Golden words سنہری الفاظ

Golden words سنہری الفاظ This Page Is only For Islamic Purpose And Preach
Here We Post
Qoutations
Informatin

19/12/2024
*وہ اپنی طلب تب دیتا ہے جب ہر طلب سے لا طلب کر دیتا ہےوہ دعوؤں میں نہیں ملتا* *وہ قربانیو‍ں میں ملتا ہے!* *وہ انا میں بض...
19/12/2024

*وہ اپنی طلب تب دیتا ہے جب ہر طلب سے لا طلب کر دیتا ہےوہ دعوؤں میں نہیں ملتا*
*وہ قربانیو‍ں میں ملتا ہے!*
*وہ انا میں بضد ہونے پر نہیں ٹوٹ جانے پر ملتا ہے!*
*تطہیر کا سفر خواہش کی کس گرہ کی آزمائش سے گزرے گا یہ پاکیزگی کا تقاضا طے کرتا ہے ، وہ اتنا پاک ہے جسے چنتا ہے اسے پاک کر دیتا ہے ، وہ پاک کر دیتا ہے اپنے سوا ہر اس شے سے جو تمہارے اور اسکے درمیان حائل ہو۔*
*"وہ تمہیں تم سے گزار کر ، خود تک لاتا ہے!"۔❤‍🩹*

06/11/2024

📌اپنے بچوں کو سکھائیں کہ دین اس زندگی کی سب سے قیمتی چیز ہے۔

📌انہیں بتائیں کہ ہمیں صرف عبادت کے لیے پیدا کیا گیا ہے۔

📌انہیں بچپن سے ہی نماز، روزہ اور ذکر کی عادت ڈالیں۔

📌انہیں اخلاص سکھائیں اور اللہ کی نگرانی کا احساس دلائیں۔

📌انہیں حلال اور حرام کے درمیان فرق کرنا سکھائیں۔

📌اپنے بیٹوں کو جہاد کی محبت اور اپنے دین کے لیے غیرت کا درس دیں اور بیٹیوں کو عفت اور باحیا لباس کی تعلیم دیں۔

📌انہیں قرآن حفظ کروائیں۔

📌کارٹون اور دیگر پروگراموں کی نگرانی کریں اور انہیں ہر قسم کے پروگرام دیکھنے کی اجازت نہ دیں۔

📌اپنے بچوں کو جہالت اور گمراہی کی دلدل میں نہ چھوڑیں۔ کتنے بچے ہیں جو گانے اور ڈراموں کی محبت کی کہانیوں کو اپنے ناموں کی طرح یاد رکھتے ہیں، لیکن اگر آپ ان سے قرآن کی سب سے چھوٹی سورت کے بارے میں پوچھیں تو نہیں جانتے۔

📌کتنے بچے ہیں جو رقص سیکھ چکے ہیں اور گمراہ لوگوں کی تقلید کرتے ہیں، لیکن انہیں یہ نہیں معلوم کہ نماز کیسے پڑھنی ہے اور فرض نمازوں کی تعداد کتنی ہے۔

📌کتنے بچے ہیں جو ہندوستانی فلموں سے متاثر ہو کر ہندوؤں کی عبادات اور بتوں کی پوجا کی نقل کرتے ہیں۔

📌اور آخر میں یاد رکھیں کہ آپ کے بچے اللہ کی طرف سے آپ کو دی گئی ایک امانت ہیں تاکہ وہ آپ کی دیکھ بھال اور تربیت کا امتحان لے سکے۔

