Village Main aur Ap

Village Main aur Ap گارڈننگ کے شوقینوں کے لیے۔۔۔
جدید اور مفید معلومات کے لیے۔۔۔،
سیکھنے اور سکھانے کے لیے۔۔۔،
پنڈ اور گائوں کی ویڈیوز اور نظارے دیکھنے کا

17/08/2024

سُہانے موسم کا أغاز ۔۔۔۔۔۔ !!!

16 اگست سے شروع ہونے والا پنجابی مہینہ بھادوں اور اُسکی دلچسپ روایات ۔۔۔۔۔

دیسی کیلنڈر کا آغاز 100 قبل مسیح میں اُس وقت کے ہندوستان کے بادشاہ راجہ بکرم اجیت کے دور میں ہوا۔ راجہ بکرم کے نام کی وجہ سے یہ کلینڈر بکرمی کیلنڈر بھی کہلاتا ہے۔ بکرمی یا دیسی کیلنڈر بھی تین سو پینسٹھ (365) دنوں کا ہوتا ہے اور اس کیلنڈر کے 9 مہینے تیس (30) دنوں کے ہوتے ہیں جبکہ ایک مہینہ وساکھ اکتیس (31) دن ہوتا ہے اور باقی دو مہینے جیٹھ اور ہاڑ بتیس (32) دن کے ہوتے ہیں۔
بھادوں پنجابی , بکرمی اور نانک شاہی کیلنڈر کا چھٹا مہینہ ہے جو ساؤن کے بعد آتا ہے اور آٹھویں انگریزی مہینے اگست کی 16 تاریخ سے ستمبر کی 15 تاریخ تک رہتا ہے اور اس مہینے کے 31 دن شمار کیے جاتے ہیں۔

بھارتی اور پاکستانی پنجاب میں ساؤن اور بھادوں بارشوں کے مہینے ہیں جس میں مُون سُون کی بارشیں ہاڑ یعنی جون اور جولائی کی شدید گرمی کے بعد گرمی کا زور توڑ دیتی ہیں اسی لیے بھادوں کو پنجاب میں اچھے موسم والا مہینہ جسکی گرمی برداشت کے قابل ہوتی ہے تصور کیا جاتا ہے۔
بابا گُرو نانک جو سکھوں کے سب سے بڑے گُرو ہیں اپنی کتاب گُرو گرنتھ صاحب میں لکھتے ہیں کہ "بھادوں بارش کا مہینہ انتہائی خوبصورت مہینہ ہے اور ساؤن اور بھادوں رحمت والے مہینے ہیں جس میں بادل نیچے اُترتا ہے اور تیز بارش برساتا ہے جس سے پانی اور زمین شہد سے بھر جاتے ہیں اورخالق زمین پر گھومتا ہے”۔
"روایات میں ہے کہ پنجابی کے 12 مہینوں کے نام گیاراں بھائیوں (ویساکھ، جیٹھ، ہاڑ، ساون، اسو، کتک، مگھر، پوہ، ماگھ، پھگن، جیت اور 1 بہن (بھادوں) کے نام پر رکھے گئے یعنی سال کے سارے مہینوں میں بھادوں گیاراں بھائیوں کی اکلوتی اور انتہائی لاڈلی بہن ہے۔"
مزید روایات میں ہے کہ بھادوں جہاں انتہائی لاڈلی اور میٹھی ہے وہاں منہ زور، نک چڑھی، تیکھی اور چُبھنے والی بھی ہے اسی لیے اس مہینے کی گرمی اگر تیز ہوجائے تو انسان پسینے سے شرابور ہوجاتا ہے، اس مہینے میں ہوا اگر چلتی ہو تو انتہائی سہانہ موسم ہوتا ہے اور ہوا اگر بند ہو جائے تو سانس بھی بند ہو جاتی ہے۔
کہتے ہیں بھادوں اگر برسے تو زمین پر رہنے والی مخلوق چرند، برند، حشرات سبھی اپنے گھروں سے باہر نکلتے ہیں اور اس دلفریب موسم کے مزے لُوٹتے ہیں اور بھادوں اگر خُشک ہو جائے تو یہ ہر چیز کو خشک کرکے رکھ دیتی ہے اس لیے اس موسم میں رب کائنات سے رحمت کی دُعائیں مانگنی چاہیے تاکہ اس موسم کی سختی سے بچا جا سکے۔

22 بھادوں کی رات کو بھدروں کا تارا طلوع ہو جائے گا۔ دیسی موسمی پیشگوئی کے مطابق 23 بھادوں کے دن سے ہم سردیوں میں داخل ہوجاتے ہیں , کیونکہ بھادوں کی 22 تاریخ کے بعد مکھی مچھر کا خاتمہ ہونا شروع ہوجاتا ہے، اور مویشی پال بھائی مال مویشی سے مکھی مچھر بھگانے کے لئے دھواں نہیں لگاتے۔ 22 بھادوں کے ٹھیک ایک ہفتہ بعد اسوج (اسوں) کا دیسی مہینہ شروع ہوجاتا ہے اور اسوں میں صبح کے وقت شمال کی طرف سے ہوائیں چلتی ہیں جو کہ نارمل سے قدرے ٹھنڈی ہوتی ہیں اور درجہ حرارت گرانے میں کافی مدد دیتی ہیں۔ بھادوں کے متعلق کہا جاتا ہے کہ یہ جیٹھ اور ہاڑ کی شدید گرمی کو ختم کرنے کے بعد جب خُود ختم ہوتی ہے تو اپنے وجود کو کھونے کے ساتھ یہ زمین پر بہار کو جنم دیتی ہے اور موسم کو زمین والوں کے لیے انتہائی خوشگوار بنا دیتی ہے ۔۔۔۔ انشاء ٹھیک 21 دنون بعد ہم سردیوں کے موسم میں داخل ہو جائیں گے ۔۔۔۔۔

پنجابی , بکرمی اور نانک شاہی کلینڈر کا آغاز 1469 میں بابا گُرو نانک کی پیدائش کے دن سے کیا جاتا ہے ۔۔۔✍️ ❤️
Copied

