل تبدیل اور ان کے خلاف بیڈا ایکٹ کے مطابق کاروائی کا حکم دیا، صوبائی وزیر صحت نے سیکرٹری صحت پر برہمی کا اظہار کرتے ہوئے استفسار کیا کہ حکومت کی جانب سے 99 فیصد سہولیات دینے کے باوجود ڈاکٹرز اور دیگر اہلکار کیوں ڈیوٹی پر موجود نہیں ہیں، معزز بلوچستان ہائی کورٹ کے احکامات کی روشنی میں جب ہم صوبائی دارالحکومت کوئٹہ کے سرکاری ہسپتالوں میں ڈاکٹرز کی حاضری یقینی نہیں بنا سکتے تو کیا دیگر اضلاع میں ہم حاضری یقینی بنا سکیں گے؟ دورے کے دوران دونوں ہسپتالوں کے اکثر شعبوں میں ٹرینیز بطور طبی عملے کے کام کرتے ہوئے پائے گئے جو انسانی جانوں سے کھیلنے جیسا عمل ہے، کسی کو اجازت نہیں دی جائے گی کہ وہ تنخواہیں سرکار کی لیں اور سرکاری گھروں میں رہائش رہیں لیکن سرکاری گھر کے پاس ڈیوٹی نہ کریں یا انکی ذمہ داریاں ٹرینیز ادا کریں، وزیر صحت نے غیر حاضر ڈاکٹروں اور دیگر اسٹاف کے خلاف بیڈا ایکٹ کے تحت فوری طور پر کارروائی شروع کا حکم دیا۔

10/01/2025

کوئٹہ۔۔ بولان میڈیکل کمپلیکس ہسپتال کوئٹہ میں ڈاکٹرز مافیاز کی وجہ سے روزانہ درجنوں مریض ان کی لاپرواہی اور ڈیوٹی سے غیر حاضری کی سے موت کے منہ میں چلے جاتے ہیں ۔

کوئٹہ**بلوچستان  کے  عوام  کے دو  سو  سے زائد گاڑیاں  جو بیوروکریسی اپنے ساتھ بلوچستان سے باہر لے گئے یا یہاں کے بعض باا...
09/01/2025

کوئٹہ**بلوچستان کے عوام کے دو سو سے زائد گاڑیاں جو بیوروکریسی اپنے ساتھ بلوچستان سے باہر لے گئے یا یہاں کے بعض بااثر افراد کے قبضے میں غیر قانونی طور پر ہیں ، اس سلسلے میں سید نزیر آغا ایڈووکیٹ نے بلوچستان ہائی کورٹ سے اپنے آئینی درخواست میں استدعا کی کہ تمام سیکریٹری ، جس میں سیکٹریری سی اینڈ ڈبلیو ، سیکرٹری تعلیم ، جنگلات سیکرٹری اور سیکریٹری اریگیشن ان سے فوری طور پر تمام گاڑیوں کی رپورٹ طلب کرے، کہ مذکورہ گاڑیاں کن کن کے پاس ہیں ،اور جس پر بلوچستان ہائی کورٹ نے استدعا منظور کرتے ہوئے تمام سیکریٹری سے رپورٹ طلب کی اور ساتھ ہی صوبے بھر کے تمام کمشنرز ، ڈپٹی کمشنرز اور ایس پی کو حکم دیا کہ ان گاڑیوں کی بازیابی کے لیے بھرپور کردار ادا کرتے ہوئے عدالت عالیہ میں اپنا رپورٹ پیش کریں ۔

*خضدار: بچوں سے زیادتی کے بعد ویڈیوز بنانے والے 2ٹک ٹاکرز گرفتار*ڈی ایس پی سٹی محمد جان ساسولی ‘ انسپکٹر عبداللہ پندرانی...
29/12/2024