اور آپ سے قیامت کے دن ان کے بارے میں پوچھا جائے گا۔۔۔ا

31/10/2024

تنخواہ(پیسوں)کو مہینے کی آخری تاریخ تک بچانے کا نسخہ
(عربی سے ترجمہ شدہ)
یہ واقعہ ایک سعودی نوجوان کا ھے- وہ اپنی زندگی سے مطمئن نہیں تها- اس کی تنخواہ صرف چار ہزار ریال تهی- شادی شدہ ہونے کیوجہ سے اس کے اخراجات اس کی تنخواہ سے کہیں زیادہ تهے- مہینہ ختم ہونے سے پہلے ھی اس کی تنخواہ ختم ھو جاتی اور اسے قرض لینا پڑتا- یوں وہ آہستہ آہستہ قرضوں کی دلدل میں ڈوبتا جارھا تها اور اس کا یقین بنتا جا رھا تها کہ اب اس کی زندگی اسی حال میں ھی گزرے گی- باوجودیکہ اس کی بیوی اسکے مادی حالت کا خیال کرتی لیکن قرضوں کے بوجھ تلے تو سانس لینا بهی دشوار ہوتا ھے- وہ کہتا ھے،
"ایک دن میں اپنے دوستوں کی مجلس میں گیا جہاں اس دن ایک ایسا دوست بهی موجود تها جو صاحب رائے آدمی تها اور میں اپنے اس دوست کے مشوروں کو قدر کی نگاہ سے دیکهتا تها- کہنے لگا میں نے اسے باتوں باتوں میں اپنی کہانی کہہ سنائی اور اپنی مالی مشکلات اس کے سامنے رکهیں- اس نے میری بات سنی اور کہا کہ میری رائے یہ ھے کہ تم اپنی تنخواہ میں سے کچھ حصہ صدقہ کے لیے مختص کرو- اس سعودی نوجوان نے حیرت سے کہا :
"جناب مجهے گهر کے خرچے پورے کرنے کے لیے قرضے لینے پڑتے ہیں اور آپ صدقہ نکالنے کا کہہ رھے ہیں؟"
خیر اس نے گهر آ کر اپنی بیوی کو ساری بات بتائی تو بیوی کہنے لگی :
"تجربہ کرنے میں کیا حرج ہے ؟ ھو سکتا ھے اللہ جل شانہ تم پر رزق کے دروازے کهول دے-
کہتا ھے میں نے ماہانہ 4 ہزار ریال میں سے 30 ریال صدقہ کے لیے مختص کرنے کا ارادہ کیا اور مہینے کے آخر میں اسے ادا کرنا شروع کردیا-
سبحان اللہ ! قسم کها کر کہتا ہوں میری تو حالت ھی بدل گئی، کہاں میں ہر وقت مالی ٹینشنوں میں اور سوچوں میں رہتا تها اور کہاں اب میری زندگی گویا پهول ھو گئی تهی ، ہلکی پهلکی آسان ،قرضوں کے باوجود میں خود کو آزاد محسوس کرتا تها ایک ایسا ذہنی سکون تها کہ کیا بتاوں.
پهر چند ماہ بعد میں نے اپنی زندگی کو سیٹ کرنا شروع کیا ، اپنی تنخواہ کو حصوں میں تقسیم کیا ، اور یوں ایسی برکت ہوئی جیسے پہلے کبهی نہی ہوئی تهی.میں نے حساب لگا لیا اور مجهے اندازہ ہو گیا کہ کتنی مدت میں اِنشاءاللہ قرضوں کے بوجه سے میری جان چهوٹ جائے گی.
پهر اللہ جل شانہ نے ایک اور راستہ کهولا اور میں نے اپنے ایک عزیز کے ساتھ اس کے پراپرٹی ڈیلنگ کے کام میں حصہ لینا شروع کیا ، میں اسے گاہک لا کر دیتا اور اس پر مجهے مناسب پرافٹ حاصل ہوتا.
الحمدللہ ! میں جب بهی کسی گاہک کے پاس جاتا وہ مجهے کسی دوسرے تک راہنمائی ضرور کرتا .
میں یہاں پر بهی وہی عمل دہراتا کہ مجهے جب بهی پرافٹ ملتا میں اس میں سے اللہ کے لیے صدقہ ضرور نکالتا.
اللہ کی قسم صدقہ کیا ھے؟ کوئی نہیں جانتا سوائے اس کے جس نے اسے آزمایا ھو.
صدقہ کرو، اور صبر سے چلو ، اللہ کے فضل سے خیر و برکتیں اپنی آنکهوں سے برستے دیکهو گے.
نوٹ :
1. جب آپ کسی مسلمان کو تنخواہ میں سے صدقہ کے لیے رقم مختص کرنے کا کہیں گے اور وہ اس پر عمل کرےگا تو آپ کو بهی اتنا ہی اجر ملے گا جتنا صدقہ کرنے والے کو ملے گا اور صدقہ دینے والے کے اجر میں کوئی کمی واقع نہیں ہو گی-
سوچیے !!!
آپ اس دنیا سے چلے جائیں گے اور آپکے سبب آپکے پیچهے کوئی صدقہ کر رھا ھوگا- ایسے ھی اگر آپ نے یہ میسج آگے دوسرے دوستوں تک پہنچایا اور کسی نے صدقہ دینے کا معمول بنا لیا تو آپ کے لیے بهی صدقہ دینے والے کے مثل اجر ھے.
میرے عزیز دوستو !!!
آپ تهوڑا بہت جتنا ھو سکے کچھ رقم صدقہ کے لیے ضرور مختص کریں. اگر صدقہ کرنے والا جان لے اور سمجھ لے کہ اس کا صدقہ فقیر کے ھاتھ میں جانے سے پہلے اللہ کے ھاتھ میں جاتا ھے تو یقینا دینے والے کو لذت لینے والے سے کہیں زیادہ ہو گی.
کیا آپکو صدقہ کے فوائد معلوم ہیں؟ خاص طور پر 17، 18، 19 کو توجہ سے پڑهیے گآ
سن لیں !
صدقہ دینے والے بهی اور جو اس کا سبب بنتے ہیں وہ بهی!!!
1. صدقہ جنت کے دروازوں میں سے ایک دروازہ ھے-
2. صدقہ اعمال صالحہ میں افضل عمل ھے ، اور سب سے افضل صدقہ کهانا کهلانا ھے.
3. صدقہ قیامت کے دن سایہ ھو گا، اور اپنے دینے والے کو آگ سے خلاصی دلائے گا-
4. صدقہ اللہ جل جلالہ کے غضب کو ٹهنڈا کرتا ھے اور قبر کی گرمی کی ٹهنڈک کا سامان ھے-
5. میت کے لیے بہترین ہدیہ اور سب سے زیادہ نفع بخش چیز صدقہ ھے اور صدقہ کے ثواب کو اللہ تعالی بڑهاتے رہتے ہیں-
6. صدقہ مصفی ھے، نفس کی پاکی کا ذریعہ اور نیکیوں کو بڑهاتا ھے-
7. صدقہ قیامت کے دن صدقہ کرنے والے کے چہرے کا سرور اور تازگی کا سبب ھے-
8. صدقہ قیامت کی ھولناکی کے خوف سے امان ھے اور گزرے ھوئے پر افسوس نہیں ہونے دیتا.
9. صدقہ گناہوں کی مغفرت کا سبب اور سئیات کا کفارہ ھے.
10. صدقہ خوشخبری ھے حسن خاتمہ کی ، اور فرشتوں کی دعا کا سبب ھے-
11. صدقہ دینے والا بہترین لوگوں میں سے ھے ، اور اس کا ثواب ہر اس شخص کو ملتا ہے جو اس میں کسی طور پر بهی شریک ہو.
12. صدقہ دینے والے سے خیر کثیر اور بڑے اجر کا وعدہ ھے.
13. خرچ کرنا آدمی کو متقین کی صف میں شامل کردیتا ہے، اور صدقہ کرنے والے سے اللہ کے مخلوق محبت کرتی ھے.
14. صدقہ کرنا جود و کرم اور سخاوت کی علامت ھے.
15. صدقہ دعاوں کے قبول ھونے اور مشکلوں سے نکالنے کا ذریعہ ھے.
16. صدقہ بلاء )مصیبت( کو دور کرتا ہے ، اور دنیا میں ستر دروازے برائی کے بند کرتا ھے.
17. صدقہ عمر میں اور مال میں اضافے کا سبب ھے اور کام یابی اور رزق کا سبب ھے.
18. صدقہ علاج بهی ھے دواء بهی اور شفاء بهی...
19. صدقہ آگ سے جلنے، غرق ہونے ، چوری اور بری موت کو روکتا ھے.
20. صدقہ کا اجر ملتا ہے ، چائے جانوروں اور پرندوں پر ھی کیوں نہ ھو..
آخری بات :
بہترین صدقہ اس وقت یہ ھے کہ آپ اس میسج کو صدقہ کی نیت سے آگے دوسروں تک پہنچا دیں