17/08/2023

سردیوں کی سبزیاں اگانے کا موسم آگیا ہے علاقے اور موسم کی نسبت سے اگائے جانے والے بیج مناسب قیمت بہترین معیار اور مقدار بنا کسی ڈیلیوری چارجز کے حاصل کریں
کچن گارڈننگ کی راہنمائی جب مرضی حاصل کریں۔
ونٹر سیڈز، نیو پیکجز، نیو دیسی گارڈننگ۔۔۔
سردیوں کی سبزیوں کے بیج۔۔۔
ونٹر ویج پیک 1
1۔ ساگ، 120 روپے، 15 گرام
2۔ پالک، 90روپے، 30 گرام
3۔ مولی، 120 روپے، 10 گرام
4۔ شلجم پیلا، 120 روپے، 5 گرام
5۔ میتھی، 120 روپے، 20 گرام
6۔ دھنیا، 80 روپے، 50 گرام۔
ٹوٹل۔۔۔ 650 روپے
سبز مرچ بیج گفٹ
ڈی سی۔۔۔ فری
ونٹر ویج پیک 2
1۔ مونگرے، 90 روپے، 5 گرام
2۔ سُونگرے، 90 روپے، 2 گرام
3۔ چقندر، 110 روپے، 2 گرام
4۔ میتھرے، 110 روپے، 10 گرام
5۔ پالک، 90 روپے، 30 گرام
6۔ دھنیا، 80 روپے، 50 گرام
7۔ بینگن لمبے، 80 روپے، 02 گرام
ٹوٹل۔۔۔ 650 روپے
سبز مرچ بیج گفٹ
ڈی سی۔۔۔ فری
ونٹر ویج پیک 3
1۔ سلاد پتا، 110 روپے، 3 گرام
2۔ بند گوبھی 110 روپے، 3 گرام
3۔ سونف، 90 روپے، 20 گرام
4۔ گول بینگن،90 روپے، 05 گرام
5۔ پالک، 90 روپے، 20 گرام
6۔ دھنیا، 80 روپے، 50 گرام
6۔ لال مولی، 80 روپے، 03 گرام
ٹوٹل۔۔۔ 650 روپے
سبز مرچ بیج گفٹ
ڈی سی۔۔۔ فری
(آپ اپنی پسند کے، سلیکٹڈ اور کم زیادہ بیج بھی لے سکتے ہیں۔ اس صورت میں250 روپے ڈیلیوری چارجز شامل ہوں گے۔)
یاد رکھنے کی باتیں۔۔۔
1۔ یہ پیکج ایڈوانس پےمنٹ پر ہی ڈیلیور کیے جائیں گے۔
2۔ پےمنٹ بھیجنے کے ایک ہفتے تک پارسل ڈیلیور ہوگا۔
3۔ زیادہ تر بیج معیاری و دیسی ہیں خود اگائے اور تیار کیے گئے ہیں اور منشاء کے عین مطابق ہیں۔
4۔ خود اپنی مرضی سے بیجوں کا سلیکشن اور چوائس کی صورت میں درج کردہ ریٹس کے ساتھ ڈلیوری چارجز 250 روپے ہر پارسل پر زائد لاگو ہوں گے۔
5۔ جن کو زیادہ بیج چاہیئیں، وہ آرڈر ڈبل کر سکتے ہیں۔
6۔ بیج لگانے اور اُگانے سے متعلق راہنمائی لے سکتے ہیں۔
7۔ زیادہ اور کم پانی دینے لاپرواہی یا بد احتیاطی اور موسمی اثرات سے بیجوں کے اُگاؤ میں مسائل ہو سکتے ہیں، اس لیے پہلے مشاورت کر لیں۔
8۔ پارسل پاکستان پوسٹ سے بھیجا جائے گا اگر کسٹمر کوئی اور سروس استعمال کرنے کا کہے گا تو ڈیلیوری چارجز کسٹمر کہ ذمہ ہونگے۔
9۔ ڈیلنگ کرتے وقت مہذب اور شائستہ الفاظ استعمال کریں۔
10۔ آپکا اعتبار ہمارا اعتماد مضبوط کرے گا اور یہ یقین کر لیں کہ آپ کی پےمنٹ ضائع نہیں ہوگی۔
آپ ہمارے یوٹیوب چینل پر مختلف سبزیوں اور گارڈننگ کے متعلقہ دلچسپ, معلوماتی و راہنمائی سے بھرپور ویڈیوز دیکھ سکتے ہیں
چینل کا نام
Village main aur ap
رابطہ کیلیے پرسنل میسج گروپ یا پیج پر کریں شکریہ
یا واٹس ایپ کریں کال مت کریں
03000484484