*خضدار: بچوں سے زیادتی کے بعد ویڈیوز بنانے والے 2ٹک ٹاکرز گرفتار*
ڈی ایس پی سٹی محمد جان ساسولی ‘ انسپکٹر عبداللہ پندرانی ایس ایچ او سٹی بہاول خان پندرانی اور دیگر عملے پر مشتمل ٹیم نے خضدار سے دو ٹک ٹاکر گرفتار کر لئے جو بچوں کی فحش ویڈیوز بنا کر انہیں بلیک میل کرتے تھے پولیس ذرائع کے مطابق قلات سے تعلق رکھنے والے ٹک ٹاکر کلیم عرف خرما اور محراب خان معصوم بچوں کو ورغلا کر ان کی فحش ویڈیوز بناتے اور پھر انہیں بلیک میل کرتے ۔ پولیس نے مقدمہ درج کر کے مزید تفتیش شروع کردی ہے۔

پوچھنا یہ ہے کہ اگر بم دھماکوں اور ٹارگٹ کلینگ کی وجہ سے لوگوں کے گھر اجاڑنے، پیاروں کی لاشیں اٹھانے اور املاک کو نقصان ...
09/11/2024

پوچھنا یہ ہے کہ
اگر بم دھماکوں اور ٹارگٹ کلینگ کی وجہ سے لوگوں کے گھر اجاڑنے، پیاروں کی لاشیں اٹھانے اور املاک کو نقصان پہنچانے کے بعد سیکورٹی فورسز جائے وقوعہ پر پہنچنے اور اعلیٰ حکام رپورٹ طلب کرنے پر ہی اکتفا کرتے ہیں تو یہ نوٹیفیکیشن اور فنڈز مکمل اختیارات کے ساتھ بیروزگار نوجوانوں کو ہی دیا جائے، پھر دیکھتے ہیں کہ بدامنی کیسے ہوتی ہے ؟

29/10/2024

آریہ ہسپتال کوئٹہ جس میں مبینہ طور پر داخل اور بیرونی مریضوں کو علاج معالجے کے نام پر دونوں ہاتھوں سے لوٹ کھسوٹ جاری ہے ۔
)29 اکتوبر 2024)

*ظلم کے خلاف آواز بلند کرنا ہوگا اور اس کو روکنا ہوگا*پنجاب کالج میں زیادتی کا مبینہ ملزماس کا نام سہیل افضل ہے۔ ن لیگ ک...
15/10/2024

*ظلم کے خلاف آواز بلند کرنا ہوگا اور اس کو روکنا ہوگا*
پنجاب کالج میں زیادتی کا مبینہ ملزم
اس کا نام سہیل افضل ہے۔ ن لیگ کی انشورنس پالیسی یعنی میاں عامر کی جانب سے پنجاب کالجز کے چارج اس کے پاس ہیں ۔ یہ چیف ایگزیکٹو پنجاب گروپ آف کالجز ہے ۔
مبینہ طور پہ اس زیادتی کیس کا حقیقی مجرم یہی ہے جبکہ گارڈز کو سیکورٹی پہ مامور کیا گیا تھا ۔
پنجاب حکومت کی جانب سے معاملہ دبانے کیلئے والدین پہ دباؤ ڈالا جا رہا ہے اور پولیس کو مقدمہ درج نہ کرنے کے احکامات ملے ہیں ۔
پنجاب حکومت کی کوشش ہے کہ اسے فرضی واقعہ قرار دیا جائے ۔ سٹوڈنٹس کے احتجاج کو روکنے کےلیے بھی طاقت کا بھرپور استعمال کیا جا رہا ہے۔