اس نقشے کو سنبھال کر رکھ لیں جب بھی مدینہ منورہ حاضری ہو تو جنت البقیع میں آپ اس نقشے کی مدد سے تمام اہل بیت و صحابہ کرا...
20/10/2024

اس نقشے کو سنبھال کر رکھ لیں جب بھی مدینہ منورہ حاضری ہو تو جنت البقیع میں آپ اس نقشے کی مدد سے تمام اہل بیت و صحابہ کرام ،امہات المومنین و دیگر جلیل القدر ہستیوں کے مزارات کا پتہ لگا سکتے ہیں

15/10/2024

باپ کی غربت ہرعورت جھیل لیتی ہے،جواپنےشوہرکی غربت جھیلےاسےشریک حیات کہتےہیں

27/09/2024

*یا رسول اللّٰه ﷺ! آپ مداخلت کیوں نہیں فرماتے ؟*

ایک تُرک مسلمان مسجد نبوی شریف کے احاطے میں کھڑے ہو کر اپنا آنکھوں دیکھا واقعہ یوں بیان کرتا ہے:
میں مسجد نبوی ﷺ میں کھڑا دیکھ رھا تھا کہ چار پولیس والے کسی کا انتظار کر رہے ہیں، پھر ایک شخص نمودار ھوا تو پولیس والوں نے بھاگ کر اسے قابو کر لیا، اور اسکے ہاتھ جکڑ لیے۔
نوجوان نے کہا: “ مجھے دُعا اور توسل کی اجازت دے دو، میری بات سن لو! میں کوئی بھکاری نہیں ہوں ، نہ چور ہوں، پھر وہ جوان چیخنے لگا ۔ “
میں نے اسے دیکھا تو ایسے لگا جیسے میں اسے جانتا ہوں، میں بتاتا ہوں کہ میں نے اسے کیسے پہچانا، دراصل میں نے اسے کتنی ہی مرتبہ بارگاہ رسالت ﷺ میں روتے ہوئے دیکھا تھا، یہ ایک البانوی نوجوان تھا، جس کی عمر 35 یا 36 سال کے درمیان تھی اس کے سنہرے بال اور ہلکی سی داڑھی تھی ۔

میں نے پولیس والوں سے کہا:
“ اس کا کوئی جرم نہیں ہے تو تم اس کے ساتھ ایسا کیوں کر رہے ہو ؟ آخر کیا الزام ہے اس پر ؟“

انہوں نے کہا: “ تو پیچھے ہٹ، اس معاملے میں بولنے کا تجھے کوئی حق نہیں۔ “

لیکن میں نے پھر سے کہا: “ آخر اس کا تمہارے ساتھ کیا مسئله ہے؟ کیا اس نے کوئی چوری کی ہے ؟“

انہوں نے کہا: “ یہ بنده چھ سال سے ادھر مدینے شریف میں رہ رہا ہے، لیکن اس کا یہ قیام غیر قانونی ہے، ہم اسے پکڑ کر واپس اس کے ملک بھیجنا چاہتے ہیں، لیکن وہ ہر بار ایک ہی چال سے بھاگ جاتا ہے، اور جا کر روضه رسول ﷺ میں پناہ لے لیتا ہے، ہم ادب کی وجہ سے اسے اندر جا کر گرفتار نہیں کرنا چاہتے ۔ “

میں نے پوچھا: “ تو اب اس کے ساتھ کیا کرو گے؟ “

کہنے لگے: “ھم اسے پکڑ کر جہاز پر بٹھائیں گے اور واپس البانیا بھیج دیں گے.”

نوجوان مسلسل روئے جا رھا تھا اور کہہ رہا تھا:
“ کیا ہو جائے گا اگر تم مجھے چھوڑ دو گے تو ؟ دیکھو ! میں کوئی چور نہیں ہوں، میں کسی سے بھیک نہیں مانگتا، میں تو ادھر بس محبتِ رسول ﷺ میں رہ رہا ہوں “

پولیس والوں نے کہا نہیں، ایسا جائز نہیں ہے.

نوجوان نے کہا: اچھا مجھے ذرا آرام سے رسول اللّٰه سے ایک عرض کر لینے دو:

پھر نوجوان نے اپنا منه گنبد خضراء کی طرف کر لیا.

پولیس والوں نے کہا: چل! کہہ جو کہنا ہے

تو نوجوان نے گنبد خضراء کیطرف دیکھا اور جو کچھ عربی میں کہا ، میں نے سمجھ لیا، وہ نوجوان کہہ رہا تھا:

*“ یا رسول اللّٰه ﷺ! کیا ہمارے درمیان اتفاق نہیں ہوا تھا؟ کیا میں نے اپنے ماں باپ کو نہیں چھوڑا ؟ کیا اپنی دکان بند کر کے اپنا گھر بار نہیں چھوڑا ؟ اور یہ عہد کر کے یہاں نہیں آیا تھا کہ آپ کے جوار رحمت میں رہا کروں گا ؟ حضور ! اب دیکھ لیجیئے ، یہ مجھے ایسا کرنے سے منع کر رہے ہیں ، یا رسول اللّٰه ﷺ! یا رسول اللّٰه ﷺ! آپ مداخلت کیوں نہیں فرماتے ؟ يارسول اللّٰه ﷺ! آپ مداخلت کیوں نہیں فرماتے ؟*

اتنے میں نوجوان بے حال ہونے لگا تو پولیس والوں نے ذرا ڈھیل دی اور نوجوان نیچے گر گیا،

ایک پولیس والے نے اسے ٹھڈا مارتے ہوئے کہا: او دھوکے باز! اٹھ.
لیکن نوجوان نے کوئی ردّ عمل ظاہر نہ کیا.