10/08/2023


گھریلو باغبانی کے لئے جگہ کا انتخاب۔۔۔۔کچن گارڈننگ کیسے کریں۔۔ ۔۔۔🍎🍅🍓

باغبانی کا آآغاز چھوٹی سے چھوٹی جگہ سے آسانی کے ساتھ ہوسکتا ہے ۔ آپ کے پاس کیاری یا کچی زمین کا ٹکڑا نہیں ہے تو گملوں میں بھی آسانی کے ساتھ پودے اگائے جاسکتے ہیں ۔ آپ اپارٹمنٹس یا کسی چھوٹے سے فلیٹ میں رہائش پذیر ہیں تو پھر بھی آپ کو گھبرانے کی ضرورت نہیں ہے۔ فلیٹ چھوٹے بھی ہوتے ہیں ۔بعض اوقات وہاں جگہ کی کمی کے ساتھ دھوپ کی کمی کا بھی مسئلہ ہوتا ہے ۔اس مسئلے کا حل انڈور گارڈننگ ہے۔
یعنی ایسی سبزیاں اگائی جائیں جن کو دھوپ کی زیادہ ضرورت نہیں ہوتی ہے ۔جیسے جڑوں والی سبزیاں اور پتوں والی سبزیاں اور جگہ کی کمی بھی کوئی مسئلہ نہیں ہے۔ گھر کی دیواروں، بالکنی یاگیلریز کو استعمال کریں۔ وال ہینگنگ پوٹس استعمال کرسکتے ہیں۔ ورٹیکل گارڈن بھی بنا سکتے ہیں۔ اس مقصد کے لئے مارکیٹ میں پوٹس گملے مل جاتے ہیں ورنہ کسی پرانے ٹب یا بالٹی میں ایک سے زیادہ سبزیوں کے پودے اگائے جاسکتے ہیں۔
مٹی
باغبانی میں استعمال ہونے والی مٹی کوبالومٹی کہا جاتا ہے یہ وہی مٹی ہے جو کنسٹریکشن کے کاموں یعنی عمارتوں کی تعمیر میں استعمال ہوتی ہے۔
نامیاتی کھاد
گھر میں کمپوسٹ بنانا آسان ہے۔ اس کے علاوہ گائے کا گوبر بہترین فرٹیلائیزر ہے ۔
باغبانی میں استعمال ہونے والے برتنوں کا انتخاب
گھر میں سبزیاں لگاتے ہوئے یہ خیال رہے کہ وہی سبزی سب سے پہلے لگائیں جو آسانی سے لگا سکیں ۔پہلے دوچار سبزیوں سے ابتدأ کریں ۔کامیابی ہوجائے تو تعداد بڑھادیں ۔باغبانی کے دوران ہر قسم کی ساخت کے برتن استعمال ہوسکتے ہیں۔ مارکیٹ میں مختلف پودوں کے لئے مختلف ساخت کے برتن دستیاب ہوتے ہیں ،جیسےپلاسٹک پوٹ ،کلے پوٹ ،کاپر پوٹ ،سریمک پوٹ ،ٹیرا کوٹا پوٹ ،دھاتی پوٹ ،لکڑی کے پوٹ ،فائبر گلاس پوٹ ،ہینگنگ باسکٹس وغیرہ سبزیاں اگانے کے لئے مٹی کے پوٹ اور لکڑی کے بکس بہترین ہیں ۔
گھر میں استعمال نہ ہونے والے بیکار برتن، آئل اور کولڈڈرنکس کی بوتلیں، پولیتھین بیگز، بیکار پرس اور بیگز، استعمال ہوسکتے ہیں۔ جو بھی سامان پودا اگانے کے لئے لیا جائے اس میں پانی کے نکاس کا انتظام ہو ورنہ پانی رکنے سے پودا خراب جائے گا۔ گھر میں ذرا ایک بار نظر دوڑائیں پودے لگانے کے لئے بہت سا سامان گھر میں سے ہی مل جائے گا جس کو اکثر فالتو سمجھ کر اسٹور یا کوڑے دان میں پھینک دیا جاتا ہے۔ آپ اس بیکار سامان میں پودے لگا کر اس کی قدروقیمت میں چار چاند لگا سکتے ہیں۔
سبزی کی مناسبت سے گملے کا سائز
کچھ پودے اور ہربل پودے کم گہرائی زیادہ چوڑائی میں لگا ئے جاتے ہیں کیونکہ ان کی جڑیں گہرائی سے زیادہ چوڑائی میں پھیلتی ہیں جیسے پودینہ، پیاز لہسن وغیرہ۔ بعض پودوں کی جڑیں گہرائی میں پھیلتی ہیں ان کےلئے زیادہ گہرائی والے گملے کی ضرورت ہوتی ہے مثلاًبھنڈی، ٹماٹر، سویا، دھنیا، کھیرا، بینگن، گاجر، مولی، آلو، مرچیں، بھٹہ، سلاد پتہ، لوکی، کدو، کریلہ، گوبھی، میتھی، اروی، ہلدی، سرسوں، پالک، پھلیاں باسل، تلسی، وغیرہ ۔
یہ سبزیاں گہرے گملے میں آسانی سے اپنی نشوونما کرتی ہیں ان کے لئے بالترتیب 10 ،18،24 انچ کے گملے مناسب ہیں ۔پیاز، لہسن شلجم ،چقندر ادرک ،ہلدی ،اروی اور دوسری جڑوں والی سبزیاں اپنا سائز اور تعداد بڑھاتی ہیں ان کے لئے زیادہ سے زیادہ چوڑے اور گہرے گملے کی ضرورت ہوگی۔
گھر کی ضرورت کے لحاظ سے سبزیاں
سبزیاں اگاتے ہوئے پہلے اس بات کاخیال کریں کہ کون کون سی سبزیاں گھر میں زیادہ استعمال ہوتی ہیں ، کونسی سبزیاں گھر کے افراد شوق سے کھاتے ہیں۔ پھر اس کے مطابق یہ فیصلہ کریں کہ کون سی سبزی کے کتنے پودے رکھنےہیں۔
مرچ، ٹماٹر، پودینہ، دھنیاں، تو ہر گھر میں وافر مقدار میں استعمال ہوتا ہے ان کے پودے زیادہ رکھے جائیں۔ باقی لہسن، پیاز کے لئے جگہ زیادہ ہے تو اچھی بات ہے لیکن گملے میں ان کی مقدار ایک گھر کی ضرورت تو پوری نہیں کرے گی لیکن پھر بھی گھر میں اگانے سے ان کے سبز پتوں کی ضرورت پوری ہوجائے گی ۔مرچ، ٹماٹر، سلادپتہ، کے تین سے چار پودے کافی ہیں پودینہ کو دو بڑے کنٹینر میں لگائیں۔ مارکیٹ سے خریدنے کی ضرورت نہیں ہے ۔
کڑی پتہ کا ایک پودا کافی ہے۔ دھنیا بھی دس انچ کے گملے میں لگالیں ۔دو سے تین گملے کافی ہیں ۔ ادرک کو دس سے بارہ انچ گہرے گملے میں لگالیں ۔ اروی بھی دس سے بارہ انچ میں لگائی جاسکتی ہے۔ آپ اپنی فیملی کی ضرورت کے لحاظ سے پودے لگاسکتے ہیں ۔
کم دھوپ میں لگائی جانے والی سبزیاں
سبزی کے پودے کو روزانہ کم ازکم چھ سے آٹھ گھنٹے کی دھوپ کی ضرورت ہوتی ہے۔ یہ دھوپ اگر صبح کی ہو تو بہت اچھا ہے۔ کچھ سبزیاں اور جڑوں والی سبزیاں کم دھوپ میں بھی لگائی جاسکتی ہیں ۔ادرک، ہلدی، اروی، چقندر، گوبھی، سیلیری، پودینہ، شلجم، سلاد پتہ، مولی، ہرے پتوں والی سبزیاں، وغیرہ کو اگر دو روزانہ دو گھنٹے کی دھوپ بھی مل جائے تو کافی ہے ۔
بعض اوقات بیج بونے کے بعد جرمینیشن نہیں ہوتی ۔اس مقصد کے لئے ھومیو پیتھک میڈیسن سلیشیا30 کے استعمال سے سلیشیا واٹر بناسکتے ہیں۔ اس کا رزلٹ بہت بہترین ہے۔
بیج بونے کے طریقے
بیج دوطریقے سے بوئے جاتے ہیں:ڈائیریکٹ بیج بونا،ان ڈائیریکٹ بیج بونا۔بڑا بیج ڈائیریکٹ زمین یا گملے میں لگادیا جاتا ہے جہاں اس کو پھل آنے تک اپنی نشوونما کرنا ہوتی ہے ۔گملے میں مٹی اور کمپوسٹ آدھی آدھی مقدار میں مکس کرکے بیج کو ایک سے ڈیڑھ انچ نیچے مٹی میں لگادیں اوپر سے مٹی اور کمپوسٹ سے ڈھانپ دیں پانی دے دیں ایک ہفتہ کے اندر پودے نکل آئیں گے ۔
بہت چھوٹے بیج کی عموما پنیری لگائی جاتی ہے گملے میں بیجوں کو بکھیر کر ڈالدیں پھر اوپر سے باریک کمپوسٹ سے ڈھانپ کر پانی دے دیں۔ ایک ہفتے کے اندد پودے نکل آئیں گے جب یہ پودے بیس سے پچیس دن کے ہو جائیں تو کسی بڑے گملے یا زمین میں شفٹ کردیں ۔یہ چھوٹے پودے ہی پنیری ہے ۔
پنیری لگانا