12/10/2024

*ڈی ائی جی کوئٹہ اعتزاز گورایا نے شہری سے 93 لاکھ روپے بھتہ اور گودام سے رقم چرانے والے 2 ایس ایچ اوز کو معطل کردیا*
عوامی شکایات اور اختیارات کا غلط استعمال پر ڈی ائی جی کوئٹہ نے کوئٹہ پولیس میں ایس ایچ او انڈسٹریل عتیق دشتی اور ایس ایچ او قائد آباد توصیر معطل کردیا ہے۔
*ایس ایچ او انڈسٹریل عتیق دشتی اور ایس ایچ او قائد آباد* *توصیر نے ایک شہری سے 93 لاکھ روپے بھتہ لے لیا اور انکی گودام سے ڈھائی کروڑ کا سامان بھی لے گئے۔ پولیس ذرائع مطابق انکوائری کے دوران معلوم ہوا کہ انہوں نے ایک دفتر پر چھاپہ مار کر 5 افراد کو گرفتار کر کے رہا کرنے کے لیے 68 لاکھ روپے لے لیے۔ چھاپے کے دوران پولیس دفتر سے 25 لاکھ روپے کی نقدی بھی لے گئے رہائی کے بعد متاثرہ شخص کو معلوم ہوا کہ اس کا ڈھائی کروڑ مالیت کا سامان بھی گودام سے غائب ہے۔ جس پر متاثرہ شخص نے ڈی جی آئی کوئٹہ اعتزاز گورایا کو شکایت کی انہوں فوری انکوائری کی تو معلوم ہوا کہ شکایت کنندہ کی شکایت درست اور پولیس اہلکار چوری اور رشوت میں ملوث ہیں جس پر دونوں ایس ایچ اوز کو عتیق دشتی اور توصیر معطل کر کے انکوائری شروع کر دی گئی، ذرائع کے مطابق ڈی ائی جی کوئٹہ کو متعلقہ ڈی ایس پی اور ڈویژنل ایس پی کے ملوث ہونے کے شواہد پیش کئے گئے ہیں جس کو بھی دیکھا جارہا ہے۔

بلوچ لبریشن آرمی نامی تنظیم نے دکی کوئلے کی کان کنوں پر حملے کی ذمہ داری قبول کر لی۔بلوچ پشتون سرزمن کو بطور مورچہ استعم...
12/10/2024

بلوچ لبریشن آرمی نامی تنظیم نے دکی کوئلے کی کان کنوں پر حملے کی ذمہ داری قبول کر لی۔
بلوچ پشتون سرزمن کو بطور مورچہ استعمال نہ کریں ۔پشتونخوا نیشنل عوامی پارٹی
جبکہ حقیقت یہ ہے کہ
"بے گناہ اور نہتے مزدوری کرنے والے پشتونوں کو ریاستی بلوچستان کے بجائے پشتون علاقوں میں شہید کر کے انھیں فوج کے مخبر کے ظاہر کرنا ظلم عظیم ہے ، مذکورہ تنظیم کے سرمچاروں کو چاہیے کہ بے گناہ اور نہتے پشتونوں کو رات 🌃🌃🌃 کی تاریکی میں قتل کرنے کے بجائے طاقتور قوتوں کے ساتھ مقابلے کریں"

سیکورٹی کے مد میں ایف سی کو کروڑوں ادا کررہے ہیں۔ کان مالکانسیکورٹی کے مد میں ایف سی کو کروڑوں ادا کررہے ہیں۔ کان مالکان...
12/10/2024

سیکورٹی کے مد میں ایف سی کو کروڑوں ادا کررہے ہیں۔ کان مالکان

سیکورٹی کے مد میں ایف سی کو کروڑوں ادا کررہے ہیں۔ کان مالکان

بلوچستان کے ضلع دکی میں جمعرات اور جمعے کی درمیانی شب مسلح حملہ آوروں نے کو ئلہ کان میں کام کرنے والے مزدوروں کو حملے کا نشانہ بنایا۔

سپری ڈنٹ پولیس دکی آصف شفیع نے واقعہ کے حوالے سے میڈیا کو تفصیلات فراہم کرتے ہوئے بتایا ہے کہ 30 سے 40مسلح حملہ آوروں نے دکی شہر سے تقریبا آٹھ سے دس کلومیٹر دور جنید کول کمپنی ایریا میں کوئلہ کانوں میں کام کرنے والے مزدوروں کے رہائشی کوارٹرز پر حملہ کیا۔

پولیس افسر کے مطابق حملے کے وقت زیادہ تر کانکن رات کو کان سے باہر نکل کر اپنے کچے کمروں میں سو رہے تھے، انہوں نے بتایا کہ حملہ آوروں نے ٹولیوں کی شکل میں مختلف رہائشی کوارٹرز جاکر مزدوروں کو اندھا دھند گولیوں کا نشانہ بنایا۔

انکے مطابق کوئلہ کانوں کی سکیورٹی پر مامور نجی محافظوں نے کچھ دیر مزاحمت کی لیکن حملہ آوروں کے پاس جدید اسلحہ، راکٹ اور دستی بم تھے جس کی وجہ سے وہ غالب آ گئے۔