میں نے پولیس والوں سے کہا: یہ نہیں بھاگے گا ، تم حمامات سے پانی لاؤ، اور اس کے چہرے پر ڈالو، لیکن نوجوان کوئی حرکت نہیں کر رھا تھا، ایک پولیس والے نے کہا: اسے دیکھو تو سہی کہیں یہ سچ مچ مر ہی نہ گیا ہو.
دوسرا پولیس والا کہنے لگا: اسے ہم نے کون سی ایسی ضرب لگائی هے ، جس سے یہ مر جائے،

پھر انہوں نے ایمبولینس کو بلایا، وه ادھر سامنے والے سات نمبر گیٹ سے ایک ایمبولینس لے آئے، انہوں نے نوجوان کی شہ رگ پر ہاتھ رکھ کر حرکت نوٹ کی، اور نبض چیک کی تو کہنے لگے:
“ اسے تو مرے ہوئے پندرہ منٹ گزر چکے ہیں “

اب پولیس والے جیسے مجرم ہوں، نیچے بیٹھ گئے اور رونے لگے، وہ منظر بھی دیکھنے والا تھا، ان میں سے ایک تو اپنے دونوں زانؤوں پر ہاتھ مارتے ہوئے کہتا تھا: ہائے! ہمارے ہاتھ کیوں نہ ٹوٹ گئے ... کاش! ہمیں معلوم ہوتا کہ اسے رسول اللّٰه ﷺ سے اتنی شدید محبت ہے، ہائے! ہمارے ہاتھ کیوں نہ ٹوٹ گئے.
اس کے بعد ایمبولینس والوں نے اسے وہاں سے اٹھا لیا، اور جنت البقیع کی طرف تجہیز و تکفین والے حصے میں لے گئے، غسل کے وقت میں بھی وہیں موجود تھا، میں انہیں کہتا تھا، مجھے بھی ہاتھ لگانے دو، مجھے بھی اس کی چارپائی کو اٹھانے دو، جب جنازہ تیار ہو کر نماز کے لیے جانے لگا تو پولیس والوں نے مجھے کہا!
ہم نے جتنا گناہ اٹھایا ہے، بس اتنا کافی ہے، اسے ہمارے سوا اور کوئی نہیں اٹھائے گا، شاید اسی طرح ہمیں آخرت میں کچھ رعایت مل جائے، میرے سامنے ہی وہ نوجوان بار بار کہہ رہا تھا کہ یا رسول اللّٰه ﷺ! آپ مداخلت کیوں نہیں فرما رھے؟ دیکھا! رسول اللّٰه ﷺ نے مداخلت فرما دی اور ملک الموت نے اپنا فریضه ادا کر کے اسے آپ تک ہمیشہ کے لیے پہنچا دیا.

(منقول)

اللّٰه سبحانهٗ و تعالٰی ہمیں اپنے حبیب ﷺ کی ویسی ہی محبت عطا فرمائے جيسے اس البانی نوجوان کو عطا فرمائی تھی.
آمین یا ربّ العالمین

08/08/2024

*امت کو سوئے ہوئے سو سال مکمل:*

*3 مارچ 1924 خلافت کے خاتمہ کا دن تھا۔۔!!!*

*خلافتِ عثمانیہ کو ٹکڑے ٹکڑے کرکے ترکی (ترکیہ) سمیت درج ذیل ممالک بنا کر مسلمانوں کے اتحاد کو ختم کر دیا گیا تھا*
*1۔ سعودی عرب*
*2۔ بلغاریہ*
*3۔ یونان*
*4۔ سربیا*
*5۔ مونٹی نیگرو*
*6۔ بوسینیا ھرزیگووینا*
*7۔ کروشیا*
*8۔ مقدونیا*
*9۔ سلوانیا*
*10۔ رومانیہ*
*11۔سلواکیہ*
*12۔ ھنگری*
*13۔ مولڈووا*
*14۔ یوکراٸن*
*15۔ آذر باٸیجان*
*16۔ آرمینیا*
*17۔ قبرص*
*18۔ جنوبی ساٸپرس*
*19۔ روس کے شمالی علاقہ جات*
*20۔ پولینڈ*
*21۔ اٹلی کے شمالی ساحل*
*22۔ البانیہ*
*23۔ بیلاروس*
*24۔ لتھوانیا*
*25۔ کوسوو*
*26۔ لٹوویہ*
*27۔ ووجودینیہ*
*28۔ عراق*
*29۔ شام*
*30۔ اسراٸیل*
*31۔ فلسطین*
*32۔ اردن*
*33۔ یمن*
*34۔ عمان*
*35۔ متحدہ عرب امارات*
*36۔ قطر*
*37۔ جارجیا*
*38۔ بحرین*
*39۔ کویت*
*40۔ ایران کے مغربی علاقے*
*41۔ لبنان*
*42۔ مصر*
*43۔ لیبیا*
*44۔ تیونس*
*45۔ الجیریا*
*46۔ سوڈان*
*47۔ اریٹریا*
*48۔ ڈی جبوتی*
*49۔ صومالیہ*
*50۔کینیا کے ساحل*
*51۔ تنزانیہ کے ساحل*
*52۔ چاڈ کے شمالی حصے*
*53۔ ناٸیجر کا حصہ*
*54۔ موزمبیق کے زیراثر علاقے*
*55۔ مراکش*
*56۔ مغربی صحارا*
*57۔ موریطانیہ*
*58۔ مالی*
*59۔ سینیگال*
*60۔ دی گیمبیا*
*61۔گنی بیساٶ*
*62۔ گھانا*
*63۔ ترکی*

*خلافتِ عثمانیہ ایک عظیم الشان سلطنت تھی جو دنیا کے تین* *برِاعظموں پر پھیلی ہوئی تھی*
*اسے پہلے کافروں اور مسلمانوں میں چھپے غداروں نے کمزور کیا* *اور پھر اسی کمزوری کا فائدہ* *اٹھاتے ہوئے کافروں نے اسے تباہ و* *برباد کرکے رکھ دیا اور ہزار کروڑ* *مرتبہ افسوس کہ اس تباہی کو* *گزرے صرف سو سال ہی گزرے ہیں مگر کفار کی اس ہولناک دہشتگردی کا ہماری نئی نسل کو علم تک بھی نہیں ہے۔۔۔*

*اور یوں آج کرۂ ارض کے مسلمان بنا کسی مرکز کے منتشر اور بھیڑ بکریوں کی طرح تتر بتر ہیں۔۔۔*

