23/07/2025
🚨 چمن پاسپورٹ دفتر – لوٹ مار، جعلسازی اور قانون شکنی کا مرکز!
چمن کے پاسپورٹ آفس میں پاسپورٹ آفیسرز ملک نادر، عنایت، چوہدری اور نصیر عوام کے ساتھ جو کچھ کر رہے ہیں، وہ صرف بدعنوانی نہیں بلکہ قومی سلامتی کے ساتھ کھلا مذاق ہے۔
💰 یہ چاروں افراد چمن کے سادہ لوح عوام کو دونوں ہاتھوں سے لوٹ رہے ہیں۔ جعلی پاسپورٹ بنانے میں بھی ان کا نیٹ ورک نمبر 1 پر سمجھا جاتا ہے۔
📉 ریٹ لسٹ دیکھئے اور شرم کیجئے:
• عام لوکل شہری کے لیے: 40,000 روپے
• غیر ملکیوں (افغان، ایرانی وغیرہ) کے لیے: 1,00,000 سے 2,00,000 روپے تک
📌 ان چاروں آفیسرز کے لیے کام کرنے والا ایک پرانا چہرہ بھی ہے: ایجنٹ خالد نورزئی
یہی خالد وہی شخص ہے جو جعلی پاسپورٹ کیس میں نجیب کے ساتھ ایف آئی اے کے ہاتھوں گرفتار بھی ہوا تھا۔ ان کے خلاف باقاعدہ ایف آئی آر درج ہوئی تھی۔
❗ افسوس کی بات یہ ہے کہ آج بھی یہی خالد نورزئی، نادر، عنایت، چوہدری اور نصیر کا دایاں ہاتھ بن کر غیر قانونی پاسپورٹ بنوانے کے دھندے میں لگا ہوا ہے۔
❓ سوال یہ ہے:
اگر ایف آئی آر درج ہونے کے بعد بھی یہ لوگ آزاد گھوم رہے ہیں، تو پھر قانون کہاں ہے؟ ریاستی ادارے خاموش کیوں ہیں؟
⸻
📣 چمن کے عوام سے اپیل:
• ان کرپٹ عناصر کے خلاف آواز بلند کریں
• سوشل میڈیا، پرنٹ میڈیا، اور قانونی پلیٹ فارمز پر ان کی سرگرمیوں کو بے نقاب کریں
• پاسپورٹ جیسے حساس معاملے میں کرپشن کے خلاف زیرو ٹالرنس رکھیں
📌 یہ صرف چمن کا مسئلہ نہیں، یہ پورے پاکستان کی ساکھ کا مسئلہ ہے۔
اب خاموشی جرم بن چکی ہے۔