ایس ایچ او دکی ہمایوں ناصر کے مطابق حملہ آوروں نے متعدد انجنوں سمیت کوئلہ نکالنے میں استعمال ہونےوالی مشینری کو بھی نذر آتش کیا۔

ایس پی کے مطابق مقتولین میں سے تین کا تعلق افغانستان جبکہ باقیوں کا تعلق بلوچستان کے پشتون اکثریتی اضلاع ژوب ، قلعہ سیف اللہ، لورالائی، قلعہ سیف اللہ، پشین، موسیٰ خیل اور کوئٹہ سے تھا۔

پولیس الزام عائد کیا ہے کہ بلوچ لبریشن آرمی کی جانب سے دکی میں کوئلہ لینے والے ٹرکوں کے خلاف سرگرمیاں دیکھی گئی ہیں اور ممکن ہے کہ اس حملے میں بھی یہی تنظیم ملوث ہو لیکن اب تک کسی نے ذمہ داری قبول نہیں کی۔

دوسری جانب ڈسٹرکٹ کونسل دکی کے چیئرمین حاجی خیر اللہ ناصر جو کوئلہ کان کے مالک بھی ہیں نے واقعہ کی تفصیلات بتا تے ہو ئے کہا کہ یہ حملہ رات ساڑھے گیارہ بجے شروع ہوا اور تقریبا دو بجے تک جاری رہا۔

ان کا کہنا تھا کہ حملہ آوروں کے پاس نہ صرف جدید ہتھیار، راکٹ لانچر بلکہ ڈرون بھی تھے جن کی مدد سے وہ جھاڑیوں اور درختوں کی آڑ میں چھپنے والے مزدوروں کو بھی تلاش کررہے تھے۔

ان کا کہنا تھا کہ حملے کے فوری بعد انہوں نے ضلع میں موجود اعلی سکیورٹی افسران اور آئی جی پولیس تک سے رابطہ کیا مگر علاقہ صرف ڈیڑھ کلومیٹر دور ہونے کے باوجود صبح روشنی ہونے تک پولیس اور سکیورٹی فورسز جائے وقوعہ تک نہیں پہنچیں۔

ان کا کہنا تھا کہ شہر رات بھر فائرنگ اور دھماکوں سے گونجتا رہا مگر کوئی مزدوروں کی مدد کو نہیں آیا۔

حاجی خیر اللہ کا کہنا تھا کہ مزدوروں کی لاشیں اور زخمیوں کو بھی انہوں نے خود جاکر ہسپتال پہنچای، سول ہسپتال دکی کے میڈیکل سپرنٹنڈنٹ ڈاکٹر جوہر خان شادوزئی نے بتایا کہ مزدوروں کو سر اور جسم کے مختلف حصوں میں نہ صرف گولیاں ماری گئی تھیں بلکہ ان کے جسم پر دستی بم کے ذرات سے لگنے و الے نشانات بھی تھے۔

انہوں نے بتایا کہ کئی مزدوروں کو ایک سے زائد گولیاں سروں میں ماری گئی تھیں جن کی وجہ سے ان کی موقع پر ہی موت ہوگئی تھی۔

ڈسٹرکٹ کونسل کے چیئرمین اور کوئلہ کان کے مالک حاجی خیراللہ ناصر نے دعویٰ کیا کہ کوئلہ کان مالکان اور مزدوروں کو لسانی بنیادوں پر سرگرم شدت پسند تنظیموں کی جانب سے کافی عرصہ سے دھمکیاں مل رہی ہیں، مسلح تنظیم نے اس سے پہلے بارہ کانکنوں کو اغوا کیا جن میں سے 9 رہا ہو گئے جبکہ 3 اب بھی ان کی قید میں ہیں۔

حاجی خیراللہ ناصر کا کہنا تھا کہ دکی میں ایک ہزار سے زائد چھوٹی بڑی کانیں ہیں یہاں سے روزانہ چھ ہزار ٹن کوئلہ نکالا جاتا ہے، روزانہ تقریبا 120 گاڑیاں کوئلہ لے کر پنجاب اور ملک کے دوسرے صوبوں کو جاتی ہیں۔