*امت مسلمہ دنیا کے لئے آج ایک تر نوالے کے سوا کچھ نہیں۔۔۔*
*کفار جب چاہتے ہیں، جہاں چاہتے ہیں، جیسے چاہتے ہیں مسلمانوں کو کچا چبانا شروع کر دیتے ہیں۔*

*

‏ایک بچے نے سمندر میں اپنا جوتا کھو دیا تو بلکتے ہوئے بچے نے سمندر کے ساحل پر لکھ دیا کہ یہ سمندر چور ہے اور کچھ ہی فاصل...
29/07/2024

‏ایک بچے نے سمندر میں اپنا جوتا کھو دیا تو بلکتے ہوئے بچے نے سمندر کے ساحل پر لکھ دیا کہ یہ سمندر چور ہے

اور کچھ ہی فاصلے پر ایک شکاری نے سمندر میں جال پھینکا اور بہت سی مچھلیوں کا شکار کیا ۔ تو خوشی کے عالم میں اس نے ساحل پر لکھ دیا کہ سخاوت کیلئے اسی سمندر کی مثال دی جاتی ہے
اے بحر سخاوت ! سخاوت تم سے اور تم سخاوت
سے ہو ۔
نوجوان غوطہ خور نے سمندر میں غوطہ لگایا اور وہ اسکا آخری غوطہ ثابت ہوا ۔ کنارے پر بیٹھی غمزدہ ماں نے ریت پر ٹپکتے ہوئے آنسوؤں کے ساتھ
لکھ دیا۔ یہ سمندر قاتل ہے

ایک بوڑھے شخص کو سمندر نے موتی کا تحفہ دیا تو ۔ اسنے فرحت جذبات میں آکر ساحل سمندر پر لکھ دیا کہ یہ سمندر تو کریم ہے ۔ کرامت اس سے
اور یہ کرامت کی مثال ہے
پھر ایک بہت بڑی لہر آئی اور اسنے سب کا لکھا ہوا
مٹا دیا۔

لوگوں کی باتوں پرکان مت دھرو ہر شخص وه کہتا ہے جہاں سے وہ دیکھتا ہے

شوہر کی بیوی سے نفرت کی علامات: خواتین، ان علامات پر توجہ دیں کیونکہ یہ بہت سخت ہو سکتی ہیں۔یہاں کچھ چیزیں ہیں جو شوہر ک...
23/07/2024

شوہر کی بیوی سے نفرت کی علامات: خواتین، ان علامات پر توجہ دیں کیونکہ یہ بہت سخت ہو سکتی ہیں۔

یہاں کچھ چیزیں ہیں جو شوہر کی بیوی سے نفرت اور دوری کی خواہش کو ظاہر کرتی ہیں۔ ہم آپ کو ان علامات کے بارے میں بتا رہے ہیں تاکہ آپ ان پر توجہ دیں:

1. **ازدواجی جھگڑے**: مسلسل جھگڑے، خاص طور پر وہ جو ختم نہیں ہوتے، شوہر کی بیوی سے نفرت اور دوری کی بڑی وجہ بن سکتے ہیں۔

2. **بوریت**: بوریت کا احساس شوہر کو بیوی کے ساتھ تعلقات میں دلچسپی کھونے پر مجبور کرتا ہے کیونکہ اب ان میں وہ جذبہ نہیں رہا جو پہلے تھا۔

3. **زیادہ تنقید کرنا**: اگر شوہر مسلسل بیوی پر تنقید کرتا رہے اور اس کی غلطیاں نکالے، تو یہ اس بات کا اشارہ ہے کہ وہ اس سے خوش نہیں ہے اور اس رشتے میں سکون محسوس نہیں کر رہا۔

4. **بیوی کو نظرانداز کرنا**: جب شوہر بیوی کو نظرانداز کرے اور اس کی کسی چیز کی پروا نہ کرے، تو یہ اس بات کی واضح علامت ہے کہ وہ اس سے محبت نہیں کرتا اور اس سے نفرت کرتا ہے۔

5. **جنسی تعلق میں عدم دلچسپی**: اس میں کوئی شک نہیں کہ جنسی تعلقات شوہر اور بیوی کے درمیان قربت اور محبت کا ایک بڑا ذریعہ ہیں۔ لہذا، جب شوہر بیوی سے نفرت کرتا ہے اور اس کے لیے کوئی جذبات نہیں رکھتا، تو وہ جنسی تعلقات سے بچتا ہے اور ان میں دلچسپی نہیں لیتا۔

6. **جسمانی تشدد**: تشدد اور مارپیٹ شوہر کی بیوی سے نفرت کی واضح اور صاف علامت ہے۔ کوئی بھی شوہر جو اپنی بیوی سے محبت کرتا ہے، اسے کبھی بھی تشدد یا نقصان نہیں پہنچا سکتا۔

7. **غصہ اور گھر سے طویل عرصے تک غیر موجودگی**: مسلسل غصہ اور طویل عرصے تک گھر سے غیر موجودگی شوہر کی ازدواجی زندگی سے نفرت کی نشانی ہو سکتی ہے۔

8. **بیوی سے بات چیت نہ کرنا اور اس کے بارے میں کچھ جاننے کی خواہش نہ ہونا**: جب شوہر بیوی سے بات چیت نہ کرے اور اس کے بارے میں کچھ جاننے کی خواہش نہ رکھے، تو یہ نفرت کی علامت ہے۔

9. **اپنے دن کی تفصیلات اس کے ساتھ شیئر نہ کرنا**: اپنی روزمرہ کی تفصیلات بیوی کے ساتھ شیئر نہ کرنا عدم دلچسپی کو ظاہر کرتا ہے۔

10. **اسے دیکھنا اور اس کی تعریف نہ کرنا**: بیوی کو نظرانداز کرنا اور اس کی تعریف نہ کرنا جذباتی فاصلہ کو ظاہر کرتا ہے۔

11. **مسائل کو حل کرنے کی کوشش نہ کرنا**: ازدواجی مسائل کو حل کرنے کی کوشش نہ کرنا رشتے میں عدم دلچسپی کی نشانی ہے۔

12. **بیوی پر خرچ نہ کرنا اور کنجوسی کرنا**: بیوی پر خرچ نہ کرنا اور کنجوسی کرنا عدم محبت اور دوری کی نشانی ہے۔

