17/07/2025
یہ دو تصویریں ایک ہی گاؤں بھنگو هجیرہ کے رہنے والوں کی ہیں ۔
اور دونوں تصویریں پچھلے ہفتے ہی بنائی گیی ہیں ۔
ایک تصویر میں ننگا نظر آنے والے شخص کو لاہور سے واپسی پر ڈاکوؤں نے اغوا کر کے پہلے تو 3 کروڑ کی ڈیمانڈ کی ۔۔اور جب دیکھا کہ یہ شخص غریب ہے تو پھر 20 لاکھ روپے تک کی ڈیمانڈ کر دی ۔۔
دوسری تصویر میں ہمارے حلقے کے وزیر صاحب اغوا ہونے والے شخص کے گاؤں بھنگو میں دو چار لوگوں کو اپنی پارٹی میں شامل کر کے ایسے کھڑے ہیں جیسے کہ کویی بہت بڑا محاذ فتح کر دیا ہو ۔
ہم لوگوں کے لئے یہ لمحہ فکریہ ہے کہ کیا ہم صرف ووٹ دینے کے لئے ہی پیدا ہوے ہیں ؟
ہر پانچھ سال بعد اپنے ہی خرچے پر اپنے گاؤں محلے میں پروگرام کروا کر انکو بلایں ۔۔پندرہ بیس لوگوں کے گلوں میں پٹے ڈلوا کر ان سیاست دانوں کی خوشنودی حاصل کر کے پھر ان لوگوں کو جیتوا کر اسمبلی میں بھیج کر اگلے پانچھ سال تک ان کا چہرہ دیکھنے کے لئے ترس جایئں ۔۔۔۔۔
بس صرف اسی کام کے لئے ہم رہ گے ہیں ؟ گلے میں پٹے ڈلواؤ
ترقیاتی کاموں کے بارے میں سوال کریں تو انکے چمچے کڑچھے کاٹنے کو دوڑتے ہیں ۔
آخر ہم لوگوں کو ہو کیا گیا ہے ؟؟؟
ہم اپنے ایریا کے سیاست دانوں سے سوال کیوں نہیں کر سکتے کہ اس اغوا ہونے والے شخص کی بازیابی کے لئے آپ نے کیا کردار ادا کیا یا کرنا ہے ؟؟؟
ظالموں اور کچھ نہیں تو 20 لاکھ روپے دے کر اس شخص کی جان تو بچا لو ۔۔۔ہم یہ نہیں کہتے کہ اپنی جیب سے 20 لاکھ روپے دو ۔۔۔بلکہ هجیرہ میں جاری کسی پروجیکٹ میں سے 20 لاکھ کی رقم نکال کر ہی اس غریب شخص کے گھر والوں کو دے دو ۔۔۔بخدا ہمیں کویی اعتراض نہیں ہو گا
بلکہ ایسا کرنے سے اپکی موجودہ الیکشن کمپین پر مثبت اثرات مرتب ہوں گے ۔
جے اس شخص کی جان کو نقصان پہنچا تو اس کی ذمہ دار حکومت وقت یعنی عامر سرکار ہو گی ۔اور انکے ساتھ ساتھ
دو دو لاکھ کی سکیمیں کھا کر تیرا قائد میرا قائد کے نعرے لگانے والے بھی اسکے ذمہ دار ہوں گے ۔