پنیری ایسے بیجوں کے پودے ہوتے ہیں جن کو ڈائیریکٹ اس جگہ نہیں لگاتے جہاں پر پودا بڑا کرنا ہوتا ہے۔ اس کو کسی چھوٹے گملے میں بیجوں کو بکھیر کر ڈال دیتے ہیں پھر ایک سے دوانچ کمپوسٹ سے ڈھانپ کر پانی دیتے ہیں۔
پودا نکلنے کے بعد جب بیس سے پچیس دن کا ہوجا ئے تو کسی بڑے گملے میں منتقل کرنا ہوتا ہے اگر اس کے بیجوں کو بہت چھوٹے کنٹینر میں ایک یا دو پودے ایک کنٹینر کے حساب سے بھی لگا سکتے ہیں پھر ان پودوں کو دوسری جگہ منتقل کرنا آسان ہوجاتا ہے ۔پنیری ہر پودے کی نہیں بنتی جو بیج بہت چھوٹے ہوتے ہیں جیسے مرچ، ٹماٹر، بینگن، کی پنیری بنتی ہے اس کے علاوہ پیاز، سلاد پتہ کی پنیری بھی بنا سکتے ہیں ۔
پنیری کو منتقل کرنا
پنیری کودوسرے گملے میں منتقل کرنے کے لئے بہت احتیاط کی ضرورت ہوتی ہے ذرا سی بے احتیاطی سے اس کی جڑیں متاثر ہوسکتی ہیں۔ سب سے پہلے پودوں کی تعداد کے لحاظ سے گملے تیار کرلیں پھر ان گملوں میں بالو مٹی اور گھر کی بنی ہوئی کمپوسٹ آدھی آدھی مقدار میں مکس کرکے ڈالدیں اب پنیری کے پودوں میں پانی دیں گے اس طرح پودا آسانی سے نکل آئے گا اور جڑیں متاثر نہیں ہونگی اب کسی کانٹے یا فورک کی مدد سے آہستگی سے پودا نکال کر دوسرے گملے میں لگادیں اس گملے میں پہلے ہی اس پودے کی جگہ بنا لیں ۔
اگر زمین میں لگانا ہو تو زمین میں لگا دیں اب اس کو پانی دینا ضروری ہے اس پودے کو دو تین دن سایہ میں رکھیں دھوپ میں مرجھا جائے گا ۔
پودے کا شاک میں آنا یا مرجھانا
بعض اوقات پنیری کو منتقل کرتے ہوئے یا گملے سے بڑا پودا کسی بھی دوسری جگہ منتقل کرتے ہوئے کچھ ضروری باتوں کا خیال رکھنا ہوتا ہے اگر دھیان نہ رہے تو پودا مرجھا جاتا ہے اور کبھی کبھی بالکل ہی ختم ہوجاتا ہے اس مرجھانے کو پودے کا شاک میں آنا کہا جاتا ہے ۔
کن باتوں کا خیال رکھنا ضروری ہے
دھوپ میں پودا نہیں نکالیں صبح یا شام میں بہتر ہے نکالنے سے پہلے پنیری کو پانی دیں اور بڑے پودے کو ایک دن پہلے کافی پانی دیں نکالتے ہوئے مٹی خشک نہ ہو ورنہ جڑیں ٹوٹ جائیں گی ۔پنیری کو فورک نما کسی اوزار سے نکالیں جبکہ بڑے پودے کو الٹاکر اس کے پیندے کے سوراخ سے دباؤ دینے سے جڑوں سمیت نکل آئے گا ۔
لہسن اگانا
لہسن بہت زیادہ فوائد رکھتاہے۔ قدرتی اینٹی بائیوٹک ہے ۔اس کو گھر میں اگانابہت آسان ہے۔اکتوبر نومبر میں اس کو لگانا زیادہ آسان ہے ،جب اس کی کلیوں یا جووں سے ہرے پتے بنتے نظر آئیں فریج میں کافی دن رکھنے سے بھی جڑیں اور پتے بننا شروع ہوجاتے ہیں۔ اپنی گھر کی ضرورت کے لحاظ سے جتنی مقدار اگانا ہے اتنا چوڑا اور اور تقریبا تین سے چار انچ گہرا گملہ لیں گے ۔گملے میں مٹی اور کمپوسٹ کی برابر مقدار مکس کرکے لہسن کا ایک ایک جوا تین انچ کے فاصلے سے لگادیں کیونکہ اس کا سائز آہستہ آہستہ بڑا ہوگا ۔
لہسن کو دھوپ اور مناسب پانی کی ضرورت ہوتی ہے۔ لہسن کتنے دن میں تیار ہوگا اس کا انحصار اس بات پر ہے کہ لہسن کی کوالٹی کیسی ہے۔ اگر بڑا لہسن ہے تو تین سے چھ ماہ میں اگر چھوٹا لہسن ہے تو چھ سے آٹھ نو ماہ بھی لگ سکتے ہیں ۔ لہسن بونے کے دو مہینے بعد آپ کا ہرا لہسن تیار ہوجائے گا اس کو نکال کر استعمال کرسکتے ہیں ۔
مرچ اگانا
مرچ بھی پورے سال ہی نظر آتی ہے لیکن موسم سرما میں اس کی نشوونما اچھی طرح ہوتی ہے۔ اکتوبر کے آخری ہفتے یا نومبر کے پہلے ہفتے میں بیج بودیں۔ مرچ کی پنیری لگائی جاتی ہے اس کا گملہ کم از کم دس انچ کا ہو اس سے بڑا 16 یا 18 انچ کا گملہ میں ایک ہی پودا لگائیں ۔
گھر کی ضرورت کے لئے کافی ہوگا۔ بالو مٹی میں اس کے بیج بکھیر کر ڈال دیں ۔ پنیری بنانے کے طریقے کے مطابق پنیری بناکر بیس سے ہچیس دن میں دوسرے گملے میں شفٹ کردیں جہاں اس کو پورا پودا بنانا ہے۔ دو مہینے میں ہی پھول آکر مرچیں بھی آنا شروع ہوجا ئیں گی۔ ہفتہ میں ایک بار کیلے انڈے کے چھلکوں کا لکویڈ بناکر ڈال دیں۔
پود ینہ اگانا
پودینہ اگانا بہت آسان ہے اس کو اس کی ٹہنیوں سے اگایا جاتا ہے جو پودینہ ہم مارکیٹ سے لاتے ہیں۔ اس کے ہرے پتے نکال کر استعمال میں لے آئیں۔ صرف ٹہنیوں کو ایک گلاس پانی میں ڈال کر کمرے یا کچن میں ہی رکھ لیں ۔ایک ہفتہ بعد اس میں جڑیں نکل آئیں گی ۔اب ان کو گملے میں لگادیں ۔پودینہ کے لئے گملے کی چوڑائی ضروری ہے کیونکہ اس کی جڑیں چوڑائی میں پھیلتی ہیں مٹی میں کمپوسٹ مکس کرکے گملہ تیار کریں گے۔
اس کے گملے کو ایسی جگہ رکھیں جہاں زیادہ دھوپ نہ ہو صبح کی ایک سے دو گھنٹے کی دھوپ کافی ہے پانی نہ بہت کم دیں نہ بہت زیادہ مٹی خشک نہ ہو ۔
ٹماٹر اگانا
ٹماٹر کی بھی پنیری لگائی جاتی ہے ۔بیج لگانے کے بعد جب پنیری کے پودے بیس پچیس دن کے ہوجائیں تو انھیں کسی بڑے گملے میں منتقل کردیں ۔ٹماٹر کے لئے کم از کم 14 ،16،18 انچ کی گہرائی اور چوڑائی کا گملہ مناسب رہتا ہے۔ دو مہینے بعد پھول نظر آتے ہیں اور پھر ٹماٹر بھی لہرانے لگتے ہیں۔
ٹماٹر کے پودے میں ٹریلز یا سہارے لگانا ضروری ہیں ۔کسی لکڑی کی مدد سےبھی یہ کام ہوسکتا ہے۔ ٹماٹر کے پودے کو صبح کے ٹائم کی چھ سے آٹھ گھنٹے کی دھوپ ضروری ہے۔ اس کے پودے کو صبح کے وقت پانی دیں کوشش کریں کہ شام سے پہلے پانی دےدیں کیونکہ اس کے پودے پر بہت جلد کیڑے حملہ آور ہوجاتے ہیں۔
دھنیا اگانا
کچن میں استعمال ہونے والے دھنیے کے بیجوں کو بونے کے لئے استعمال کرسکتے ہیں یہ بیج گول ہوتے ہیں ان کو ہاتھ یا کسی دباؤ کی مدد سے دوحصوں میں تقسیم کرلیں کیونکہ دھنیے کا ایک حصے سے ایک پودا بنتا ہے اس طرح ایک دانے سے دو پودے بنیں گے اس کے لئے گملہ گہرا اور چوڑا ہو جتنی مقدار اگانا ہے اس کے مطابق چوڑائی رکھ لیں کمپوسٹ اور مٹی مکس کرکے گملہ تیار کریں اس پر بیج بکھیر کر ڈالدیں اوپر سے مٹی اور کمپوسٹ ڈال دیں پانی دیں اس کو دھوپ میں رکھیں لیکن زیادہ تیز دھوپ نہ ہو اس کے پودے دس سے پندرہ دن میں نکلتے ہیں ۔