13. **بیوی کی طرف سے اصلاح یا گفتگو کی کوششوں کو مسترد کرنا**: کسی بھی اصلاح یا گفتگو کی کوشش کو مسترد کرنا اس بات کی نشانی ہے کہ شوہر رشتے کو بہتر بنانے میں دلچسپی نہیں رکھتا۔

14. **چھوٹی چھوٹی باتوں پر جھگڑا کرنا**: غیر اہم باتوں پر بار بار جھگڑا کرنا شوہر کی نفرت کی علامت ہو سکتا ہے۔

15. **بیوی سے جھوٹ بولنا**: بیوی سے مسلسل جھوٹ بولنا عدم احترام اور عدم اعتماد کو ظاہر کرتا ہے، جو نفرت کی نشانی ہے۔

22/07/2024

کوئی شوہر اپنی بیوی سے پاگل پن کی حد تک پیار کیسے کر سکتا ہے؟
ایک بوڑھی خاتون کا انٹرویو

جنہوں نے اپنے شوہر کے ساتھ پچاس سال کا عرصہ پرسکون طریقے سے ہنسی خوشی گزارا

🍀 خاتون سے پوچھا گیا کہ اس پچاس سالہ پرسکون زندگی کا راز کیا ہے؟

کیا وہ کھانا بنانے میں بہت ماہر تھیں؟

یا پھر ان کی خوبصورتی اس کا سبب ہے؟

یا ڈھیر سارے سارے بچوں کا ہونا اس کی وجہ ہے یا پھر کوئی اور بات ہے؟

🍀 بوڑھی خاتون نے جواب دیا : پرسکون شادی شدہ زندگی کا دار و مدار اللہ کی توفیق کے بعد عورت کے ہاتھ میں ہے، عورت چاہے تو اپنے گھر کو جنت بنا سکتی ہے اور وہ چاہے تو اس کے برعکس یعنی جہنم بھی بنا سکتی ہے.

اس سلسلے میں مال کا نام مت لیجیے،
بہت ساری مالدار عورتیں جن کی زندگی اجیرن بنی ہوئی ہے، شوہر ان سے بھاگا بھاگا رہتا ہے

خوشحال شادی شدہ زندگی کا سبب اولاد بھی نہیں ہے، بہت ساری عورتیں ہیں جن کے دسیوں بچے ہیں پھر بھی وہ شوہر کی محبت سے محروم ہیں بلکہ طلاق تک کی نوبت آجاتی ہے

بہت ساری خواتین کھانا پکانے میں ماہر ہوتی ہیں، دن دن بھر کھانا بناتی رہتی ہیں لیکن پھر بھی انہیں شوہر کی بدسلوکی کی شکایت رہتی ہے

🍀 انٹرویو لینے والی خاتون صحافی کو بہت حیرت ہوئی، اس نے پوچھا :
پھر آخر اس خوشحال زندگی کا راز کیا ہے ؟

🍀بوڑھی خاتون نے جواب دیا : جب میرا شوہر انتہائی غصے میں ہوتا ہے تو میں خاموشی کا سہارا لے لیتی ہوں لیکن اس خاموشی میں بھی احترام شامل ہوتا ہے، میں افسوس کے ساتھ سر جھکا لیتی ہوں.

ایسے موقع پر بعض خواتین خاموش تو ہوجاتی ہیں لیکن اس میں تمسخر کا عنصر شامل ہوتا ہے اس سے بچنا چاہیے، سمجھدار آدمی اسے فوراً بھانپ لیتا ہے

🍀 نامہ نگار خاتون نے پوچھا : ایسے موقعے پر آپ کمرے سے نکل کیوں نہیں جاتیں؟

🍀 بوڑھی خاتون نے جواب دیا : نہیں، ایسا کرنے سے شوہر کو یہ لگے گا کہ آپ اس سے بھاگ رہی ہیں،
اسے سننا بھی نہیں چاہتی ہیں.

ایسے موقعے پر خاموش رہنا چاہیے اور جب تک وہ پرسکون نہ ہوجائے اس کی کسی بات کی مخالفت نہیں کرنی چاہیے.

🍀 جب شوہر کسی حد تک پرسکون ہوجاتا ہے تو میں کہتی ہوں :
پوری ہو گئی آپ کی بات ؟

پھر میں کمرے سے چلی جاتی ہوں

کیونکہ شوہر بول بول کر تھک چکا ہوتا ہے اور چیخنے چلانے کے بعد اب اسے تھوڑے آرام کی ضرورت ہوتی ہے.

میں کمرے سے نکل جاتی ہوں اور اپنے معمول کے کاموں میں مصروف ہو جاتی ہوں.

🍀 خاتون صحافی نے پوچھا : اس کے بعد آپ کیا کرتی ہیں؟ کیا آپ بول چال بند کرنے کا اسلوب اپناتی ہیں؟ ایک آدھ ہفتہ بات چیت نہیں کرتی ہیں؟

🍀 بوڑھی خاتون نے جواب دیا : نہیں !

اس بری عادت سے ہمیشہ بچنا چاہیے،

یہ دودھاری ہتھیار ہے،
جب آپ ایک ہفتے تک شوہر سے بات چیت نہیں کریں گی ایسے وقت میں جب کہ اسے آپ کے ساتھ مصالحت کی ضرورت ہے تو وہ اس کیفیت کا عادی ہو جائے گا اور پھر یہ چیز بڑھتے بڑھتے خطرناک قسم کی نفرت کی شکل اختیار کر لے گی.

🍀 صحافی نے پوچھا : پھر آپ کیا کرتی ہیں؟

🍀 بوڑھی خاتون بولیں :
میں دو تین گھنٹے بعد شوہر کے پاس ایک گلاس جوس یا ایک کپ کافی لے کر جاتی ہوں اور محبت بھرے انداز میں کہتی ہوں: پی لیجیے.

حقیقت میں شوہر کو اسی کی ضرورت ہوتی ہے.

پھر میں اس سے نارمل انداز میں بات کرنے لگتی ہوں.

وہ پوچھتا ہے کیا میں اس سے ناراض ہوں؟

میں کہتی ہوں : نہیں.
اس کے بعد وہ اپنی سخت کلامی پر معذرت ظاہر کرتا ہے اور خوبصورت قسم کی باتیں کرنے لگتا ہے.