انہوں نے بتایا کہ کوئلہ کان مالکان سکیورٹی کے نام پر فی ٹن 220 روپے کے حساب سے ماہانہ تقریبا تین کروڑ روپے سکیورٹی فورسز کو ادا کرتے ہیں لیکن اس کے باوجود ہمیں تحفظ حاصل نہیں، ہم سکیورٹی سے مطمئن نہیں۔

واضح رہے کہ اس سے قبل کان میں کام کرنے والے مزدوروں کا نشانہ بنایا جاتا رہا ہے چند سال قبل سات کے قریب ہزارہ برادری سے تعلق رکھنے والے کان مزدوروں کو زبح کردیا گیا تھا جس کی ذمہ داری داعش نے قبول کرلی تھی۔

*‏خاک میں ڈھونڈتے ہیں سونا لوگ۔۔۔**‏ہم نے سونا سپردِ خاک کیا ہے۔۔۔!**‏محسنِ پاکستان ڈاکٹر عبد القدیر خان**اللہ پاک آپ کو...
10/10/2024

*‏خاک میں ڈھونڈتے ہیں سونا لوگ۔۔۔*
*‏ہم نے سونا سپردِ خاک کیا ہے۔۔۔!*

*‏محسنِ پاکستان ڈاکٹر عبد القدیر خان*
*اللہ پاک آپ کو کروٹ کروٹ جنت نصیب فرمائے اور درجات بلند فرمائیں۔۔۔۔*
*آمین یارب العالمین!*

*‏آج 10 اکتوبر کو محسنِ پاکستان ڈاکٹر عبدالقدیر خان کو قوم سے بچھڑے 2 برس گزر گئے , آپکا قوم پر کیا گیا احسان ہمیشہ یاد رہے گا , پروردگار ڈاکٹر قدیر خان کے درجات بلند فرمائے۔*

*ڈھونڈو گے اگر مُلکوں مُلکوں مِلنے کے نہیں نایاب ہیں ہم*
*تعبیر ہے جس کی حسرت و غم ، اَے ہم نفسو! وہ خواب ہیں ہم*

کاپی پیسٹ چشمہ اچوزئى کا واقعہ....اصل حقائق کيا؟؟؟چشمہ تاريخى لحاظ سے يہاں کے آبائى اقوام(کاسی60%)+(کاکڑ۔۔زیلی شاخیں 40%...
09/10/2024