01/08/2023

Copied
ﺍﻟﺴَّـــﻼَﻡُ ﻋَﻠَﻴــْـﻜُﻢ ﻭَ ﺭَﺣْﻤَﺔُ ﺍﻟﻠﻪِ ﻭَ
ﺑَﺮَﻛـَﺎﺗُﻪ
سوموار 12 محرم الحرام 1445 ہجری 31 جولائ 2023 ء 16 ساون 2080 ب

موضوع : سردیوں کے بیج کب بوئیں ؟ ؟ ؟

ونٹر سیزن کے سیڈز ہمیشہ " مئ / جون " میں خریدے جاتے ہیں ۔ جبکہ امپورٹر حضرات اپنی امپورٹ فروری میں مکمل کر لیتے ہیں اور وہ تمام احباب جنہیں سیڈز کا 90 ٪ جرمنیشن ریٹ لینا ہوتا ہے اور وہ امپورٹر سے ٹچ رہتے ہیں اور کامیابی ہمیشہ ایسے لوگوں کا مقدر ہوتی ہے ۔

کچن گارڈنر کا سب سے بڑا مسئلہ اپنی لاعلمی ہوتا ہے اور اسی غفلت میں وہ ونٹر سیزن کے بہترین وقت سے روز بروز دور ہوتے چلے جاتے ہیں اور اپنے ہی بہن بھائیوں سے پیچھے رہ جاتے ہیں ۔

سردیوں کے سیڈز کب بوئیں ؟؟؟

جواب آیا : جب آپ اداس ہوں ۔ دل دکھی آتما بننے کو چاہے ۔ جذبات میں افسردگئ آئے ۔ جب آپ بُجھے بُجھے رہیں ۔ جب اوس پڑنا شروع ہو جائے ، جب شبنم دیکھائ دے جب Dew دیکھائ دے تب آپ سیڈلنگ سیڈز لگانا شروع کر دیں ۔

شہری علاقے والے کیا کریں انہیں کیسے اندازہ ہو ؟؟؟

ایسے لوگ جن کے گھروں کے پاس پارکس نہیں جو فلیٹس میں رہتے ہیں شہروں کی بےہنگم آبادیوں کے مکیں ہیں جہاں فضا آلودگی سے بھر پور ہے انہیں کیسے پتہ چلے کہ ونٹر سیڈز بونے کا وقت شروع ہے ۔

اَفَلَا يَتَدَبَّرُوۡنَ الۡقُرۡاٰنَ اَمۡ عَلٰى قُلُوۡبٍ اَقۡفَالُهَا‏ ( سورت محمد آیت 24 )
بھلا یہ لوگ قرآن میں غور و فکر کیوں نہیں کرتے یا ان کے دلوں پر قفل لگ رہے ہیں ۔

سادہ سا جواب شہروں کی آبادیوں میں رہنے والے اپنے گھروں میں مکڑی کے جالوں Spider Web پہ غور کریں وہاں شبنم کے قطرے ، اوس اور Dew دیکھائ دے تو بلاجھجک کسی سے مشورہ کیئے بغیر سیڈلنگ سیڈز لگانے بیٹھ جائیں ۔