انٹرویو لینے والی خاتون نے پوچھا : اور آپ اس کی یہ باتیں مان لیتی ہیں؟

🍀 بوڑھی خاتون بولیں : بالکل، میں کوئی اناڑی تھوڑی ہوں، مجھے اپنے آپ پر پورا بھروسہ ہوتا ہے.

کیا آپ چاہتی ہیں کہ میرا شوہر جب غصے میں ہو تو میں اس کی ہر بات کا یقین کرلوں اور جب وہ پرسکون ہو تو تو اس کی کوئی بات نہ مانوں؟

خاتون صحافی نے پوچھا : اور آپ کی عزت نفس (self respect) ؟

🍀 بوڑھی خاتون بولیں :

پہلی بات تو یہ کہ میری عزت نفس اسی وقت ہے
جب میرا شوہر مجھ سے راضی ہو
اور ہماری شادی شدہ زندگی پرسکون ہو

دوسری بات یہ کہ شوہر بیوی کے درمیان عزت نفس نام کی کوئی چیز نہیں ہوتی

جب مرد و عورت ایک دوسرے کے لباس ہیں تو پھر کیسی عزت نفس ؟

#𝘼𝙙𝙢𝙞𝙣 #@£!
# سنوجاناں













fans

25/06/2024

*12 ریال اور 100 سال، صدقہ کی دکان*

*سعودی عرب کے بریدہ شہر میں منیرہ نامی ایک نیک و صالح خاتون نے مرنے سے پہلے اپنے زیورات بھائی کے حوالے کئے کہ میری وفات کے بعد ان زیورات کو بیچ کر ایک دکان خرید لیں پھر اس دکان کو کرائے پر چڑھائیں اور آمدن کو محتاجوں پر خرچ کر دیں۔۔۔*
*بہن کی وفات کے بعد بھائی نے وصیت پر عمل کرتے ھوئے ان کے زیورات بیچ کر بہن کے نام پر 12 ریال میں ایک دکان خرید لی (اس زمانے میں 12 ریال کی بڑی ویلیو تھی) اور اسے کرائے پر چڑھا دیا اور کرائے کی رقم سے محتاجوں کیلئے کھانے پینے کی اشیاء خرید کر دی جاتی رھی یہ سلسلہ پورے 100 سال جاری رھا۔۔۔*
*100 سال بعد دکان کی ماھانہ کرایہ 15 ہزار ریال تک پہنچ چکی تھی، اور اس رقم سے ضرورت مندوں کیلئے اچھی خاصی چیزیں خرید کر دی جاتی تھیں پھر وہ دن آیا کہ سعودی حکومت نے بریدہ کی جامع مسجد میں توسیع کرنے کا فیصلہ کیا اور یہ دکان توسیع کی زد میں آ رھی تھی چنانچہ حکومت نے 5 لاکھ ریال میں یہ دکان خرید لی۔۔۔*
*دکان کی دیکھ بھال کرنے والے امانت دار شخص نے اس خطیر رقم سے ایک دوسری جگہ ایک پوری عمارت بنا لی جو کہ 4 بڑی دکانوں اور 3 فلیٹس پر مشتمل ھے، ان دکانوں اور فلیٹس سے اب ماھانہ لاکھوں ریال کرایہ آتا ھے اور یہ کرایہ اللہ کی راہ میں خرچ کیا جاتا ھے، ڈیڑھ سو سال پہلے اس نیک خاتون نے 12 ریال اللہ کی راہ میں صدقہ جاریہ کے طور پر پیش کیا تھا آج وہ 12 ریال لاکھوں ریال میں تبدیل ھو گئے ھیں، اس دوران جو اجر مرحومہ کو ملتا رھا ھوگا اس کا حساب کتاب تو اللہ تعالی کو ھی معلوم ھو گا.*
*سوچنے کی بات یہ ھے کہ اگر وہ اپنے ان زیورات کو سماج کی روایت اور رسم کے مطابق اپنی بیٹی کو دیتی اور بیٹی آگے اپنی بیٹی کو دیتی پوتی تک پہنچتے پہنچتے یہ زیورات بوسیدہ اور آوٹ آف فیشن ھوتے پھر تبدیل ہو جاتے لیکن اس نیک خاتون نے صدقہ جاریہ کا جو خوبصورت فیصلہ کیا اس کی بدولت ڈیڑھ سو سال سے زائد عرصہ ھوا لاکھوں محتاج لوگ اس سے مستفید ھو رھے ھیں۔۔۔*
*اللہ تعالی کی راہ میں پیش کئے ھوئے صدقے کو حقیر اور کمتر نہ سمجھیں،اللہ تعالی صدقات و خیرات میں برکت ڈالتا ھے اور بڑھاتا ھے۔۔۔*

28/05/2024

*خون دینے اور نہ دینے کے متعلق چند*
*سوالات۔۔۔*

سوال: خون دینے کا سب سے بڑا نقصان کیا ہے؟
جوآب: خون دینے کا نقصان کوئی نہیں البتہ
بلکہ بڑا فائدہ ہے کہ ریگولر خون دینے والے
فرد کو دل کے دورے اور کینسر کے چانسس
باقی افراد کے مقابلے میں 95% کم ہوتے ہیں۔۔یہ
ریسرچ امریکن میڈیکل ایسوسی ایشن کی ہے

سوال: کسی کو خون کا عطیہ دینے کے بعد کتنے دنوں میں خون بن جاتا ہے؟

جواب: خون عطیہ کرنے کے تین دن میں کمی پوری ہو جاتی ہے جبکہ 56 دنوں میں
خون کے مکمل خلیات بن کر تازہ خون رگوں میں دوڑنے لگتا ہے۔۔۔۔

سوال:پرانا خون ذیادہ طاقتور ہوتا ہے یا نیا بننے والا؟
جواب: نیا بننے والا خون پرانے کے بنسبت
ذیادہ فریش اور طاقتور ہوتا ہے۔۔