کاپی پیسٹ
چشمہ اچوزئى کا واقعہ....اصل حقائق کيا؟؟؟
چشمہ تاريخى لحاظ سے يہاں کے آبائى اقوام(کاسی60%)+(کاکڑ۔۔زیلی شاخیں 40%) کی ملکيت رہى ہے۔۔ چشمہ کے آبائى لوکل لوگ مزاجاً انتہائى پرامن اور خاکسار لوگ ہے انکى بہترين مثال يہى ہےکہ چشمہ کے دامان ميں ان کے جائيدادى زمينوں پر بیس، تيس سال تک خلجى قوم کے لوگ گرمیوں میں آتے اور سردیوں میں سبی اور دیگر گرم علاقوں کا رخ کرتے۔۔۔علاقے کے زمینداروں کو بغير کوئى رقم ديےآباد رہے مگر انہوں نے کچھ نا کہا اور آج تک رہ رہے ہیں. شرافت کا يہ عالم ہے کہ جنہيں ان اقوام نے اپنے زمينوں پر آباد رہنے ديا آج وہ خود کو انہى زمينوں کا مالک سمجھنے لگے.
چمشہ کے دامان ميں يہى تين دہائيوں سے زائد عرصے سے خلجی قوم جس ميں بيشتر کا تعلق(ترہ کئی) قوم سے ہے يہاں آباد ہے. يہ زمین چونکہ دامان تکتو ميں ہے اور اصل چشمہ سے کچھ فاصلے پر اسى وجہ سے چشمہ کے لوگوں نے انہيں يہاں آباد ہونے ديا اور يہ لوگ بھى خوشى خوشى رہنے لگے اور علاقے کے زمینداروں کے زمینوں اور باغات میں محنت مزدوری کرتے۔۔ رفتہ رفتہ ان کی تعداد بھى دن بہ دن بڑھتی رہى. معاشى لحاظ سے بيشتر لوگ غریب طبقے سے ہے جن کى معاشى حالت آہستہ آہستہ بہتر ہونے لگى تو ساتھ ساتھ جگیوں کى حالت بھى بہتر کرتے گئے اور کچی آبادی میں تبدیل ہوتے گئے۔۔۔جيسے جيسے تعداد بڑھتى گئى تو قوميت کے نام پر اتحاد بنایا اور موقع غنيمت ديکھتے ہوئے مالک ہونے کا جھوٹا دعوٰی کیا . خلجى کارڈ استعمال کرنے سے انھیں ديگر جگہوں سے بھى خوب داد رسى مليگى. خلجى قوم حق خوداريت کى ايک يہى وجہ بتاتے رہے کہ ہم سالوں سے يہاں آباد ہے اسى وجہ سے ہم يہاں کے مالک ہے. بھلا ايسى زمین جس کے مالک موجود ہوں اسے محض آباد کرنے سے کسى کى کيسے ہو جاتى ہے؟؟؟اگر آباد کرنے سے حق خوداريت ملتى تو تمام تر زمينيں صاحب استعداد لوگوں کى ہوتى.
اب اس معاملے ميں اصل مالکان نے جب سوچا کہ اتنى بڑى آبادى کو اپنے زمينوں سے خالى کرانا قطعا آسان نہيں اور بھلا ادارے ہمارے مفادات کے لئے خود کو کیونکر يہاں دھکيلے حتى کہ کورٹ کے فيصلے کے ہوتے ہوئے يہ زمين خالى رہنے ميں ناکام ہوئے. خود کو بار بار ناکام ديکھنے کے بعد مالکان نے يہ قبضہ چھڑانے کے لئے بڑے سرکاری لوگوں اور بڑے پیمانے کے پراپرٹی ڈیلرز کو فروخت کر دی،،اور اسکیموں میں اہنے حصے رکھنے کے معاہدے طے کیے۔۔۔
جيسا کہ آپ اب جان چکے ہونگے کہ اصل معاملہ کيا ہے اب جو لوگ قوميت کا لبادہ اوڑھے اپنى سياست چمکا رہے ہیں وہ کن لوگوں کے ساتھ کھڑے ہيں؟ بھلا خود کو ايک عالمى صحافى کہنے والا جمال ترکئى اور خلجى قبائل کا سربراہ لالا يوسف خلجى قبضہ گير مافيا کے ساتھ کيونکر کھڑا ہے؟ آپ کے حق و سچ کى جھنڈياں محض قومى اشتراکيت کے طرف کيوں جھکى ہوئى ہے؟ کيا کاسى اور کاکڑ قوم کو ان کے اچھائى کا يہى صلہ ديا جا رہا ہے؟ اگر آپ واقعى قومى وحدت کے خواہاں اور دعويدار ہے تو قبضہ کرنے والوں کے طرف دار کيوں ہو؟
اب احتجاج ميں انتہائى ڈھٹائى سے قرآنى و شرعى روح سے ان قبضہ گير کو حق پر ہونا ثابت کيا جا رہا ہے. مجھے بتائيں کہ کس شريعت اور کس قانون اور اسلام ميں کسى کا حق ہتھیانے سے آپ مظلوم اور مانگنے والا ظالم ہو جاتا ہے؟ احتجاج ميں يہى تاثر ديا جا رہا ہے کہ يہ دو قوموں کے درميان زمينى تنازعہ ہے اور سرکار اس سے دور رہيں. مگر حقيقتا يہ مالکوں اور قبضہ گير درميان زمينى تنازعہ جو قطعا قومى نہيں. يہ نام نہاد مشران اسے قومى تنازعے کا رنگ دے کر مارا مارى کرنے کے خواہاں ہے تاکہ ان کے معتبری قائم رہ سکيں اور اسى بنياد پر پرتعيش تقارير کرتے نظر آتے ہيں. اگر يہ کريک ڈاون قومى بنيادوں پر ہوتا تو بے جا جانيں جاتى اور زیادہ نقصان ہوتا مگر اس معاملے کر سرکار اور بڑے بڑے اسکیموں والے پراپرٹی پر فروخت کر کےمعاملہ کروانا انتہائى عقلمندى ہے کیونکہ اب شرپسندوں کا بازار گرم نہيں ہو سکا.
کيا ہى اچھا ہوتا کہ خلجى قوم اپنے سربراہان کے سربراہى ميں رضاکارانہ طور پر کاسى+کاکڑ اقوام کو ان کا حق حوالہ کرتے ہيں اور ان کا شکريہ ادا کرتے کہ ہم دو ،،تین سو گھرانے آپ کے مشکور ہے کہ ہم آپ کى زمينوں پر رہے آپ کا نمک کھایا،،اور آج جب آپ زمين خالى کرنے کو کہہ رہے ہیں تو ہم رضامندى سے جا رہے ہیں مگر آپ نے سبھى کچھ الٹا کيا. اگر آپ کا رويہ دھمکى آميز اور مالکانہ نا ہوتا تو يہى کاسى+کاکڑ اقوام شايد بڑے پراپرٹی حضرات کو فروخت کرنے کے بجائے آپ کو کم داموں يہ زمین ديتے مگر قومى تکبر نے سب کچھ برباد کر ديا. اب آپ کے پاس بے سروسامان خاندان کو سہارا دينے کے لئے لالا يوسف اور صمد کے جذباتى تقارير رہ گئے ہيں.