دعاؤں میں بسے لوگو ، جہاں رہو خوش رہو

چوہدری جاویداقبال ، بحریہ ٹاؤن لاہور

28/07/2023

‏السلام علیکم!
جولائی کے مہینے میں لگنے والی سبزیوں کی فہرست اور طریقہ کار:
1. پنیری سے تیار ہونے والی سبزیاں
ٹماٹر مرچ، شملہ مرچ، بینگن، پھول گوبھی، بند گوبھی اور بروکلی
چھوٹے چھوٹے ڈسپوزیبل کپوں میں ایک ایک یا دو دو بیج لگا دیں یا پھر ایک ہی گملے میں کافی سارے بیج ایک ایک انچ کے فاصلے پر لگا دیں۔ ان سبھی بیجوں کو آدھا انچ سے کم گہرائی میں لگائیں یا پھر ایسے ہی مٹی پر بکھیر کر اوپر آدھے انچ سے تھوڑی کم مٹی کی تہ لگا دیں۔ بیج والے گملوں کو شاور کی مدد سے ہلکے ہاتھوں پانی دیں اور ایسی جگہ رکھیں جہاں صبح کی ایک سے دو گھنٹے دھوپ آتی ہو جبکہ باقی وقت سایہ رہتا ہو۔جب تک بیج اگ نہ جائیں مٹی میں ہلکی نمی بنا کر رکھیں۔ جب ان پودوں پر تین چار پتے آ جائیں تو شام کے وقت انہیں الگ الگ گملے میں شفٹ کر دیں۔ ہر پودے کے لیے ایسا گملہ استعمال کریں جس کی اوپر نیچے سے چوڑائی گہرائی کم سے کم 12 انچ یا اس سے زیادہ ہو۔ اگر زمین پر پودے لگانے ہیں تو ہر پودے میں ڈیڑھ سے دو فٹ کا فاصلہ ہونا چاہیے۔

2. ڈائریکٹ یا پنیری سے تیار ہونے والی سبزیاں۔
کریلا، کھیرا، کدو، لوکی، حلوا کدو یا پیٹھا، کیل، لوبیا، پھلیاں, بھنڈی
ان سب سبزیوں کے بیج گملے یا زمین میں ڈائریکٹ کاشت کیے جاتے ہیں۔ موسم میں گرمی ہونے کی وجہ سے بیجوں کو اگنے میں مشکل پیش آتی ہے اس لیے بیج لگا کر اوپر سے مٹی کو کسی چیز سے کور کر دیں۔ کور کرنے کے لیے گتے کے ٹکڑے، خشک پتے، گھاس پھوس، چاول کی پرالی، کوکو پیٹ، پیٹ ماس یا ورمی کمپوسٹ جیسی چیزوں کا استعمال کیا جا سکتا ہے۔ بیجوں کو ادھا انچ یا اس سے کچھ زیادہ گہرائی پر لگائیں۔ لوبیا وغیرہ کو آدھا انچ سے کم گہرائی میں کاشت کریں، 12 انچ کا گملہ استعمال کریں اور باقی سبزیوں کے لیے کم سے کم 15 انچ کا گملہ استعمال میں لائیں۔ اگر زمین میں کاشت کرنا چاہتے ہیں تو ہر پودے میں کم سے کم دو سے تین فٹ کا فاصلہ ہونا ضروری ہے۔
ڈائریکٹ بیج اگنے تھوڑا سا مشکل ہوتے ہیں اس لیے چاہیے کہ جولائی کے مہینے میں ان سبزیوں کی بھی پنیری ہی تیار کر لی جائے اور جب پودوں پر تین چار پتے آ جائیں تو تب انہیں الگ الگ شفٹ کر دیا جائے۔

ڈائریکٹ لگنے والی سبزیاں۔
دھنیا پالک اور پودینہ۔
ایسے گملے جن کی گہرائی کم سے کم چھ انچ ہو ان میں دھنیا پالک اور پودینہ لگ سکتا ہے۔ کوشش کریں کہ گملوں کی چوڑائی زیادہ ہو تاکہ زیادہ سے زیادہ پیداوار مل سکے۔
ان سب ہی سبزیوں کے بیج ڈائریکٹ مٹی پر بکھیر کر بیجوں کو ہلکی مٹی کی تہہ سے کور کر دیں۔ شاور کی مدد سے پانی دے دیں اور نمی بنائے رکھیں۔ اگر زیادہ بیج لگ گئے ہیں تو کمزور پودوں کو ہٹا دیں اور ہر پودے میں کم سے کم ایک انچ کا فاصلہ کردیں۔ یا تو گملوں کو ایسی جگہ رکھیں جہاں صبح کی ایک سے دو گھنٹے کی دھوپ آتی ہو یا پھر انہیں بھی اوپر دی گئی ہدایات کے مطابق کسی چیز سے کور کر کے رکھیں جب تک کہ بیج سے پودے اگ نہ آئیں۔ دھنیا اور پالک کے بیج اگر زمین میں لگانے ہوں تو وٹوں یا کھیلیوں پر لگائیں۔
پودینہ کو بیج سے اگانا تھوڑا مشکل ہوتا ہے۔ اس لیے بازار سے پودینہ خریدیں۔ سخت ڈنڈیاں والے پودینہ کی تین سے چار انچ والی ڈنڈیاں لیں۔ نیچے والے پتے ہٹا دیں اوپر کے دو تین پتے چھوڑ دیں۔ دس سے پندرہ ڈنڈیاں اکٹھی باندھ کر کسی پانی والی بوتل میں ایسے رکھ دیں کہ ان کا نیچے والا دو انچ کا حصہ پانی کے اندر ہو۔ ہر دوسرے دن پانی کو بدلیں۔ 10 سے 15 دن بعد جب پودینہ جڑیں نکال لے تو کسی گملے میں دو دو یا تین تین انچ کے فاصلے پر احتیاط سے یہ کٹنگ لگا دیں۔ ویسے پانی کے علاوہ ڈائریکٹ میں بھی لگا دیں تو بھی اس موسم میں آسانی سے چل جاتی ہیں۔

نوٹ: کراچی، سندھ اور ملتان جیسے گرم علاقے میں یہ بیج 15 جولائی کے بعد لگائیں۔
بروکلی اگست ستمبر میں کاشت کریں
بند گوبھی اگست میں کاشت کریں
اگست میں مولی بھی کاشت کر سکتے ہے فارمرز جو کاشت کرنا چاہیے کر سکتا ہے
کوئی سوال ہو تو پوچھ لیں۔ اس پوسٹ کو دوسرے لوگوں تک پہنچائیں تاکہ سب کا فائدہ ہو سکے۔
Copied from Facebook






22/04/2023

میری طرف سے آپ کو اور آپکےاہلِ خانہ کو دل کی اتھاہ گہرائیوں سے عیدالفطر مبارک ھو اللہ رب العزت سے دعا ہے کہ یہ عید آپ اور آپ کے اہل خانہ کیلئے خوشیوں کا پیغام، رزق میں اضافہ، صحت ، تندرستی، ترقی، خوشحالی اور ایمان میں اضافہ کا باعث بنے۔۔۔آمین۔❤️