سوال: خون دینے کے فوائد کیا ہیں؟
جواب: خون دینے کا سب سے بڑا فائدہ
ایک صدقہ جاریہ میں حصہ ڈالنا ہے جو
قیامت تک نسل درنسل آپ کیلئے ثواب کا موجب ہے۔۔
اس کا دوسرا بڑا فائدہ خون میں آئرن کو مقدار بیلنس رکھنا اور سب سے سے بڑا فائدہ صحت مند اور فریش زندگی گزارنا ہے۔۔۔
ریگولر خون دینے والے کی جلد دوسروں کی بنسبت ذیادہ عرصے تک جوان اور صحتمند رہتی ہے۔۔۔
اس کا ایک فائدہ مفت میں خون کی اسکرینگ بھی ہے۔۔۔
سوال: خون سال میں کتنی بار دیا جا سکتا
ہے؟
جواب: ایک صحت مند انسان جس کی عمر
17 سے 50 کے درمیان ہو اور وزن 50 کلو سے
ذیادہ ہو سال میں کم ازکم
دوچار بار آسانی سے خون دے سکتا ہے جبکہ ایک بار خون دینے کے تین ماہ بعد عطیہ دے سکتا ہے۔۔۔

سوال : پاکستان میں کتنے فیصد
لوگ خون دیتے ہیں؟

جواب: پاکستان میں صرف ایک سے دو فیصد لوگ ریگولر خون دیتے ہیں۔۔
چند افراد ایمرجنسی میں بھی خون دیتے ہیں۔

سوال: خون کی زندگی کتنی ہے؟
جواب: خون کی زندگی 120 دن ہے۔۔
یعنی ایک سو بیس دن میں ہماری خون کے خلیہ مردہ ہو کر پیشاب کے رستے نکل جاتے
ہیں اور نئے وجود میں آ جاتے ہیں۔

سوال: پھر ہم خون دینے سے گھبراتے کیوں ہیں؟
جواب: ہم ایک ایسی سوسائٹی میں سانس لے رہے ہیں جہاں یہ بات پھیلی ہوئی ہے کہ
خون دینے سے انسان کمزور ہو جاتا ہے اور خون دوبارہ نہیں بنتا۔۔۔
لہذا ہمارے مریض
تڑپتے سسکتے بستروں پر خون کی کمی کی وجہ سے جان دے دیتے ہیں۔۔۔

سوال: خون دینے کا عالمی دن کب منایا جاتا
ہے؟
جواب: چودہ جون کو

نوٹ: یہ تحریر صدقہ جاریہ کی نیت سے لکھی گئی ہے آگے شئیر کریں اور اس کار
خیر میں شامل ہو جائیں

والسلام۔۔۔

*خون کا عطیہ دیں*
*زندگیاں بچائیں*

نا گہانی اموات۔۔۔۔علاقے بھر کی فضا انتہائی سوگوار. عید کی خوشیاں پھیکی پڑ گئیں ۔۔۔ اللّٰہ تعالیٰ مغفرت فرمائے ۔ آمین
09/04/2024

نا گہانی اموات۔۔۔۔علاقے بھر کی فضا انتہائی سوگوار. عید کی خوشیاں پھیکی پڑ گئیں ۔۔۔ اللّٰہ تعالیٰ مغفرت فرمائے ۔ آمین

نمازوں کے متعلق کچھ رہنمائی خود بھی پڑھ لیں اور دوسروں کے ساتھ بھی شیئر کریں شکریہ ۔: والشّمس تھے رُخسار تو واللیل تھیں ...
02/04/2024

نمازوں کے متعلق کچھ رہنمائی خود بھی پڑھ لیں اور دوسروں کے ساتھ بھی شیئر کریں شکریہ ۔
: والشّمس تھے رُخسار تو واللیل تھیں زُلفیں!!!!
اِک نور کا سورہ تھا ، سراپائے مُحــــمد ﷺ...♥️

اَللّٰھُمَّ صَلِّ عَلٰی مُحَمَّدٍ وَّ عَلٰیٓ اٰل ِمُحَمَّدٍ کَمَا صَلَّیْتَ عَلٰی اِبْرَاھِیْمَ وَعَلٰیٓ اٰلِ اِبْرَاھِیْمَ اِنَّکَ حَمِیْدٌمَّجِید♥️

اَللّٰھُمَّ بَارِکْ عَلٰی مُحَمَّدٍ وَّ عَلٰیٓ اٰل ِمُحَمَّدٍ کَمَا بَارَکْتَ عَلٰی اِبْرَاھِیْمَ وَعَلٰیٓ اٰلِ اِبْرَاھِیْمَ اِنَّکَ حَمِیْد’‘ مَّجِید♥️

[: اے پروردگار ہم سب کو بھی یہ سعادت نصیب فرما آمین
اے میرے پروردگار میرے سمیت تمام مسلمانوں کو اپنے گھر کی زیارت نصیب فرما آمین ثم آمین. ♥️

photo of the 😘












حد ہوگئی ویسے،،__________________اس فارمولے کے ذریعے آپ باجماعت نماز میں کمائے ہوئے ثواب کو ناپ سکتے ہیں ۔ اس فارمولے کے...
31/03/2024

حد ہوگئی ویسے،،__________________اس فارمولے کے ذریعے آپ باجماعت نماز میں کمائے ہوئے ثواب کو ناپ سکتے ہیں ۔ اس فارمولے کے مصنف ڈاکٹر ایم-ایم قریشی ہیں جو پاکستان میں سائنسی حلقے کے ممتاز رکن ہیں ۔ PCSIR کے سابق چیئرمین قائداعظم یونیورسٹی میں شعبہ طبیعیات کے سابق چیئرمین اور مختلف بین الاقوامی اداروں میں پاکستان کے نمائندے رہے ہیں ۔. . .

16/03/2024

وہوا۔خبر غم
معروف پینٹرز محمد افضل مغل کا انتقال ہوگیا ہے
انا للہ وانا الیہ راجعون
محمد افضل مغل فالج اٹیک کی وجہ شدید بیمار تھے ملتان نشتر ہسپتال میں زیر علاج تھے ۔

Address

Quetta

Telephone

+923346926269

Website

Alerts

Be the first to know and let us send you an email when Golden words سنہری الفاظ posts news and promotions. Your email address will not be used for any other purpose, and you can unsubscribe at any time.

Contact The Business

Send a message to Golden words سنہری الفاظ:

Share