بلوچستان اسمبلی / کوئٹہ سے اسمبلی کی نشست پی بی 45سے وزیر زراعت کا انتخاب کالعدم کوئٹہ : بلوچستان اسمبلی کی نشست پی بی -...
16/09/2024

بلوچستان اسمبلی / کوئٹہ سے اسمبلی کی نشست پی بی 45سے وزیر زراعت کا انتخاب کالعدم
کوئٹہ : بلوچستان اسمبلی کی نشست پی بی - 45 کوئٹہ سے پیپلز پارٹی کے رکن اسمبلی علی مدد جتک کا انتخاب کالعدم
کوئٹہ : علی مدد جتک وزیر زراعت تھے ۔
کوئٹہ : بلوچستان ہائیکورٹ کے جج عبداللہ بلوچ پر مشتمل ٹریبونل نے محفوظ فیصلہ سنادیا
کوئٹہ : الیکشن ٹریبونل نے حلقے کے پندرہ پولنگ اسٹیشنوں پر دوبارہ انتخاب کرانے کا حکم دیا ۔
کوئٹہ : علی مدد جتک کی کامیابی کو پی بی ۔ 45سے جے یو آئی کے امیدوار محمد عثمان پرکانی نے چیلنج کیا تھا ۔
کوئٹہ : الیکشن ٹریبونل نے علی مدد جتک کو نااہل قرار دیتے ہوئے حلقے کے 15پولنگ اسٹیشنوں پر دوبارہ پولنگ کا حکم دیا ۔

16/09/2024

**(یہ ہے یونیورسٹی آف بلوچستان کی حالت زار)**
کوئٹہ۔۔۔ صوبائی دارالحکومت کوئٹہ کے وسط میں واقع سب سے بڑا تعلیمی ادارہ یونیورسٹی آف بلوچستان جس کے سامنے مبینہ طور پر منشیات سرعام فروخت ہورہی ہے ، منشیات کے عادی افراد جن مرد و عورتوں کو منشیات بیچ رہے ہیں یہ بلوچستان کا بڑا تعلیمی ادارا ہے ،یہ سب دعوے غلط ہے کہ بلوچستان میں تعلیمی ایمرجنسی نافذ ہے ان کے اداروں کے سامنے منشیات فروخت ہو رہی ہے اور صوبائی حکومت تعلیمی ایمرجنسی کے دعوے دار ہے ۔

Address

Quetta

Website

Alerts

Be the first to know and let us send you an email when QBC کوئٹہ براڈکاسٹنگ posts news and promotions. Your email address will not be used for any other purpose, and you can unsubscribe at any time.

Videos

Share