18/03/2023

۔ کچن گارڈننگ(انتہائی مفید مشورہ)

شہروں میں جنکی دو کنال کی کوٹھیاں ہیں اُنکو تو آپ ایک طرف رکھ دیں۔۔۔۔۔۔گاؤں میں دو دو ایکڑ پر گھر بنا کر بیٹھے ہیں اور دھنیہ لینے تین تین کلومیٹر دور موٹر سائیکل کا پٹرول خرچ کر کے جاتے ہیں۔۔۔۔۔یہ کیا لائف سٹائل ہے بھائی؟

سبزی لگانے کے لئے کُچھ زیادہ جگہ ہرگز درکار نہیں ہوتی، اگر طریقے، سلیقے اور محنت سے لگائی جائے تو دو مرلہ جگہ سے اتنی اگائی جا سکتی ہے کہ پورا محلہ فیضیاب ہو جائے۔

پیاز مہنگا ہو گیا بھائی، ٹماٹر ناپید ہو چلا، لیموں شارٹ ہیں بازار میں، کریلا تو سونے کے بھاؤ مل رہا ہے، بھنڈی؟ مت پوچھیئے، اوپر سے گٹر کے پانی اور زہریلے سپرے پر اگائی سبزی، اف توبہ استغفار، خدا کی پناہ۔۔۔۔۔۔۔۔۔ایک طرف یہ رونا رونے کو ہے، دوسری طرف گھروں کا ویسٹ پانی سارا دن گلیوں میں دریا کی طرح بہتا ہے اور تیسری طرف یہ شکوہ کہ مسز بخاری کا ویٹ بہت بڑھتا جا رہا ہے، جم جوائن تو کر لیں مگر ایک تو دور بہت ہے، دوسرا فیس بھی کافی ہے، تیسرا ماحول بھی نامناسب !

اگر لائف سٹائل تھوڑا سا تبدیل کر لیا جائے اور گھر کے آنگن یا چھت پر سبزیوں کا چھوٹا سا کارخانہ لگا لیا جائے تو ان سب مسائل کا ایک ہی جنبش میں حل نکل آئیگا۔ اب تو آپکی سہولت کی خاطر ورٹیکل فارمنگ، ہائیڈرو پونک فارمنگ، ٹنل فارمنگ اور جانے کیا کیا کچھ ایجاد ہو چکا ہے۔

اتنی بڑی آبادی کا ملک ہے۔۔۔اوروں کی نہیں تو کم از کم اپنی اور اپنے کنبے کی خوراک تو اگائیں۔ ریسورسز پر بھی قبضہ جما رکھا ہے اور کرتے بھی کُچھ نہیں۔۔۔صاحب یہ تو پھر ترقی نہ کرنے والی باتاں ہوئیں 🤔

کچن گارڈننگ کہ متعلق مکمل معلومات
09/03/2023

کچن گارڈننگ کہ متعلق مکمل معلومات

15/02/2023

(گلاب کے پودوں کی ٹہنیاں لگانے کا طریقہ)
آج کی پوسٹ میں ہم گلاب کی شاخ لگانے کا درست طریقہ سیکھیں گے کیونکہ اکثر لوگ ایسا کہتے ہیں کہ ہم گلاب کی شاخیں لگاتے ہیں مگر وہ سوکھ جاتی ہیں۔
یاد رہے ہمارے ہاں اور سرد علاقوں میں گلاب کی شاخیں لگانے کا بہترین وقت فروری کا مہینہ ہے۔
گلاب کی شاخ کا بہترین رزلٹ حاصل کرنے کے لیئے مندرجہ ذیل طریقے پر عمل کریں۔
1: سب سے پہلے گلاب کے پودے سے صحت مند شاخ کاٹیں جو بہت موٹی یا زیادہ پتلی نہ ہوں اور زیادہ پرانی شاخ بھی نہ ہو۔

2:شاخ کسی تیز کٹر وغیرہ سے قلم کی صورت میں کاٹیں۔

3:شاخ کی لمبائ چھ سے سات انچ ہونی چاہیے اس سے لمبی شاخ کا رزلٹ اچھا نہیں ہو گا۔

4:یاد رہے کہ آپ جس شاخ کا انتخاب کریں اس پر نوڈ یعنی آنکھوں کا ہونا بہت ضروری ہے کیونکہ نوڈ سے ہی کونپلیں نکلتی ہیں۔ اگر شاخ پہ نوڈ نہ ہوں تو سوکھ جائے گی۔

5:اس بات کا خاص خیال رکھنا ہے کہ آپ شاخ الٹی تو نہیں لگا رہے یعنی پودے سے کاٹتے ہوے شاخ کا جو حصہ اوپر تھا شاخ لگاتے وقت بھی وہ حصہ اوپر ہی رکھنا ہے۔

6:شاخ لگانے کے لیئے گملے،ٹین کے ڈبے یا پولیتھن بیگ کا انتخاب کریں زمین میں شاخ لگانے سے مکمل اجتناب کریں۔

7:گملے میں کھیت کی زرخیز مٹی ڈالیں اور ایک گملے میں تین سے چار شاخیں لگائیں۔
نوٹ۔(اگر کہیں سے روٹنگ ہارمون پاوڈر حصل کر سکیں تو وہ بھی شاخ کے نیچے والے سرے پر لگا لیں اس سے پودے کی جڑیں جلدی بنیں گی لیکن اگر دستیاب نہ ہو تو اسی طرح ہی لگا لیں)

8:شاخیں لگانے کے بعد مٹی کو اچھی طرح دبا لیں آدھی شاخ مٹی کے اندر اور آدھی مٹی سے باہر ہو اور آخر پہ خوب پانی دیں۔

9:شاخیں لگا کر اور پانی دے کر گملے اور شاخوں کو شفاف شاپنگ بیگ سے دس دن تک ڈھک کر رکھیں اور دس دن بعد شاپنگ بیگ اتار کر ہر دن ایک بار پانی دیں لیکن اگر مٹی زیادہ گیلی ہو تو پانی نہ دیں۔

10:جن گملوں یا ڈبوں میں شاخیں لگائ جائیں انہیں ایسی جگہ پر رکھیں جہاں اچھی دھوپ لگتی ہو۔

11۔گملے کے نیچے سوراخ ضرور کریں تاکہ پانی گملے میں کھڑا نہ رہے۔

مندرجہ بالا طریقوں پر عمل کرنے سے انشاء اللہ آپ کو بہترین رزلٹ ملے گا۔
دعاوں میں یاد رکھیں

Copied as originalJust for informationAll rights reserved with owner ﺍﻟﺴَّـــﻼَﻡُ ﻋَﻠَﻴــْـﻜُﻢ ﻭَﺭَﺣْﻤَﺔُ ﺍﻟﻠﻪِ ﻭَﺑَﺮَﻛـ...
14/02/2023

Copied as original
Just for information
All rights reserved with owner
ﺍﻟﺴَّـــﻼَﻡُ ﻋَﻠَﻴــْـﻜُﻢ ﻭَﺭَﺣْﻤَﺔُ ﺍﻟﻠﻪِ ﻭَﺑَﺮَﻛـَﺎﺗُﻪ

اتوار 20 رجب المرجب 1444 ہجری 12 فروری 2023 ء 31 ماگھ 2079 ب

ٹاپک : ٹماٹو ( Love Apple )

ٹماٹر (Tomato) سبزی نہیں بلکہ پھل ہے ۔ ٹماٹر کا ایک پودا موسم گرما میں 32 کلو گرام ٹماٹر پیدا کرتا ہے جو تعداد میں 200 بنتے ہیں ۔ ٹماٹر فروری میں ان ڈور اور مارچ / اپریل میں آوٹ ڈور کاشت کیئے جاتے ہیں ۔

■ آپ ٹماٹر کے بیج کیسے اگا سکتے ہیں ■

بیجوں کو 1/8 انچ گہرائی لگائیں اور زمین پر تھوڑا سا انگوٹھے سے دبائیں تاکہ بیجوں کا مٹی سے رابطہ ہو ۔ ٹماٹر کے بیج گرم کمرے کے درجہ حرارت پر رکھے جائیں اور روزانہ دو بار بیجوں پہ پانی کا اسپرے کریں ۔ ایک ہفتہ میں یہ Sprouts کر جائیں گے ۔ جیسے ہی Sprouts زمین کی سطح کو چیرتے ہوئے باہر آتے ہیں تو انہیں چمکتی اور بھینی بھینی روشنی میں شفٹ کر دیں ۔

6 سے 8 دنوں کے بعد Germination اسٹارٹ ہو جائے گئ ۔ جرمنیشن کے 12 دنوں کے بعد آپ کی پنیری 1 انچ ہو جائے گی ۔ ایک ماہ بعد پودے 4 سے 6 انچ تک ہو جائیں گے ۔ پھر آپ ہر پودے کو الگ الگ Transplant کر سکتے ہیں ۔ فلاور پاٹ 5 گیلن والا منتخب کریں اور ایک فلاور پاٹ میں صرف ایک پودا لگائیں ۔

■ ٹماٹر کی جڑیں ■

ٹماٹر کے پودے کی جڑ 2 فٹ گہرائ میں جاتی ہیں ۔ اس لیئے گملے میں زیادہ پودے مت لگائیں ۔ زائد پودوں سے پھل چھوٹا ذائقہ اور ساخت خراب ہوتی ہے ۔ ٹماٹر کے ایک پودے سے دوسرے پودے کے درمیان "18 سے "24 تک فاصلہ رکھا جاتا ہے ۔ جبکہ ایک قطار "36 انچ فاصلہ رکھا جاتا ہے ۔ فاصلہ رکھنے کا بنیادی مقصد پودا زمین سے مکمل غذا اٹھائے ۔

ٹماٹروں کو عام طور پر زمین میں ہفتہ میں 1-2 انچ پانی کی ضرورت ہوتی ہے ۔ گملوں میں اگائے جانے والے ٹماٹر کے پودوں کو زمین میں لگے ٹماٹروں سے زیادہ پانی کی ضرورت ہوتی ہے ۔ بناء پانی کے آپ کا پودا 36 گھنٹے زندہ رہ سکتا ہے ۔

گرمیوں میں ٹماٹر کے پودوں کے لیئے بہترین ملچ گتہ یا اخبار کی تہیں پودے کی مٹی کے چاروں طرف لپٹ دی جاتی ہے یہ ملچ "3 سے "6 موٹا ہوتا ہے ۔ گھاس پھوس کا ملچ مت بنائیں ۔ تاکہ مٹی میں نمی دیر تک رہے ۔

■ ٹماٹروں کا سہارا دینا Tomato Support ■

ٹماٹر جب "12 سے "16 لمبائ تک پہنچیں تو انہیں سہارا کی ضرورت پڑتی ہے اگر ہم انہیں سہارا نا دیں تو پھل سارا زمین پہ پڑا رہے گا جس سے پھل کے ضائع ہونے کے امکانات 100 فیصد بڑھ جاتے ہیں پھر اس سے گندگی اور بیماریاں پھیلتی ہیں اور ہر طرف Slugs منڈلاتے پھرتے ہیں ۔ سہارا جڑ اور تنا مضبوط کو مضبوط کرتا ہے اور پھر پھل بھی اچھا اور بہتر نظر آتا ہے ۔

■ ٹماٹر کیلئے اچھی قدرتی کھاد ■

ٹماٹر کو فاسفورس اور نائٹروجن بیس کھادیں دی جاتی ہیں ۔ ٹماٹر کے لیئے قدرتی کھاد سرسوں بنولہ کی کھلی ایک اچھا انتخاب ہے ۔ اس میں نائٹروجن ، فاسفورس اور پوٹاشیم موجود ہوتی ہے ۔ یہ نائٹروجن Young Tomato کی نشوونما اور پتوں کے لیئے بہت اہم ہے ۔ ٹماٹر کو 10 سے 14 دن میں ایک مرتبہ ضرور کھاد دینا چاہیئے ۔ اس کے علاوہ آپ پیسپی میں موجود کاربونیٹڈ پانی ڈال سکتے ہیں جس میں موجود شوگر کی تعداد پودے کو تیزی سے بڑھنے میں مدد دیتی ہے ، چینی ملا پانی بھی دے سکتے ہیں جو پودے میں شوگر لیول بڑھائے گا لیکن یاد رے بار بار چینی والے پانی زیادہ دینے سے پودے میں قدرتی پانی لیول ختم کر دے گا ۔

اس کے علاوہ نیم آئل سپرے کرتے رہیں تو بہت سے کیڑوں سے چھٹکارہ پا سکتے ہیں ۔

دعاوں میں بسے لوگو ، جہاں رہو خوش رہو

( چوہدری جاوید اقبال ، بحریہ ٹاؤن لاہور نے لکھا اور
کاپی کیا گیا
as original

Address

Rahimyar Khan

Alerts

Be the first to know and let us send you an email when Village Main aur Ap posts news and promotions. Your email address will not be used for any other purpose, and you can unsubscribe at any time.

Share